Tag: ضمانت منظور

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    کراچی: سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کی عوض ان کی عبوری ضمانت منظورکی۔

    سابق صدر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری ضمانت منظور کی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منطور کی۔

    اس سے قبل بینکنگ کورٹ آمد کے موقع پرصحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ آپ ہیلی کاپٹر میں نہیں آئے جس پرانہوں نے جواب دیا کہ آپ کچھ دیر رکیں میں ہیلی کاپٹرمیں واپس آتا ہوں۔

    آصف علی زرداری کی عدالت آمد سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عدالت کا معائنہ کیا جس کے بعد کورٹ کو کلیئرقرار دیا گیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس پرانہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی جس پرعدالت نے انہیں 3 ستمبرتک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    واضح رہے کہ رواں ہفتے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

  • نقیب اللہ محسود قتل کیس ، سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منظور

    نقیب اللہ محسود قتل کیس ، سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منظور

    کراچی : نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منظور کرلی گئی اور 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار راؤانوار کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، سابق ایس ایس پی ملیر راؤانوار اور دیگرملزموں کوعدالت میں پیش کیا گیا۔

    انسداد دہشتگردی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیرراﺅ انوار کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور ملزم کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ 5 جولائی کو نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت میں راؤ انوار کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ راؤانوار کی جانب سے عدالت سے ضمانت کی درخواست کی گئی تھی، جس میں سابق ایس ایس پی ملیرکی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جب نقیب اللہ کا قتل ہوا تو وہ جائے وقوعہ پرموجود نہیں تھے، کیس کے چالان جے آئی ٹی اور جیو فینسنگ رپورٹ میں تضاد ہے۔


    مزید پڑھیں : نقیب اللہ قتل کیس: ملزم راؤانوارنےضمانت کےلیےدرخواست دائر کردی


    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے کیس کی تحقیقات ٹھیک سے نہیں کی گئی لہذا کیس میں ضمانت منظور کی جائے۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا. ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا لیکن پھر چند روز بعد اچانک  وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    عدالت نے راؤ انوار سے تفتیش کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی تھی۔

    نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا،  رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ راؤ انوار اور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پر جھوٹ بولا گیا۔

    رپورٹ میں‌ کہا گیا تھاکہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • متحدہ کے رکن سندھ اسمبلی شیرازوحید کی ضمانت منظور

    متحدہ کے رکن سندھ اسمبلی شیرازوحید کی ضمانت منظور

    کراچی : اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی شیراز وحید کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی، جلد رہائی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں مئیر کراچی وسیم اختر کو ضمانت ملی تھی تو آج متحدہ پاکستان کے ایم پی اے شیراز وحید کی درخواست ضمانت انسداد دہشت گردی کی عدالت نے منظور کرلی۔ انہیں اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم پی اے شیراز وحید کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ گواہوں کی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں : متحدہ کے اراکین اسمبلی شیرازوحید، آصف حسنین گرفتار

    شیراز وحید نےعدالت کو بتایا کہ رینجرز نے 22 اگست کی تقریر کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ عدالت نے شیراز وحید کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرا نے کی ہدایت کی اور 5 مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    ادھرایک مقامی عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے گرفتار 7 کارکنوں کی ضمانت منظور کرلی، کارکنوں کو نقص امن پر دو روز قبل عزیز آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • سامعہ شاہدقتل کیس،ایس ایچ او کی ضمانت منظور

    سامعہ شاہدقتل کیس،ایس ایچ او کی ضمانت منظور

    جہلم : پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی سامعہ شاہد قتل کیس میں عدالت نے معطل ایس ایچ او عقیل عباس کی ضمانت منظور جبکہ سامیہ کے والد چوہدری شاہد کی ضمانت منسوخ کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں سامعہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں گرفتار ایس ایچ او عقل عباس اور مقتولہ کے ماموں کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے جبکہ ملزم شاہد کی درخواست کو مسترد کردیاگیا ہے ۔

    عدالت نے سماعت میں معطل ایس ایچ او عقیل عباس اور مقتولہ کے ماموں حق نواز کی درخواست ضمانت ایک ،ایک لاکھ روپے مچلکے پر منظور کرلی گئی ہے جبکہ سامیہ کے والد چوہدری شاہد کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیاگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سامعہ شاہد قتل کیس میں پیشرفت،ایس ایچ او گرفتار

    یاد رہے گزشتہ ہفتے پنجاب پولیس نے منگلہ کے علاقے میں پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد قتل کے مقدمے میں مقامی تھانے کے انچارج کو گرفتار کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ سامعہ کو 20جولائی کو جہلم میں قتل کیا گیا تھاکہ جس کا الزام اس کے سابق شوہر چوہدری شکیل پر ہے۔

  • اسد کھرل کی دو مقدمات میں ضمانت منظور، جیل سے رہائی

    اسد کھرل کی دو مقدمات میں ضمانت منظور، جیل سے رہائی

    سکھر : سابق صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال کے بھائی طارق سیال کے فرنٹ مین اسد کھرل کی دو مقدمات میں ضمانت منظور کرنے کے بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے اسد کھرل کو دونوں مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔

    رینجرز اور سندھ حکومت کے درمیان وجہ تصادم بننے والے اسد کھرل کو دو مقدمات پر ضمانت پر رہا کردیا گیا، غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے کیس میں دو لاکھ روپے کے مچلکے اور سرکار میں مداخلت کے مقدمات میں ضمانت منظور ہوگئی۔

    اکیس جولائی کو حساس اداروں کے تعاون سے رینجرز نے حیدرآباد سے گرفتار کیا تھا۔ اسد کھرل کو کار سرکار میں مداخلت اور ٹی ٹی پستول رکھنے کے مقدمات درج کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    عدالت نے اسد کھرل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔ چند روز قبل پولیس نے دونوں مقدمات کا حتمی چالان عدالت میں پیش کیا۔ آج عدالت نے دونوں مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو آزاد کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، جس کے بعد اسد کھرل کو سینٹرل جیل سے آزاد کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسد کھرل رہائی کے بعد کراچی روانہ ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسد کھرل سابق وزیرداخلہ سہیل انور سیال کے بھائی طارق سیال کا قریبی ساتھی ہے۔

    اس سے قبل جب رینجرز نے اسد کھر ل کو گرفتار کیا تھا تو بااثر افراد نے اسد کھرل کو رینجرز کی تحویل سے آزاد کرالیا تھا جس پر رینجرز اور سندھ حکومت کے درمیان ٹھن گئی تھی۔

     

  • لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عزیز کی 25فروری تک ضمانت منظور

    لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عزیز کی 25فروری تک ضمانت منظور

    اسلام آباد: عدالت نے لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کی دو مقدمات میں پچیس فروری تک ضمانت منظور کرلی ہے۔

    مولانا عبدالعزیز کہتے ہیں کہ وہ پرویز مشرف سمیت لال مسجد کے تمام کردار معاف کرنے کو تیار ہیں، پرویز مشرف کو بھی معاف کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس عام معافی کا اعلان پریس کانفرنس کے ذریعے کریں گے ،خاندان کے چند افراد ابھی مان نہیں رہے لیکن میں انہیں جلد منا لوں گا ۔

    مولانا کے بیان پران کے وکیل کاکہنا ہے کہ اگر مولانا عبدالعزیز نے ایسا کیا تو ان کے خلاف مقدمہ دائر کردوں گا۔

  • کراچی: القاعدہ کے مبینہ سہولت کار شیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی: القاعدہ کے مبینہ سہولت کار شیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے القاعدہ کے مبینہ سہولت کار شیبا احمد کی درخواست ضمانت منظور کر لی ۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں شیبا احمد کے وکیل کا موقف تھا کہ ان کے موکل پرلگے الزامات قابل ضمانت ہیں جس پر عدالت نے ان کی درخواست منظور کر لی۔

    پولیس نے فرد جرم میںشیبا احمد پر کالعدم تنظیم سے تعلقات رکھنے اور جہادی لٹریچر برآمد کرنے کا الزام عائد کیا تھا شیبا احمد کو صفورا واقعے میں گرفتار ملزمان سعد عزیز اور اظہر عشرت کی نشاندہی پر شیبا احمد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • کراچی : القاعدہ کے مبینہ سہولت کارشیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی : القاعدہ کے مبینہ سہولت کارشیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے القاعدہ کے مبینہ سہولت کار شیبا احمد کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں شیبا احمد کے وکیل کا موقف تھا کہ ان کے موکل پرلگے الزامات قابل ضمانت ہیں جس پر عدالت نے ان کی درخواست منظورکرلی۔

    پولیس نے فرد جرم میں شیبا احمد پر کالعدم تنظیم سے تعلقات رکھنے اور جہادی لٹریچر برآمد کرنے کا الزام عائد کیا تھا،ملزم پر الزام ہے کہ شیبا کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں۔

    عدالت نے ملزم کو دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔ اس سے قبل شیبا احمد سی ٹی ڈی پولیس کی نوے روز کی تحویل میں رہے تھے۔

    شیبا احمد کی گرفتاری پر سی ٹی ڈی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ القاعدہ برصغیر کے سرگرم رکن ہیں اور انہوں نے ہی سانحہ صفورہ کے ملزمان کی برین واشنگ کی ہے ۔

     شیبا احمد کو سی ٹی ڈی نے ڈیفنس کے علاقے سے گرفتار کیا تھا ۔ چالان میں پولیس نے اپنے دعووں کے برعکس ملزم کا تعلق القاعدہ اور سانحہ صفورہ کے ملزمان سے ظاہر نہیں کیا۔

    ملزم پرمحض انسداد دہشت گردی کے 11ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے باعث ملزم کی ضمانت ممکن ہے ۔ شیبا احمد کو صفورا واقعے میں گرفتار ملزمان سعد عزیز اور اظہر عشرت کی نشاندہی پرگرفتار کیا گیا تھا۔

  • یوسف رضا گیلانی کی کرپشن کے گیارہ مقدمات میں ضمانت منظور

    یوسف رضا گیلانی کی کرپشن کے گیارہ مقدمات میں ضمانت منظور

    کراچی : اینٹی کرپشن کی عدالت نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کرپشن کے گیارہ مقدمات میں ضمانت منظورکرلی۔

    تفصییلات کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی انسداد بدعنوانی کی عدالت (اے سی سی ) نے کرپشن کے گیارہ مقدمات میں ضمانت منظورکرلی۔

    سابق وزیر اعظم عدالت میں اپنے وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے۔ یوسف رضا گیلانی جب اینٹی کرپشن کورٹ پہنچے تو کارکنوں کی بڑی تعداد نے کمرہ عدالت کے باہر ان کے حق میں نعرے بازی کی۔

    انہوں نے اپنے خلاف قائم کرپشن کے گیارہ مقدمات میں ضمانت کے لئے درخواست کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں بارہ اکتوبر کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا۔

    بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ماضی میں بھی انہیں عدالتوں کا سامناتھا اور اب بھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔ عدالت کے آج کے فیصلے سے  اخلاقی فتح ہوئی ہے۔

  • یوسف رضاگیلانی کی نویں مقدمے میں بھی ضمانت منظور

    یوسف رضاگیلانی کی نویں مقدمے میں بھی ضمانت منظور

    اسلام آباد : یوسف رضاگیلانی کی نویں مقدمے میں بھی ضمانت منظور کرلی گئی، تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نےسابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی نویں مقدمے میں بھی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    یوسف رضاگیلانی وکلاء کے پینل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ سابق وزیراعظم کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اُن کی کردارکشی کی جارہی ہے جو برداشت نہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ وہ عدالتوں کااحترام کرتےہیں۔ تمام کیسز کا سامناکریں گے۔ گزشتہ روزضمانت لی توایک اورکیس میں پھنسادیاگیا۔پیپلزپارٹی کیخلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز آٹھ مقدمات میں ضمانت منظور کرائی تو ایک اور مقدمہ بنا دیا گیا ،اب اس کی بھی ضمانت کرا لی ہے پتہ چلا ہے کہ پانچ چھ اور کیسز بنائے جا رہے ہیں جب بنیں گے دیکھ لیں گے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیرِاعظم یوسف گیلانی کی مختلف مقدمات میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی آٹھ درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی ہیں۔ اعتراضات دور کر نے کے بعد چیف جسٹس نے درخواستیں سماعت کیلئے منظور کرلی تھی۔