Tag: ضمانت

  • کرپشن ریفرنس میں شرجیل میمن کی ضمانت منظور

    کرپشن ریفرنس میں شرجیل میمن کی ضمانت منظور

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کی پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی ضمانت 50 لاکھ کے عوض منظور کرلی۔

    شرجیل میمن نے کرپشن کے نیب ریفرنس میں درخواست ضمانت دائر کی تھی جس پر آج عدالت نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے 2 بار شرجیل میمن کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی۔

    احتساب عدالت میں ملزمان کے خلاف ریفرنس زیرسماعت ہے، ریفرنس میں سابق سیکرٹری انفارمیشن ذوالفقار شلوانی سمیت 13 ملزمان گرفتارہیں۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن اور دیگر پر15-2013 کے دوران سرکاری رقم میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی خرد برد کا الزام ہے۔

    شرجیل انعام میمن پرالزام ہے کہ انہوں نے مذکورہ رقم صوبائی حکومت کی جانب سے آگاہی مہم کے لیے الیکٹرونک میڈیا کو دیے جانے والے اشتہارات کی مد میں کی جانے والے کرپشن کے دوران خرد برد کی۔

  • نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی

    نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت عید کے بعد ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ نے 11 جون کی تاریخ مقرر کردی.

    اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق، چیئرمین نیب، جیل سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت کو نوٹس جاری کر دیا ہے.

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ تمام فریقین 11 جون سے پہلے تحریری جواب جمع کرائیں.

    خیال رہے کہ آج سابق وزیراعظم نواز شریف سے مریم نواز اور لیگی رہنماؤں کی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات ہوئی تھی.

    مزید پڑھیں: مشکل وقت میں بے وفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، نواز شریف

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ مشکل وقت میں بے وفائی کرنے والوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں ، اب کسی لوٹے کو واپس نہیں لیا جائےگا، ساتھ ہی ہدایت کی پارٹی کی تنظیم سازی جلد سے جلد مکمل کی جائے۔

    اس موقع پر پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو بتایا کچھ دوست پارٹی میں واپسی کیلئےرابطے کر رہے ہیں، جس پر نوازشریف نے کہا مشکل وقت میں بےوفائی کرنےوالوں کی ن لیگ میں جگہ نہیں، اب کسی لوٹےکوواپس نہیں لیا جائے گا۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ہریش کمپنی کیس میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے 13 جون تک آصف زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی، عدالت نے انھیں 5 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    تاہم سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے استدعا کی کہ مچلکے 5 لاکھ نہیں 2 لاکھ کیے جائیں۔

    جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کیوں، کیا آصف زرداری کا کیش ختم ہو گیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ مؤکل کی جانب سے اتنے کیسز میں کیش جمع کرایا گیا ہے کہ کیش تو ختم ہوگا نا۔

    یہ بھی پڑھیں:  احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی

    عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو 2 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ آج سابق صدر آصف زرداری کی طرف سے ضمانت قبل از گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ نیب نے کال آف نوٹس 16 مئی کو جاری کیا تھا، نیب نے مجھے انکوائری کے لیے بلایا ہے اور گرفتاری کا خدشہ ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیسز کی سماعت مکمل ہونے تک ہائی کورٹ ضمانت دے۔

    یاد رہے نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ہریش کمپنی کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے اور ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا آصف زرداری کو نیب تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ملزم بنایا جا رہا ہے۔

  • نوازشریف کی طبی بنیادوں پرسزا معطلی کی درخواست پرسماعت آج ہوگی

    نوازشریف کی طبی بنیادوں پرسزا معطلی کی درخواست پرسماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کے لیے دائر درخواست پرسماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں دو رکنی بینچ آج مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی طبی بنیادوں پرسزا معطلی کی درخواست پرسماعت کرے گا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ روز خواجہ حارث کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں نیب، احتساب عدالت کے جج اور سپریٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوازشریف کی بیماریوں کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں ہے، ڈاکٹروں نے بھی نوازشریف کو بیرون ملک جا کر علاج کروانے کی رائے دی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست کے ساتھ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس اور ان کی بیماریوں سے متعلق ڈاکٹرز کی رائے کو بھی منسلک کیا گیا ہے۔

    نوازشریف کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اگر عدالت العزیزیہ اسٹیل ملز کے مقدمت میں سزا معطل کرتی ہے تو اس سے پراسیکیوشن کے کیس پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    نوازشریف کے وکیل کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سزا کے خلاف اپیل پر فیصلے تک احتساب عدالت کی طرف سے دی جانے والی سزا معطل کرکے طبی بنیادوں پر ضمانت دی جائے۔

    نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت کے لیے ایک اور درخواست دائر

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس سے قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست مسترد کی تھی جس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف کی 6 ہفتوں کے لیے سزا معطل کی تھی اور عدالت عظمیٰ نے اس میں توسیع کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد انہیں کوٹ لکھپت بھیج دیا گیا۔

  • ضمانت کی خلاف ورزی پر جولین اسانج کو 50 ہفتے قید کی سزا

    ضمانت کی خلاف ورزی پر جولین اسانج کو 50 ہفتے قید کی سزا

    لندن : برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر 50 ہفتے قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں واقع ایکواڈور کے سفارت خانے میں میٹروپولیٹن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو گزشتہ ماہ خواتین سے زیادتی سمیت کئی الزامات میں گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ 47 سالہ جولین اسانج پر ضمانت کی شرائط کی خلاف کا الزام ثابت ہونے کے بعد قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    عدالت میں وکی لیکس کے شریک بانی نے ضمانتی شرائط کی خلاف ورزی پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اس وقت کو ٹھیک لگا میں نے کیا یا شاید جو اس وقت کرسکتا تھا وہ کیا‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جولین اسانج نے سنہ 2012 میں سوئیڈن میں جنسی زیادتی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے لندن ایمبیسی میں پناہ لی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکن نیشنل سیکورٹی ایجنسی پاکستان کے موبائل ہیک کرتی تھیں، وکی لیکس کا انکشاف

    خیال رہے کہ اپریل 2017 میں وکی لیکس نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے تھے۔

    امریکی ایجنسی این ایس اے کئی عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے وائر ٹیپنگ اور دیگر سائبر ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے جبکہ وکی لیکس نے سیکڑوں مختلف نوعیت کے سائبر ہتھیاروں کا بھی انکشاف کیا ہے ، اُن میں پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے این ایس اے کی کوڈ پوائنٹنگ بھی شامل ہے ۔

    اس سے ایک ماہ قبل بھی وکی لیکس کی نئی دستاویزات سامنے آئی تھیں ، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے واٹس ایپ اور اسمارٹ فون کا ڈیٹا حاصل کررہی ہے اور میسجنگ ایپ پر نظر رکھ رہی ہے جبکہ دیگر ممالک کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر عوام کے ٹی وی اور دیگر مواصلاتی نظام کا ڈیٹا بھی حاصل کررہی ہے۔

  • مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنرعدنان غیث ضمانت پر رہا

    مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنرعدنان غیث ضمانت پر رہا

    یروشلم : قابض اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنر عدنان غیث کو اتوار کے روز گرفتار کرنے کے کچھ دیر بعد ضمانت پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدنان غیث کو اسرائیلی پولیس نے نومبر 2018 کو ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لینے کے بعد ان کے خلاف فوجی احکامات کے تحت عدالتی کارروائی شروع کی تھی۔

    عدنان غیث کی یہ پہلی گرفتاری اور رہائی نہیں بلکہ حالیہ عرصے میں وہ متعدد بار اراضی کی فروخت کے الزامات میں گرفتار کیے جاتے رہے ہیں، انہیں تین مرتبہ تو صرف گزشتہ برس نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    ان کے وکیل محمد محمود نے بتایا کہ صہیونی حکام نے ان کے موکل کو مشروط طور پر رہا کیا ہے، وکیل نے بتایا کہ انہوں نے ایک تنظیم کے ساتھ ملکر کانفرنس منعقد کی تھی جسے ناجائز اسرائیل نے اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیا تھا ۔

    اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزنلفیڈ نے عدنان غیث کی گرفتاری ان سے تفتیش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس نومبر میں انہیں اسرائیلی پولیس کی طرف سے انہیں چھ ماہ تک غرب اردن داخل نہ ہونے اور مخصوص افراد کے ساتھ رابطے کے علاوہ کسی سے رابطہ نہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم انہوں احکامات کی خلاف ورزی کی۔

    فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق عدنان غیث یو 1000 شیکل ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل، ضمانت منظور

    لاہور: ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی، حنیف عباسی کو سزا انسداد منشیات عدالت نے سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ حنیف عباسی پر 330 کلو ایفی ڈرین اسمگلنگ کا الزام ہے، 500 کلو ایفی ڈرین اسمگل کرنے کا مقدمہ سنہ 2010 میں درج کیا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گریس فارما سوٹیکل کو ملزم بنایا گیا ہے، 137 کلو ایفی ڈرین کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا گیا۔

    حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ایفی ڈرین مختلف فارما سوٹیکل کمپنیز کو فروخت کیا گیا۔ حنیف عباسی کی گریس فارما سوٹیکل سے ریکوری نہیں ہوئی۔ ماتحت عدالت نے قانون کو نظر انداز کر کے فیصلہ سنایا۔ ایفی ڈرین منشیات کے زمرے میں نہیں آتا۔

    عدالت نے کہا کہ آپ فارما سوٹیکل کمپنیوں کی انوائس مانیں گے، تو سب کی ماننا پڑے گی۔ آپ جن دستاویزات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ کہاں ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلے سے اپنے ثبوت ثابت کریں، فیصلے میں لکھا ہے انوائس پر یقین نہیں کیا جاسکتا۔ سزا ان شواہد پر دی گئی جو ملزمان نے پیش کیے۔

    دلائل کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل کردی اور انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 21 جولائی کو انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور متوقع انتخابات کے امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کیس میں نامزد دیگر 7 ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حنیف عباسی صرف 363 کلو گرام ایفی ڈرین کے شواہد فراہم کر سکے جبکہ بقیہ کے استعمال کے کوئی شواہد فراہم نہ کیے، کیس کے باقی 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر باعزت بری کردیا گیا تھا۔

    مقدمے کا پس منظر

    حنیف عباسی و دیگر کے خلاف ایفی ڈرین کا مقدمہ 21 جولائی 2012 کو درج ہوا تھا، مقدمہ 6 برس تک زیر سماعت رہا اور اس دوران سماعت کے لیے 5 ججز تبدیل بھی ہوئے جبکہ 36 گواہان نے شہادتیں قلم بند کروائیں۔

    مقدمے میں حنیف عباسی، غضنفر، احمد بلال اور عبد الباسط کو نامزد کیا گیا جبکہ ملزمان میں ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید شامل ہیں۔ ملزمان پر 500 کلو ایفی ڈرین منشیات اسمگلروں کو فروخت کرنے کا الزام تھا۔

    حنیف عباسی انتخابات 2018 میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے، جہاں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ان کے مد مقابل تھے، تاہم الیکشن سے 4 دن قبل ان کے خلاف سنائے جانے والے فیصلے نے انہیں انتخابات کی دوڑ سے باہر کردیا۔

  • صوبائی وزیرماحولیات تیمورتالپورکی ضمانت میں 10مئی تک توسیع

    صوبائی وزیرماحولیات تیمورتالپورکی ضمانت میں 10مئی تک توسیع

    کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیرماحولیات تیمور تالپور کو نیب کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں صوبائی وزیر ماحولیات تیمور تالپور کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب افسر نے بتایا کہ تیمورتالپور کو بیان کے لیے کئی بار طلب کیا پیش نہیں ہوتے جس پر صوبائی وزیر نے جواب دیا کہ نیب والے جھوٹ بول رہے ہیں، ان کے سامنے پیش ہوچکا ہوں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ جو ملزمان پیش ہوتے ہیں نیب کیا ان کا ریکارڈ مرتب کرتا ہے؟ جس پر نیب افسر نے جواب دیا کہ مہمان ریکارڈ میں سب لکھا جاتا ہے۔

    عدالت نے نیب افسر پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کومہمان سمجھتے ہو، لوگوں کا دم نکل جاتا ہے، نیب دفتر کے گیٹ پرکیمرے لگائیں تاکہ پتا چلے کون آیا تھا اور کون نہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیرماحولیات تیمور تالپور کی ضمانت میں 10 مئی تک توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ نیب تحقیقات کی زد میں آئے صوبائی وزیر تیمور تالپور نے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

  • نواز شریف جیل میں اپنے مشقتی کی خدمت سے خوش، ضمانت کروا دی

    نواز شریف جیل میں اپنے مشقتی کی خدمت سے خوش، ضمانت کروا دی

    لاہور: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف خود تو ضمانت پر رہا ہو کر گھر پہنچ گئے ساتھ ہی جاتے جاتے اپنے مشقتی کی بھی ضمانت کروا گئے، عدالت نے مشقتی سوار حسین کی سزا معطل کرتے ہوئے اس کی رہائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف جیل میں اپنے مشقتی سوار حسین کی خدمت سے بے حد خوش ہوئے اور اسے اس کی خدمت کا صلہ دیتے ہوئے اس کی ضمانت کروا دی۔

    مشقتی سوار حسین قتل کے مقدمے میں قید تھا اور اسے سنہ 2009 میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔ نواز شریف کی ہدایت پر لیگی لائرز فورم نے لاہور ہائیکورٹ میں سوار حسین کی اپیل دائر کی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے سوار حسین کی سزا معطل کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سوار حسین اپنی سزا کا بڑا حصہ کاٹ چکا ہے، سزا کے خلاف سوار حسین کی اپیل پر ہائیکورٹ نے فیصلہ نہیں کیا تھا۔

    عدالت نے مزید کہا کہ اگر سزا معطل نہ کی تو امکان ہے کہ سوار حسین اپیل پر فیصلے تک سزا پوری کاٹ لے گا، اپیل کے فیصلے تک مکمل سزا کاٹنا ایسا ہی ہوگا جیسے ایڈوانس میں سزا دی جائے۔

    ذرائع کے مطابق مشقتی نے جیل میں نواز شریف کی بہترین خدمت کی جس کے بعد نواز شریف نے اس کی خدمت سے خوش ہو کر سزا معطلی کی درخواست کی ہدایت کی، سوار حسین کے 2 لاکھ کے ضمانتی مچلکے کا انتظام بھی لیگی وکلا کی جانب سے کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز میاں نواز شریف کو طبی بنیادوں پر 6 ہفتے کی ضمانت پر رہا کیا گیا تھا، اس دوران نواز شریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    چھ ہفتے کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد ضمانت از خود منسوخ ہوجائے گی اور اگر اس کے بعد نواز شریف نے خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔

  • نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کا درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی۔

    نوازشریف کی جانب سے دائر درخواست میں وفاق، نیب، جج احتساب عدالت، سپرنٹنڈنٹ جیل کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ کا 25 فروری کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے، نوازشریف کوالعزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرکے ضمانت دی جائے۔

    درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوازشریف جیل میں قید ہیں، سنجیدہ نوعیت کی بیماریاں ہیں، میڈیکل بورڈ کے ذریعے نوازشریف کے کئی ٹیسٹ کرائے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ قانون میں دیے گئے اختیار استعمال کرنے میں ناکام ہوئی، ہائی کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے اپنے اختیارکے استعمال میں غلطی کی۔

    درخواست گزار کے مطابق ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے طے کردہ پیرامیٹرکا غلط اطلاق کیا، ہائی کورٹ نے ضمانت کے اصولوں کومدنظر نہیں رکھا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے فرض کرلیا نوازشریف کواسپتال میں علاج کی سہولتیں میسرہیں، درحقیقت نوازشریف کودرکارٹریٹمنٹ شروع بھی نہیں ہوئی۔

    سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کوفوری علاج کی ضرورت ہے، علاج نہ کیا گیا تو صحت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔