Tag: ضمانت

  • سپریم کورٹ میں زیادتی کے ملزم کی ضمانت کالعدم، ملزم دوبارہ گرفتار

    سپریم کورٹ میں زیادتی کے ملزم کی ضمانت کالعدم، ملزم دوبارہ گرفتار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے زیادتی کے ملزم کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اگر لڑکی ہوٹل میں گئی تو اس کا مطلب ہے کہ زیادتی کر کے تصاویر بنا لی جائیں؟

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں زیادتی کیس کی سماعت ہوئی، درخواست گزار خاتون نے ملزم فرحان پر تھانہ صادق آباد میں زیادتی کا مقدمہ درج کروا رکھا ہے۔

    دوران سماعت عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ملزم اور تفتیشی افسر نے مل کر تمام شواہد ضائع کر دیے، متاثرہ لڑکی کا اب تک میڈیکل ہو سکا نہ ہی بیان ریکارڈ کیا گیا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کا حقائق کی موجودگی میں ملزم کو ضمانت دینا حیران کن ہے، تفتیش کے لیے کسی خاتون افسر کو ٹیم کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا؟

    سی پی او راولپنڈی نے بھی تفتیشی افسر کی جانب سے شواہد ضائع کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ لڑکی کے مطابق تفتیشی افسر بھی رات کو بلا کر ہراساں کرتا رہا۔

    سی پی او نے کہا کہ از سر نو تحقیقات میں لڑکی کے الزامات درست ثابت ہوئے، تفتیشی افسر شہزاد انور کی تنزلی کی جاچکی ہے اور اس کی سزا میں اضافے کی سفارش بھی کردی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ از سر نو تحقیقات کے بعد چالان جمع کروا دیا ہے۔

    دوران سماعت ملزم کے وکیل نے کہا کہ خاتون خود لڑکے کے ساتھ ہوٹل میں گئی جس پر جسٹس اعجاز نے کہا کہ ہوٹل میں جانے کا کیا مطلب ہے زیادتی کر کے تصاویر بنائی جائیں؟

    ملزم کے وکیل نے مزید کہا کہ لڑکی کا ملتان میں نکاح ہو چکا ہے جس پر بینچ میں شامل جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کیا شادی شدہ ہونا زیادتی کا لائسنس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ملزم پولیس پر اثر انداز ہو سکتا ہے وہ متاثرہ لڑکی پر کیسے نہیں ہوگا۔

    عدالت نے ملزم کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، ضمانت منسوخ ہونے پر راولپنڈی پولیس نے ملزم فرحان کو گرفتار کر لیا۔

  • آریان خان کی گرفتاری: میکا سنگھ چپ سادھے فنکاروں پر برس پڑے

    آریان خان کی گرفتاری: میکا سنگھ چپ سادھے فنکاروں پر برس پڑے

    بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان تاحال جیل میں ہیں اور انڈسٹری کے زیادہ تر لوگ اس معاملے پر خاموش ہیں، گلوکار میکا سنگھ نے ایسے تمام افراد پر برس پڑے۔

    بھارتی گلوکار میکا سنگھ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی گرفتاری پر خاموش رہنے والے بالی ووڈ اسٹارز پر برس پڑے، انہوں نے شاہ رخ خان کا ساتھ نہ دینے پر فلم انڈسٹری کو آڑے ہاتھوں لینے والے سنجے گپتا کے پیغام پر اپنا رد عمل دیا۔

    ٹویٹر پر سنجے گپتا نے اپنے ٹویٹ میں آریان خان کی گرفتاری کو شرمناک قرار دیا، اس پیغام پر میکا سنگھ نے جواب میں ان سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بھائی آپ بالکل درست کہہ رہے ہیں۔

    میکا نے لکھا کہ یہ تمام لوگ ڈراما دیکھ رہے ہیں اور اس تمام تر معاملات پر ایک لفظ تک نہیں کہہ سکتے، انہوں نے شاہ رخ خان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ میں ایس آر کے کے ساتھ ہوں، اور ان کے بیٹے کو ضمانت ملنی چاہیئے۔

    گلوکار نے لکھا کہ فلم انڈسٹری میں سب کے بچے ایک بار جیل جائیں گے، تب جا کر یہ اتحاد دکھائیں گے۔

    واضح رہے کہ سنجے گپتا نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ شاہ رخ خان نے ماضی میں فلم انڈسٹری میں ہزاروں لوگوں کو روزگار دیا اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ اب ان کے مشکل وقت میں فلم انڈسٹری کی خاموشی شرمندگی سے کم نہیں ہے۔

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج  کر دی، جس میں کہا گیا ہائی کورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا جس کے باعث انصاف نہ ہوا، فواد حسن فواد کی ضمانت کالعدم قرار دی جائے۔ 

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت کیخلاف درخواست دائر کردی، نیب نے لاہور ہائی کورٹ کے21 جنوری 2020 کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔

    نیب کی جانب سے ایڈووکیٹ آن ریکارڈمحمدشریف جنجوعہ کے توسط سے درخواست دائر کی گئی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے شواہد نظر انداز کرکے ضمانت دی ، ملزم اور رشتے داروں کے نام ایسی جائیدادیں ہیں جو کہیں زیادہ ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا جس کے باعث انصاف نہ ہوا اور استدعا کی کہ سپریم کورٹ فواد حسن فواد کی ضمانت پر ہائی کورٹ کافیصلہ کالعدم قراردے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    یاد رہے رواں سال جنوری میں عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرا کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں نیب نے فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کر تے ہوئے کہا تھا کہ  فواد حسن فواد کے خلاف ضمانت خارج کرانے کے لیے نیب نے اہم نکات تیار کر لی ہیں۔

    خیال رہے نیب نے 5 جولائی 2019 کو فواد حسن فوادکواختیارات کےناجائز استعمال پرگرفتارکیاتھا۔

  • نیب کا شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت چیلنج کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹر میں اہم اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین، پراسیکیوٹر جنرل، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرحکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں آج 2 رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت منظور

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی ضمانت منظور کی۔ اسلام ہائی کورٹ نے دونوں لیگی رہنماؤں کو ایک ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی رہائی کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ یکم فروری کو مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے 4 روز قبل ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی۔

  • شرجیل میمن کی ضمانت میں 3 مارچ تک توسیع

    شرجیل میمن کی ضمانت میں 3 مارچ تک توسیع

    اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کی ضمانت میں 3 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سندھ روشن پروگرام میں کرپشن پر نیب تحقیقات سے متعلق سماعت ہوئی۔ شرجیل میمن وکیل لطیف کھوسہ اور شاہ خاور کے ساتھ پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا شرجیل میمن تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے جس پر نیب حکام کی جانب سے جواب دیا گیا کہ اسپیشل پراسیکیوٹر عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں ہیں۔

    شرجیل میمن کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ نیب نے جواب کی کاپی درخواست گزار کے وکیل کو نہیں دی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ گلی محلے کا نہیں ،یہ وائٹ کالر کرائم ہے۔

    بعدازاں عدالت نے سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کی ضمانت میں 3 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے تھے کہ ابھی تک انکوائری کسی نتیجے تک کیوں نہیں پہنچی، انکوائری میں جو سامنے آیا عدالت کو بتایا جائے۔

  • حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد

    حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری 12اپریل 2019 کو جاری کیے گئے، حمزہ شہباز کو 2013 سے 2017 تک 108 ملین روپے کے گفٹ ملے۔

    وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کو گفٹ شہباز شریف، سلمان شہباز اور بہن سے ملے، ان گفٹس کا نیب الزامات سے کوئی تعلق نہیں ہے، یکم جون 2005 سے فروری 2010 تک 3 قوانین بنائے گئے۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیے کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ2007 میں موجود ہے، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں یہ قانون لاگو نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم مطمئن نہیں کہ ملزم کے ذرائع آمدن کیا تھے، آپ نے کہا والد، بھائی اور بہن سے تحائف ملے،ان کے اثاثوں کو بھی دیکھنا ہوگا کہ ذرائع آمدن کیا ہیں۔

    عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ رمضان شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرچکی ہے۔

  • سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی  ضمانت منظور

    سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی ضمانت منظور

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی ایل ڈی اے سٹی کیس میں ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے احمد چیمہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ احد چیمہ کے وکیل نے دلائل دیے کہ 23 ماہ سے احد چیمہ گرفتار ہے اور ڈیڑھ سال سے ایل ڈی اے سٹی کا ریفرنس ہی نہیں پیش کیا گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ایل ڈی اے سٹی کیس کو بند کیا جا رہا ہے، ایل ڈی اے سٹی کیس سپریم کورٹ نے فیصلہ کر دیا ہے، ایل ڈی اے سٹی نے تمام متاثرہ افراد کو پلاٹس دینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق اس کیس میں احد چیمہ کی ضمانت منظور کی جائے تو کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے بیان کے بعد ایل ڈی اے سٹی کیس میں احد چیمہ کی ضمانت منظور کرلی۔

    بعدازاں عدالت نے آشیانہ ہاوسنگ اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثے کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کردی۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی : سابق ڈی جی ایل ڈی اے گرفتار

    یاد رہے کہ 21 فروری 2018 کو قومی احتساب بیورو نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، احد چیمہ نیب میں طلبی کے باوجود تیسری بار پیش نہیں ہوئے تھے۔

  • شرجیل میمن کی ضمانت میں 11 فروری تک توسیع

    شرجیل میمن کی ضمانت میں 11 فروری تک توسیع

    اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی ضمانت میں 11 فروری تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سندھ روشن پروگرام میں کرپشن پر نیب تحقیقات سے متعلق سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ نیب نے انکوائری کب شروع کی؟ جس پر نیب افسر نے جواب دیا کہ 4 فروری 2019 سے انکوائری شروع کی۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک انکوائری کسی نتیجے تک کیوں نہیں پہنچی، انکوائری میں جو سامنے آیا عدالت کو بتایا جائے، نیب نےانکوائری کر دی اب تحقیقات جاری ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا نیب شرجیل میمن کو ٹارچر دینا یا مارنا چاہتا ہے؟ جس پر نیب افسر نے جواب دیا نہیں صرف قانونی تقاضے پورے کرنے ہیں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کو گرفتار کر کے بنیادی حقوق سلب نہیں کیے جاسکتے، شرجیل میمن بھاگ نہیں رہا، نیب صرف نیب آرڈیننس کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ تفتیشی افسر آئندہ سماعت تک کیس تیار کر کے معاونت کریں، اگر کسی پر الزام ہے تو عدالت نے جرم کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے۔

    بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی ضمانت میں 11 فروری تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

  • ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا، لیگی رہنما قانونی ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔

    ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کرنے کی روبکار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام جاری کی گئی تھی۔

    ایل این جی کیس میں نیب نے رواں سال اگست میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو گرفتار کیا تھا تاہم 23 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔

    مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو نیب نے ایل این جی کیس میں گرفتار کیا تھا، اس کے علاوہ 7 اگست کو ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر مفتاح اسماعیل کو بھی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

    رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ ٹرائل کورٹ میں موسم سرما کی تعطیلات کے باعث عدالت نے ہائی کورٹ آفس میں مچلکے جمع کروانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے شریک ملزمان کی ٹرائل کورٹ سے ضمانت ہوچکی ہے مگر استغاثہ نے شریک ملزموں کی ضمانت منظوری کو ہائیکورٹ میں چیلنج نہیں کیا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق رانا ثنا اللہ پر 15 کلو ہیروئن رکھنے کا مقدمہ بنایا گیا لیکن ان کا جسمانی ریمانڈ ہی نہیں لیا گیا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اس مرحلے پر ملزم ضمانت کا حقدار ہے لہٰذا 10، 10 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

    رانا ثنا اللہ کو ٹرائل کورٹ میں مچلکے جمع کروانے تھے تاہم انسداد منشیات کورٹ کے جج شاکر حسن اور ڈیوٹی جج کی رخصت کے باعث مچلکے جمع نہ ہو سکے جس پر رانا ثنا اللہ کی جانب سے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی کہ عدالت عالیہ مچلکے جمع کر کے روبکار جاری کرنے کا حکم دے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت کے بعد کسی ملزم کو قید میں نہیں رکھا جا سکتا۔ ٹرائل کورٹ کے ججز کی رخصت کے باعث مچلکے جمع ہونے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    عدالت نے سماعت کے بعد رانا ثنا اللہ کے مچلکے ہائیکورٹ آفس میں جمع کروانے اور روبکار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔