Tag: ضمنی الیکشن

  • کراچی: این اے 245 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم

    کراچی: این اے 245 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم

    کراچی: شہر قائد کے انتخابی حلقے این اے 245 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ شروع ہو چکی ہے، ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔

    اس نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے محمود مولوی، ایم کیو ایم کے امیدوار معید انور، پی ایس پی کے سید حفیظ الدین، مہاجر قومی موومنٹ کے محمد شاہد اور ٹی ایل پی کے محمد احمد رضا مد مقابل ہیں۔

    فاروق ستار آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں موجود ہیں، مجموعی طور پر سیٹ کے لیے 15 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جب کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے امیدوار ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار ہوئے۔

    یاد رہے کہ قومی اسمبلی کی یہ نشست ڈاکٹرعامر لیاقت حسین کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

    این اے 245 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تقریباً 5 لاکھ ہے، جو امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے، 203 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 60 حساس قرار دیے گئے ہیں۔ الیکشن کمشنر سندھ کے مطابق انتخابی مراکز پر پولیس اور رینجرز اہل کار تعینات کر دیے گئے ہیں، جب کہ کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے جوان بھی اسٹینڈ بائی ہیں۔

    حلقے میں 5 ہزار سے زائد اہل کار سیکیورٹی فرائض پر مامور ہیں، ہر پولنگ اسٹیشن پر پولیس کا دستہ 10 اہل کاروں پر مشتمل ہے، جب کہ رینجرز سو سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر موجود ہیں۔

    پولنگ میں‌ تاخیر

    بعض پولنگ اسٹیشنز پر ایجنٹس کے بروقت نہ پہنچنے کی وجہ سے ووٹ ڈالنے کا عمل تاخیر کا شکار ہوا، پولنگ اسٹیشن نمبر 125 اور 130 خدادا داد کالونی، پولنگ اسٹیشن 23 سے 25 پی ای سی ایچ ایس بلاک تھری میں‌ پولنگ مقررہ وقت پر شروع نہ ہو سکنے کی شکایت موصول ہوئیں۔

    پریزائڈنگ آفیسر کا کہنا تھا کہ انتظامات مکمل ہیں تاہم پولنگ ایجنٹ نہ آنے کی وجہ سے پولنگ شروع ہونے میں‌ تاخیر ہوئی، ڈی آر او علی اصغر سیال نے پولنگ اسٹیشن 23 سے 25 پی ای سی ایچ ایس بلاک تھری کا دورہ کیا، جہاں پولنگ ایجنٹس نہیں پہنچے وہاں سیکیورٹی انچارج کے سامنے بیلٹ باکس سیل کیے گئے۔

    میڈیا کوریج

    ڈی آر او علی اصغر سیال کے مطابق میڈیا کو پولنگ اسٹیشنز پر کوریج کی اجازت ہے، انھوں نے کہا جن پولنگ اسٹیشن پر کوریج سے روکنے کی شکایت آئی ہے وہاں بات کروں گا۔

    ووٹنگ کا عمل سست روی کا شکار

    گورنمنٹ اسلامیہ گرلز کالج کے پولنگ اسٹیشنز میں دس بجے تک صرف 24 ووٹ کاسٹ ہوئے، یہاں 6 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، پولنگ اسٹیشن 110 میں 3 مرد ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا، 111 میں مردوں کے چار ووٹ کاسٹ ہوئے، 112 میں ایک خاتون نے، 113 میں دو مردوں اور ایک خاتون، 114 میں 5 خواتین اور چار مردوں، 115 میں صرف چار مردوں نے ووٹ کاسٹ کیا۔

    سندھی مسلم سوسائٹی کے گرلز بواٸز پراٸمری اور سیکنڈری اسکول میں واقع 4 پولنگ اسٹیشنز پر بھی پولنگ کا عمل سست روی کا شکار ہے، پولنگ عملہ ووٹرز کے انتظار میں بیٹھا ہے، چھٹی کے باعث بھی ووٹرز کا پولنگ اسٹیشنز پر رش کم ہے۔

    الیکشن کمیشن کی اپیل

    ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عوام بلاخوف و خطر گھر سے ووٹ ڈالنے کے لیے نکلیں، گڑ بڑ کرنے والوں اور انتخابی عمل کو متاثر کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، الیکشن کے پُرامن انعقاد کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں، پاک آرمی اور رینجرز بھی حلقے میں موجود ہیں، کسی بھی صوبائی اور وفاقی وزیر ماسوائے ووٹرز کو حلقہ میں داخلے کی اجازت نہیں، تمام اُمیدواروں کے ساتھ یکساں برتاؤ کیا جائے گا۔

    پریذائیڈنگ افسران کون؟

    ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کی طرف سے یہ الزام کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو پریذائیڈنگ آفیسرز لگا دیا گیا ہے، سراسر غلط اور بے بنیاد ہے۔ انھوں نے کہا تمام پریذائیڈنگ افسران سرکاری ملازم ہیں، اور ان کی تعیناتی قانون کے مطابق کی گئی ہے۔

    پی ٹی آئی رکن اسمبلی پولنگ اسٹیشن پر

    ایم کیو ایم کا الزام ہے کہ تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی پولنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن سے باہر نکلتے ہوئے پکڑے گئے، اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔ ایم کیو ایم پولنگ ایجنٹس کا کہنا تھا کہ فردوس شمیم نقوی انتخابات پر اثر انداز ہو رہے ہیں، یہ الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے، نہ حلقے میں ان کا ووٹ ہے نہ وہ پولنگ ایجنٹ ہیں اس کے باوجود وہ پٹیل پاڑہ اور دیگر علاقوں میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر گئے۔

    پولنگ کے عمل میں ایک گھنٹے کا اضافہ

    پولنگ اسٹیشن نمبر 143، سولجر بازار میں پولنگ کے دوران بدنظمی کے باعث پولنگ کا عمل رک گیا، جس پر آر او اور ڈی آر او پہنچ گئے۔ ڈی آر او علی اصغر سیال نے  پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کر دیا، اور پولنگ کے عمل میں ایک گھنٹے کا اضافہ کر دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پریزائڈنگ افسر محبوب نے تمام فارم اور لفافے پر تمام پولنگ ایجنٹس سے قبل از وقت دستخط کروا لیے تھے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری کارروائی کی گئی، یہ واقعہ پولنگ اسٹیشن نمبر 143 اور 144 میں ہوا۔ تاہم ڈی آر او نے تمام فارم منسوخ کر دیے ہیں، پولنگ کا عمل ایک گھنٹے کے لیے رک گیا تھا، اس لیے پولنگ اسٹیشن میں اب شام 6 بجے تک پولنگ جاری رہے گی۔

    سولجر بازار، گرما گرمی

    وقت گزرنے کے ساتھ ضمنی انتخاب کے ماحول میں گرما گرمی آ گئی ہے، سولجر بازار میں تین سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم پاکستان اور ٹی ایل پی کے کارکنان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی، پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار کارکنان کے ہمراہ پہنچ گئے تھے۔

  • وزیراعظم  ضمنی الیکشن میں انتھک کوششوں پر ن لیگ رہنماؤں اور کارکنان کے شکر گزار

    وزیراعظم ضمنی الیکشن میں انتھک کوششوں پر ن لیگ رہنماؤں اور کارکنان کے شکر گزار

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے ضمنی الیکشن میں انتھک کوششوں پر ن لیگ رہنماؤں اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ضمنی الیکشن میں انتھک کوششوں پر ن لیگ رہنماؤں اور کارکنان کا شکرگزارہوں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے پارٹی کے لیے بہترین انتخابی مہم چلائی، پر امن الیکشن پروزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں پنجاب حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔

    خیال رہے تحریک انصاف نے پنجاب میں میدان مارلیا اور پی ڈی ایم امیدواروں کوشکست دے دی، پی ٹی آئی نے بیس میں سے پندرہ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

    غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن چارنشستوں پر کامیاب ہوئی جبکہ ایک نشست پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی۔

    پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے پی ٹی آئی نے مطلوبہ گولڈن نمبرایک سوچھیاسی عبورکرلیا ہے ، پنجاب میں ق لیگ کی سیٹیں ملا کر پی ٹی آئی کے پاس نشستوں کی تعداد ایک سواٹھاسی ہوگئیں۔

  • ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے

    ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے

    لاہور: ضمنی الیکشن سے قبل پنجاب اسمبلی میں طاقت کا توازن برابر ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ضمنی الیکشن سے پہلے پنجاب اسمبلی میں دونوں جانب نمبرز برابر ہو گئے ہیں، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اتحاد کی 173، تحریک انصاف اور ق لیگ اتحاد کی بھی 173 نشستیں ہو گئیں۔

    پنجاب اسمبلی میں اس سے پہلے پی ڈی ایم اتحاد کے 176 نمبرز تھے، تاہم پنجاب اسمبلی سے ن لیگ کے 2 ممبران مستعفی ہو گئے جب کہ ایک کو عدالت نے نااہل قرار دے دیا، جس کے باعث ان کے نمبرز کم ہو گئے۔

    ن لیگ رکن اسمبلی کو ہائیکورٹ نے جعلی ڈگری پر گزشتہ روز نا اہل قرار دیا تھا، دوسری طرف ن لیگی رکن فیصل نیازی نے گزشتہ روز اور جلیل شرقپوری نے آج اپنی نشست سے استعفیٰ دیا۔

    لیگی ایم پی اے جلیل شرقپوری کا استعفیٰ پنجاب میں ضمنی الیکشن کی پولنگ سے چند گھنٹے پہلے نون لیگ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ن لیگی رکن کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے، جس سے پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست خالی قرار دے دی گئی۔

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کا کہنا ہے کہ ابھی مزید 4 استعفے آئیں گے، جن سے غلطی ہوئی ہے انھیں احساس ہو رہا ہے، بہت جلد منظرنامہ تبدیل ہونے والا ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی حکمرانی کا تاج سر پر سجانے کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان پنجاب اسمبلی کی فیصلہ کن 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔

  • این اے 133 ضمنی الیکشن، حتمی نتیجہ تیار

    این اے 133 ضمنی الیکشن، حتمی نتیجہ تیار

    لاہور: حلقہ این اے 133 میں ریٹرننگ افسر نے ضمنی الیکشن کا حتمی نتیجہ تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 133 لاہور میں ضمنی انتخاب کا حتمی نتیجہ تیار ہو گیا، ن لیگ کی شائستہ پرویز ملک 46 ہزار 811 ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار دے دی گئیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے اسلم گل 32 ہزار 313 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ آزاد امیدوار حبیب اللہ 650 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔

    یہ نشست ن لیگی ایم این اے پرویز ملک کی وفات کے باعث خالی ہوئی تھی، اور اب یہ نشست ان کی اہلیہ نے دوبارہ جیت لی۔

    یاد رہے کہ اس حلقے میں ووٹنگ 5 دسمبر کو ہوئی تھی، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا اور کسی تعطل کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہا تھا، حلقے میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ تقریباً 18 فی صد رہا تھا۔

    این اے 133 کے انتخاب میں 11 امیدواروں نے حصہ لیا، تاہم ن لیگ کی شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے اسلم گل میں زوردار مقابلہ تھا۔

    حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جمیشد اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ الیکشن سے باہر ہو چکے تھے، ان کے تجویز کنندہ کا ووٹ این اے 133 میں رجسٹرڈ نہ ہونے پر کاغذات مسترد ہوگئے تھے۔

  • این اے 75: دھاندلی میں ملوث افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا فیصلہ

    این اے 75: دھاندلی میں ملوث افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد: این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب کے دوران دھاندلی کرنے والے افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا، الیکشن کمیشن نے دھاندلی میں ملوث افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ تمام ملوث افراد کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی، الیکشن کمیشن نے متعلقہ شعبہ جات سے فوجداری شکایات کا ڈرافٹ مانگ لیا، محکمانہ کارروائی کے لیے انکوائری کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے بھی سفارشات طلب کر لیں۔

    الیکشن کمیشن نے متعلقہ شعبہ جات کو ایک ہفتے میں سفارشات منظوری کے لیے پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا، حکم میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دھاندلی میں ملوث کوئی افسر آئندہ انتخابی ڈیوٹی پر مامور نہ ہو۔

    این اے 133 ویڈیو لیکس

    دوسری طرف این اے 133 لاہور کے ضمنی الیکشن میں ویڈیو لیکس پر کوئی رپورٹ پیش نہیں کی جا سکی، ووٹوں کی خریداری پر مبینہ ویڈیو کی کوئی رپورٹ ریٹرننگ آفیسر کو پیش نہ کی گئی۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آر او نے ایف آئی اے، نادرا، پیمرا، اور پولیس سے 30 نومبر تک رپورٹ طلب کر رکھی تھی، لیکن متعلقہ اداروں کی جانب سے تاحال رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔

    سوشل میڈیا پر حلقے میں پیسوں کے عوض ووٹوں کی خریداری کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس پر الیکشن کمیشن نے سخت نوٹس لیا تھا۔

  • این اے 133: پی ٹی آئی امیدوار کا آر او کے فیصلے کے خلاف ردِ عمل

    این اے 133: پی ٹی آئی امیدوار کا آر او کے فیصلے کے خلاف ردِ عمل

    لاہور: حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال چیمہ نے آر او کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے تائید اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں ہے، جس پر ریٹرننگ آفیسر نے جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے تھے، ان کی اہلیہ مسرت کورنگ امیدوار تھیں۔

    جمشید چیمہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تکنیکی بنیاد پر کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، ہم ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہیں، الیکشن لڑنے کا حق نہیں چھینا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا ہمارے اندر سے کسی نے کوئی سازش نہیں کی، اعجاز چوہدری ہمارے بڑے ہیں، وہ اپنے بیٹے کو یہاں سے الیکشن لڑانا چاہتے تھے، لیکن میرے ٹکٹ کے فیصلے کے بعد اعجاز چوہدری نے اس فیصلے کی بھرپور حمایت کی۔

    پی ٹی آئی این اے 133 ضمنی انتخابات سے آؤٹ ہو گئی

    جمشید اقبال کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ یہ میرا حلقہ انتخاب نہیں یا میں الیکشن سے بھاگ رہا ہوں، میں تو وزیر اعظم کے معاون کی حیثیت سے استعفیٰ دے کر یہاں آیا ہوں، یہ ایک حادثہ تھا جسے الیکشن کمیشن بڑا بنانے کی کوشش نہ کرے۔

    اس موقع پر صدر پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب اعجاز چوہدری نے کہا کہ ن لیگ قانونی پیچیدگیوں کی بجائے میدان میں مقابلہ کرے۔

    انھوں نے کہا الیکشن کمیشن کی فہرستیں غلطیوں سے بھری ہوئی ہیں، تجویز کنندہ این اے 133 کا رہائشی ہے، ان کا ووٹ دوسرے حلقے میں کیوں گیا، الیکشن کمیشن کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

    اعجاز چوہدری نے کہا کہ ہم ٹریبونل ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں جائیں گے، پوری طرح پُر امید ہیں کہ انصاف کے ادارے ہمیں انصاف دیں گے۔

  • آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی 2 نشستوں پر ضمنی الیکشن

    آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی 2 نشستوں پر ضمنی الیکشن

    مظفر آباد: آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی 2 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے، پولنگ اسٹیشنز پر آزاد کشمیر پولیس کے ساتھ رینجرز بھی تعینات کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، میرپور ایل اے 3 اور کوٹلی ایل اے 12 میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

    ایل اے 3 میر پور میں پاکستان تحریک انصاف کے یاسر سلطان اور مسلم لیگ ن کے محمد سعید مدمقابل ہیں، ایل اے 12 کوٹلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے عامر یاسین، تحریک انصاف کے شوکت فرید اور مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ ریاست خان مدمقابل ہیں۔

    دونوں حلقوں کے پولنگ اسٹیشنز پر آزاد کشمیر پولیس کے ساتھ رینجرز بھی تعینات ہے جبکہ پاک فوج کے دستے کوئیک رسپانس فورس کے طور پر الرٹ رہیں گے۔

  • پی پی 84 ضمنی الیکشن: مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر میدان مار لیا

    پی پی 84 ضمنی الیکشن: مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر میدان مار لیا

    خوشاب: پی پی 84 ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر میدان مار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کےحلقہ پی پی چوراسی خوشاب میں ضمنی انتخاب کا میدان مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر مار لیا، فارم 47 کے مطابق ن لیگ کے ملک معظم کلو 73 ہزار 81 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔

    غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے علی حسین خان 62 ہزار 903 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، واضح رہے کہ یہ نشست ن لیگی امیدوار وارث کلو کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

    شہباز شریف نے کارکنوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا عوام نے آٹا چینی چوروں کو مسترد کر دیا، مریم نواز نے فتح پر کہا نواز شریف کے بیانیے کی تائید عوام کے حق حکمرانی کی فتح ہے۔

    خیال رہے کہ پولنگ دن بھر پُر امن رہی، تاہم کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھنے میں آئی، لیگی رہنما عطا تارڑ بھی بغیر ماسک گھومتے رہے۔

    دوسری طرف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کراچی کے ضمنی انتخاب پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے تیاریاں شروع ہو چکی ہیں، امیدوار ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچنے لگے ہیں، گنتی آج ہو رہی ہے، کشیدگی کے خدشے سے نمٹنے کے لیے صوبائی الیکشن کمیشن نے آئی جی سندھ اور ڈی رینجرز کو کمانڈوز کی تعیناتی کے لیے خط لکھ کر کہا ہے کہ گنتی مکمل ہونے تک کمانڈوز تعینات کیے جائیں۔

    پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حصہ بنیں گے، ری کاؤنٹنگ کا عمل شفاف ہوا تو فیصلہ تسلیم کر لیں گے۔

  • این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    کراچی: شہر قائد میں انتخابی حلقے این اے 249 کا ضمنی انتخاب کا میدان پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے نام کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی کے حلقے 249 کراچی کے ضمنی الیکشن میں تیر نے شیر اور بلے کو شکست سے دوچار کر دیا ہے، غیر حتمی نتائج کے مطابق قادر خان مندو خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مفتی نذیر 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال 9 ہزار 227 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے، اور پاکستان تحریک انصاف کے امجد آفریدی 8 ہزار 922 ووٹ لے کر پانچویں نمبر پر رہے، ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ مرسلین 7 ہزار 511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے۔

    ڈی آر او ندیم حیدر نے تمام 276 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج جاری کر دیے۔انھوں نے کہا حلقے میں 73 ہزار 471 ووٹ کاسٹ ہوئے، درست ووٹوں کی تعداد 72 ہزار 740 رہی جب کہ 731 ووٹ مسترد ہوئے، حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 21.64 فی صد رہی۔

    شکریہ کراچی

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی پی امیدوار کی جیت پر ’شکریہ کراچی‘ کا ٹویٹ کیا، صوبائی وزیر سعید غنی نے میڈیا سے گفتگومیں کہا این اے دو سو انچاس کے ووٹرز نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، حلقے کے لوگوں نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو مسترد کر دیا۔

    انھوں نے کہا صاف شفاف الیکشن ہوا ہے، پولنگ شروع ہوئی تو ٹرن آؤٹ کم تھا، ن لیگ کسی موقع پر ہم سے آگے نہیں گئی، دوبارہ گنتی ہوئی تو ہمارے ووٹ بڑھیں گے کم نہیں ہوں گے۔

    مریم نواز

    ن لیگی رہنما مریم نواز نے الیکشن کمیشن سے متنازعہ الیکشن کے نتائج روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ نتائج نہ بھی روکے تو فتح عارضی ہوگی، انشاء اللہ فتح پھر ن لیگ کو ملے گی۔ مریم نواز کا کہنا تھا مسلم لیگ ن سے صرف چند سو ووٹوں سے الیکشن چوری ہوا، کراچی اور خصوصاً این اے دو سو انچاس کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں، حلقے کے لوگوں نے نواز شریف اور مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا۔

    نتائج مسترد

    تحریک انصاف نے این اے 249 کے نتائج مسترد کر دیے، خرم شیر زمان نے کہا الیکشن کمیشن اور پولیس کے ذریعے دھاندلی کرائی گئی ہے، پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے 2 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست جمع کرا دی، ایم کیو ایم پاکستان نے بھی انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، وسیم اختر نے کہا نتائج میں دانستہ تاخیر انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔

    ٹرن آؤٹ اور اہم واقعات

    واضح رہے کہ کراچی کے اہم انتخابی میدان میں پولنگ اسٹیشنز ویران رہے، ووٹنگ ٹرن آؤٹ 21.64 فی صد رہا، ووٹرز حلقے میں پانی اور دیگر سہولیات کے فقدان کا شکوہ کرتے نظر آئے، سعید آباد کے پولنگ اسٹیشن پر تنگ جگہ کی وجہ سے کو وِڈ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہوا، ایم کیوایم اور پی ایس پی کے کارکنوں میں بدمزگی بھی ہوئی، نعرے بازی کی گئی، پریزائیڈنگ افسر کو فائل میں نوٹوں کا لفافہ دینے والے 2 افراد کو رینجرز نے پکڑا، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 6 ایم پی ایز کو حلقے سے نکالا۔

  • این اے 249 کراچی میں ضمنی انتخاب، ووٹرز کا رش، پولنگ جاری

    این اے 249 کراچی میں ضمنی انتخاب، ووٹرز کا رش، پولنگ جاری

    کراچی: شہر قائد کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہو گیا ہے، پولنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 249 میں ضمنی انتخاب کا میدان سج گیا ہے، پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کا رش ہے اور پولنگ پر امن ماحول میں جاری ہے جو کہ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہےگی۔

    تحریک انصاف، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم اور پی ایس پی کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے، الیکشن کے باعث حلقے میں عام تعطیل ہے، ووٹرز شام پانچ بجےتک بلا تعطل ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔

    پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں، این اے 249 میں مجموعی طور پر 30 امیدواروں میں مقابلہ ہے، حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار سے زائد ہے، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے مطابق حلقے میں 276 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    انتخابی حلقے میں 2 ہزار سے زائد پولیس، ایک ہزار کے قریب رینجرز اہل کار سیکیورٹی پر مامور ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں کیمرے نصب کیے گئے ہیں، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ پولنگ کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    ندیم حیدر نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسران کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کر دیے گئے ہیں، ہر پولنگ اسٹیشن پر اضافی ماسک بھی دیے جائیں گے، کوئی ووٹر بغیر ماسک آئے تو اسے ماسک دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ یہ نشست پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا کے مستعفی ہونے کے باعث خالی ہوئی تھی۔