اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کراچی میں ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کی جیت پر کہا کہ پی ٹی آئی کی کام یابی عمران خان پر اعتماد کا اظہار ہے۔
تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے شہرِ قائد میں ایم کیو ایم پاکستان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی واضح کام یابی کو وزیرِ اعظم عمران خان پر اعتماد کا اظہار قرار دیا۔
وزیرِ اطلاعات نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی نے لسانی سیاست رد کر کے قومی سیاست کا انتخاب کیا۔
کراچی میں PTI کے امیدواروں کی شاندار کامیابی عمران خان اور حکومت پر لوگوں کے اعتماد کا اظہار ہے۔ کراچی نے لسانی سیاست کو رد کر کے قومی سیاست کا انتخاب کیا ہے اور انشااللہُ یہ پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں تحریکِ انصاف کی کام یابی انشاء اللہ پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔
دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان نے شہرِ قائد میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے نتائج مسترد کر دیے، پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے نتائج کو جانب دار قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلیوں کی دو نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 247 اور پی ایس 111 میں تحریک انصاف کو جب کہ پی کے 71 میں عوامی نیشنل پارٹی کو برتری حاصل ہے۔
کراچی / پشاور: قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلیوں کی دو نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق این اے 247 سے پی ٹی آئی اور پی ایس 111 میں بھی تحریک انصاف کے امیدوار قرار پائے ہیں جبکہ پی کے 71 میں عوامی نیشنل پارٹی نے برتری حاصل کرلی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247، پی ایس 111 اور خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 71 پر ضمنی انتخابات کا انعقاد کیا گیا ، پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوکر شام پانچ بجے اپنے مقررہ وقت پر ختم ہوئی۔
این اے 247 سے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی کامیاب ہوئے تھے ، انہیں صدرِ پاکستان بنائے جانے کے سبب یہ نشست خالی ہوئی۔ پی ایس 71 سے تحریک ِ انصاف کے عمران اسماعیل منتخب ہوئے تھے، جن کے گورنرسندھ بنائے جانے کے سبب یہ نشست بھی خالی ہوگئی تھی۔
دوسری جانب خیبر پختونخواہ کی نشست پی کے 71 پر کامیاب ہونے والے تحریکِ انصاف کے شاہ فرمان کو گورنر خیبرپختونخواہ مقرر کیا گیا جس کے سبب یہ نشست بھی خالی ہوگئی تھی۔
غیرحتمی اورغیرسرکاری نتائج
این اے 247: غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
رزلٹ
ٹوٹل پولنگ اسٹیشنز 240کا غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجہ
تحریک انصاف کے آفتاب صدیقی 32464 ووٹ کر کر کامیاب قرا ر پائے جبکہ ایم کیو ایم کے صادق افتخار14114 ووٹ لے کردوسرے نمبر پر رہے،
قومی اسمبلی کی نشست این اے 247 کےتما م240 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امید وار آفتاب صدیقی کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے صادق افتخاردوسرے نمبر پر ہیں۔
قومی اسمبلی کی اس نشست پرہونے والے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کے آفتاب صدیقی، ایم کیو ایم کے صادق افتخار، پیپلزپارٹی کے قیصرنظامانی اور پی ایس پی کے ارشد وہرہ سمیت کل 16 امیدوارمیدان میں تھے تاہم اصل معرکہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے امیدواروں کے درمیان تھا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار 451 ہے اور اس حلقے میں کل 240 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے ۔ یہ کراچی کا سب سے بڑا حلقہ ہے۔
پی ایس 111 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
رزلٹ
ٹوٹل پولنگ اسٹیشنز کا غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجہ
تحریک انصاف کے شہزاد قریشی 11658 ووٹ لے کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل پی پی کے فیاض پیرزادہ5780ووٹ لے کردوسرے نمبر پر رہے اور ایم کیوایم کے جہانزیب مغل2076ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
سندھ کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 111 پر پی ایس 111 پرہونے والے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے شہزاد قریشی، ایم کیو ایم کے جہانزیب مغل، پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ ، پی ایس پی کے یاسر الدین اور آزاد امیدوار جبران ناصر سمیت کل 12 امیدارحصہ لے رہے تھے، پی ایس 111 میں رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد 1 لاکھ 78 ہزار 965 ہے اور یہاں کل 80 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کی مبارک باد
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تحریک انصاف کے امیدواروں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’کراچی میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی کامیابی عمران خان اور حکومت پر عوام کا اعتماد ہے، کراچی نے لسانی سیاست کر رد کر کے قومی سیاست کا انتخاب کرلیا جو پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے‘۔
کراچی میں PTI کے امیدواروں کی شاندار کامیابی عمران خان اور حکومت پر لوگوں کے اعتماد کا اظہار ہے۔ کراچی نے لسانی سیاست کو رد کر کے قومی سیاست کا انتخاب کیا ہے اور انشااللہُ یہ پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔
صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 71 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صلاح الدین 11527 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے ذوالفقار خان 9854 ووٹ کے لے کردوسرے نمبر پر رہے۔
خیبرپختونخواہ اسمبلی کے حلقہ پی کے71 پر ضمنی الیکشن میں گورنر خیبرپختونخواہ کے بھائی ذوالفقار خان سمیت 5 امیدواروں نے حصہ لیا، اس نشست سے عام اتنخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار شاہ فرمان کامیاب قرار پائے تھے جنہوں نے گورنر بننے کے بعد سیٹ چھوڑ دی تھی۔
پی کے 71 میں ایک لاکھ 33 ہزار 451 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ، حلقے میں مرد وخواتین کے مشترکہ طور پر 86 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 35 نشستوں پرہونے والے ضمنی انتخابات کے غیرحتمی وغیرسرکاری نتائج آگئے جس کے مطابق تحریک انصاف اور ن لیگ نے قومی اسمبلی کی 4،4 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ ق لیگ نے 2 اور ایم ایم اے نے ایک نشست جیتی۔
کراچی: سابق صدر آصف علی زرداری نے ضمنی الیکشن میں پارٹی کے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارکنان کی محبت کا نتیجہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آج ضمنی انتخابات ہوئے جس کے بعد نتائج کا سلسلہ جاری ہے، کراچی اور خیرپور سے پی پی کے ساجدجوکھیو اور سید احمد رضا نے کامیابی حاصل کی۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ امیدواروں کی کامیابی کارکنان کی محبت کا نتیجہ ہے، پی پی کے منتخب نمائندے اپنی توجہ عوام کی خدمت پر مرکوز رکھیں۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 35 نشتوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع جاری ہے۔
عام انتخابات کے ملک کے مختلف 35 حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں اور تاریخ میں پہلی بار سمندر پار پاکستانیوں نے آن لائن ووٹ کاسٹ کیا۔
ضمنی انتخابات میں سندھ اسمبلی کی دونوں نشستیں پیپلز پارٹی نے جیت لیں ، ایک نشست پی ایس 30 خیر پور سے پرپیپلزپارٹی کے سید احمد رضا شاہ جیلانی فاتح قرار پائے جبکہ ان کے مدمقابل جی ڈی اے کے سید محرم علی شاہ دوسرے نمبر پر رہے۔
دوسرے حلقے پی ایس 87 ملیر سے پیپلز پارٹی کے محمد ساجد فاتح قرار پائے ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کے قادر بخش گبول دوسرے نمبر پررہے۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ترجمان نے آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کے الزامات کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5 فیصد نتائج نہ آنے کو آر ٹی ایس کی تاخیر نہیں کہا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے بیان کا ردعمل دیتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آر ٹی ایس کے ذریعے قومی اسمبلی کے 95 فیصد نتائج ملے، 5 فیصد نتائج نہ آنے پر آر ٹی ایس کی تاخیر نہیں کہا جاسکتا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق آر ٹی ایس کے ذریعے پنجاب کے 94 فیصد نتائج ملے ہیں، سندھ سے 95 فیصد نتائج موصول ہوئے، کے پی سے 95 فیصد نتائج ملے جبکہ بلوچستان سے 57 فیصد نتائج موصول ہوئے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے اعتراف کیا کہ کچھ پریذائیڈنگ افسران کو آر ٹی ایس کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آر ٹی ایس سسٹم ناکام ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ خواجہ سعد رفیق نے کہا تھا کہ 52 پریزائیڈنگ افسران نے اب تک اپنے نتائج آر ٹی ایس کو نہیں دئیے، نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کا ردعمل سخت ہوگا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ گیا، آر ٹی ایس کو پونے گھنٹے کی بیماری لاحق ہوئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے سعد رفیق کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کو آر اوز کے کام میں مداخلت کا اختیار نہیں ہے، کوئی امیدوار یا ایجنٹ دباؤ ڈالنے کا بھی حق نہیں رکھتا ہے۔
لاہور: مسلم لیگ ق کے رہنماؤں چوہدری شجاعت اور پرویز الہٰی نے چوہدری سالک اور مونس الہٰی کی ضمنی انتخابات میں کام یابی پر کہا کہ یہ ق لیگ کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے کہا ’کسی نے حکومت گرانے کی کوشش کی تو ہم ساتھ نہیں دیں گے، عوام نے میرے بیٹے چوہدری سالک اور مونس الہٰی کو کام یابی دلائی۔‘
[bs-quote quote=”شہباز شریف صرف اشارہ کر کے ڈی پی او، ڈی سی او تبدیل کرتے تھے: پرویز الہٰی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ شان دار کام یابی پر اللہ تعالیٰ اور عوام کے شکر گزار ہیں، آج کے الیکشن نے ثابت کر دیا حکومت عوام کی طاقت سے آئی ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی نے بھی میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ مونس الہٰی اور سالک حسین کی کام یابی ق لیگ کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار مضبوط وزیرِ اعلیٰ ہیں، کام کر کے دکھائیں گے، نئی نسل آگے آنے سے تبدیلی آئے گی، 10 سال کی بربادی کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔
پرویز الہٰی نے مزید کہا کہ شہباز شریف صرف اشارہ کر کے ڈی پی او، ڈی سی او تبدیل کرتے تھے، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنا خوش آئند ہے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے ابتدائی نتائج کا رجحان ثابت کر رہا ہے کہ عوام پاکستان تحریکِ انصاف کے ساتھ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات 2018 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج پر تحریک انصاف کا ردِ عمل سامنے آ گیا، وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ نتائج ثابت کر رہے ہیں کہ عوام کس پارٹی کے ساتھ ہیں۔
[bs-quote quote=”اسٹیٹس کو کی علامت جماعتیں ناکام ہوگئیں: وزیرِ اطلاعات” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی ایک بار پھر بڑی جماعت بن کر سامنے آ گئی ہے، تمام صوبوں میں پی ٹی آئی کی نمائندگی نظر آ رہی ہے۔
وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں تحریکِ انصاف حقیقی معنوں میں وفاق کی علامت بن کر ابھری ہے، اسٹیٹس کو کی علامت جماعتوں نے مل کر تبدیلی کا راستہ روکنے کی کوشش کی۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں مخصوص حلقوں اور علاقوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی 35 نشتوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
راولپنڈی: مسلم لیگ ن کے کارکنان نے راولپنڈی میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر حملہ کردیا، کارکنوں نے ڈی ایس این جی وین کے شیشے توڑ دئیے، عملے کو دھمکیاں دیں۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں مسلم لیگ ن کے کارکنان نے اے وآر وائی نیوز کی ٹیم پر حملہ کردیا، ن لیگ کے کارکنوں نے ڈی ایس این جی کے شیشے توڑ دئیے، کارکنان نے ڈی ایس این جی عملے، رپورٹر کو گھیرے میں رکھا اور دھمکیاں بھی دیں۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز جہانگیر اسلم کے مطابق ہم ایک پولنگ اسٹیشن پر لال حویلی کی طرف جارہے تھے کہ مری روڈ پر مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے اپنے آفس کے باہر حملہ کیا۔
مسلم لیگ ن کے کارکنان نے 10 سے 15 منٹ تک ڈی ایس این جی ٹیم کو یرغمال بنائے رکھا، صرف دو پولیس اہلکار موجود تھے جو ن لیگ کے کارکنان کو روکنے میں ناکام رہے تاہم بعد میں مزید پولیس اہلکاروں نے آکر عملے کو بچایا۔
واضح رہے کہ ضمنی انتخابات کے سلسلے میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم صبح سے ہی راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں کوریج کررہی تھی۔
لاہور: سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق این اے 124 لاہور سے کام یابی حاصل کر لی ہے، جیتنے کے بعد انھوں نے کہا کہ آج ہمارے لیے خوشی کا دن ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی سے این اے 124 سے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار کو شکست دے کر خوشی کا اظہار کیا، کہا اللہ کا شکر ہے تاریخی فتح حاصل ہوئی۔
غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے 75012 ووٹ حاصل کیے، جب کہ پی ٹی آئی کے غلام محی الدین نے 30115 ووٹ حاصل کیے۔
شاہد خاقان عباسی نے ابتدائی نتائج کے بعد ہی اپنے حمایتیوں کو مٹھائی کھلانی شروع کر دی تھی، انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’یہ لوگوں کی ن لیگ کے ساتھ محبت کا نتیجہ ہے۔‘