Tag: ضرورت مند

  • ضرورت مندوں کی مدد کے وقت عزت نفس کا خیال رکھا جائے، بلاول بھٹو

    ضرورت مندوں کی مدد کے وقت عزت نفس کا خیال رکھا جائے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ضرورت مندوں کی مدد کے وقت عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں راجہ پرویزاشرف ، نیئربخاری،فرحت اللہ بابر، مصطفی نواز کھوکھر نے شرکت کی۔ سینیٹر شیری رحمان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور پارلیمنٹ کے آئندہ ہونے والے اجلاس پر بھی غور کیاگیا۔نیئر بخاری نے پارٹی چیئرمین کو ریلیف کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس وقت بنیادی ترجیح قوم کو کرونا سے محفوظ رکھنا ہے، مشکلات کا شکار عوام کی مدد کرنا ان کا حق ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ضرورت مندوں کی مدد کےوقت عزت و نفس کا خیال رکھا جائے۔

    ہم معیشت کودوبارہ زندہ کرسکتے ہیں لیکن لوگوں کونہیں کرسکتے،بلاول بھٹو

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وبا کی تیزی کا احساس نہ ہونے سے بروقت ضروری اقدامات میں مشکلات ہیں،ماہرین صحت نے تجویز دی تھی ملک میں سخت اقدامات کیے جائیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہم معیشت کودوبارہ زندہ کرسکتے ہیں لیکن لوگوں کونہیں کرسکتے۔

  • ضرورت مند ماؤں کی مدد کرنے والی 3 سالہ بچی

    ضرورت مند ماؤں کی مدد کرنے والی 3 سالہ بچی

    احساس اور کسی کی مدد کا جذبہ رکھنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں، عموماً دیکھنے میں آتا ہے کہ کم عمر بچے اپنی معصومیت اور حساسیت کے باعث ہر کسی کی مدد کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک 3 سالہ بچی ضرورت مند ماؤں کی مدد کرنے کے لیے انوکھا کام کر رہی ہے۔

    ایوا لیوس نامی یہ بچی ایک ننھے سے اسٹال پر لیمونڈ بنا کر فروخت کرتی ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ڈھیر سارے ڈائپرز خرید کر ان ماؤں کو دیتی ہے جو انہیں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتیں۔

    ایوا اپنی دادی کی بتائی ہوئی ریسپی سے لیمونڈ بناتی ہے، وہ اپنی والدہ کے سیلون کے سامنے ایک چھوٹے سے، اپنے ہی قد جتنے اسٹال پر کھڑی ہوتی ہے۔ لوگ اس چھوٹی سی بچی کو لیمونڈ فروخت کرتے دیکھ کر رکتے ہیں اور اس سے یہ مشروب ضرور خریدتے ہیں۔

    پہلی بار جب ایوا نے اپنی آمدنی سے بہت سارے ڈائپرز خریدے تو انہیں ڈرہم ریسکیو مشن نامی ادارے میں پہنچا دیے جو منشیات کا شکار اور بے سہارا افراد خصوصا ماؤں کو پناہ دیتا ہے۔ اس ادارے میں بہت سارے بچے موجود ہیں۔

    ایوا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی آمدن کو اپنے پاس نہیں رکھنا چاہتی۔ اب جبکہ اس کی شہرت دور دور تک پھیل چکی ہے اور آس پاس کے شہروں سے بھی لوگ اس سے ملنے اور اس کا مشروب خریدنے آتے ہیں تو ایوا کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

    ایوا بہت جلد دوسر مقامات پر بھی ایسے اسٹالز لگانے کا سوچ رہی ہے جبکہ آمدنی میں اضافے کے ساتھ اپنے کار خیر کا دائرہ بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔