Tag: ضروری

  • ایران پر حملہ ضروری ہے امریکا تاخیر نہ کرے، سعودی اخبار کا مطالبہ

    ایران پر حملہ ضروری ہے امریکا تاخیر نہ کرے، سعودی اخبار کا مطالبہ

    ریاض : سعودی خبر رساں ادارے نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکومت نواز خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ نے اپنے ایک اداریے میں امریکا سے ایران پر سرجیکل حملے شروع کر دینے کا مطالبہ کیا ہے اورلکھا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔

    سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو ایرانی دھمکیوں کے تناظر میں ایسے حملے ضروری ہو گئے ہیں۔ اخبار نے ان حملوں کو موجودہ کشیدہ صورت حال میں منطقی قدم قرار دیا۔

    اخبار کے مطابق امریکا نے شام کی کیمیائی ہتھیار سازی کی تنصیبات کو نشانہ بنا کر پہلے ہی مثال قائم کر دی تھی۔

    اداریے میں کہا گیا کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔ سعودی اخبار سعودی حکومت کے ریسرچ اور مارکیٹنگ گروپ کا حصہ ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد شائع کرنا ضروری نہیں، ٹرمپ

    ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد شائع کرنا ضروری نہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈرون حملوں سے متعلق کہا ہے کہ ’امریکی حساس اداروں کو ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد شائع کرنے کی ضرورت نہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنہ 2016 میں سابق صدر بارام اوبامہ کے بنائے گئے قانون کو نظر انداز کردیا، اوبامہ کے بنائے گئے قانون کے تحت امریکی خفیہ ایجنسی باالخصوص سی آئی اے کو جنگی علاقوں سے باہر ڈرون حملوں کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد لازمی شائع کرنی ہوتی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ قانون کے مطابق ڈرون حملے کرنے والے امریکی مسلح اداروں پر لازمی تھا کہ سالانہ رپورٹ تیار کریں جس میں حملوں کے دوران ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد درج ہو۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق صدر باراک اوبامہ کے 8سالہ دور حکومت میں 1878 ڈرون حملے ہوئے تھے جبکہ ٹرمپ نے دو برسوں میں بائیس سو سے زائد ڈرون حملے کروائے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’ڈرون حملوں سے متعلق بنایا گیا قانون غیر ضروری ہے‘۔

    امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ قانون سے حکومت کی شفافیت میں اضافہ نہیں ہوتا بلکہ مسلح اداروں کے کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا نے ڈرون حملوں کی تعداد میں نائن الیون کے واقعے کے بعد دہشت گرد تنظیموں کے خلاف تعداد میں اضافہ ہوا تھا۔

    انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ہیومن رائیٹس فرسٹ کی سربراہ کا کہنا تھا کہ ’طاقت کے استعمال کے دوران ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد سے متعلق احتساب لازمی ہے جسے ختم کرنے کےلیے ٹرمپ انتظامیہ نے غلط اور منفی فیصلے کیے ہیں‘۔

  • یمن میں سیاسی حل کے لیے طاقت کا استعمال ضروری ہے، خالد بن سلمان

    یمن میں سیاسی حل کے لیے طاقت کا استعمال ضروری ہے، خالد بن سلمان

    ریاض/واشنگٹن : امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ یمن کی سیاسی صوتحال کی بحالی اور بہتری ایرانی حمایت حوثی جنگجوؤں پر مسلسل دباؤ کی صورت میں ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار سعودی سفیر خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ کچھ ماہ حوثیوں کی راہ میں رکاوٹیں حائل ہونے کے باعث یمن میں برسرپیکارحوثی حدیدہ بندرگاہ کے حوالے گفتگو کرنے کے لیے تیار ہوئے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایرانی قیادت میں یمن کی آئینی حکومت کے خلاف مسلح کارروائیاں کرنے والے حوثیوں کو طاقت کے ذریعے پیچھے ہٹایا ہے، اس سے واضح ہوگیا کہ سیاسی استحکام کے لیے طاقت کا استعمال ضروری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سفیر برائے یمن مارٹن گرفتی کی کوششوں کے نتیجے میں حوثی کمانڈر کے درمیان ملاقات میں ہوئی تھی جس میں اقوام متحدہ کے سفیر نے حدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول سنبھالنے کی پیش کش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کے کمانڈر نے اقوام متحدہ کے سفیر کو جنگ بندی اور امن و امان کے لیے تعاون کی مشروط یقین دہانی کروائی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سفیر برائے امن مارٹن گرفتی کی کوشش نے آئندہ ماہ سویڈن میں ہونے والی امن کانفرنس میں بھرپور حوالے سے یمن کا مسئلہ اٹھانے کی بات کی ہے۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندر گاہ پر کنٹرول حاصل کے لیے عرب اتحاد اورحوثیوں کے درمیان جنگ کے باعث خوراک کی ترسیل میں ہوش ربا کمی واقع ہوئی تھی جس کے باعث جنگ زدہ ملک میں فاقہ کرنے والے افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا تھا جو پے در پے لوگوں لقمہ اجل بنا رہا تھا۔