Tag: ضروری ہدایات

  • آن لائن شاپنگ کرتے ہوئے فراڈ سے کیسے بچا جائے؟

    آن لائن شاپنگ کرتے ہوئے فراڈ سے کیسے بچا جائے؟

    آج کل آن لائن شاپنگ نہایت مقبول ہورہی ہے جس سے وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ مطلوبہ اشیا گھر بیٹھے حاصل ہوجاتی ہیں، تاہم اس میں جعلسازی اور دھوکا دہی کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔

    آن لائن شاپنگ کرنے والوں کو دھوکے بازوں کے جال میں پھنسنے سے بچانے کے لیے ماہرین نے 7 اہم مشورے دیے ہیں۔

    آن لائن ادائیگی کی کارروائی یا نجی معلومات کے اندراج سے قبل رقم کی محفوظ منتقلی کے پروٹوکول کا اطمینان کر لیں۔ گاہک اپنا براؤزر بار بار ضرور چیک کریں۔ لنک کی شروعات https کے ساتھ ہو۔ لنک کے شروع میں http تک محدود نہ ہو۔ آخر میں حرف (ایس) ہی محفوظ ویب سائٹ کی ضمانت ہے۔

    شاپنگ کرتے وقت نیٹ ورک پر نظر رکھیں، کریڈٹ کارڈ کا نمبر یا نجی معلومات اس وقت ہی درج کریں جب آپ انٹرنیٹ سے کنیکٹڈ ہوں، ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہیکنگ کا خطرہ ہوتا ہے۔

    شاپنگ کی کارروائی سے قبل ایپ اور کمرشل سینٹرز کو بھی چیک کر لیا جائے، ادائیگی کی معلومات حوالے کرنے سے قبل کمرشل سینٹر کے بارے میں اطمینان کرنا ضروری ہے۔

    ایس ایم ایس کے ذریعے دھوکہ دہی سے بھی ہوشیار رہیں، ان دنوں اس طریقہ کار کے ذریعے دھوکہ دہی چل رہی ہے۔

    اس حوالے سے یہ بات ہمیشہ مد نظر رکھیں کہ قانون کے مطابق کام کرنے والی کمپنیاں آپ سے کبھی بھی ایس ایم ایس یا ای میل کے ذریعے نجی معلومات طلب نہیں کریں گی، وہ کبھی بھی ادائیگی سے متعلق معلومات، صارفین کے نام، پاس ورڈ یا سوشل سیکیورٹی نمبر نہیں مانگیں گے۔

    ماہرین کے مطابق رسائی ٹوکن سے موبائل آلات محفوظ رہتے ہیں، آن لائن شاپنگ کرتے وقت موبائل کے حوالے سے رسائی ٹوکن ایکٹو ضرور کر لیا جائے۔

    آن لائن شاپنگ کرتے وقت کمپیوٹر کے آپریشنل سسٹم کو اپ ڈیٹ کریں، آن لائن شاپنگ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کریں اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے نہیں۔ کریڈٹ کارڈ انٹرنیٹ کے ذریعے ادائیگی کے حوالے سے زیادہ محفوظ ثابت ہو رہے ہیں۔

  • پالتو جانور یا پرندے رکھنے والوں کے لیے ضروری باتیں

    پالتو جانور یا پرندے رکھنے والوں کے لیے ضروری باتیں

    گھروں میں جانور پالنا خاصی احتیاط کا متقاضی ہوتا ہے جس میں جانوروں کی صحت کے ساتھ ساتھ گھر میں موجود اشیا کا بھی خیال رکھنا ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جانور پالنے کے لیے کچھ باتوں کو سمجھنا ضروری ہے اور گھر کی سجاوٹ کے ساتھ ساتھ جانوروں کی صحت کے پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھنا چاہیئے۔

    ہر پالتو جانور کی گھر میں ایک مناسب جگہ ہوتی ہے اور اگر اس کو وہیں رکھا جائے تو نہ صرف گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ گھروالے اور خود جانور بھی کئی مسائل سے بچا رہتا ہے۔

    اگر رنگ برنگی مچھلیوں کا ایکوریم رکھنا ہو تو اس طرح سے رکھا جائے کہ ٹی وی سکرین سے نکلنے والی شعاعیں اس کی خوبصورتی پر اثر انداز نہ ہوں اس لیے مناسب فاصلے کا خیال رکھا جائے، اگر ٹی وی ایک کونے میں ہے تو ایکوریم کو دوسرے کونے میں رکھا جائے۔

    اسی طرح اگر گھر میں باغیچہ موجود ہے تو بلی یا پرندوں کے رہنے کا انتظام وہیں پر کیا جائے۔ اس سے وہ قدرتی ماحول کے بھی قریب رہتے ہیں اور ان کی صحت بہتر رہتی ہے۔

    بلی کو چھت کے نیچے بھی رکھا جا سکتا ہے تاہم یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے جہاں تازہ ہوا کا گزر ہو سکے اور وہ کھیل کود بھی سکے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاں بلی کو رکھا جائے وہاں سے فرنیچر یا دوسرے سامان کو دور رکھا جائے جبکہ گھر والوں کے کھانے پینے کی چیزیں اور دوسری اشیا بھی اس سے دور رہیں۔

    جہاں بلی کو رکھا جائے وہاں فرش ہو تو بہتر ہے تاکہ اس کی صفائی آسان ہو، قالین پر بلی نہیں رکھنی چاہیئے کیونکہ اس کی صفائی مشکل ہوتی ہے۔ اسی طرح اس جگہ کو جراثیم سے پاک رکھنے کے اسپرے وغیرہ کا استعمال بھی ضروری ہے۔

    سوائے کبوتر اور یا ایک دو اور پرندوں کے زیادہ تر پرندوں کو پنجروں میں ہی رکھنا پڑتا ہے تاہم پنجرہ کیسا ہونا چاہیئے اور اس کو گھر میں رکھنا کہاں ہے، یہ بہت اہم بات ہے۔

    کوشش کی جانی چاہیئے کہ پنجرہ زیادہ چھوٹا نہ ہو بلکہ اتنا بڑا ضرور ہو کہ جہاں پرندہ یا پرندے کھل کر حرکت کر سکیں اور ہلکا پھلکا اڑ بھی سکیں۔ ان کو بھی ہوا دار مقام پر رکھنا ضروری ہے تاہم موسم کا خیال بھی رکھا جائے۔

    اسی طرح اگر دن اور رات کی مناسبت سے پنجرے کے لیے مقامات بھی مخصوص کر دیے جائیں تو بہتر رہے گا۔