Tag: صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ

  • ساںحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی گئی

    ساںحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی گئی

    لاہور : صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آتے ہی وزیراعلیٰ شہباز شریف کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کردی ہے گو کہ قانون کی نظر میں رپورٹ میں آئینی خامیاں ہیں جو غیر متعلقہ شواہد کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار رانا ثناء اللہ نے لاہور میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا، انہوں نے کہا کہ رپورٹ ویب سائیٹ پر اپ لوڈ ہونا شروع ہو گئی ہے اور جلد عام آدمی بھی اس رپورٹ کو پڑھ سکے گا تاہم اب دیگر کمیشن کی رپورٹس کو بھی جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری عدالت میں ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ رپورٹ میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے کوئی شہادت پیش نہیں کی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر قانون نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق ہائی ہائیکورٹ کا فیصلے میں 3  ہدایات دی گئی ہیں پنجاب حکومت میرٹ اور قانونی کی حکمرانی پر عمل کرتی  ہے تاہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ مکمل نہیں ہے۔


    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 


    انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں کسی حکومتی شخصیت کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا اور نہ اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقت کسی پولیس افسر کو کوئی کردار نہیں دیا گیا تھا۔

    رانا ثناء اللہ نے سربراہ پاکستان عوامی تحریک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طاہرالقادری بتائیں کہ پولیس کو حملہ آور ہونے کیلئے مظلوموں کو اکٹھا کس نے کیا اور ماڈل ٹاؤن میں پی اے ٹی کی طرف سے لوگوں کو اکٹھا کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں شہباز شریف کا تو نہیں بلکہ یہ تو ضرور ہے کہ لانگ مارچ کیلئے یہ لوگ لاشیں اکٹھی کرنا چاہتے تھے اور رپورٹ میں بھی ذکر ہےکہ عوامی تحریک کی مزاحمت تصادم کی وجہ بنی تھی۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے پولیس کو خصوصی ہدایت دی تھیں لیکن اس بات کا کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکے ہیں گو یہ بات درست ہے کہ صوبائی کابینہ اجلاس میں تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن تصادم اور تشدد کا راستہ اختیار کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔

    خیال رہے آج لاہور ہائی کورٹ نے حکومت پنجاب کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائے گئے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ ایک ماہ کے اندر جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • پنجاب اسمبلی کے باہردھرنا 4 گھنٹے کے اندر ختم کروالیں گے، رانا ثناء اللہ

    پنجاب اسمبلی کے باہردھرنا 4 گھنٹے کے اندر ختم کروالیں گے، رانا ثناء اللہ

    لاہور : صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اسمبلی کے باہر موجود دھرنا مظاہرین کے قائدین سے حکومت رابطے میں ہے اور 4 گھنٹوں کے درمیان معاملات طے پاجائیں گے.

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے زعیم قادری سیال شریف کی روحانی شخصیت حمید الدین سیالوی کو اہم پیغام پہنچایا ہے جس کے بعد معاملات خوش اسلوبی سے طے پانے کی قومی امید ہے.

    صوبائی وزیر قانون نے دعوی کیا کہ دھرنا دینے والوں کو4 گھنٹے میں مطمئن کردیں گے جس کے بعد دھرنا کے شرکاء منتشرہوجائیں گے اور شاہراہ معمول کے مطابق کھول دی جائے گی.

    انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کسی بھی مسئلے کو زاتی انا کا مسئلہ نہیں بنایا ہے بلکہ ملکی مفاد میں وفاقی وزیر تک نے اپنے عہدوں کو چھوڑ کر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک نئی مثال رقم کی ہے جس کی نظیر اس قبل نہیں ملتی تھی.

    یاد رہے فیض آباد دھرنے کے قائدین اور حکومت کی جانب سے کیے گئے معاہدے کے تحت وفاقی وزیر قانون مستعفیٰ ہو چکے ہیں جب کہ اسیک ماہ کے اندر راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ بھی شائع کردی جائے گی.