Tag: ضمانت منظور

  • نواز شریف کے بھتیجے کی ضمانت  منظور

    نواز شریف کے بھتیجے کی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی ضمانت منظور کرلی اور یوسف عباس کو ایک ایک کروڑ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    سماعت کے دوران یوسف عباس کے وکیل نے کہا کہ شریف فیملی کاروباری خاندان ہے، جو قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے، نیب نے یوسف عباس کو چوہدری شوگر ملز کیس میں کسی قانونی جواز کے بغیرگرفتار کیااور 48 روزہ حراست میں گزارنے کے باوجود نیب ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

    وکیل کا کہناتھا کہ بیرون ملک سے تمام رقم بینکنگ چینل سے پاکستان آئی اور اس پر ٹیکس بھی دیا، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی اور کہا یوسف عباس پر سنگین الزامات ہیں، درخواست ضمانت مسترد کی جائے۔

    وکلاء نے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے یوسف عباس کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک کروڑ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس نے درخواست ضمانت دائر کی تھی ، جس میں کہا تھا کہ نیب نے 410 ملین کی رقم کاالزام لگایا جس کا تمام ریکارڈ موجود ہے، عدالت یوسف عباس کو ضمانت پر رہاکرنے کاحکم دے۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگرملزکیس میں ضمانت پر ہیں اور عدالت نے اس کیس میں مریم نواز کو ریفرنس آنے تک استثنی دے رکھا ہے۔

    چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔

  • رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، وکیل امجد پرویز نے بتایا 9 سے 10کلو میٹر طویل نالا بنایا گیا، یہ نالہ وہاں کی آبادی کوسہولت کیلئےبنایاگیاتھا، ریفرنس میں الزام ہےیہ رمضان شوگرمل کیلئےبنایاگیا، حمزہ شہباز مل کے سی ای او تھے۔

    وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ دستاویزی ثبوت پیش کئےگئے اس میں کوئی الزام نہیں آتا ، رمضان شوگرمل کیس میں شہبازشریف کی ضمانت منظورہوچکی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او ہیں ، جس پر عدالت نے استفسار کیا رمضان شوگر ملز میں کتنے ڈائریکٹرہیں تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے 7 ڈائریکٹر ہیں تاہم نیب پراسیکیوٹر رمضان شوگرملز کے ڈائریکٹرزکے نام نہ بتا سکے۔

    عدالت نے کہا لگتا ہے آپ نے فائل کو ہاتھ ہی نہیں لگایا ، عدالت جوپوچھتی ہے آپ کےپاس جواب نہیں ہوتا ، یہ بتائیں شہباز شریف کی ضمانت کیخلاف اپیل واپس کیوں لی ، بتائیں شہباز شریف وزیراعلیٰ تھے یا حمزہ شہباز۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے نیب پراسیکیوٹرسے استفسار کیا آپ بتائیں آپ کا کیس کیا ہے ، جو فنڈز استعمال کئےگئے کیااس میں کوئی شرط تھی، یہ بتائیں کیس کی تفتیش کس نے کی ، تفتیش کےلیول پرآپ سب کوپرائیڈ آف پرفارمنس ملنا چاہیے۔

    رمضان شوگر ملز کیس میں عدالت نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی اور آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا :یہاں 10ہزار بندہ بھی آجائے تو ہمیں پرواہ نہیں، ضمانت جس کی بنتی ہے اسے دیں گے، ہم اپنےرب کو جواب دہ ہیں ، کیا آپ سمجھتے ہیں عدالتیں بےخبرہیں ، جس طرح آپ نےتفتیش کی ،کیاکام ایسےہوتاہے۔

    خیال رہے حمزہ شہبازآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں گرفتارہیں ، انھوں نے آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائرکررکھی ہے، دوسرےکیس میں ضمانت تک حمزہ شہباز کی رہائی ممکن نہیں۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ضمانت منظور کرلی، زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل 2 رکنی اسپیشل بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

    فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں کہا کہ آصف علی زرداری مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہیں، انہیں 24 گھنٹے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔ عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے۔

    عدالت نے پمز کے میڈیکل بورڈ سے سابق صدر کی نئی طبی رپورٹ طلب کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق آصف زرداری کو مختلف بیماریاں لاحق ہیں، رپورٹ میں بورڈ میں شامل 5 ڈاکٹرز کے نام بھی بتائے گئے۔

    میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم طویل عرصہ سے شوگر کا مریض ہے، 3 سٹنٹ بھی ڈلے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ دیکھنے کے بعد چیف جسٹس نے نیب پراسیکیوٹر سے دریافت کیا کہ آپ نے آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹ دیکھی؟ چیف جسٹس نے انہیں ہدایت دی کہ آپ میڈیکل رپورٹ زور سے پڑھیں جس کے بعد نیب پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے میڈیکل رپورٹ پڑھ کر سنائی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اس رپورٹ کے بعد آپ کیا کہیں گے، کیا آپ اب بھی ان سے تفتیش کر رہے ہیں؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کے خلاف ریفرنس دائر ہو چکا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور 1، 1 کروڑ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری نے طبی بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی تھی، درخواست میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

    آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو 10 جون کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کیا تھا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکیا تھا۔

    آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور 17 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر تھے۔

  • لوٹ مار کرنے والی ڈاکو حسینہ کی 30 ہزار روپے کی ضمانت منظور

    لوٹ مار کرنے والی ڈاکو حسینہ کی 30 ہزار روپے کی ضمانت منظور

    کراچی : مقامی عدالت نے جعلی پولیس گارڈ کے ہمراہ لوٹ مار کرنے والی ملزمہ ارم عرف زاہدہ کی 30 ہزار روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی ہے، عدالت نے پولیس حکام کو آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف چالان پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

     پولیس کا الزام ہے کہ ملزمہ ارم عرف زاہدہ نے 25 جون کو خود کو ٹی وی رپورٹر ظاہر کرکے کامران اور مریم نامی جوڑے کو ساحل سمندر پر لوٹا تھا، ملزمان نے انجینئر کامران اور ڈاکٹر مریم سے نقد رقم موبائل فون اور موٹر سائیکل چھین لی تھی۔

    پولیس کے مطابق ملزمہ نے اپنی گاڑی پر ایڈوکیٹ ہائیکورٹ کی جعلی نمبر پلیٹ بھی لگا رکھی تھی، بعد ازاں جوڑے سے چھینی گئی موٹر سائیکل ملزمہ کے داماد فرحان سے برآمد ہوگئی۔

    گرفتار ملزم فرحان خود کو ایڈوکیٹ ہائیکورٹ ظاہر کرتا ہے، اس کے علاوہ بغیر رجسٹریشن کی چھینی گئی موٹر سائیکل پر ملزمہ کے بیٹے عمران نے پریس کی نمبر پلیٹ لگا رکھی تھی۔

    گرفتار ملزمہ ارم کا بیٹا عمران بھی خود کو میڈیا رپورٹر ظاہر کرتے ہوئے اپنی ماں کو چھڑانے کیلیے تھانے پہنچ گیا تھا، پولیس کے مطابق ملزمہ کا ایک داماد لطف اللہ سرکاری آفیسر ہے، اس کی سرکاری گاڑی ساس وارداتوں میں استعمال کرتی رہی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمہ ارم اس سے قبل بھی ساحل سمندر پر جوڑوں کو پکڑ کر لوٹنے کی کئی وارداتوں میں ملوث رہی ہے۔

  • عبدالعلیم خان کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

    عبدالعلیم خان کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے عبدالعلیم خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    وکیل علیم خان نے کہا نیب دستاویزات کے ذریعے ثابت کرنا ہے کی اثاثے آمدن سے زائد ہیں , محض گواہوں کی بنیاد پر مدن سے زائد اثاثون الزام عائد نہیں کیا جاسکتا۔

    نیب کی جانب سےعلیم خان کے مشکوک بینک ٹرایکشنزاور سرمایہ کاری کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئی ، نیب تفتیشی افسر نے کہا ذرائع آمدن اور اخراجات میں توازن نہیں ، کئی ملین کے اثاثے ظاہر نہیں کئے گئے۔

    وکیل علیم خان کا کہنا تھا آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب نےعلیم خان کو بلاجواز گرفتار کیا، تفتیش میں نیب آج تک کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا، شواہد نہ ہونے کے باعث نیب ریفرنس دائر نہیں کر رہا۔

    نیب پراسکیوٹر نے کہا علیم خان کے خلاف ٹھوس مواد موجود ہے، ریفرنس تیاری کے مراحل میں ہے تفتیشی رپورٹ جلد مکمل کرلی جائے گی۔

    دلائل کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنی کیس میں علیم خان کی ضمانت منظور کرلی اور علیم خان کو 10 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔

    یاد رہے علیم خان نے آفشور کمپنیاں اور آمدن سے زائد اثاثے کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی تھی ، درخواست میں علیم خان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ آف شور کمپنیوں اور آمدن سے زائداثاثے کیس میں گرفتار کیا گیا، تمام اثاثے اور کمپنیاں گوشواروں میں ظاہر کر چکےہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا تھا نیب کی جانب سے لگائے الزامات بےبنیادہیں، اختیارات کےناجائز استعمال کاالزام غلط ہے، آج تک کوئی شکایت نیب کے پاس نہیں آئی۔

    علیم خان نے استدعا کی تھی نیب آج تک کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا، عدالت ضمانت منظور کرتے ہوئے رہاکرنےکاحکم دے۔

    واضح رہے 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتار کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے

  • چیف جسٹس  آصف سعید کھوسہ  نے  تہرے قتل کے ملزم کی ضمانت منظور کر لی

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تہرے قتل کے ملزم کی ضمانت منظور کر لی

    لاہور : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تہرے قتل کے ملزم کی ضمانت منظور کر لی اور ریمارکس دیے قانون کے مطابق فیصلہ سے ایک روز پہلے بھی عدالت درست سمجھے تو ضمانت لے سکتی ہے۔ کسی بے گناہ کو ایک دن بھی جیل میں نہیں رہنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے تہرے قتل کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ دبئی میں ملازمت کے دوران پاکستان میں تہرے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا، پولیس کو بیرون ملک ہونے کے تمام ثبوت دیئے مگر پاکستان واپس آنے پر گرفتار کر لیا گیا۔

    [bs-quote quote=” کسی بے گناہ کو ایک دن بھی جیل میں نہیں رہنا چاہیئے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس”][/bs-quote]

    مدعی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ گواہان کی شہادتیں ریکارڈ ہو چکی ہیں، ضمانت منظور نہ کی جائے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے قرار دیا ہمارا مسئلہ ہے کہ ہم قانون نہیں پڑھتے، قانون کے مطابق فیصلہ سے ایک روز پہلے بھی عدالت درست سمجھے تو ضمانت لے سکتی ہے، کسی بے گناہ کو ایک دن بھی جیل میں نہیں رہنا چاہیئے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے تہرے قتل کے ملزم کی ضمانت منظور کر لی۔

    مزید پڑھیں : داڑھی کی بجائے سر مونڈنے پر حجام کا قتل، چیف جسٹس کا عمر قید کے قیدی کو رہا کرنے کا حکم

    یاد رہے 2 روز قبل چیف جسٹس آصف کھوسہ نے حجام کے قتل کے الزام میں عمر قید کے قیدی اور سوتیلے باپ کے خلاف بیٹے کے قتل کیس میں ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے ماتحت عدالتوں پر افسوس ہوتا ہے، معاملات صحیح طریقے سےدیکھیں تو سپریم کورٹ تک نہ آئیں۔

    اس سے قبل منشیات بر آمدگی کیس میں چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ملزم کی عمر قید کی سزاختم کرکے بری کردیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے ہم نے سیف کسٹڈی اور سیف ٹرانسمیشن کا اصول واضح کر دیاہے، یقینی طور پر چند مقدمات میں چند ملزمان کو فائدہ ہوگا، لیکن ہمارے اس عمل سے قانون سیدھا ہو جائے گا۔

  • پی ٹی وی کرپشن کیس: ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت منظور

    پی ٹی وی کرپشن کیس: ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی وی کرپشن کیس میں ڈاکٹرشاہد مسعود کی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس منظور احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پی ٹی وی کرپشن کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ مقدمے میں نامزد تینوں ملزمان کی پہلے ہی ٹرائل کورٹ میں ضمانت منظور ہوچکی ہے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا عبوری چالان میں درخواست گزار کا نام نہیں ہے۔

    عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ دونوں کمپنیوں سے درخواست گزار یا خاند ان کے کسی شخص کا تعلق نہ تھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق2015 کو رجسٹر ایف آئی آرمیں بھی نام نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈاکٹرساہد مسعود کو 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    پی ٹی وی کرپشن کیس: شاہد مسعود کی درخواست ضمانت خارج

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ برس 22 دسمبر کو ڈاکٹرشاہد مسعود کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست مسترد کی تھی۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹرشاہد مسعود پر بطور ایم ڈی پی ٹی وی مبینہ طور پر 3 کروڑ 80 لاکھ روپے کی خورد برد کا الزام ہے۔

  • پیراگون سوسائٹی اسکینڈل ، وعدہ معاف گواہ  قیصر امین بٹ کو رہائی مل گئی

    پیراگون سوسائٹی اسکینڈل ، وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کو رہائی مل گئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پیراگون کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کی درخواست ضمانت منظور کر لی اور دس لاکھ کے مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے پیراگون سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، قیصر امین بٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پیراگون سٹی سکینڈل میں نیب تفتیش مکمل کرچکی ہے، ملزم کی صحت ٹھیک نہیں رہتی اس لیے مکمل علاج معالجہ کی ضرورت ہے۔

    وکیل نے مزید کہا کہ موکل قیصر امین پیراگون کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں اور بیان ریکارڈکروادیا، چیئرمین نیب نے بھی معافی دے دی ہے اور نیب قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی معافی کے بعد درخواست گزار کو رہاجاسکتاہے۔ انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    پراسیکیوٹر نیب نے کہا قیصر امین بٹ پیراگون کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، ان کی ضمانت منظور ہونے پر نیب کو کوئی اعتراض نہیں۔

    عدالت نے کچھ دیر کے لئے قیصر امین بٹ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا ، بعدازاں پیراگون کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں : رفیق برادران ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں، قیصرامین بٹ کا عدالت میں بیان

    یاد رہے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی تفتیش میں گرفتار قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، قیصر امین بٹ نے سنسنی خیز انکشافات میں بڑے رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ پیراگون سوسائٹی ایل ڈی اے سے منظورشدہ نہیں، خواجہ برادران بینی فشل اونرزہیں، لین دین ک اکام ندیم ضیا کرتا تھا اور خواجہ برادران کو نقد ادائیگیاں کی جاتی تھیں۔

    : قیصرامین بٹ نے عدالت کو دیئے گئے بیان میں کہا تھا کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق ہی پیرا گون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

    واضح رہے 14نومبر 2018 کو نیب نے پیرا گون ہاوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کو گرفتار کیا تھا، قیصر امین بٹ سندھ کے علاقہ خیر پور میں رو پوش تھے۔

    خیال رہے پیراگون ہاوسنگ سوسائٹی کرپشن اسکنیڈل کی تحقیقات نیب نے شروع کر رکھی ہیں اور اس کرپشن اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق ، خواجہ سلمان رفیق اور ندیم ضیاء کے نام بھی قابل ذکر ہیں ، لیکن خواجہ برادران نے عدالت عالیہ سے گرفتاری کے خوف سے حفاظتی ضمانت کرا چکے ہیں۔

    آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

  • پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی مجاہد کامران کی ضمانت منظور

    پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی مجاہد کامران کی ضمانت منظور

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہاتھوں گرفتار پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کی ضمانت منظور ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں نیب کے ہاتھوں گرفتار جامعہ پنجاب کے سابق وی سی مجاہد کامران کی ضمانت منظور کر لی گئی۔

    [bs-quote quote=”پروفیسرز کو پانچ پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    لاہور ہائی کورٹ نے سابق وی سی کے ساتھ ساتھ پروفیسر کامران عابد، ڈاکٹر لیاقت اور امین اطہرکی بھی ضمانت منظور کر لی ہے۔

    عدالت نے تمام گرفتار پروفیسرز کو پانچ پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار ہونے والے سابق وی سی سمیت 6 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں بیس نومبر تک توسیع کردی گئی تھی۔ اس سے قبل ڈاکٹر مجاہد کامران 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیے گئے تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  لاہور: پروفیسر مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20 نومبرتک توسیع


    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ 5 سابق رجسٹرار بھی وائس چانسلر کے غیر قانونی کاموں میں معاون تھے، ڈاکٹر مجاہد کامران پر مالی بے ضابطگیوں کا بھی الزام ہے، ذرائع کے مطابق وائس چانسلر کی ملی بھگت سے 550 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، یہ بھرتیاں گریڈ 17 اور ا س سے اوپر کے گریڈز میں کی گئیں۔

    وی سی نے اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو بھی غیر قانونی طور پر یونی ورسٹی لا کالج کی پرنسپل تعینات کیا، 9 سالہ دور میں غیر قانونی بھرتیوں کے علاوہ پپرا رولز کے خلاف من پسند کنٹریکٹرز کو ٹھیکے بھی دیے۔

  • چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کا مقدمہ، فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور

    چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کا مقدمہ، فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور

    اسلام آباد :چیف جسٹس کے خلاف نازیبا زبان استعمال کے کیس میں پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور کرلی گئی اور ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چیف جسٹس کے خلاف نازیباالفاظ کے استعمال کیس کی سماعت ہوئی ، فیصل رضا عابدی اے ٹی سی جج سید کوثر عباس زیدی کی عدالت میں پیش ہوئے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں فیصل رضا عابدی نے عبوری ضمانت کیلئے درخواست دائر کی، جسے عدالت نے منظور کرلی۔

    اے ٹی سی جج کوثر عباس نے فیصل رضا عابدی کی ضمانت گیارہ اکتوبر تک منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    گذشتہ روز پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی نے خفاظتی ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی ایک روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ کہاں ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ ٹرائل کورٹ اسلام آباد میں ہے۔ جس پر جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا ایک ہی شہر کی عدالت میں پیش ہونے کے لیے حفاظتی ضمانت کا کوئی تصور نہیں، فیصل رضا کو ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کرنی چاہیے۔

    عدالت نے 5 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔