Tag: صہیونی فورسز

  • صہیونی فورسز کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے، ڈبلیو ایچ او کی ہوشربا رپورٹ

    صہیونی فورسز کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے، ڈبلیو ایچ او کی ہوشربا رپورٹ

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے شدید فضائی حملے کے بعد الاقصیٰ شہداء اسپتال سے زیادہ تر مقامی ہیلتھ ورکرز اور تقریباً سیکڑوں مریض اسپتال چھوڑ کر نامعلوم مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے سے متعلق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزشن (ڈبلیو ایچ او) نے ہوشربا رپورٹ جاری کر دی۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور اقوام متحدہ (یو این) نے پیر کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل کی جانب سے شدید فضائی حملے نے طبی عملے سمیت 600 کے قریب مریضوں کو کمپلیکس چھوڑ کر نامعلوم مقامات پر جانے پر مجبور کیا جبکہ ان ٹھکانے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ

    رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ کی پٹی کے زیادہ تر حصے پر ہوائی، زمینی اور سمندری اسرائیلی بمباری میں شدت آگئی ہے، قابض اسرائیل فورسز نے اب تک 94 اسپتالوں اور 76 ایمبولینسز  پر 294 حملے کیے، حملوں میں سینکڑوں فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے حکام نے اتوار کے روز وسطی غزہ میں دیر البلاح گورنری کے واحد کام کرنے والے اسپتال کا دورہ کیا۔ جس کے بعد انہوں نے بتایا کہ شدید بمباری کے بعد بہت سے لوگوں نے الاقصیٰ اسپتال میں طبی امداد کے لیے رخ کیا۔

    حکام نے کہا کہ الاقصی اسپتال میں بڑی تعداد میں زخمی موجود ہیں لیکن یہاں طبعی عملہ موجود نہیں ہے، اسپتال کے ڈائریکٹر نے اطلاع دی کہ انخلا کے جاری احکامات کی وجہ سے زیادہ تر مقامی ہیلتھ ورکرز اور تقریباً 600 مریض اسپتال چھوڑ کر نامعلوم مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے اہلکار نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسپتال میں ہر چند منٹ بعد نئے مریض آ رہے ہیں، انخلا کے احکامات اور خطرناک صورتحال کے باعث سینکڑوں ایمرجنسی کیسز اور ہلاکتوں کی نگرانی کے لیے صرف پانچ ڈاکٹر رہ گئے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے اہلکار نے مزید کہا کہ یہاں ایک افراتفری کا منظر ہے، اسپتال کے ڈائریکٹر نے ہم سے ایک درخواست ہے کہ اس اسپتال کو محفوظ بنایا جائے۔

    لوگ کھلے آسمان یا اپنی گاڑیوں میں رہ رہے ہیں: اقوام متحدہ

    اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی میں مواصلات کی ڈائریکٹرجولیٹ ٹوما کا کہنا ہے غزہ میں ہم قحط کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    بی بی سی سے گفتگو میں جولیٹ ٹوما نے کہا غزہ کی پناہ گاہوں میں اب کوئی جگہ نہیں ہے، لوگ یا تو کھلے آسمان تلے رہ رہے ہیں یا کچھ اپنی گاڑیوں میں، کچھ لوگ بہت زیادہ قیمتوں پر صرف ایک کمرہ کرایہ پر لے کر رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے اہکار نے کہا کہ جیسے جیسے  بمباری ہوتی ہے لوگ اپنی جان بچانے کے لیے نقل مکانی کرتے ہیں، اموات اور زخمیوں کے اعداد وشمار حیران کن ہیں، اور ان میں ہر گھنٹے اضافہ ہوتا رہتا ہے۔

    ڈائریکٹرجولیٹ ٹوما نے کہا کہ ہم نے بھی 142 ساتھیوں کو کھودیا ہے، مگر ڈر ہے کہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

    جنگ کا بند ہونا ضروری ہے: انتونیوگوتریس

    غزہ میں امدادی کارروائیوں کیلئے رسائی دینے سے متعلق پہلی رپورٹ سلامتی کونسل کو پیش کردی گئی ہے، سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا ہے غزہ کے مکینیوں کی امداد تک رسائی کیلئے جنگ کا بند ہونا ضروری ہے۔

  • جنین کیمپ حملے سے واپسی پر صہیونی فورسز نے غزہ پر بھی فضائی حملہ کر دیا

    جنین کیمپ حملے سے واپسی پر صہیونی فورسز نے غزہ پر بھی فضائی حملہ کر دیا

    غزہ: جنین کیمپ حملے سے واپسی پر صہیونی فورسز نے غزہ پر بھی فضائی حملہ کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق دو روزہ کارروائی کے بعد غاصب اسرائیلی فورسز نے جنین کیمپ سے واپسی کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی پر فضائی حملہ کر دیا ہے۔

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ بدھ کی رات کو فلسطینی ساحلی علاقے سے راکٹ فائر کیے گئے، جس کے جواب میں غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے گئے، جنوبی اسرائیل میں آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم کی فعالی اس بات کا اشارہ تھا کہ غزہ سے 5 راکٹ فائر ہوئے۔

    فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ فضائی حملے شمالی غزہ میں حماس کے فوجی ٹھکانے پر کیے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

    اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوسرے دن تل ابیب میں حملہ، 8 افراد زخمی

    واضح رہے کہ جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں 12 فسطینی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، متعدد کی حالت نازک ہے، آپریشن کے دوران ایک اسرائیلی فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوا۔

    مقبوضہ علاقے مغربی کنارے میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اسرائیلی وزیر نے یہودی آباد کاروں کو اسلحے کے زور پر مسلمانوں کو مارنے کی اجازت دے دی ہے، جب کہ اقوام متحدہ نے اسرائیل کے بڑھتے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • ویڈیو: فلسطینی نوجوان امیر کی قبر پر دوست رات بھر روتے رہے

    ویڈیو: فلسطینی نوجوان امیر کی قبر پر دوست رات بھر روتے رہے

    رام اللہ: قابض صہیونی فورسز نے فلسطین میں ظلم کی انتہا کر دی ہے، مسلمانوں کی نسل کشی پر بہ ضد اسرائیلی فورسز نے ایک اور نوجوان امیر عودہ کو شہید کر دیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق صہیونی فورسز نے 4 روز کے دوران 80 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، اسرائیلی فوجی چن چن کر فلسطینی نوجوانوں کو مارنے لگی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق قابض اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے علاقے قلقیلیہ میں 16 سالہ فلسطینی لڑکے امیر مامون عودہ کو سینے میں گولی مار کر شہید کیا۔

    آہوں اور سسکیوں میں امیر عودہ کی تدفین کی گئی، امیر کے دوست رات گئے ان کی قبر پر بیٹھے روتے رہے۔

    گزشتہ چند روز میں اسرائیلی فورسز نے نوجوانوں سمیت متعدد بچوں کو بھی گرفتار کرنے سے گریز نہیں کیا ہے، بچوں کی گرفتاری کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر سامنے آ رہی ہیں۔

  • صہیونی فورسز کے ہاتھوں مغربی کنارے میں ایک اور فلسطینی شہید

    رام اللہ: صہیونی فورسز نے مغربی کنارے میں ایک اور فلسطینی کو شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے 42 سالہ طارق معالی کو رام اللہ شہر میں گولی مار دی۔

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے ظلم میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، جہاں رواں ماہ فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے، جن میں 4 بچے بھی شامل ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے گزشتہ سال 30 بچوں سمیت 171 فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق طارق معالی فلسطینی گاؤں کفر نامہ کے قریب قابض اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہوئے، تاہم اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی شخص نے آبادکار یہودی باشندوں کو چاقو مارنے کی کوشش کی تھی۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے، جس میں ایک شخص کو یہودی آبادکاروں کے ایک فارم کے داخلی دروازے سے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے، فورسز نے کہا کہ فلسطینی کو گولی ایک یہودی آبادکار نے ماری۔

    یاد رہے کہ جمعرات کو بھی الجزیرہ کے مطابق، چھ بچوں کے والد اور ایک مقامی اسکول کے استاد 57 سالہ جواد فرید باوقنیہ کو جنین پناہ گزین کیمپ میں ایک 28 سالہ نوجوان ادھم جبارین کے ساتھ گولی مار کر شہید کیا گیا تھا۔

    جیسا کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ طارق معالی کو یہودی آبادکار نے گولی ماری تھی، اسی طرح یہودی آبادکاروں کی جانب سے بھی فلسطینیوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے، 10 دن قبل مغربی کنارے کے العوجہ پہاڑی علاقے میں فلسطینی ہائیکرز پر آبادکاروں نے حملہ کیا تھا، جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

  • اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    فلسطین: اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی، اور مسجد کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینوں کوشدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پولیس مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ایک بار پھر داخل ہوئی جب نمازی صبح کی نماز کے لیے جمع ہوئے تھے، دو دن قبل جمعہ کو مسجد میں چھاپے کے دوران سینکڑوں مسلمانوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    اسرائیلی اہل کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، اور 2 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر کے لے گئی، جمعے کے روز ہونے والے حملے میں بھی ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی انتہا پسند گروہ نے مسجد اقصیٰ پر حملے کی دھمکی دی تھی۔

    انتہائی دائیں بازو کے یہودی گروپ ”ریٹرن ٹو دی ٹیمپل ماؤنٹ‘ کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور بکرے کی قربانی دینے والے کو نقد انعام دینے کی پیشکش کے بعد کشیدگی بہت زیادہ ہو گئی ہے، یہ یہودیوں کی مذہبی رسم ہے جو مسجد کے اندر ممنوع ہے اور اس سے مزید اشتعال پیدا ہوگا۔

    جمعے کے روز 300 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا تھا جس کے بارے میں حقوق پر نظر رکھنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ 20 سال سے زائد عرصے میں ایک گھنٹے کے دوران، اور کسی ایک مقام پر یہ سب سے بڑی اجتماعی گرفتاری تھی۔

    جمعے کو آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ پولیس آنسو گیس اور سٹن گرینیڈز پھینک رہی ہے جب کہ جواب میں فلسطینی پتھر پھینک رہے ہیں۔


    اسرائیل نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان رابطے کے لیے استعمال ہونے والی تمام گزرگاہیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے، یہودیوں کے مذہبی تہوار کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے، اس نام نہاد تہوار کے موقع پر یہودیوں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ میں داخل ہو گئی تھی، دوسری طرف فلسطینی روزہ داروں نے انتہا پسند یہودیوں کو روکنے کی کوشش کی، اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ یہ بندش ہفتے کی شام تک جاری رہے گی۔

  • اسرائیلی فورسز کے حملوں میں تیزی، فلسطینی شہدا کی تعداد 32 ہو گئی

    اسرائیلی فورسز کے حملوں میں تیزی، فلسطینی شہدا کی تعداد 32 ہو گئی

    غزہ: فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی افواج کے حملوں میں شدت آ گئی ہے، گزشتہ دو روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں بے رحم صہیونی فورسز آبادیوں کو نشانہ بنانے لگے ہیں، فورسز کی جانب سے فضائی حملے بھی جاری ہیں، اب تک بتیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی حریت پسند اسلامی جہاد کے اہم کمانڈر بہا ابوالعطا کے گھر کو اس وقت فضائی حملے کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہم راہ گھر میں موجود تھے۔ اس حملے میں سپریم رہنما بہا ابوالعطا اور ان کی اہلیہ موقع ہی پر شہید ہو گئے تھے جب کہ 4 بچے اور ایک ہمسایہ زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیل کا فضائی حملہ، اسلامی جہاد کے کمانڈر شہید

    اسرائیلی شدت پسند وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ بہا ابوالعطا اسرائیل پر نئے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ انھوں نے اپنے بیان میں غزہ کی پٹی پر بم باری سلسلہ جاری رکھنے کا بھی عندیہ دیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ دو روز میں اسرائیلی طیاروں کی بم باری میں اسلامی جہاد کے ملٹری ونگ القدس بریگیڈ کے 38 سالہ کمانڈر خالد فرج بھی شہید ہوئے ہیں۔

    رہنما کی شہادت کے بعد اسلامی جہاد نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل سے اپنے رہنما کی شہادت کا بدلہ لیں گے، تنظیم کا کہنا تھا کہ ہم صہیونی وجود کو چکنا چور کر دیں گے، مجاہدین نے رہنما کی شہادت کے بعد اسرائیل پر راکٹوں کی بارش کر دی ہے، ادھر حماس نے بھی کہا ہے کہ ابو العطا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، اسرائیل کو اس کے نتایج بھگتنا پڑیں گے۔

  • غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید

    غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین میں صہیونی فورسز کی جارحیت جاری ہے، غزہ میں سرحد کے قریب صہیونی فورسز نے فائرنگ کر کے 5 فلسطینی شہید کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز کی فائرنگ سے غزہ میں پانچ فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کر لیا ہے، صہیونی فورسز نے ہیلی کاپٹر اور ٹینک سے بم باری بھی کی۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ان پر مسلح افراد کی جانب سے تین راکٹ فائر کیے گئے تھے۔

    صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی عمریں چوبیس سے تیس سال کے درمیان تھیں۔

    ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاھیا کے شمال مغربی مقامات پر اسرائیلی جنگی ہیلی کاپٹروں نے متعدد اہداف پر بمباری کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شمالی غزہ میں اسرائیلی ہیلی کاپٹروں کی متعدد اہداف پر بمباری

    اسرائیلی فوج کا دعویٰ تھا کہ غزہ سے داغے گئے تین میزائلوں میں سے دو کو دفاعی نظام کے ذریعے ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی فضا میں تباہ کر دیا گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کا ایک گروپ شمالی غزہ کی سرحد سے دراندازی کی کوشش کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ صہیونی فوج نے 10 اگست کو بھی چار فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ سرحد عبور کر رہے تھے۔

    گزشتہ روز فلسطین میں غزہ پٹی میں ہفتہ وار احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج سے تصادم کے دوران ایک فلسطینی شہید جب کہ 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔