Tag: ضمانت منظور

  • تین سالہ بچی سے مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار باپ کی ضمانت منظور

    تین سالہ بچی سے مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار باپ کی ضمانت منظور

    (28 اگست 2025): اسلام آباد ہائی کورٹ نے تین سالہ کمسن بچی سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار سگے باپ کی ضمانت منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری تحریری فیصلہ کے مطابق ملزم ضمانت کا غلط استعمال یا ٹرائل میں تاخیر کا سبب بنے تو ضمانت کا حق واپس لیا جا سکتا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کی، ضابطہ فوجداری کی دفعہ 497 کے تحت مزید انکوائری کے کیس میں ملزم کو ضمانت دی جا سکتی ہے، صرف جرم کی سنگینی عدالت سے ضمانت کا اختیار چھیننے کے لیے کافی نہیں۔

    سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ ضمانت ملزم کی مقدمے سے بریت نہیں بلکہ صرف کسٹڈی کی تبدیلی ہے، ضمانت کا مطلب حکومتی ایجنسیوں کی تحویل سے ضامن کی کسٹڈی میں جانا ہے، ضامن اس بات کی ذمہ داری لیتا ہے کہ جب ضرورت پڑی وہ ملزم کو پیش کرے گا۔

    فیصلے کے مطابق ٹرائل میں پراگریس کے بغیر پٹیشنر محمد حسیب حفیظ تین ماہ سے جیل میں ہے، پٹیشنر کی وکیل کے مطابق یہ گھریلو جھگڑے کا معاملہ ہے، ملزم کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔

    ریکارڈ کے مطابق کمپلیننٹ بچی کی ماں ہے جس کی یہ دوسری شادی تھی اور اس نے خلع کا دعویٰ دائر کیا، پمز کی رپورٹ کے مطابق بچی سے جنسی زیادتی کے متعلق اس کی ماں نے ڈاکٹرز کو بتایا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچی کے عدم تعاون کے باعث طبی معائنہ ممکن نہیں تھا، میڈیکو لیگل ایگزامینیشن رپورٹ کے مطابق کسی رگڑ، زخم یا خون کے نشان نہیں ملے، اس بات کا کوئی معقول جواز نہیں کہ حساس ادارے کا پڑھا لکھا آدمی اپنی تین سالہ کمسن بچی سے زیادتی کرے گا، تفتیشی افسر کے مطابق ملزم کو نفسیاتی جائزہ بھی نہیں کرایا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/pattoki-suspects-arrested-boy-rap3-case-10-august-2025/

  • 3 بچوں کو دودھ میں زہر ملاکر قتل کرنے والی ماں کی ضمانت منظور

    3 بچوں کو دودھ میں زہر ملاکر قتل کرنے والی ماں کی ضمانت منظور

    راولپنڈی: 3 بچوں کو دودھ میں زہر ملاکر قتل کرنے والی ماں کی ضمانت منظور ہوگئی، جج نے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کاحکم دیدیا۔

    سنگل ماں جس نے مبینہ طور پر اپنے تین بچوں کو دودھ میں زہر ملاکر قتل کردیا تھا اس کی ضمانت منظور ہوگئی ہے، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج نے 2لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، خاتون نے شوہر سے جھگڑے کے بعد بچوں کو دودھ میں زہرملاکر قتل کیا۔

    راولپنڈی : کمسن بچوں کو دودھ میں زہر دے کر قتل کرنے والی ماں گرفتار

    راولپنڈی میں زہریلا دودھ پینے سے تین کمسن بہن بھائیوں کی ہلاکت کے واقعے میں پولیس نےمقتول بچوں کی ماں کو کچھ دنوں قبل گرفتار کیا تھا۔

    سی پی او راولپنڈی خالد محمود ہمدانی نے واقعے کا نوٹس لیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ گھریلو ناچاقی کی بنا پر ماں نے دودھ میں زہر ملا کر بچوں کو پلایا اور دودھ پلانے کے بعد ماں نے خودکشی کی کوشش کی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ شواہد ملنے پر مقتول بچوں کی ماں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقتول بچوں میں 4 سالہ منسا، ڈھائی سالہ نوئیل اور 8 سالہ مرشبہ شامل تھیں۔

    https://urdu.arynews.tv/3-children-die-drinking-unsafe-milk-rawalpindi/

  • مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت منظور

    مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت منظور

    چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کی سرجانی تھانے کے کیس میں بھی ایک لاکھ مچلکے کے عوض ضمانت منظور ہو گئی ہے۔

    مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کے خلاف سرجانی ٹاوٴن میں ٹرک نذرِ آتش کرنے کے مقدمہ کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی کراچی میں سماعت ہوئی۔

    عدالت نے آفاق احمد کی تیسری مقدمے میں بھی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا ہے۔

    واضح رہے کہ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کو 11 فروری کو کورنگی میں مال بردار گاڑیوں کو جلانے کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    آفاق احمد کی مذکورہ مقدمہ میں ضمانت کے بعد انہیں سرجانی تھانے میں درج اسی نوعیت کے ایک اور مقدمہ میں بھی گرفتار کر لیا گیا تھا، جس میں عدالت نے آج ضمانت منظور کی ہے۔

    دریں اثنا اس حوالے سے مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آفاق احمد کے رہا ہونے پر کارکن اپنے قائد کا سینٹرل جیل کے باہر استقبال کریں گے اور وہ رہائی کے بعد ریلی کی صورت میں سینٹرل جیل سے براہ راست ڈمپر حادثات میں جاں بحق افراد کے گھر جا کر ان کے ورثا سے تعزیت کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/afaq-ahmad-mqm-haqiqi-fir-lodge/

  • مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور  ،  رہا کرنے کا حکم

    مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور ، رہا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو انسداد دہشتگردی عدالت کی جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس دوران صحافی کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کی پراسس عدالت نے مکمل کیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ ہائیکورٹ کے حکم نامے کی کاپی دیں روبکار کہاں ہے ؟ حکم نامے کو ریکارڈ کے ساتھ لگائیں، درخواست ضمانت پر نوٹس کر رہا ہوں۔

    عدالت نے کہا پراسیکئوٹر کی ویڈیو وائرل کر رہے ہیں، صحافی اعزاز سید کہاں ہیں، توقع کر رہا تھا معذرت کریں گے۔

    جج طاہرعباس سپرا نے صحافی ثاقب بشیر کو مخاطب کر کے کہا آپ کتنے عرصے سے صحافت کر رہے ہیں؟ پراسکییوٹر کی ویڈیو پر مطیع اللہ نے کہا مجھے آج پتہ چلا میں معزرت خواہ ہوں۔

    مزید پڑھیں: مطیع اللہ جان کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل

    پراسیکیوٹر نے استدعا کی میری یہی درخواست ہے ضمانت خارج کر دیں ، جس کے بعد عدالت نے دس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض صحافی کی ضمانت منظور کر لی اور ان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    گذشتہ رو ز اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ کا دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ سینئر صحافی کو اب جوڈیشل ریمانڈ پر تصور کیا جائے، جس پر وکیل ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ آج ہی مطیع اللہ جان کی درخواست ضمانت دائر کی جائے گی۔

  • بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں کا حوالہ دے کر منشیات کے ملزم نے ضمانت لے لی

    بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں کا حوالہ دے کر منشیات کے ملزم نے ضمانت لے لی

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں کاحوالہ دے کر منشیات کے ملزم نے ضمانت لے لی، ملزم کے وکیل نے کہا بانی پی ٹی آئی پر200سے زائد مقدمات ہیں انہیں ضمانتیں مل گئیں جبکہ میرےمؤکل پر14مقدمات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں منشیات کے کاروبارمیں ملوث ملزم عبید کی ضمانت کی درخواست ہوئی۔

    جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نےضمانت درخواست پرسماعت کی۔

    جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ ملزم پر14مقدمات درج ہیں،ضمانت کیسےدےیں، منشیات میں ملوث ملزم ضمانت کانہیں سزاکاحقدار ہے، تعلیمی اداروں میں بھی منشیات کاناسورپھیل رہا ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ آرٹیکل25کےتحت میرا موکل اور بانی پی ٹی آئی برابر کے شہری ہے، جس پرجسٹس منصورعلی شاہ نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کااس ضمانت کیس سے کیا تعلق ہے؟

    وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر200سے زائد مقدمات ہیں انہیں ضمانتیں مل گئیں، بانی پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں ضمانت ہوئی تو4مقدمات میں سزایافتہ تھے، ایک ملزم کو200مقدمات میں ضمانت مل سکتی ہے تو میرےمؤکل پر14مقدمات ہیں۔

    جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیئے بانی پی ٹی آئی اورآپ کے مؤکل کے مقدمات کی نوعیت مختلف ہے، بانی پی ٹی آئی کیس کاان مقدمات سےکیاموازنہ ہے؟ .

    جس پر وکیل ملزم عبید نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر بھی دہشت گردی کےمقدمات ہیں، بانی پی ٹی آئی پرسائفرکاکیس ہےجس کی سزاموت ہے، میرامؤکل ضمانت کا زیادہ حقدار ہے۔

    وکیل کےدلائل پر جسٹس منصورعلی شاہ زیر لب مسکرادیئے اور کہا چلیں دیکھ لیتے ہیں آپ عدالتی فیصلوں کا حوالہ دے دیں۔

    عدالت نے منشیات کے کاروبار میں ملوث عبید کی درخواست ضمانت منظورکرلی۔

  • فواد چودھری کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

    فواد چودھری کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جہلم اراضی اسکینڈل میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے فواد چودھری کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

    فواد چوہدری کی جانب سے قیصر امام ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، قیصر امام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 18 دسمبر 2023 کو وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

    فواد چودھری پر پانچ الزامات لگائے گئے ہیں، الزام ہے کہ فواد چودھری نے سیاسی اثر و رسوخ کو پراجیکٹ میں استعمال کیا ہے۔

    پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ ہمارے پاس گواہ ہے جو کہتا ہے کہ فواد چوہدری نے پچاس لاکھ روپے رشوت لی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ پچاس لاکھ روپے نیب کے دائرہ اختیار میں کیسے آتا ہے؟

    جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ کیس ابھی انکوائری اسٹیج پر ہے، مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔ ایکنیک سمیت تمام متعلقہ اداروں کو لکھ رکھا ہے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ نیب نے شواہد کے لئے بعد میں لکھا اور بندہ پہلے گرفتار کرلیا؟ نیب کے پاس فواد چوہدری کے خلاف سب سے مرکزی شواہد کیا ہیں؟

    نیب پراسیکیوٹر کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دینے پر چیف جسٹس عامر فاروق برہم ہو گئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کو چھوڑیں، پہلے شواہد تو بتائیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فواد چودھری کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے کہ فواد چودھری نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی، فواد چوہدری اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں۔

  • سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور

    سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور

    اسلام آباد:سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سائفر کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل سلمان صفدر کے دلائل

    وکیل سابق وزیراعظم سلمان صفدر نے پریڈ گراؤنڈ میں 27 مارچ 2022 کے جلسے میں شاہ محمود قریشی کی تقریر پڑھ کر عدالت کو سنائی، کہا کہ شاہ محمود نے تقریر میں کہا بہت سے راز ہیں لیکن حلف کی وجہ سے پابند ہوں۔

    جس پر قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق نے کہا کہ وزیر خارجہ خود سمجھدار تھا سمجھتا تھا کہ کیا بولنا ہے کیا نہیں، جسٹس طارق مسعود  نے کہا وزیر خارجہ نے سائفر کا کہا بتا نہیں سکتا اوربانی پی ٹی آئی کوپھنسا دیا وہ جانے اور عوام، شاہ محمود خود بچ گئے اور بانی پی ٹی آئی کو کہا کہ سائفر پڑھ دو۔

    اس پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بھی پبلک سے کچھ شئیر نہیں کیا تھا، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کس بنیاد پر پراسیکیوشن سمجھتی ہے ملزمان کو زیر حراست رکھنا ضروری ہے؟۔

    وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ سابق وزیراعظم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سابق وزیراعظم کی 40 مقدمات میں ضمانت قبل ازگرفتاری منظور ہوچکی، کسی سیاسی لیڈر کیخلاف ایک شہر میں 40 مقدمات نہیں ہوئے۔

    وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جس انداز میں ادارے مقدمات درج کر رہے ہیں اسے رکنا چاہیے، سابق وزیراعظم ریاستی دشمن نہیں بلکہ سیاسی دشمن ہیں، سابق وزیراعظم نے خط کے مندرجات کسی سے شیئر نہیں کئے۔

    شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری کے دلائل

    شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیے کہ شاہ محمود قریشی پر نہ سائفر رکھنے کا الزام ہے نہ ہی شیئر کرنے کا، شاہ محمود پر واحد الزام تقریر کا ہے جس کا جائزہ عدالت پہلے ہی لے چکی۔

    سیکریٹری خارجہ نے وزیراعظم کو بتایا تھا یہ دستاویزپبلک نہیں کرنی؟ جسٹس اطہر من اللہ

     جسٹس اطہر من اللہ نے شاہ محمود کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا سیکریٹری خارجہ نے وزیراعظم کو بتایا تھا یہ دستاویزپبلک نہیں کرنی؟ تفتیشی افسر کے سیکریٹری خارجہ کے بیان میں کیا لکھا ہے؟۔

    پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے دلایل دیے کہ سیکریٹری خارجہ نے میٹنگ میں یہ بات کہی تھی، جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ نے تحریری طور پر کیوں نہیں آگاہ کیا؟ سائفر کی ایک ہی اصل کاپی تھی جو دفتر خارجہ میں تھی، کس سائفر دفتر خارجہ کے پاس ہے تو باہر کیا نکلا ہے؟۔

    پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ حساس دستاویز کو ہینڈل کرنے کیلئے رولز موجود ہیں، جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ رولز کی کتاب کہاں ہیں؟پراسیکیوٹر نے بتایا کہ رولز خفیہ ہیں اس لئے عدالت کی لائبریری میں نہیں ہونگے۔

    جسٹس منصور نے کہا کہ رولز کیسے خفیہ ہوسکتے ہیں؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ یہ ہدایت نامہ ہے جو صرف سرکار کے پاس ہوتا ہے، جسٹس اطہر من اللہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس انداز میں ٹرائل ہو رہا ہے پراسیکیوشن خود رولز کی خلاف ورزی کررہی ہے۔

    سائفر کا مطلب ہی کوڈڈ دستاویز ہے ڈی کوڈ کے بعد وہ سائفر نہیں رہتا: جسٹس اطہر من الل

    جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ڈی کوڈ ہونے کے بعد بننے والا پیغام سائفر نہیں ہوسکتا، سائفر کا مطلب ہی کوڈڈ دستاویز ہے ڈی کوڈ کے بعد وہ سائفر نہیں رہتا۔

    جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ کیا تفتیشی افسر نے حساس دستاویز پر مبنی ہدایت نامہ پڑھا ہے؟  تفتیشی رپورٹ میں کیا لکھا ہے سائفر کب تک واپس کرنا لازمی ہے؟ نا پراسیکیوٹر کو سمجھ آ رہی ہے نہ تفتیشی افسر کو تو انکوائری میں کیا سامنے آیا ہے؟۔

    قائمقام چیف جسٹس سردار طارق نے کیا گواہان کے بیانات حلف پر ہیں؟ ریکارڈ کے مطابق گواہ کا بیان حلف پر نہیں ہے، قائمقام چیف جسٹس نے تنفیشی افسر سے پوچھا کہ کیا اعظم خان کی گمشدگی کی تحقیقات کیں؟۔

    شہباز شریف نے کیوں نہیں کہا کہ سائفر گم گیا ہے؟ جسٹس سردار طارق

    جسٹس سردار طارق نے سوال اٹھایا کہ شہباز شریف نے کیوں نہیں کہا کہ سائفر گم گیا ہے؟ شہباز شریف نے کس دستاویز پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کیا؟

    جس پر پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں سائفرپیش ہوا تھا، ڈی کوڈ کرنے کے بعد والی کاپی سلامتی کمیٹی میں پیش ہوئی تھی۔

    جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سائفر کیس میں سزائے موت کی دفعات بظاہر مفروضے پر ہیں، سائفر معاملے پر غیر ملکی قوت کو کیسے فائدہ پہنچا؟۔

    جسٹس منصور نے سوال اٹھائے کہ پاک امریکا تعلقات خراب  ہوئے کسی اور کا فائدہ ہوا یہ تفتیش کیسے ہوئی؟ تعلقات خراب کرنے کا تو ایف آئی آر میں ذکر ہی نہیں، کیا وزرائے اعظم کو وقت سے پہلے باہر نکالنے سے ملک کی جگ ہنسائی نہیں ہوتی؟ کیا وزرائے اعظم کو وقت سے پہلے ہٹانے پر بھی آفیشل سیکریٹ ایکٹ لگے گا؟ انڈیا میں ہماری جگ ہنسائی تو کسی بھی وجہ سے ہوسکتی ہے اس پر کیا کرینگے؟۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جو دستاویز آپ دکھا رہے ہیں اسکے مطابق تو غیر ملکی طاقت کا نقصان ہوا ہے، کیا حکومت 1970 اور 1977 والے حالات چاہتی ہے؟ کیا نگراں حکومت نے ضمانت کی مخالفت کرنے کی ہدایت کی ہے؟۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہر دور میں سیاسی رہنماؤں کیساتھ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ سابق وزیراعظم کے جیل سے باہر آنے سے کیا نقصان ہوگا؟ اس وقت سوال عام انتخابات کا ہے، اس وقت بانی پی ٹی آئی نہیں عوام کے حقوق کا معاملہ ہے۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ عدالت بنیادی حقوق کی محافظ ہے، سابق وزیر اعظم پر جرم ثابت نہیں ہوا وہ معصوم ہیں۔

    سپریم کورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست منظور کرتے ہوئے 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کی۔

  • پی ٹی آٸی ایکٹوسٹ صنم جاوید کو بڑا ریلیف مل گیا

    پی ٹی آٸی ایکٹوسٹ صنم جاوید کو بڑا ریلیف مل گیا

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت پی ٹی آٸی ایکٹوسٹ صنم جاوید کی پولیس پر حملے کے مقدمے بھی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت پی ٹی آٸی ایکٹوسٹ صنم جاوید کی پولیس پر حملے کے مقدمے بھی ضمانت کی درخواست منظور کرلی

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آٸی ایکٹوسٹ صنم جاوید کی زمان پارک کے باہر پولیس پر حملے کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے صنم جاوید کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے دو لاکھ کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم دے دیا۔

    صنم جاوید کے وکیل نے درخواست ضمانت پر دلائل مکمل کئے جبکہ پراسیکیوشن نے مقدمہ کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔

    وکیل کے مطابق صنم جاوید کو ایک کے بعد دوسرے مقدمہ میں گرفتار کر لیا جاتا ہےاور بار بار نئے مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے۔

    وکیل نے استدعا کی کہ صنم جاوید کی ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کیا جائے، صنم جاوید کو تھانہ ریس کورس کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • القادر ٹرسٹ کیس :  بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم، ضمانت منظور

    القادر ٹرسٹ کیس : بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم، ضمانت منظور

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے القادرٹرسٹ کیس میں چیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں القادرٹرسٹ کیس میں چیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے بشریٰ بی بی کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کےعوض ضمانت منظور کرتے ہوئے چھبیس ستمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔

    توشہ خانہ کیس میں بھی لاہورہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں چھبیس ستمبرتک توسیع کردی، عدالت نے حکم دیا نیب چھبیس ستمبر تک بشریٰ بی بی کو گرفتار نہیں کرسکتا۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اورزلفی بخاری کےآڈیولیک کیس میں بشریٰ بی بی کی آڈیوٹیپنگ اوراداروں کی جانب سےہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے کیس کو پہلے سے زیر سماعت نجم الثاقب کی درخواست کیساتھ یکجاکردیا، جسٹس بابرستار نے ریمارکس دیے آپ کی درخواست پرنوٹس کر رہے ہیں، اِسی نوعیت کے دوسرے کیس کیساتھ سنیں گے۔

    جسٹس بابرستار نے استفسار کیا کھوسہ صاحب آپ نے کیا درخواست دائر کی ہے، بیرسٹرلطیف کھوسہ نے کہا ہمارے فون مسلسل بَگ کیے جا رہے ہیں، جس پر جسٹس بابرستارنے کہا وہ توسب کے ہی ہو رہے ہیں، آپ نےکوئی آرڈرچیلنج نہیں کیا، آئندہ سماعت پرفون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت پراورقانونِ شہادت سے اِس پہلو پر عدالت کی معاونت کریں۔

    لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی ایف آئی اے کوآئندہ سماعت تک ہراساں کرنےسےروکاجائے، جس پر جسٹس بابرستار کا کہنا تھا کہ ایسا آرڈرپاس کروں گا جس پرعملدرآمد کراسکوں، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت اٹھارہ ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • دہشت گردوں کی مالی معاونت کا کیس : ایمان مزاری کی ضمانت منظور

    دہشت گردوں کی مالی معاونت کا کیس : ایمان مزاری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداددہشت گردی عدالت میں سابق وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے ایمان مزاری کی درخواست ضمانت فیصلہ سناتے ہوئے ایمان مزاری کی ضمانت منظور کرلی۔

    عدالت نے ایمان مزاری کو 10 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ، ایمان مزاری کےخلاف دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کاکیس تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہے۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا تھا۔

    جس میں عدالت نے کہا تھا کہ سیکرٹری ، آئی جی اور ڈی جی ایف آئی اے ایمان مزاری کو گرفتار نہیں کریں گے، سیکرٹری داخلہ ، پولیس اور ایف آئی اے کسی صوبے کی گرفتاری میں معاونت بھی نہیں کریں گے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سیکرٹری ، آئی جی ، ایف آئی اے یقینی بنائیں کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ لے جایا جائے اور سیکرٹری داخلہ ایمان مزاری کے خلاف مقدمات سےمتعلق پیر تک صوبوں سے تفصیلات مانگ کر آگاہ کریں۔

    عدالت نے کہا تھا کہ ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق اسلام آباد میں ایمان مزاری کے خلاف تین مقدمات درج ہیں جن میں سےدو مقدمات میں ضمانت ہو چکی ہے جبکہ ایمان مزاری کی والدہ نے کہا ہے کہ تیسرے مقدمے میں ضمانت کی صورت میں پھر گرفتاری کا خدشہ ہے۔