Tag: ضلع کرم

  • کرم: جرگہ مشران کا وزیر اعظم اور وزیراعلی کو خط

    کرم: جرگہ مشران کا وزیر اعظم اور وزیراعلی کو خط

    ضلع کرم میں امن ومان کی بحالی کے لیے تشکیل کردہ جرگہ عمائدین نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر حکام کو خط لکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرم کے دونوں فریقین کے جرگہ مشران نے وزیر اعظم، وزیراعلیٰ و دیگر حکام کو خط لکھا ہے جس مین انہوں نے کرم کی صورتحال کی تفصیلات بتائیں ہیں۔

    مشران نے خط میں لکھا کہ کوہاٹ میں کامیاب جرگے پر دستخط کے بعد عمل درآمد کے لئےکرم میں موجود ہیں، ضلع کرم میں اشیائے ضروریہ، تیل، گیس، ادویات کی شدید قلت ہے اور ادویات نہ ہونے سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    خط کت متن کے مطابق کرم میں بڑی تعداد میں لوگ پھنسے ہیں جو دوسرے علاقوں میں ضروری سفر کرنا چاہتے ہیں جبکہ بگن بازار میں لوگ شدید سردی میں سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔

    مشران نے خط میں لکھا کہ بگن کے کافی تعداد میں لوگ دوسرے علاقوں سے واپس نہیں آئے، بگن کے عوام کے گھر اور بازار جلے ہوئے ہیں جسکی  فی الفور آبادکاری کی جائے، بگن کی جلی ہوئی دکانوں کے لئے معاوضے کا اعلان کیا جائے۔

  • ضلع کرم کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ناگزیر ہے: بیرسٹر سیف

    ضلع کرم کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ناگزیر ہے: بیرسٹر سیف

    کوہاٹ: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ضلع کرم کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ناگزیر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیراطلاعات کے پی بیرسٹر سیف نے ضلع کرم کے گرینڈ جرگے سے خطاب میں کہا کہ ہمیں نفرتوں کو مٹانا ہوگا، جنگ خود بخود ختم ہو جائے گی، کرم کی مرکزی شاہراہ جلد آمد و رفت کیلئےکھول دی جائیں گی۔

    بیرسٹر سیف نے کہا کہ مرکزی شاہراہ پر قائم بنکرز کو عوامی تعاون سے جلد ختم کیا جائے گا، ضلع کرم کو بھاری ہتھیاروں سے پاک کرنا ناگزیر ہے، دونوں فریقین امن چاہتےکچھ عناصر کے مفادات جنگ سے وابستہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان عناصر کی نشاندہی عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں، ان عناصر کیخلاف حکومت سخت ترین کارروائی کرے گی اور مجھے امید ہے جنگ بندی کا یہ عمل مستقل طور پر جاری رہے گا۔

    خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ گرینڈ جرگے کو اس بار اس مسئلے کا مستقل حل نکالنا ہوگا، صوبائی حکومت آپ کیساتھ ہے امن کے قیام کیلئے ہر قدم اٹھائیگی، وزیراعلیٰ کےپی نے صوبائی سطح پر ایک سپروائزری کمیٹی قائم کی ہے، اس کمیٹی میں سول انتظامی، سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

    خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت ہیلی کاپٹرکے ذریعے ادویات کی فراہمی جاری رکھے گی، فضائی آمدورفت کی بحالی زیر غور ہے اور چند دنوں میں فیصلہ ہوگا۔

  • پاک فوج کی کاوشوں سے ضلع کرم میں 16  سال بعد کوئلہ کان کنی کا آغاز

    پاک فوج کی کاوشوں سے ضلع کرم میں 16  سال بعد کوئلہ کان کنی کا آغاز

    پاک فوج کی کاوشوں سے ضلع کرم میں 16  سال بعد کوئلہ کان کنی کاآغاز کردیا گیا ، کوئلہ نکالنےکی وجہ سے روزگارکی تعداد میں اضافہ ہو نے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کی کاوشوں سے ضلع کرم میں کوئلہ کان کنی کا آغاز کر دیا گیا، ضلع کرم میں انسداد دہشتگردی کیلئے فورسز کی کارروائیوں کو نظراندازنہیں کیا جا سکتا۔

    مقامی معیشت کو تقویت کیلئے وسطی کرم میں سولہ سال بعد کوئلہ کانوں سے استخراج کا آغاز ہوا ہے، ایک سو ستر کانوں میں سے باسٹھ سے کوئلہ نکالنے کا کام کامیابی سے جاری ہے۔

    کانوں سے کوئلہ نکالنے کی وجہ سےروزگارکی تعدادمیں اضافہ ہو رہا ہے اور کان کنی سرگرمیوں کےسبب تقریباً5 ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

    ضلع کرم میں کوئلے کی کان کنی فعال ہونے پر مقامی لوگ بہت خوش اور مطمئن ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کان کنی کی وجہ سے ذخائر کا صحیح استعمال کیا جارہا ہے جو کسی نعمت سے کم نہیں۔

    علاقے میں قیام امن اور کان کنی کے ذخائر کے صحیح استعمال پر مقامی افراد نے فورسز کا شکریہ اداکیا، مقامی مزدوروں کا کہنا ہے کہ 20سال سےیہاں کام کررہاہوں،سیکیورٹی اداروں کےتعاون سے علاقہ محفوظ ہے، سیکیورٹی فورسزکی وجہ سےہمیں یہاں پر روزگار کے مواقع فراہم کیےگئےہیں ، ہم سیکیورٹی فورسز کا تہہ دل سےشکریہ ادا کرتے ہیں