Tag: ضمنی الیکشن

  • عمر کوٹ میں ضمنی انتخاب میں ووٹ کم کیوں پڑے؟ پیپلز پارٹی ہائی کمان کا اہم فیصلہ

    عمر کوٹ میں ضمنی انتخاب میں ووٹ کم کیوں پڑے؟ پیپلز پارٹی ہائی کمان کا اہم فیصلہ

    عمر کوٹ: صوبہ سندھ کے شہر عمر کوٹ میں حلقہ این اے 213 میں ضمنی الیکشن کے دوران کم ووٹ پڑنے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی ہائی کمان پریشان ہو گئی ہے، کمان نے عمرکوٹ کی مقامی قیادت سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت صوبہ سندھ کے صدر نثار کھوڑو اور دیگر رہنماؤں سے وضاحت طلب کرے گی کہ قومی حلقے میں ضمنی انتخاب کے دوران کم ووٹ کیوں پڑے۔

    این اے213 کی نشست پر 18 امیدوار مد مقابل تھے، پی پی کی صبا تالپور اور حزب اختلاف کے مشترکہ امیدوار لال مالھی میں مقابلہ تھا، حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 6 لاکھ 8 ہزار 997 ہے، جن میں 2 لاکھ 87 ہزار 311 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔


    این اے 213 عمر کوٹ کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کامیاب


    ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری کردہ 498 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کے مطابق این اے 213 عمر کوٹ کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کی صبا تالپور ایک لاکھ 61 ہزار 934 ووٹ لے کر کامیاب رہیں، جب کہ آزاد امیدوار لال چند مالھی 81 ہزار 160 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    تاہم ضمنی انتخابات میں سٹی میں 31 ہزار 63 ووٹ ڈالے گئے، جن میں سے 881 ووٹ مسترد ہوئے، عمر کوٹ کے 63 پولنگ اسٹیشنوں پر پی پی امیدوار کو 14 ہزار 37 ووٹ پڑے، جب کہ اپوزیشن امیدوار نے 15 ہزار 431 ووٹ لیے۔ اس نتیجے کو دیکھ کر پی پی قیادت نے مقامی قیادت سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • این اے 213 ضمنی الیکشن، خواتین پولنگ عملہ بیلٹ باکس سیل کرنے سے ناواقف

    این اے 213 ضمنی الیکشن، خواتین پولنگ عملہ بیلٹ باکس سیل کرنے سے ناواقف

    عمرکوٹ: این اے 213 پر ضمنی الیکشن کے دوران گورنمنٹ ڈگری کالج میں قائم خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر انوکھی صورت حال دیکھنے کو ملی۔

    تفصیلات کے مطابق آج صوبہ سندھ کے شہر عمر کوٹ میں حلقہ این اے 213 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ شروع ہو گئی ہے، پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ ڈگری کالج میں اس وقت دل چسپ صورت حال دیکھنے کو ملی جب خواتین پولنگ عملہ بیلٹ باکس سیل کرنے سے ناواقف نکلا۔

    پولنگ اسٹیشن میں پریزائیڈنگ افسر اور عملہ بیلٹ باکس کو سیل لگانے کی کوششیں کرتا رہا، جب کسی سے بھی بیلٹ باکس کی سیل نہ لگی تو خواتین عملے نے باہر کھڑے پولیس اہلکار کو بلا لیا۔


    حلقہ این اے 213 کے حوالے سے مکمل معلومات


    پولیس اہلکار کی کوشش بھی ناکام رہی، عملے کی وجہ سے پولنگ شروع ہونے میں تاخیر بھی ہوئی، پولنگ کا وقت شروع ہونے کے باوجود خواتین ووٹرز انتظارکرتی رہیں۔

    بعد ازاں، مرد عملے کو طلب کر کے بیلٹ باکسز سیل کرائے گئے، اور آدھا گھنٹہ تاخیر سے پولنگ شروع ہو گئی۔

  • شیخوپورہ: پی پی 139 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن  نے میدان مار لیا

    شیخوپورہ: پی پی 139 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن نے میدان مار لیا

    شیخوپورہ : پی پی 139 کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے میدان مار لیا، رانا طاہر اقبال 44 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 139 کا ضمنی الیکشن ن لیگ نے جیت لیا، مسلم لیگ ن کے رانا طاہراقبال 44 ہزار د 264 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔

    غیرحتمی نتیجے میں بتایا گیا پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اعجاز بھٹی 19 ہزار 964 ووٹ لیکر دوسرےنمبر پر ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی ن لیگ کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخاب نےجلاؤ گھیراؤ کا بیانیہ مسترد کر دیا، عوام نے انتشار کے بجائے ترقی و خوشحالی کےحق میں فیصلہ سنایا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے پی پی 139 سے ضمنی انتخاب جیتنے پر راناطاہر کو مبارکباد دیتے ہوئے بھرپوراعتماد کرنے پر شیخو پورہ کےعوام سے اظہار تشکراور مبارک باد دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ رانا طاہر کی واضح اکثریت سےکامیابی عوام کی محبت اور بھرپوراعتماد کا ثبوت ہے، عوام جان چکے ہیں ترقی کا سفر نواز شریف کی قیادت میں ہی طے ہوگا، چند ماہ میں دن رات محنت کرکے پنجاب میں ریکارڈ پراجیکٹ شروع کیے، دوسرے صوبے بھی پنجاب کے شاندار منصوبوں کی تقلید کر رہے ہیں۔

  • این اے 171 رحیم یار خان پر ضمنی الیکشن، پولنگ جاری

    این اے 171 رحیم یار خان پر ضمنی الیکشن، پولنگ جاری

    رحیم یار خان: این اے 171 رحیم یار خان پر ضمنی الیکشن کے لئے پولنگ جاری ہے، نشست پر پیپلزپارٹی کے مخدوم طاہر رشید اور پی ٹی آئی کے حسان مصطفی مدمقابل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق این اے ایک سو اکہتر رحیم یار خان پر ضمنی الیکشن کا دنگل سج گیا اور پولنگ کا وقت شروع ہوگیا ہے ، جو شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔

    ضمنی انتخابات کے باعث مقامی سطح پر آج ضلع رحیم یار خان میں عام تعطیل ہے جبکہ دفعہ 144 بھی نافذ کی گئی ہے۔

    پولنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن نمبر103،104،105 اور207 پربدنظمی کے باعث تاحال پولنگ شروع نہ ہوسکی ، پولنگ اسٹیشن کے اندر عملے کی موجودگی کے باوجود ووٹرزکواندر نہیں جانے دیا جا رہا جبکہ متعدد پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہے۔

    الیکشن کمیشن پنجاب نے کہا ہے این اے171 کے301پولنگ اسٹیشنزپرپولنگ 8 بجے شروع ہونے کی رپورٹس موصول ہوئیں، پرامن انتخاب کےانعقاد کے لئے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ووٹرز بلا خوف اپناحق رائے دہی استعمال کرنے پولنگ اسٹیشنزآئیں، شکایات کی صورت میں صوبائی الیکشن کنٹرول روم کےنمبر پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے پیپلزپارٹی کے مخدوم طاہر رشید اور پی ٹی آئی کے حسان مصطفی مدمقابل ہیں، جبکہ چار آزاد امیدوار بھی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔

    این اے 171 کی نشست پی ٹی آئی کے ایم این اے ممتاز مصطفی کے انتقال پر خالی ہوئی تھی۔

  • قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ ختم

    قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ ختم

    اسلام آباد: قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے صبح 8 بجے شروع ہونے والا پولنگ کا وقت 5 بجتے ہی ختم ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

    پنجاب اور خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کی 2،2 سندھ کی ایک نشست پر ووٹنگ جاری رہی، پنجاب میں 12 صوبائی، کے پی اور بلوچستان میں 2،2 صوبائی نشستوں پر ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    کون کس کے مد مقابل؟

    وزیر اعظم شہباز شریف کی خالی کردہ نشست این اے 132 قصور پر ن لیگ کے ملک رشید احمد خان اور سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد حسین ڈوگر آمنے سامنے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خالی کردہ نشست این اے 119 لاہور پر لیگی امیدوار علی پرویز ملک کا سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق مد مقابل ہیں۔

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی خالی کردہ نشست این اے 44 پر آزاد امیدار فیصل امین گنڈاپور اور پیپلز پارٹی کے عبدالرشید کنڈی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    انٹرنیٹ موبائل فون سروس

    لاہور کے 5 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے دوران مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہے، انٹرنیٹ سروسز بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں 21 اور 22 اپریل کو بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل رہے گی، یہ فیصلہ انتخابی عمل کو بلاتعطل اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    انتخابی حلقے

    ملک بھر میں قومی اسمبلی کے 5، صوبائی اسمبلیوں کے 16 حلقوں میں ضمنی الیکشن آج ہوئے۔ پنجاب کے حلقے این اے 119 لاہور، این اے 132 قصور میں ضمنی الیکشن کے لیے ووٹنگ جاری رہی، پنجاب اسمبلی کے حلقوں پی پی 193،93،54،36،32،22 میں عوام نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ پنجاب اسمبلی کے حلقوں پی پی 290،266،164،158،149،147 میں بھی ووٹنگ ہوئی، الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب میں 2 ہزار 601 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    خیبر پختونخوا کی 2 قومی، 2 صوبائی نشستوں پر الیکشن ہوا، کے پی کے حلقے این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان، این اے 8 باجوڑ، این اے 8 اور 44، پی کے 22 اور 91 میں ووٹنگ جاری رہی۔ خیبر پختونخوا میں 49 امیدوار میدان میں ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق 892 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں 139 حساس ہیں۔

    سندھ میں قومی اسمبلی کے ایک حلقے این اے 196 قمبر شہداد کوٹ میں 2 امیدوار میدان میں ہیں، جس میں 303 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں 158 حساس ہیں۔

    بلوچستان میں 2 صوبائی حلقوں میں ضمنی الیکشن اور ایک میں دوبارہ پولنگ ہوئی، پی بی 20 اور 22 میں ضمنی الیکشن کے لیے ووٹنگ جاری رہی، پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں ری پولنگ ہوئی۔ بلوچستان میں 354 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

  • آر اوز سے خالی فارم 45 پر دستخط پہلے ہی لے لیے گئے، پی ٹی آئی کا الزام

    آر اوز سے خالی فارم 45 پر دستخط پہلے ہی لے لیے گئے، پی ٹی آئی کا الزام

    پاکستان تحریک انصاف نے الزام لگایا ہے کہ ضمنی الیکشن سے پہلے ہی آر اوز سے زبردستی خالی فارم 45 پر دستخط لے لیے گئے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ آر اوز سے خالی فارم 45 پر پہلے ہی دستخط لے لیے گئے ہیں، اور جنھوں نے دستخط نہیں کیے انھیں مارا پیٹا گیا۔

    رؤف حسن نے کہا جتنا بھی زور لگالیں، چاہے کچھ بھی کر لیں، آپ کو 8 فروری سے بھی بڑا سرپرائز دیں گے، انھوں ںے کہا ضمنی الیکشن کے اعلان کے بعد چھاپے مارے گئے اور ہمارے ورکرز کی فیملیز کے ساتھ بد سلوکی کی گئی۔

    قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 21 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری

    اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی کہا کہ ضمنی الیکشن میں حکومت کی دھاندلی کے باوجود نشستیں جیتیں گے، بیساکھیوں پر بننے والی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی، انھوں نے کہا لندن پلان کے بعد پاکستان میں کاروبار 90 فی صد کم ہو چکا ہے، عمر ایوب نے چیلنج کیا کہ حکومتی پارٹیاں بلوچستان میں ایک جلسہ کر کے دکھائیں۔

  • کل  موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہوگی یا نہیں؟ اہم اعلان ہوگیا

    کل موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند ہوگی یا نہیں؟ اہم اعلان ہوگیا

    اسلام آباد : ملک کے مختلف شہروں میں کل موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہے گی ، اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند کرنےکا فیصلہ کرلیا گیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    ضمنی الیکشن کے پیش نظر پجاب کے 13 شہروں میں کل موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل رہے گی، جن میں لاہور،گجرات،ڈی جی خان، شیخوپورہ،صادق آباد،چکوال،تلہ گنگ، علی پور،ظفروال،بھکر،قصور،شیخوپورہ،علی پورکوٹ چٹھہ شامل ہیں۔

    یاد رہے وزارت داخلہ پنجاب نے ضمنی الیکشن میں تیرہ شہروں میں سروس کی بندش کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کوخط لکھاتھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ضمنی الیکشن کےدوران تیرہ شہروں میں موبائل، انٹرنیٹ سروس بند رہے گی۔

    خیال رہے ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کل ہوں گے۔

  • ملک بھر میں  ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کل ہوگی

    ملک بھر میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کل ہوگی

    اسلام آباد : پاکستان بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں پر ضمنی انتخابات کل ہوں گے، انتخابی سامان کی ترسیل کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے 5 صوبائی اسمبلی کے 16 حلقوں میں ضمنی الیکشن کل ہوں گے ، پولنگ صبح 8سے شام 5 بجے تک بغیر وقفے جاری رہے گی۔

    پنجاب سے قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلی کے 12 حلقوں میں 174 امیدوار مدمقابل ہیں۔

    انتخاب کیلئے انتخابی سامان کی ترسیل کاعمل شروع ہوگیا ہے ، آراوزانتخابی سامان پریزائیڈنگ افسران کو دے رہےہیں،پریزائیڈنگ افسران پولیس سیکیورٹی میں سامان لے کر پولنگ اسٹیشنز روانہ ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پنجاب سے این اے 119 اور 132 میں ضمنی انتخاب ہوگا، پنجاب میں 40لاکھ44 ہزار552 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ، صوبے میں 2 ہزار 601 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ کے پی میں 892 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے ، جس میں 139 حساس پولنگ اسٹیشنزہیں، صوبے میں2 قومی،2 صوبائی نشستوں پر 14لاکھ71ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    اسی طرح سندھ میں این اے 196 میں 2 امیدوار مدمقابل ہیں اور 4 لاکھ 23 ہزار781ووٹرزحق رائےدہی استعمال کریں گے جبکہ الیکشن کے لئے 303 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں ، جس میں 158 حساس پولنگ اسٹیشنزہیں۔

    بلوچستان کے 2 صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخاب اور ایک میں دوبارہ پولنگ ہوگی جبکہ پی بی 20 اور 22 میں ضمنی انتخاب اور پی بی 50قلعہ عبداللہ میں ری پولنگ ہو گی۔

    بلوچستان میں 3 لاکھ 96 ہزار246 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر یں گے، جس کے لئے صوبے میں 354 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات میں پولیس ،رینجرز ،فوجی جوان سیکیورٹی فرائض سرانجام دیں گے،انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنزپر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئےہیں۔

  • سینیٹ کی 6 خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن آج ہورہے ہیں

    سینیٹ کی 6 خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن آج ہورہے ہیں

    اسلام آباد : سینیٹ کی چھ خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن آج ہورہے ہیں ، یہ نشستیں یوسف رضا گیلانی، مولانا غفور حیدری ، نثار کھوڑو، جام مہتاب، پرنس احمد عمر اور سرفرازبگٹی نے خالی کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی 6 خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا وقت شروع ہوگیا ، قومی اسمبلی اور سندھ اوربلوچستان کی اسمبلیوں کے ارکان ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام چار بجے تک جاری رہے گی، تینوں ایوان کے ممبران اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔

    اسلام آباد کی ایک ، سندھ کی دو اوربلوچستان کی تین نشستوں پرانتخاب ہورہا ہے، اسلام آبادکی نشست پرسنی اتحاد کونسل کے امیدوارچوہدری الیاس مہربان اور پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی ہیں۔

    بلوچستان سے سینیٹ کی 3 نشستوں کے لئے7امیدوارمدمقابل ہیں ، پیپلزپارٹی کی جانب سےسابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو ، مسلم لیگ(ن)نےمیردوستین ڈومکی ، جمعیت علما اسلام کی جانب سے عبدالشکور اور بی اےپی کی جانب سے کہدہ بابراور مبین خلجی امیدوار ہیں۔

    کوئٹہ:پیپلز پارٹی کے 2امیدوارشکیل درانی اور طارق حسین دستبردارہوگئے ہیں جبکہ سید محمود شاہ اور میر حیا ربیار آزاد حیثیت سے سینیٹ الیکشن میں حصہ لے رہےہیں۔

    سندھ سےسینیٹ کی2عمومی نشستوں پر پیپلزپارٹی اور سنی اتحاد کونسل کےامیدوارمدمقابل ہیں ، پیپلزپارٹی کی جانب سے سینیٹ نشستوں کیلئے جام سیف اللہ اوراسلم ابڑو جبکہ سنی اتحادکونسل کی شازیہ سہیل اور نذیراللہ ایڈووکیٹ امیدوارہیں۔

    خیال رہے یوسف رضا گیلانی، مولانا غفور حیدری ، نثار کھوڑو، جام مہتاب، پرنس احمد عمر اور سرفرازبگٹی نے نشستیں خالی کی تھی۔

  • پیپلز پارٹی کا آصفہ بھٹو کو ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا آصفہ بھٹو کو ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے بی بی آصفہ بھٹو کو ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ کر لیا ہے، آصفہ بھٹو قومی اسمبلی کے لیے ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گی۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آصفہ بھٹو، آصف زرداری کے صدر منتخب ہونے کے بعد شہید بینظیر آباد سے خالی کردہ نشست این اے 207 پر پیپلز پارٹی کی نامزد امیدوار ہوں گی، آصفہ بھٹو کے لیے حلقہ انتخاب کا فیصلہ فیملی مشاورت سے کیا گیا ہے۔

    آصفہ بھٹو کے لیے بلاول بھٹو کی خالی کردہ قمبر شہداد کوٹ کا حلقہ بھی زیر غور آیا تاہم مشاورت کے بعد آصفہ بھٹو کو شہید بینظیر آباد سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا گیا، این اے 207 شہید بینظیر آباد زرداری خاندان کی آبائی نشست ہے اور اس حلقے سے پیپلز پارٹی ہمیشہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوتی رہی ہے۔

    اس حلقے سے آصف زرداری لگاتار دو بار جب کہ ان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عذرا پیچوہو تین بار کامیاب ہو چکی ہیں، ڈاکٹر عذرا پیچوہو 2002، 08 اور 13 کے الیکشن میں کامیاب ہوئی تھیں جب کہ صدر مملکت آصف زرداری 2018 اور 24 کے الیکشن میں کامیاب قرار پائے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زرداری خاندان نے طویل مشاورت کے بعد آصفہ بھٹو کو میدان سیاست میں اتارنے کی متفقہ طور پر حمایت کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو زرداری کو الیکشن لڑانے کا فیصلہ متفقہ ہے، آصفہ بھٹو کو جنرل سیٹ پر الیکشن لڑ کر پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    آصفہ بھٹو نے گزشتہ الیکشن میں ٹنڈو اللہ یار سے حصہ لینا تھا تاہم مشاورت کے بعد انھیں ضمنی الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا گیا۔ بی بی آصفہ بھٹو خاندان سے بیگم نصرت بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے بعد تیسری خاتون ہوں گی جو جنرل سیٹ پر کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا حصہ بنیں گی۔