Tag: ضمنی انتخاب

  • خیبرپختونخوا : سینیٹ میں ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر انتخاب ،  پولنگ  کا عمل جاری

    خیبرپختونخوا : سینیٹ میں ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر انتخاب ، پولنگ کا عمل جاری

    پشاور : سینیٹ میں ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ جاری ہے ، کے پی اسمبلی میں اب تک 105ووٹ پول ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سینیٹ ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن ہورہا ہے، خیبر پختونخوا اسمبلی کے جرگہ ہال میں پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا ہے۔

    انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے ، پولنگ صبح 9 سے شام 4 تک جاری رہے گی اور ایک سو پینتالیس اراکین اسمبلی حقِ رائےدہی استعمال کریں گے۔

    الیکشن خفیہ رائے شماری کےذریعے ہوں گے اور پولنگ اسٹیشن کےاندرموبائل فون لے جانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔

    خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اب تک 105ووٹ پول ہوچکے ہیں ، ضمنی انتخاب میں ن لیگ کی ثوبیہ شاہد اور جے یو آئی کی شازیہ دستبردارہوگئیں۔

    جس کے بعد اپوزیشن سے ن لیگ کی امیدوارمہتاب ظفراورپی ٹی آئی کی امیدوارمشعال اعظم ہیں جبکہ ایک آزاد امیدوار صائمہ خالد بھی سینیٹ ضمنی انتخاب میں حصہ لے رہی ہے،

    یاد رہے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے مشعال یوسفزئی کو خواتین کی نشست پر سینیٹ کا ٹکٹ جاری کر دیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق مشعال یوسفزئی کو بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب بیرسٹرگوہر نے صائمہ خالد کو دستبردار ہونے کی ہدایت کی تھی۔ لیکن اب صائمہ خالد نے سینیٹ انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

  • پنجاب میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ  جاری،  4 امیدوار مدمقابل

    پنجاب میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ جاری، 4 امیدوار مدمقابل

    لاہور : پنجاب میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ جاری ہے، نشست سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی وفات کے باعث نشست خالی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، پولنگ کا عمل صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا۔

    الیکشن کمشنر پنجاب شریف اللہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں جبکہ ن لیگ نے رانا ارشد اور اپوزیشن نے رانا شہباز کو پولنگ ایجنٹ مقرر کیا ہے ۔

    چار امیدوار مدمقابل ہیں، مسلم لیگ ن کی جانب سے مسلم لیگ ن کے حافظ عبدالکریم جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک انصاف کے مہر عبدالستار امیدوار، 2 آزاد امیدوار خدیجہ صدیقی اور اعجاز حسین ہیں۔

    اب تک 169 اراکین اپنا ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں، 371 پر مشتمل پنجاب اسمبلی کے ایوان میں تین سو انہتر ارکان موجود ہے، کامیابی کے لیے ایک سو پچاسی ووٹ درکار ہے۔

    خیال رہے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی وفات کے باعث نشست خالی ہوئی تھی۔

    پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے اراکین کی تعداد 239 ، پی پی کے 16 ، ق لیگ کے 11 اور آئی پی پی کے ارکان کی تعداد 7 ہے۔

    اس کے علاوہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 76 اور پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 37 ہے جبکہ مسلم لیگ ضیا، تحریک لبیک اور مجلس وحدت المسلمین کے پاس بھی ایک ایک رکن ہے۔

    میاں اسلم اقبال نے ایک سال گزر جانے کے باوجود حلف نہیں اٹھایا ایک نشست پر عدالت کے حکم امتناع کے باعث ضمنی انتخاب ہونا باقی ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 کا فارم 47 جاری کر دیا

    الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 کا فارم 47 جاری کر دیا

    لاہور: الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 کا فارم 47 جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ ن نے میدان مار لیا ہے، ای سی پی کی جانب سے جاری فارم 47 کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے 78702 ووٹ حاصل کیے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ فاخر نشاط گھمن نے 39018 ووٹ حاصل کیے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار راحیل کامران چیمہ نے 6832 ووٹ حاصل کیے، جب کہ تحریک لبیک کے امیدوار شفاعت علی نے 4851 ووٹ حاصل کیے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی حلقے میں ووٹوں کا ٹرن آؤٹ 44.79 فی صد رہا، حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 130837 ہے، جب کہ مسترد ووٹوں کی تعداد 2259 ہے۔


    پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری


    خیال رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی ارشد وڑائچ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی، جن کی بیٹی حنا ارشد وڑائچ مسلم لیگ ن کی امیدوار تھیں، اور انھوں نے یہ نشست جیت لی۔

    اس نشست پر 14 امیدوار میدان میں تھے، حلقے میں سمبڑیال اور ڈسکہ کی 18 یونین کونسلیں شامل ہیں، نون لیگ اور پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ تھا، تینوں بڑی جماعتوں نے انتخابی مہم میں بڑے جلسے کیے، سیاسی قائدین بھی اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم میں شریک رہے، حلقے کے ووٹرز کی بھرپور دل چسپی کے باعث عام انتخابات جیسا ماحول تھا۔

  • پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری

    پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری

    سیالکوٹ: پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 سیالکوٹ میں ضمنی اتنخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 میں ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ آج صبح 8 بجے سے جاری ہے، اس نشست پر ن لیگ، پی ٹی آئی، پی پی رہنماؤں سمیت 14 امیدوار میدان میں ہیں۔

    انتخابی حلقے میں سمبڑیال اور ڈسکہ کی 18 یونین کونسلیں شامل ہیں، نون لیگ اور پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان ہے، تینوں بڑی جماعتوں نے انتخابی مہم میں بڑے جلسے کیے۔

    سیاسی قائدین بھی اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم میں شریک رہے، حلقے کے ووٹرز کی بھرپور دل چسپی کے باعث عام انتخابات جیسا ماحول تھا، یہ نشست مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی ارشد وڑائچ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ہے، جن کی بیٹی حنا ارشد وڑائچ مسلم لیگ ن کی امیدوار ہیں۔

    حنا ارشد کے مدمقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے کامران زاہد چیمہ الیکشن لڑ رہے ہیں، تحریک انصاف کے امیدوار فاخر نشاط بھی میدان میں موجود ہیں۔

  • پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کا اعلان

    پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کا اعلان

    اسلام آباد : سینیٹر ساجد میر کے انتقال سے خالی ہونے والی پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کا اعلان کردیا گیا۔

    یہ نشست سینیٹر ساجد میرکی وفات پر خالی ہوئی تھی، الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کردیا سینیٹ کی اس جنرل نشست پر انتخاب 29 مئی کو ہوگا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ پنجاب اسمبلی کی عمارت میں ہوگی، پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    امیدوار 14 اور 15 مئی کو کاغذات نامزدگی جمع کرا سکیں گے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال17مئی کو ہوگی۔

    کاغذات نامزدگی پر اپیلیں 20 سے 22 مئی تک نمٹائی جائیں گی، امیدوار 24 مئی کو کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔

  • حلقہ این اے 213 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ شروع

    حلقہ این اے 213 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ شروع

    عمرکوٹ: حلقہ این اے 213 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر عمر کوٹ میں حلقہ این اے 213 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ شروع ہو گئی ہے، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہے گا۔

    این اے213 کی نشست پر 18 امیدوار مد مقابل ہیں، پی پی کی صبا تالپور اور حزب اختلاف کے مشترکہ امیدوار لال مالھی میں مقابلہ ہے، حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 6 لاکھ 8 ہزار 997 ہے، حلقے میں 2 لاکھ 87 ہزار 311 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔


    الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی خالی نشست پر الیکشن شیڈول کا اعلان کردیا


    حلقے میں پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 498 ہے، 98 خواتین پولنگ اسٹیشن بھی شامل ہیں، 269 کو حساس اور 91 کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا ہے۔

    این اے 213 کی نشست نواب یوسف تالپور کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی، پولنگ اسٹیشن کی سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، وزارت داخلہ کی جانب سے حلقے میں رینجرز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

  • رحیم یار خان کے ضمنی انتخاب کو فافن نے شفاف قرار دے دیا

    رحیم یار خان کے ضمنی انتخاب کو فافن نے شفاف قرار دے دیا

    رحیم یار خان کے ضمنی انتخاب کو فافن نے ’بڑے پیمانے پر شفاف‘ قرار دے دیا ہے۔

    فافن کی رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے ووٹوں میں 40 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

    فافن نے پی پی پی کے ووٹ شیئر میں بہتری کی اطلاع دی ہے، جو کہ 3 فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

    فافن کی رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان ضمنی انتخاب میں ووٹرز ٹرن آؤٹ میں 288,113 مرد اور 238,860 خواتین شامل ہیں، رحیم یار خان کے حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 526,973 ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 171 کی یہ نشست چند ہفتے قبل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ایم این اے رئیس ممتاز مصطفیٰ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    قومی اسمبلی کے حلقے این اے 171 کے ضمنی انتخاب کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مخدوم طاہر رشید الدین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حسان مصطفیٰ کو شکست دے دی تھی۔

  • قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخاب کب ہوں گے؟ شیڈول کا اعلان

    قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخاب کب ہوں گے؟ شیڈول کا اعلان

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے شیڈول کااعلان کردیا گیا ، 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات 16 مارچ کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 33نشستوں پر ضمنی انتخاب کےشیڈول کااعلان کردیا۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات 16 مارچ کو ہوں گے۔

    شیڈول کے تحت ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی 6سے 8فروری تک جمع کرائے جاسکیں گے اور کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 9فروری کو ہو گی جبکہ انتخابی نشانات 23فروری کوجاری کئے جائیں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کراچی کے 9 حلقوں، راولپنڈی کی 5 ،اسلام آباد کی تین، لاہور اور ملتان کے دو دو اور خیبرپختونخوا کے قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    بلوچستان کے ایک حلقہ این اے 265 کوئٹہ میں 16 مارچ کو الیکشن ہوگا جبکہ جہلم، بھکر اور ڈی جی خان کی ایک ایک نشست پر بھی 16 مارچ کو پولنگ ہوگی۔

    اس کے علاوہ کراچی میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 241 کورنگی،این اے 242 شرقی ، این اے 243،این اے 244،این اے247 جنوبی، این اے 243،این اے 244،این اے247 جنوبی پر ضمنی الیکشن ہوں گے۔

    سوات، ہری پور، صوابی نوشہرہ، کوہاٹ،ڈی آئی خان،،اسلام آباد،راولپنڈی، جہلم،بھکر،کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر بھی ضمنی انتخابات ہوں گے۔

    خیال رہے تحریک انصاف کے اراکین کے استعفوں کےباعث یہ حلقےخالی ہوئے تھے۔

  • گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کتنا رہا؟

    گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کتنا رہا؟

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 30.21 فیصد رہا، پاکستان تحریک انصاف نے کل ووٹوں کے 49.5 فیصد حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے 8 حلقوں کے لیے گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 30.21 فیصد رہا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 19.36 اور خواتین کا 10.75 فیصد رہا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 49.5 فیصد، مسلم لیگ نے 13.6 فیصد اور پیپلز پارٹی نے 12.8 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

    عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 8.9 فیصد، جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی پی) نے 6.1 فیصد اور تحریک لبیک پاکستان نے 3.9 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

  • ضمنی الیکشن میں ن لیگ بری طرح ناکام، ایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا

    ضمنی الیکشن میں ن لیگ بری طرح ناکام، ایم کیو ایم کو بڑا جھٹکا

    کراچی: ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ ن بری طرح ناکام ہو گئی، کراچی میں ایم کیو ایم کو بھی بڑا جھٹکا لگ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملک کے کئی حلقوں میں ضمنی انتخاب میں جہاں پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی اپنی 8 نشستوں پر دوبارہ انتخاب میں 6 نشستیں واپس جیت لی ہیں، وہاں پی ایم ایل این اور ایم کیو ایم کی مقبولیت میں زبردست کمی کا بڑا ثبوت بھی مل گیا ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی کوئی نشست نہ جیت سکی، جب کہ کراچی کی نمائندہ جماعت ہونے کی دعویدارایم کیو ایم کو کراچی کے عوام نے دونوں سیٹوں پر مسترد کر دیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان این اے 237 اوراین اے 239 کورنگی کی نشست پر عوامی پذیرائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

    ضمنی انتخابات : پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 8 میں سے 6 نشستوں پر کامیاب

    عمران خان 50 ہزار 14 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جب کہ ایم کیو ایم کے نیئر رضا 18 ہزار 116 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جس سے یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ کیا ایم کیو ایم کی سیاست کا صفایا ہو گیا؟

    ادھر پنجاب اسمبلی کی 3 میں سے 2 نشستوں پر بلے نے چھکا مارا ہے، پی پی 209 خانیوال سے پی ٹی آئی کے فیصل خان نیازی کامیاب ہوئے، جب کہ پی پی 241 بہاولنگر سے تحریک انصاف کے ملک مظفر فتح یاب ہوئے۔

    پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست ن لیگ کے افتخار احمد کے نام رہی۔

    ضمنی انتخاب میں اکیلے عمران خان 13 جماعتی اتحاد پر بھاری ثابت ہوئے ہیں، ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی نے ن لیگ، اے این پی اور ایم کیو ایم کو ان کے گھروں میں دھول چٹا دی، کراچی والوں نے ایم کیو ایم اور فیصل آبادیوں نے ن لیگ کو مسترد کیا، قومی کی چھ اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر پی ٹی آئی نے فتح سمیٹ لی۔