Tag: صوبہ پنجاب

  • شوہر نے بیوی اور ساس پر تیزاب پھینک دیا

    شوہر نے بیوی اور ساس پر تیزاب پھینک دیا

    صوبہ پنجاب کی تحصیل فورٹ عباس میں گھریلو ناچاقی پر شوہر نے بیوی اور ساس پر تیزاب سے حملہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی تحصیل فورٹ عباس میں فیصل کالونی کھچی والا میں تیزاب گردی کا واقعہ پیش آیا ہے جہاں شوہر نے گھریلونا چاقی پر بیوی اور ساس پر تیزاب پھینک دیا۔

    ریسکیو حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تیزاب سے دونوں خواتین کا چہرہ اور گردن جھلس گئے، تیزاب سے متاثرہ خواتین کو رورل ہیلتھ سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ تیزاب سے خواتین کے چہرے 20 فیصد تک جھلس گئے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مظفر گڑھ میں گھریلو جھگڑے پر ملزم نے 2 خواتین اور بچی پر تیزاب پھینک دیا تھا جس سے خواتین کا 40 فیصد جسم متاثرہ ہوا تھا، یہ افسوسناک واقعہ تھانہ روہیلانولی کی حدود میں پیش آیا تھا۔

  • جائیداد کے تنازع پر بھائی کے ہاتھوں دو بھائیوں سمیت 4 افراد قتل

    جائیداد کے تنازع پر بھائی کے ہاتھوں دو بھائیوں سمیت 4 افراد قتل

    گوجرانوالہ: صوبہ پنجاب کے شہر میں جائیداد کے تنازع پر 2 بھائیوں سمیت 4 افراد کو قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ کے علاقے اقبال ٹاؤن میں جائیداد کے تنازع پر 2 بھائیوں سمیت 4 افراد کو بے دردی سے قتل کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین سو رہے تھے کہ ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کردیا، پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مقتولین میں 2 بھائی اور 2 کزن شامل ہیں جبکہ ملزمان میں مقتول کا سگا بھائی اور بھتیجے شامل ہیں، ملزمان اور مقتولین میں جائیداد کا تنازعہ اور سابقہ دشمنی چل رہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان موقع سے ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے، موقع سے شواہد اکٹھے کرکے واقعے کی مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

    گوجرانوالہ کے ریجنل پولیس افسر ( آر پی او) نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او گوجرانولہ سے رپورٹ طلب کرلی، آر پی او نے ایس پی سول لائن کو ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم بھی دے دیا۔

    آر پی او نے کہا کہ ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں پیش کرکے سخت سزا دلوائی جائے گی۔

  • پلاسٹک بیگز اور سنگل یوز پلاسٹک  کے خلاف کریک ڈاؤن شروع

    پلاسٹک بیگز اور سنگل یوز پلاسٹک کے خلاف کریک ڈاؤن شروع

    صوبہ پنجاب میں پابندی لگنے کے بعد پلاسٹک بیگز اورسنگل یوزپلاسٹک کے خلاف حکام نے کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تحفظ ماحول کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز بنانے والی فیکٹری سیل کی جائے گی، پلاسٹک بیگ بیچنے پر دکاندار پر جرمانہ عائد کیا جائے گ جبکہ پلاسٹک بیگز ضبط ہوں گے۔

    خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں اور جرمانے کیے جارہے ہیں، حکومت پنجاب کی جانب سے ماحول دوست بیگز تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

    محکمہ تحفظ ماحول کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دکانداروں کو پلاسٹک بیگز کے مضر اثرات سے آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں شاپر بیگ پر پابندی پر تاجروں کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا کہ شاپر بیگ پر پابندی قبول نہیں۔

    صوبے بھر میں آج سے” نو ٹو پلاسٹک” مہم کا آغاز ہوگیا ہے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ متبادل متعارف کرائے بغیر شاپنگ بیگ پر پابندی قبول نہیں، دنیا نے شاپر بیگ کا متبادل تلاش کر لیا ہم کیوں ناکام ہیں۔

    اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ شاپر بیگ کے بغیر کاروبار کرنا ممکن نہیں، لوگ سیورج ملا پانی پینے پر مجبور ہیں۔

    یاد رہے شاپنگ بیگ پر پابندی کے تحت غیر قانونی پلاسٹک بیگ کی تیاری، پروڈیکشن، تریسل اورخریدوفروخت پر پابندی کے لیےمیکنزم پرسختی سے عملدرآمد کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

  • بھتہ نہ دینے پر مسلحہ افراد کا گھر پر حملہ

    بھتہ نہ دینے پر مسلحہ افراد کا گھر پر حملہ

    روجھان: سونمیانی میں بھتہ نہ دینے پر ڈاکوؤں نے گھر پر حملہ کردیا فائرنگ سے انٹر کاطالبعلم جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی تحصیل روجھان کے علاقے سونمیانی میں بھتہ نہ دینے پر ڈاکوؤں نے گھر پر حملہ کردیا، ڈاکوؤں اور اہل علاقہ کے درمیان شدید فائرنگ ہوئی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک نوجوان جاں بحق جبکہ ایک ڈاکو بھی مارا گیا۔

    روجھان پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان فرار ہوگئے جبکہ جاں بحق نوجوان کی شناخت ہارون کے نام سے ہوئی جو انٹر کا طالب علم تھا۔

    دوسری جانب اہل علاقہ کی اطلاع کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور تحقیقات شروع کردی۔

  • ایک اور کمسن بچی کا زیادتی کے بعد سفاکانہ قتل

    ایک اور کمسن بچی کا زیادتی کے بعد سفاکانہ قتل

    ملتان : صوبہ پنجاب میں ایک اور بچی زیادتی کے بعد قتل کردی گئی، 7سالہ بچی آمنہ کل شام سے لاپتہ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں ملتان کے علاقے قادرپوراں میں 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ واقعہ تھانہ سیتل ماڑی کی حدودبستی جگووالامیں پیش آیا، 7سالہ بچی آمنہ کل شام سےلاپتہ تھی۔

    آئی جی پنجاب نے ملتان میں7 سالہ بچی کے مبینہ قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    آئی جی پنجاب نے سی پی او کو ملزمان کی جلد گرفتاری کیلئے اسپیشل ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں لاہور کے تھانہ مناواں کے علاقے شریف پورہ میں 10 سالہ بچی کو سوئمنگ پول میں مبینہ جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کر کے ایک شخص کو گرفتار کرلیا تھا ، 10 سالہ ماریہ بھائی اور چھوٹی بہن کے ساتھ سوئمنگ پول پر گئی ، نہاتے ہوئے وہ پول سے غائب ہوگئی، پول کے مالک علی رضا نے بتایا کہ بچی گھر چلی گئی، ماریہ کو ہر جگہ تلاش کیا گیا لیکن وہ کہیں نہیں ملی تھی۔

  • سوا ارب روپے کا مقروض پنجاب اور سالانہ 14 کروڑ روپے سُود

    سوا ارب روپے کا مقروض پنجاب اور سالانہ 14 کروڑ روپے سُود

    مفکرِ پاکستان علّامہ محمد اقبالؒ نے 9 فروری 1932ء کو لاہور کی بادشاہی مسجد میں اجتماعِ عید الفطر کے موقع پر خطاب میں ماہِ صّیام کی فضیلت اور روزے کی اہمیت و افادیت کو نہایت خوب صورت انداز سے اجاگر کیا تھا، جس سے آج بھی ہم دین اور معاشرت کو سمجھنے میں‌ مدد لے سکتے ہیں۔ یہ خطاب عبد الواحد معینی اور عبد اللہ قریشی نے اپنی مرتب کردہ کتاب ’’مقالاتِ اقبالؒ‘‘ میں‌ شامل کیا ہے جس سے ایک اقتباس پیشِ خدمت ہے۔

    "اسلام کا ہر رکن انسانی زندگی کی صحیح نشوونما کے لیے اپنے اندر ہزار ہا ظاہری اور باطنی مصلحتیں رکھتا ہے۔ مجھے اس وقت صرف اسی ایک رُکن کی حقیقت کے متعلق آپ سے دو ایک باتیں کہنی ہیں جسے ’’صوم‘‘ کہتے ہیں اور جس کی پابندی کی توفیق کے شکرانے میں آج آپ عید منا رہے ہیں۔ روزے پہلی اُمتوں پر بھی فرض تھے گو اُن کی تعداد وہ نہ ہو جو ہمارے روزوں کی ہے اور فرض اس لیے قرار دیے گئے کہ انسان پرہیزگاری کی راہ اختیار کرے۔

    خدا نے فرمایا: ’’اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے تاکہ تمہیں پرہیزگاری ملے۔‘‘

    گویا روزہ انسان کو پرہیزگاری کی راہ پر چلاتا ہے، اس سے جسم اور جان دونوں تزکیہ پاتے ہیں۔ یہ خیال کہ روزہ ایک انفرادی عبادت ہے، صحیح نہیں بلکہ ظاہر و باطن کی صفائی کا یہ طریق، یہ ضبطِ نفس، یہ حیوانی خواہشوں کو اپنے بس میں رکھنے کا نظام اپنے اندر ملّت کی تمام اقتصادی اور معاشرتی زندگی کی اصلاح کے مقاصد پوشیدہ رکھتا ہے۔ وہ فائدے جو ایک "فرد” کو روزہ رکھنے سے حاصل ہوتے ہیں، اس صورت میں بھی ہو سکتے تھے کہ روزے بجائے مسلسل ایک مہینہ رکھنے کے کبھی کبھی رکھ لیے جاتے، یا بجائے رمضان میں رکھنے کے سال کے اور مہینوں میں رکھ لیے جاتے۔ اگر محض فرد کی اصلاح اور اُس کی روحانی نشوونما پیشِ نظر ہوتی تو بیشک یہ ٹھیک تھا، لیکن فرد کے علاوہ تمام "ملّت” کے اقتصادی اور معاشرتی تزکیہ کی غرض بھی شارعِ برحق ﷺ کے سامنے تھی۔

    مہینہ بھر روزے رکھنے کی آخری غرض یہ تھی کہ آیندہ تمام سال اس طرح ایک دوسرے کے ہمدرد اور بھائی بن کر رہو کہ اگر اپنا مال ایک دوسرے کو بانٹ کر نہیں دے سکتے تو کم سے کم "حکام” کے پاس کوئی مالی مقدمہ اس قسم کا نہ لے کر جاؤ جس میں اُن کو رشوت دے کر حق و انصاف کے خلاف دوسروں کے مال پر قبضہ کرنا مقصود ہو۔ آج کے دن سے تمہارا عہد ہونا چاہیے کہ قوم کی اقتصادی اور معاشرتی اصلاح کی جو غرض قرآن حکیم نے اپنے ان احکام میں قرار دی ہے، اُس کو تم ہمیشہ مدّنظر رکھو گے۔

    مسلمانانِ پنجاب اس وقت تقریباً سوا ارب روپے کے قرض میں مبتلا ہیں اور اس پر ہر سال تقریباً چودہ کروڑ روپیہ سود ادا کرتے ہیں۔ کیا اس قرض اور اس سود سے نجات کی کوئی سبیل سوائے اس کے ہے کہ تم احکامِ خداوندی کی طرف رجوع کرو، اور مالی اور اقتصادی غلامی سے اپنے آپ کو رہا کراؤ؟ تم اگر آج فضول خرچی چھوڑنے کے علاوہ مال اور جائیداد کے جھوٹے اور بلاضرورت مقدمے عدالتوں میں لے جانا چھوڑ دو تو میں دعوے سے کہتا ہوں کہ چند سال کے اندر تمہارے قرض کا کثیر حصہ از خود کم ہو جائے گا اور تم تھوڑی مدّت کے اندر قرض کی غلامی سے اپنے آپ کو آزاد کر لو گے۔ نہ صرف یہ کہ مالی مقدمات کا ترک تمہیں اِس قابل بنا دے گا کہ تم وہی روپیہ جو مقدموں اور رشوتوں اور وکیلوں کی فیسوں میں برباد کرتے ہو اسی سے اپنی تجارت اور اپنی صنعت کو فروغ دے سکو گے۔

    کیا اب بھی تم کو رجوع الی القرآن کی ضرورت محسوس نہ ہو گی اور تم عہد نہ کر لو گے کہ تمام دنیاوی امور میں شرعِ قرآنی کے پابند ہو جاؤ گے؟ کس انتباہ کے ساتھ رسولِ پاک ﷺ نے مسلمانوں کو پکار کر کہا تھا کہ: "دیکھو قرض سے بچنا، قرض رات کا اندوہ اور دن کی خواری ہے۔”

  • پاکستان کی بڑی کامیابی ،  صوبہ پنجاب پولیو فری قرار

    پاکستان کی بڑی کامیابی ، صوبہ پنجاب پولیو فری قرار

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور سمیت دیگر شہروں میں سیوریج واٹر کے نمونے پولیو فری نکلے، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیو فری ہونا حکومت پنجاب کی بڑی کامیابی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں اہم کامیابی حاصل کرلی گئی ، پنجاب پولیو فری ہوگیا ، لاہورسمیت دیگر شہروں میں سیوریج واٹر کے نمونے پولیو فری نکلے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ صوبے کا پولیو فری ہونا حکومت پنجاب کی بڑی کامیابی ہے ،اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم ،ٹیم ورک کےمثبت نتائج سامنے آئے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کےپولیوفری ہونےپراللہ تعالیٰ کاشکربجالاتےہیں ، محکمہ صحت اورانسدادپولیوٹیمیں تحسین کی مستحق ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پولیوویکسی نیشن مہم تسلسل کےساتھ جاری رکھی جائےگی، بچوں کوشیڈول کےمطابق اینٹی پولیوویکسین پلائی جائےگی، ہم نےاپنی نئی نسل کواس موذی مرض سے بچانا ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ بچوں کومعذوری سےبچانےکےلئےویکسی نیشن ضروری ہے، خسرہ اورروبیلاکےساتھ بچوں کوانسدادپولیوکےقطرے پلائے جارہے ہیں۔

  • پاکستان میں پولیو بے قابو،  2 مزید کیسز  رپورٹ

    پاکستان میں پولیو بے قابو، 2 مزید کیسز رپورٹ

    لاہو ر: صوبہ پنجاب میں پولیو کے دو مزید کیسز سامنے آئے ، جس کے بعد صوبے میں پولیو سےمتاثرہ بچوں کی تعداد 8ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پولیو کےمزید 2کیس رپورٹ ہوئے، پولیوکیسز ڈیرہ غازی خان اوربہاولپور میں سامنے آئے ۔

    پنجاب انسدادپولیو پروگرام نے کہا ہے کہ ڈٖی جی خان میں پولیو سے متاثرہ بچے کی عمر 8ماہ ہے، اس کے دونوں ہاتھ،پاؤں متاثرہوئے ، تاہم متاثرہ بچہ وفات پاگیا۔

    بہاولپور میں 13 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، متاثرہ بچےکی دائیں ٹانگ متاثرہوئی، دو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد پنجاب میں پولیو سےمتاثرہ بچوں کی تعداد 8ہوگئی ہے۔

    خیال رہے حالیہ دنوں خصوصی طور پر پولیو مہم چلائی گئی تھی جس نے اپنا ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال پولیو کے حوالے سے پاکستان کے لیے بدترین رہا تھا جب ملک بھر میں 147 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین تھی کیونکہ اس سے قبل 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبے بھر میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ پنجاب کا صوبے بھر میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ جنرل اسٹورز ، کریانہ دکانیں صبح 8 سے رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت کرونا کی روک تھام کے لیے قائم کابینہ کمیٹی کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں کرونا کی روک تھام کے اقدامات،مریضوں کے علاج کی سہولتوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فوڈ سپلائی چین کے حوالے سے امور پر بھی غور کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جنرل اسٹورز ، کریانہ دکانیں صبح 8 سے رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی، فیصلے پر عملدرآمد کل سے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ گڈز ٹرانسپورٹ کو نقل و حمل کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، مسافر بردار گاڑیوں پر پابندی برقرار رہے گی۔انہوں نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں چیکنگ کا نظام سخت کرنے کی ہدایت کی۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کرونا سے متعلق حساس علاقوں کی نشاندہی کر کے ایس اوپیز پرعمل کیا جائے،کرونا کیس والے علاقوں میں نقل وحرکت کو محدود کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آٹے سمیت اشیا ضروریہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے، انتہائی غریب افراد کے لیے معاشی پیکیج تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی کل اس ضمن میں بریفنگ دےگی۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کرونا کے ٹیسٹ کے لیے کٹس کی دستیابی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی اور رینجرز کے کردار کو بھی سراہتے ہیں، ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی خدمات قابل تحسین ہیں۔

  • پنجاب: 24 گھنٹے میں ڈینگی کے 88 نئے کیسز رپورٹ

    پنجاب: 24 گھنٹے میں ڈینگی کے 88 نئے کیسز رپورٹ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کرلی، صوبے میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 88 نئے کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ 24گھنٹے میں پنجاب میں ڈینگی کے 88نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 113مریض ڈسچارج بھی کیے گئے۔

    محکمے کے مطابق پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے 226مریض زیر علاج ہیں جبکہ 5مریض انتہائی نگہداشت میں میں رکھا گیا ہے۔

    دوسری جانب ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں 36گھنٹے کے درمیان 264 نئے ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے، جس کے بعد صوبے میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد8971 ہوگئی ہے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق کراچی میں رواں سال 8431 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے۔

    خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، 56کیسز رپورٹ

    واضح رہے کہ گذشتہ روز ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد6464 ہوگئی ہے، اس حوالے سے ڈینگی رسپانس یونٹ ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک صوبے میں56نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

    پشاور شہر میں ڈینگی کے2517مثبت کیسز ہیں جبکہ 114مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق26نئے مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، علاج کے بعد 6350 مریضوں کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا۔