Tag: ضمانت کی درخواست

  • علیمہ خانم کے  بیٹے نے ضمانت کی درخواست دائر کردی

    علیمہ خانم کے بیٹے نے ضمانت کی درخواست دائر کردی

    لاہور : جناح ہاؤس حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے بیٹے شیر شاہ نے ضمانت کی درخواست دائر کردی۔
    تفصیلات کے مطابق جناح ہاؤس حملہ کیس میں نامزد بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم کے بیٹے شیر شاہ نے ضمانت کی درخواست دائر کی۔

    ملزم نے اپنے وکیل کی وساطت سے انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور میں درخواست جمع کرائی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزم کو سیاسی بنیادوں پر مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے، صرف ویڈیو میں نظر آنا کسی جرم کا ثبوت نہیں بنتا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ملزم شیر شاہ کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    مزید ہڑھٰں : جناح ہاؤس حملہ کیس : بانی پی ٹی آئی کا بھانجا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

    یاد رہے شیرشاہ خان کو جناح ہاؤس پر حملے اور دیگر پُرتشدد کارروائیوں میں مبینہ کردار کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی آرز میں انکشاف کیا گیا تھا کہ علیمہ خان کے دونوں بیٹے، شیرشاہ خان اور شہر یز خان، 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھے، شیرشاہ نے پولیس وین جلانے، سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں حصہ لیامویڈیو شواہد اور جیو فینسنگ ڈیٹا بھی اس کی موجودگی ثابت کرتے ہیں۔

    تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ ملزم ہنگاموں کے بعد بیرونِ ملک فرار ہو گیا اور تقریباً دو سال لندن میں مقیم رہ کر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے مبینہ طور پر ریاست مخالف پروپیگنڈا مہم چلاتا رہا، اسے پاکستان واپسی پر 22 اگست 2025 کو گرفتار کیا گیا۔

  • بغاوت کا مقدمہ : شہباز گل کی درخواستِ ضمانت مسترد

    بغاوت کا مقدمہ : شہباز گل کی درخواستِ ضمانت مسترد

    اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت نے رہنما تحریک انصاف شہباز گل کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔

    ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا ، جس میں عدالت نے شہبازگل کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔

    خیال رہے ملزم شہباز گل پر اداروں کو بغاوت پر اکسانے کا الزام عائد ہے اور ان کیخلاف تھانہ کوہسار پولیس نے مجسٹریٹ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    گذشتہ روز اسلام آباد کی سیشن عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے پر شہباز گل کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    وکیل ملزم نے عدالت میں کہا تھا کہ مدعی سٹی مجسٹریٹ نے شہباز گل پر بغاوت کاالزام لگایا ہے، مقدمےکے بعد بیان میں مزید5 ملزمان کو نامزد کیا گیا ،شہباز گل نے بغاوت کے متعلق کبھی سوچا ہی نہیں۔

    شہباز گل کے وکیل کا کہنا تھا کہ ٹرانسکرپٹ کےمختلف جگہوں سےپوائنٹ اٹھاکرمقدمہ کیاگیا، سارے بیان پر کسی جگہ پر غلطی فہمی پیدا ہوئی ہے ، شہباز گل اس غلط فہمی کو دور کرنے اور معافی مانگنے پر بھی تیار ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ شہباز گل کا کوئی قصور نہیں، ہمارے محافظوں پر ہماری جان بھی قربان ہے، شہباز گل نے اس ٹوئٹ پرسزا کا مطالبہ کیا تھا، جس کو بغاوت کہا گیا وہ بغاوت ہے کہاں۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ شہبازگل ایک پڑھا لکھا شخص ہے، ان کو 3 دفعہ یوایس اے کا بیسٹ آف پروفیسر کا ایوارڈ ملا ہے، اگرہمت ہے تو غداروں کو نکال باہر کریں، شہباز گل نے فوج کو ہمارے سر کا تاج کہا ہے۔

    انھون نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ عمران خان اور اس کی جماعت ان شہدا کے خلاف ہو ، شہباز گل نے جو کہا وہ فوج کےخلاف نہیں تھا، بتانے کیلئے کہا تھا کہ دیکھو کیا ہو رہا ہے۔

  • دعا زہرا  کیس: گرفتار نکاح خواں  اور گواہ  نے ضمانت کی درخواست دائر کردی

    دعا زہرا کیس: گرفتار نکاح خواں اور گواہ نے ضمانت کی درخواست دائر کردی

    کراچی : دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں گرفتار نکاح خواں غلام مصطفی اور گواہ اصغر نے ضمانت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی میں دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس میں گرفتار نکاح خواں غلام مصطفی اور گواہ اصغر نے ضمانت کی درخواست دائر کردی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کیس کا سی کلاس چالان پیش کیا گیا ہے ،پولیس نے ہمیں مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔

    عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کی جائے ، عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت 7 جولائی کو مقرر کردی۔

    یاد رہے نکاح خواں غلام مصطفیٰ اور گواہ اصغر عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

    گذشتہ روز دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ منظرعام پر آئی تھی، جس میں میں بتایا گیا تھا کہ دعا زہرا کی جسمانی عمر14سے15سال ، دانتوں کی عمر13 سے 15 سال اور ہڈیوں کی عمر 16 سے 17 سال ہے۔

    رپورٹ کے مطابق میڈیکل بورڈ کی مشاورت سے طے پایا عمر 15 سے 16 سال بنتی ہے۔

  • نوازشریف کی ضمانت کی درخواست 19 مارچ کو چیف جسٹس خود سنیں گے

    نوازشریف کی ضمانت کی درخواست 19 مارچ کو چیف جسٹس خود سنیں گے

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت سماعت کے لئے مقرر کردی گئی ، نوازشریف کی ضمانت کی درخواست 19 مارچ کوچیف جسٹس آصف کھوسہ خود سنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف کھوسہ نے نواز شریف کی جلد سماعت کی درخواست پر منظوری دیتے ہوئے درخواست آئندہ ہفتےسماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

    چیف جسٹس کی ہدایت پر سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت سماعت کے لئے مقرر کردی گئی، چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ 19 مارچ کو نوازشریف کی درخواست کی سماعت کرے گا، جسٹس سجادعلی شاہ اورجسٹس یحیٰ آفریدی بینچ میں شامل ہوں گے۔

    یاد رہے نوازشریف کی جانب سے صحت کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست دائرکی گئی تھی جبکہ درخواست ضمانت کی جلدسماعت کی الگ درخواست دائر کی تھی۔

    نواز شریف نے مؤقف اختیار کیا تھا کیس کی جلدسماعت کیلئے پہلے بھی درخواست دائر کی گئی تھی، پہلی درخواست میں 6 مارچ کو کیس مقرر کرنے کی استدعا کی گئی، عدالت میری 6مارچ کو کیس مقرر کرنے کی استدعا مسترد کرچکی ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف نے درخواست ضمانت پر جلد سماعت کے لئے نئی درخواست دائرکردی

    درخواست میں کہا گیا تھا نوازشریف کی صحت پہلے سے خراب ہوچکی ہے، استدعا ہے کیس کو رواں ہفتے ہی سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔

    اس سے قبل 4 مارچ کو سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا تھا درخواست ضمانت کو اپنی باری پر سماعت کیلئے مقرر کیا جائےگا۔

    خیال رہے یکم مارچ کو سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی، عدالتی حکم

    نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی، عدالتی حکم

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ رٹ پٹیشن پرحکم سناتے ہوئے کہا نوازشریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ رٹ پٹیشن پر مختصرحکم نامہ جاری کردی، مختصر حکم نامے پر جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس عامرفاروق کےدستخط موجودہیں۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہوئے کہا نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی جبکہ سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اور اپیل کی سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔

    اسلام آبادہائی کورٹ کےجاری حکم نامے پرخواجہ حارث کی حاضری لگادی گئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آبادہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے کیس کی آئندہ سماعت سے متعلق فیصلہ محفوظ کیاتھا، وکیل صفائی خواجہ حارث کےدلائل پر  عدالت نے قراردیاتھاکہ اپیل مقررہونےتک درخواست ضمانت پرسماعت نہیں ہوسکتی، ہائی کورٹ مناسب حکم جاری کریں گے۔

    مزید پڑھیں : اپیل مقررہونےتک درخواست ضمانت پرسماعت نہیں ہوسکتی، عدالت

    نوازشریف نےاپیل میں استدعا کی تھی کہ سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک سزامعطل کر کے ضمانت دی جائے۔

    خیال رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزامعطلی کے لئے نوازشریف کی رٹ پٹیشن پررجسٹرارآفس کے اعتراضات ختم کرکے کلیئرقراردیتے ہوئے 32 نمبرالاٹ کیا گیا تھا اور چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزامعطلی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کرلے دو رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی تھی، ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی اور ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کرکے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔