Tag: ضرورت

  • عالمی ایلچی کی یمنی نائب صدر سے اہم ملاقات، مذاکرات کی ضرورت پر زور

    عالمی ایلچی کی یمنی نائب صدر سے اہم ملاقات، مذاکرات کی ضرورت پر زور

    صنعاء : یمنی حکومت کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’حوثیوں کو جنگ بندی معاہدے کے تحت الحدیدہ اوردیگربندرگاہوں سے نکلنے پرمجبورکیاجائے‘۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی آئینی حکومت کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں اقوام متحدہ کے یمن کےلیے خصوصی ایلچی مارٹن گریفیتھس کے ساتھ اہم ملاقات کی ہے ۔ یمنی حکومت اور یو این مندوب کے درمیان دو ماہ کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن کی آئینی حکومت نے اقوام متحدہ کے ایلچی پر عدم تعاون اور حوثی باغیوں کے جرائم پر نرم رویہ برتنے کے الزامات عاید کرنے کے بعد ان کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق یمن کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے سویڈن میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کے تحت حوثیوں کو الحدیدہ اور دوسری بندرگاہوں سے اپنے جنگجو نکالنے اور معاہدے کی پاسدارای پر زور دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی طرف سے یک طرفہ طور پرالحدیدہ سے انخلاءکو آئینی حکومت کی طرف سے ایک ڈرامہ قرار دیا، اس کے ساتھ ساتھ آئینی حکومت نے یو این ایلچی پر حوثیوںکی طرف داری کا بھی الزام عاید کیا تھا۔

    یمنی حکومت نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے عالمی ادارے کی جانب سے سویڈن معاہدے پر عمل درآمد کرانےاور آئینی حکومت کی تجاویز پرعمل درآمد پر زور دینے کا خیر مقدم کیا۔

    یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق یواین ایلچی کو بتایا گیا کہ آئینی حکومت ہی ملک کی حقیقی نمائندہ ہے، اقوام متحدہ اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان روابط امن عمل آگے بڑھانے کےلیے کلید ثابت ہوسکتے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ملاقات میں یمن کے نائب صدر نے کہا کہ ان کی حکومت اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر امن عمل کو صحیح ٹریک پر لانے اور تین بنیادی مطالبات اور سویڈن معاہدے پرعمل درآمد کے لیے ہرممکن تعاون جاری رکھے گی۔

    یو این مندوب سے ملاقات کے دوران نائب صدر نے حوثیوں کی جانب سے ملک میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر روشنی ڈالی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا پڑوسی برادر ملک سعودی عرب پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے حملوں کے ساتھ عالمی بحری جہاز رانی کے لیے خطرہ ثابت ہو رہے ہیں۔

    سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونےوالی ملاقات میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے خلیجی امن فارمولے اور اس کے انتظامی میکنزم پرعمل درآمد یقینی بنانے، نیشنل ڈائیلاگ کانفرنس کے فیصلوں پرعمل کرنے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 پرعمل درآمد کرتے ہوئے یمن کے متحارب فریقین کے درمیان تعطل کا شکار بات چیت کی بحالی کی کوششیں تیز کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

  • خطے کے مسائل گفتگو سے حل کرنے اور جنگ سے گریز کی ضرورت ہے، امیر قطر

    خطے کے مسائل گفتگو سے حل کرنے اور جنگ سے گریز کی ضرورت ہے، امیر قطر

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ قطر اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے اور امریکا کی طرف سے اس کے دستاویزی ثبوت فراہم کیے جانے کے بعد ایک طرف تہران کے تخریبی کردار کی شدید مذمت جاری ہے اور دوسری طرف قطر نے تہران کے ساتھ تعاون کو مزید وسیع کرنے پر زور دیا ہے۔

    عرب ٹی وی کا کہنا تھا کہ امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے تاجکستان کے دارالحکومت دو شنبہ میں ایشیائی تعاون تنظیم ’سیکا‘ کے اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔

    قطری امیر نے ایرانی صدر کو یقین دلایا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔

    ایرانی ایوان صدر کی ویب سائیٹ پر جاری ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ صدر حسن روحانی اور امیر قطر کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کے ساتھ اہم امور پر مشاورت بھی کی گئی۔ دونوں رہنماﺅں نے علاقائی مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ وہ تمام پڑوسی ملکوں بالخصوص قطر کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ قطر اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

    ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ تعلقات کو برادرانہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے مفادات مشترک ہیں اور دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے وسائل موجود ہیں۔ ہمیں ان وسائل اور طاقت کو دونوں قوموں کے مفادات کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

    اس موقع پر امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے خطے کے تمام مسائل کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے اور جنگ سے حتی الامکان گریز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ دوحہ تہران کےساتھ ہر سطح پر تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔

  • ایران اپنی ضرورت کے مطابق تیل برآمد کرے گا، آیت اللہ خامنہ ای

    ایران اپنی ضرورت کے مطابق تیل برآمد کرے گا، آیت اللہ خامنہ ای

    تہران : امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کے خریداروں پر پابندیوں کے اعلان کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کو جتنی ضرورت ہوگی وہ اتنا تیل برآمد کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آیت اللہ سیّد علی الحسینی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ کو ایرانی تیل کی خریداری پر پابندیاں لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ہمیں جتنی ضرورت ہوگی اور جتنا چاہیں گے اتنا تیل برآمد کر سکتے ہیں۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ اب وہ ایسے کسی بھی ملک کو پابندیاں عائد کرنے سے استثنا نہیں دیں گے جو ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس وقت چین، انڈیا، جاپان، جنوبی کوریا اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جو ایرانی تیل خریدتے ہیں۔

    امریکہ نے یہ الزام لگایا کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے، امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنیٰ دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کی سالانہ 50 ارب ڈالر کی آمدن ختم ہو جائے گی۔

    ماہرین کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں۔

  • مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    مستقبل میں‌ مذہبی رہنما اصول تیار کرنے کی ضرورت ہے، پوپ فرانسس

    رباط : مسیحی برادری کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے انتہا پسندی سے نمٹنے کےلیے مبلغین اسلام کو تربیت فراہم کرنے کے عمل کو خوب سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے رومن کیتھولک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے 34 برس بعد دورہ مراکش کے موقع پر جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔

    پوپ فرانسس نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے۔

    مسیحوں کے روحانی پیشوا نے مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کسی بھی رومن کیتھولک پیشوا کا 34 برس بعد یہ پہلا دورہ ہے، انہوں نے مراکش پہنچنے کے فوراً شاہ محمد ششم کے ہمراہ آئمہ اور اسلام کے مرد و خواتین مبلغین کی تربیت کےلیے تیار کردہ مراکز کا دورہ کیا۔

    مزید پڑھیں : دہشت گرد جوکر رہے ہیں وہ مذہب نہیں‘ پوپ فرانسس

    مراکش کے سربراہ محمد ششم کا کہنا تھا کہ مذہبی انتہا پسندی کا مقابلہ علم کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے، بنیاد پرست سخت گیری کا کوئی فوجی یا مالی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل تعلیم ہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام دہشت گردوں میں مشترکہ چیز مذہب نہیں بلکہ اس سے لاعلمی ہے۔