Tag: ضمانت مسترد

  • کراچی کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت مسترد کردی

    کراچی کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت مسترد کردی

    کراچی کی مقامی عدالت نے سینئر صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی شرقی یسری اشفاق  نے پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    دریں اثنا فرحان ملک کو جیل بھیجنے کے بجائے دوسرے کیس میں گرفتار کرنے کے معاملے میں ڈائریکٹر ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوگئے۔

    گذشتہ روز عدالت نے صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، فرحان ملک کے وکیل معیز جعفری کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

    عدالت نے سوال کیا کہ یہ بتایا جائے کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کس نےکی؟ فرحان ملک کو جیل منتقل کرنے کے بجائے دوسرے مقدمے میں گرفتار کیوں کیا گیا؟

    بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے فرحان ملک کی دوسرے کیس میں گرفتاری کے معاملے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو 15 دن میں انکوائری کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ فرحان ملک نامور صحافی، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم رفتار کے بانی ہیں، ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی نے فرحان ملک کو 20 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

  • سائفر کیس : ‘چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں سزا عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا’

    سائفر کیس : ‘چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں سزا عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا’

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید یا سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی ضمانت مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق نے 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ جرم پر ابھارنے ، سازش یامعاونت کرنےوالےکومرکزی جرم کرنےکی طرح ہی دیکھاجائےگا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر لگی دفعات میں عمر قید سزائے موت ہے، شاہ محمود کو اسی تناظر میں دیکھا جائے گا، بلا شبہ ضمانت سزاروکنانہیں ،عمر قیدسزائےموت کے ملزمان کو عدالتیں ضمانت دیتےاحتیاط سے کام لیتی ہیں۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ اس قسم کے کیسز میں جب تک معقول وجہ موجود نہ ہو ضمانت نہیں دی جا سکتی ، 248 کا استثنیٰ صرف آفیشل ڈیوٹی کیلئے ہے، شاہ محمود پر جلسےمیں تقریرکا الزام ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ شاہ محمود پر 27 مارچ کی تقریر کا الزام ہے جو آفیشل ڈیوٹی میں نہیں آتا ، عدالت ضمانت مسترد کرکے ہدایت کرتی ہے ،ٹرائل 4 ہفتے میں مکمل کیاجائے۔

  • سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت مسترد ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری

    سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت مسترد ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت اورمقدمہ کے اخراج کی درخواستیں مسترد کردیں اور تفصیلی فیصلے میں لکھا سنگین نوعیت کے الزامات پر ضمانت نہیں بنتی۔

    تفصیلات کے مطابق سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت اوراخراج مقدمہ کی درخواستیں خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس عامرفاروق نے20 صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

    جس میں کہا ہے کہ بادی النظر میں مقدمےمیں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کےسیکشن فائیوکااطلاق ہوتا ہے، پراسیکیوشن کاکیس ہےوزارت خارجہ نےسائفرکو ڈی کوڈکر کےپرائم منسٹرسیکرٹریٹ کو بھجوایا، چیئرمین پی ٹی آئی نےبطور وزیراعظم سائفر کو وصول کیا اور بظاہر گم کر دیا۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن کےمطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کےمندرجات کو ٹوئسٹ کرکےسیاسی مقاصد کیلئےاستعمال کیا، دفترخارجہ کےسابقہ اورموجودہ افسران باالخصوص سائفر بھیجنے والےاسد مجید کےبیانات ریکارڈپر ہیں، دفتر خارجہ کےافسران کے بیانات سے واضح ہے اس میں کوئی غیر ملکی سازش شامل نہیں۔

    عدالتی فیصلے میں کہنا تھا کہ سائفرکیس میں ایک شریک ملزم ہے،صرف ایک ملزم کی حدتک ایف آئی آرکالعدم نہیں ہو سکتی، شریک ملزم کی وجہ سےاخراج مقدمےکاحکم نہیں دیا جاسکتا۔

    فیصلے میں لکھا کہ پراسیکیوشن کےمطابق سائفر چیئرمین پی ٹی آئی کےقبضے میں ہے، بلا شک و شبہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف تمام دستاویزی ثبوت موجود ہیں، سنگین نوعیت کے الزامات پر ضمانت نہیں بنتی، بادی النظرمیں ملزم کاکیس سےتعلق بنتا ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ یہ عدالت 23اکتوبر کےآفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت کےفیصلےمیں کوئی مداخلت نہیں کرسکتی، آرٹیکل 10 اےکےتحت ملزم کوشفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، ٹرائل کورٹ کی آبزرویشن سے کسی قسم کا تعصب ظاہر نہیں ہوتا ، اس بات سےانکار نہیں کہ شفاف ٹرائل ملزم کا بنیادی حق ہے۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت گرانے کی سازش سےعوام کوآگاہ کرنےکی دلیل میں وزن نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی بطوروزیراعظم فرائض سر انجام دینے کےبجائے سیاسی اجتماع سےخطاب کر رہے تھے، درخواست گزار کے وکلا نے اپنے دفاع میں وزیر اعظم کےاٹھائے گئے حلف کوشامل کیا، چیئرمین پی ٹی آئی کی ذمہ داری تھی وہ بطور وزیر اعظم سازش کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں۔

    فیصلے کے مطابق سائفر کو سیکیورٹی آف کلاسیفائیڈ میٹرز ان گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ کے تحت ٹریٹ کیا جاتا ہے، سائفر ٹیلی گرام ایک کلاسیفائیڈ دستاویز ہوتا ہے اور ہر کاپی کو ایک نمبر الاٹ کیا جاتا ہے، سائفر کی مزید کاپی تیار کرکے ترسیل سختی سے ممنوع ہوتی ہے اور سائفر کسی دوسرےشخص کو منتقل کرنا ہوتا ہے تو صرف انڈورسمنٹ کےذریعےکیا جا سکتا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ سائفر ایک کلاسیفائیڈ دستاویز ہوتا ہے جو کسی غیرمتعلقہ شخص کےہاتھ میں نہیں جاسکتا، ڈی کوڈڈسائفر کی نقول متعلقہ اشخاص کوبھیجی جاتی ہیں، پھر واپس منگا کر ضائع کردی جاتی ہیں اورصرف ایک کاپی کومحفوظ کیا جاتا ہے،سائفر کو کسی صورت پبلک نہیں کیا جاسکتا۔

    عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی آرٹیکل 248 کےتحت استثنیٰ کی دلیل کومستردکردیا، آئین کا آرٹیکل 248 بطور وزیراعظم فرائض کی ادائیگی پر استثنیٰ سےمتعلق ہے، پٹیشنر کاسائفر سےمتعلق سیاسی اجتماع سے خطاب بطور وزیراعظم ادا کی جانیوالی ذمہ داریوں میں نہیں آتا۔

  • گینگ وارسرغنہ عزیربلوچ کے شریک ملزم غفارعرف ماما کی ضمانت مسترد

    گینگ وارسرغنہ عزیربلوچ کے شریک ملزم غفارعرف ماما کی ضمانت مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ لیاری آپریشن کے دوران قتل کیس میں گینگ وارسرغنہ عزیربلوچ کےشریک ملزم غفارعرف ماما کی ضمانت مسترد کردی اور کہا ملزم کی درخواست پر ضمانت کی پر رہائی کا حکم نہیں دے سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لیاری آپریشن کے دوران ایس ایچ اوفواد خان سمیت دیگر کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے گینگ وارسرغنہ عزیربلوچ کےشریک ملزم غفارعرف ماما کی ضمانت مسترد کردی اور کہا ملزم کی درخواست پر ضمانت کی پر رہائی کا حکم نہیں دے سکتے۔

    ملزم کیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کئے گئے، عدالت اے ٹی سی کو گینگ وار دہشتگردوں کیخلاف مقدمات جلد نمٹانے کا حکم دیا۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ لیاری آپریشن کےدوران دہشتگردوں نے پولیس پر حملے کئے، جس میں عزیر بلوچ،حبیب بلوچ،ظفربلوچ،غفار ماما،شیراز کامریڈ نامزدہیں ، دہشت گردی میں10اہلکاروں سمیت متعددافرادجاں بحق اور زخمی ہوئے۔

    وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ غفارماما2012میں گرفتار ہوا،8سال سے مقدمہ التوا کا شکار ہے، جس پر اسپیشل پراسکیوٹر نے کہا کہ 2017میں عزیر بلوچ گرفتار ہوا ،اس کیخلاف ملٹری ٹرائل چل رہاتھا ، لیاری آپریشن کے زیرالتوامقدمات کی سماعت شروع ہوچکی ہے۔

  • نشوا قتل کیس :دارالصحت اسپتال کے مالکان کی ضمانت مسترد، ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    نشوا قتل کیس :دارالصحت اسپتال کے مالکان کی ضمانت مسترد، ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    کراچی: مقامی عدالت نے نشوا قتل کیس میں دارالصحت اسپتال کے مالکان عامر چشتی اور علی فرحان کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جس کے بعد ملزمان احاطہ عدالت سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں دارالصحت میں بچی نشوا کی ہلاکت سے متعلق کیس میں مالکان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    ملزمان کے وکلاءنے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہاکہ بچی کی ہلاکت کے معاملے میں انتظامیہ کا کوئی رول نہیں ہے اور ایف آئی آر میں بھی مالکان کا کہیں ذکر نہیں ہے، 161کے بیان میں بھی کسی نہیں کہا کہ چیئرمین یا وائس چیئرمین سے ملاقات ہوئی، اسٹاف کی نا اہلی کے حوالے سے بھی ایف آئی آر میں نہیں کہا گیا۔دوسرے بیان میں ایمبولینس نہ ہونے کا بیان دیا گیاہے۔

    ملزمان کے وکیل نے کہاکہ اصل ایف آئی آر میں صرف یہ درج ہے کہ غلط انجکشن لگانے سے بچی کی ہلاکت ہوئی ہے، ایف آئی آر کے بعد بیانات کے ذریعے واقعے کو کہیں اور لے جانے کی کوشش کی گئی۔ تفتیشی افسر کی ذمہ داری تھی کہ کیس کو بہتر طریقے سے سامنے لاتے۔

    وکیل کا کہنا تھا ضمنی چالان میں دفعہ 119 کا اضافہ کیا گیا پھر 322 دفعہ لگائی گئی، قتل خطا کا کیس تو بن سکتا تھا لیکن آئی او نے 302 کا مقدمہ بھی درج کر دیا، دونوں ملازمین جن سے یہ خطا ہوئی انہیں نکال دیا گیا ہے۔

    ملزمان کے وکیل نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہاکہ اسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا گیا کہ بغیر تجربہ کار ملازمین رکھے، اسپتال کو سیل کرنا بھی غیر مناسب رویہ تھا ۔وزیر اعلی سندھ کے حکم پر اسپتال سیل کیا گیا۔ وزیر صحت کو حکم دیا گیا کہ ڈاکٹرز کو گرفتار کیا جائے۔

    وکیل نے مزید دلائل میں کہا میڈیا پریشر پر وزیر اعلی نے آئی جی سندھ کو کہا کہ جو ملتا ہے گرفتار کیا جائے ۔اس حوالے سے قائم کیے گئے کمیشن کو اپنی پاور استعمال کرنا تھی لیکن سیاسی پریشر کے باعث کیس کو تبدیل کردیا گیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ بچی کی حالت خراب ہونے پر آپ نے ڈسچارج کیوں نہیں کیا؟ جس پر ملزمان کے وکیل نے کہاکہ اسپتال انتظامیہ نے اس وقت کہا تھا کہ کسی اور اسپتال لے جانا چاہتے ہیں تو لے جاسکتے ہیں ۔

    عدالت نے پوچھا بچی کے اہل خانہ نے اسپتال انتظامیہ سے کہا کہ آپ لکھ کر دیں غلطی ہوئی تو ہم ڈسچارج کرلیتے ہیں کیا ایسا ہی ہے؟۔ملزمان کے وکیل نے بتایا جب بچی کو لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا تو اسپتال انتظامیہ نے خط لکھا کہ اس بچی کے علاج معالجے کے تمام اخراجات دارالصحت اٹھائے گا ۔

    بچی کے والد نے عدالت میں آبدیدہ ہوکر کہا کہ اسپتال انتظامیہ کو تمام صورتحال کا علم تھا، مجھے بچی کو دوسرے اسپتال شفٹ کرنا تھا لیکن اسپتال انتظامیہ نے مجھے بچی کی ہسٹری لکھ کر نہیں دی، اسپتال انتظامیہ نے جو غلط انجکشن لگایا اس کو لکھ کر دینے سے انکار کیا۔میری بچی تڑپ رہی تھی لیکن اسپتال کے چیئرمین نہ ہونے کے باعث ڈسچارج نہیں کیا گیااس لئے میڈیا کو بلایا کہ مسئلہ سنگین تھا۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسپتال کے مالکان کی ضمانت مسترد کرنے کا حکم سنادیا، حکم سنتے ہی اسپتال کے مالکان اسپتال سے فرارہوگئے اور پولیس خاموش تماشائی بن کر دیکھتی رہی۔

    عدالت میں سماعت کے بعد نشوا کے والد نے پولیس کی کارکردگی سے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی سماعت کی طرح اس سماعت کے بھی ملزمان فرار ہوئے ہیں ہم اسپتال ڈی سیل کرنے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

  • درخواست ضمانت مسترد: ہنگامہ آرائی میں ملوّث 5افراد گرفتار

    درخواست ضمانت مسترد: ہنگامہ آرائی میں ملوّث 5افراد گرفتار

    لاہور: ہنگامہ آرائی کرنے والے دوگروپوں کے پانچ افراد کو لاہورہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتارکرلیا گیا۔ گرفتارافراد میں سے کچھ قتل کے ملزم کوچھڑانے کی کوشش کررہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس الطاف ابراہیم قریشی کی عدالت میں اقدام قتل کے ملزم اعظم کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد ضمانت کی درخواست مسترد کردی جس کے بعد ملزم کے ساتھیوں نے اسے پولیس کے قبضے سے چُھڑانے کی کوشش کی۔

    ساتھیوں کی جانب سے چھڑانے کی کوشش اور ہنگامہ آرائی کی گئی ۔اس پر مدعی گروپ نے مداخلت کرتے ہوئے ملزم کو فرار کرانے سے روکا جس پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کرتے ہوئے تابڑ توڑ حملے کیے۔

    ہنگامہ آرائی کرنے پر ہائیکورٹ سکیورٹی نے پانچ افراد کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیا ۔

  • بم کی افواہ پھیلانےوالی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد

    بم کی افواہ پھیلانےوالی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد

    لاہور :جہاز میں بم کی افواہ پھیلانے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ نےمسترد کردی ،ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے ملزمہ سونیا کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ۔

    سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ نے ایئرپورٹ سکیورٹی کو فون کرکے افواہ پھیلائی تھی کہ اس کا خاوند بم لے کر جہاز میں داخل ہوچکا ہے، جس سے پورے ملک میں خوف ہراس پھیلا ۔

    تاہم جب اس کے خاوند سے تفتیش کی گئی تو وہ بے گناہ قرار پایا جب کہ تفتیش پر پتہ چلا کہ سونیا نے اپنے آشنا سے مل کرخاوند کو پھنسانے کی کوشش کی تھی۔

    ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الزام غلط ہے جس نمبر سے ٹیلی فون کیا گیا وہ نمبر سونیا کا نہیں ہے، پولیس اپنی کارگرگی دکھانے کے لیے بے گناہ پر الزام عائد کررہی ہے۔

    عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ملزمہ سونیا کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔