Tag: ضمنی انتخاب

  • پی پی 84 ضمنی الیکشن: مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر میدان مار لیا

    پی پی 84 ضمنی الیکشن: مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر میدان مار لیا

    خوشاب: پی پی 84 ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر میدان مار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کےحلقہ پی پی چوراسی خوشاب میں ضمنی انتخاب کا میدان مسلم لیگ ن نے ایک مرتبہ پھر مار لیا، فارم 47 کے مطابق ن لیگ کے ملک معظم کلو 73 ہزار 81 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔

    غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے علی حسین خان 62 ہزار 903 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، واضح رہے کہ یہ نشست ن لیگی امیدوار وارث کلو کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

    شہباز شریف نے کارکنوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا عوام نے آٹا چینی چوروں کو مسترد کر دیا، مریم نواز نے فتح پر کہا نواز شریف کے بیانیے کی تائید عوام کے حق حکمرانی کی فتح ہے۔

    خیال رہے کہ پولنگ دن بھر پُر امن رہی، تاہم کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھنے میں آئی، لیگی رہنما عطا تارڑ بھی بغیر ماسک گھومتے رہے۔

    دوسری طرف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کراچی کے ضمنی انتخاب پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے تیاریاں شروع ہو چکی ہیں، امیدوار ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچنے لگے ہیں، گنتی آج ہو رہی ہے، کشیدگی کے خدشے سے نمٹنے کے لیے صوبائی الیکشن کمیشن نے آئی جی سندھ اور ڈی رینجرز کو کمانڈوز کی تعیناتی کے لیے خط لکھ کر کہا ہے کہ گنتی مکمل ہونے تک کمانڈوز تعینات کیے جائیں۔

    پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حصہ بنیں گے، ری کاؤنٹنگ کا عمل شفاف ہوا تو فیصلہ تسلیم کر لیں گے۔

  • پی پی 84خوشاب میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ : پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن  کے کارکن آمنے سامنے

    پی پی 84خوشاب میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ : پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکن آمنے سامنے

    خوشاب : پی پی 84خوشاب میں ضمنی انتخاب کے درمیان پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں میں تلخ کلامی کے باعث پولنگ روک دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی 84خوشاب میں ضمنی انتخاب کے دوران جمالی بلوچاں گرلزہائی اسکول پولنگ اسٹیشن میں ووٹنگ سے روکنے پر کشیدہ صورتحال پیدا ہوگئی ، اس دوران پی ٹی آئی اور لیگی کارکنوں میں تلخ کلامی ہوئی۔

    جس کے بعد ڈی پی او خوشاب جمالی بلوچاں پہنچے ، ن لیگ کے رہنماعطا تارڑ نے ڈی پی او سے ملاقات کی ، ڈی پی اوخوشاب نے کہا ن لیگ کاکیمپ400گزکےاندرہےفوری ہٹائیں، جس پر عطا تارڑ نے کہا ہم اپنا کیمپ ہٹانےکوتیار ہیں۔

    خیال رہے پی پی 84 خوشاب  میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے ، جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔ پی پی 84 نشست کوویڈ 19 سے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے ملک محمد وارث کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    پی پی 84 خوشاب میں کل آٹھ امیدوار انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔ تاہم  پی ٹی آئی کے سردار علی حسین خان بلوچ اور مسلم لیگ (ن) کے ملک معظم شیر کالو کے مابین سخت مقابلہ متوقع ہے۔

     

  • ضمنی انتخاب:  پی پی 84 خوشاب  پر پولنگ کا عمل جاری

    ضمنی انتخاب: پی پی 84 خوشاب پر پولنگ کا عمل جاری

    خوشاب : پی پی 84خوشاب میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے ، مسلم لیگ ن کے محمد معظم ، پی ٹی آئی کے علی حسین اور پیپلزپارٹی کے غلام حبیب میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی 84خوشاب ضمنی الیکشن کےلیے پولنگ کے وقت کا آغاز ہوگیا ہے جو بغیر کسی وقفے سے شام تک جاری رہے گی، پی پی 84 میں مسلم لیگ ن کے محمد معظم ، پی ٹی آئی کے علی حسین اور پیپلزپارٹی کے غلام حبیب میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    انتخاب کےموقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ، حلقےمیں292687 ووٹرزحق رائےدہی استعمال کریں گے، مقابلے میں ن لیگ کےملک معظم شیخ، پی ٹی آئی کےسرادار علی حسین سمیت 8امیدواد مدمقابل ہیں۔

    الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرارخان نے پی پی 84 خوشاب کی عوام سے خاص اپیل کی ہے کہ ووٹر بلاخوف وخطر پولنگ اسٹیشنزمیں ووٹ ڈالنے آئے، سیکیورٹی کےفول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔

    غلام اسرارخان کا کہنا تھا کہ ووٹرکورونا سے تحفظ کیلئےایس اوپیزکی مکمل پابندی کریں جبکہ پولنگ عملہ فرائض غیر جانبداری اورذمہ داری سے سرانجام دے۔

    الیکشن کمشنر پنجاب نے مزید کہا کہ امیدواران اپنے پولنگ ایجنٹس کی تربیت کریں، پریزائیڈنگ افسر کا تصدیق شدہ فارم45 لیے بغیرپولنگ اسٹیشن نہ چھوڑیں، پریزائیڈنگ افسران کو بھی فارم 45 سے متعلق خاص ہدایات دی ہیں ،پریزائیڈنگ افسران ہر پولنگ ایجنٹ کوفارم45 کی مصدقہ کاپی مہیا کریں گے۔

    خیال رہے خوشاب کی نشست ن لیگ کے ملک محمدوارث کلو کے انتقال پر خالی ہوئی تھی۔

  • این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    کراچی: شہر قائد میں انتخابی حلقے این اے 249 کا ضمنی انتخاب کا میدان پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے نام کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی کے حلقے 249 کراچی کے ضمنی الیکشن میں تیر نے شیر اور بلے کو شکست سے دوچار کر دیا ہے، غیر حتمی نتائج کے مطابق قادر خان مندو خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مفتی نذیر 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال 9 ہزار 227 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے، اور پاکستان تحریک انصاف کے امجد آفریدی 8 ہزار 922 ووٹ لے کر پانچویں نمبر پر رہے، ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ مرسلین 7 ہزار 511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے۔

    ڈی آر او ندیم حیدر نے تمام 276 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج جاری کر دیے۔انھوں نے کہا حلقے میں 73 ہزار 471 ووٹ کاسٹ ہوئے، درست ووٹوں کی تعداد 72 ہزار 740 رہی جب کہ 731 ووٹ مسترد ہوئے، حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 21.64 فی صد رہی۔

    شکریہ کراچی

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی پی امیدوار کی جیت پر ’شکریہ کراچی‘ کا ٹویٹ کیا، صوبائی وزیر سعید غنی نے میڈیا سے گفتگومیں کہا این اے دو سو انچاس کے ووٹرز نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، حلقے کے لوگوں نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو مسترد کر دیا۔

    انھوں نے کہا صاف شفاف الیکشن ہوا ہے، پولنگ شروع ہوئی تو ٹرن آؤٹ کم تھا، ن لیگ کسی موقع پر ہم سے آگے نہیں گئی، دوبارہ گنتی ہوئی تو ہمارے ووٹ بڑھیں گے کم نہیں ہوں گے۔

    مریم نواز

    ن لیگی رہنما مریم نواز نے الیکشن کمیشن سے متنازعہ الیکشن کے نتائج روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ نتائج نہ بھی روکے تو فتح عارضی ہوگی، انشاء اللہ فتح پھر ن لیگ کو ملے گی۔ مریم نواز کا کہنا تھا مسلم لیگ ن سے صرف چند سو ووٹوں سے الیکشن چوری ہوا، کراچی اور خصوصاً این اے دو سو انچاس کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں، حلقے کے لوگوں نے نواز شریف اور مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا۔

    نتائج مسترد

    تحریک انصاف نے این اے 249 کے نتائج مسترد کر دیے، خرم شیر زمان نے کہا الیکشن کمیشن اور پولیس کے ذریعے دھاندلی کرائی گئی ہے، پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے 2 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست جمع کرا دی، ایم کیو ایم پاکستان نے بھی انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، وسیم اختر نے کہا نتائج میں دانستہ تاخیر انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔

    ٹرن آؤٹ اور اہم واقعات

    واضح رہے کہ کراچی کے اہم انتخابی میدان میں پولنگ اسٹیشنز ویران رہے، ووٹنگ ٹرن آؤٹ 21.64 فی صد رہا، ووٹرز حلقے میں پانی اور دیگر سہولیات کے فقدان کا شکوہ کرتے نظر آئے، سعید آباد کے پولنگ اسٹیشن پر تنگ جگہ کی وجہ سے کو وِڈ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہوا، ایم کیوایم اور پی ایس پی کے کارکنوں میں بدمزگی بھی ہوئی، نعرے بازی کی گئی، پریزائیڈنگ افسر کو فائل میں نوٹوں کا لفافہ دینے والے 2 افراد کو رینجرز نے پکڑا، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 6 ایم پی ایز کو حلقے سے نکالا۔

  • این اے 249 کراچی میں ضمنی انتخاب، ووٹرز کا رش، پولنگ جاری

    این اے 249 کراچی میں ضمنی انتخاب، ووٹرز کا رش، پولنگ جاری

    کراچی: شہر قائد کے انتخابی حلقے این اے 249 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہو گیا ہے، پولنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 249 میں ضمنی انتخاب کا میدان سج گیا ہے، پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کا رش ہے اور پولنگ پر امن ماحول میں جاری ہے جو کہ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہےگی۔

    تحریک انصاف، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم اور پی ایس پی کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے، الیکشن کے باعث حلقے میں عام تعطیل ہے، ووٹرز شام پانچ بجےتک بلا تعطل ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔

    پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں، این اے 249 میں مجموعی طور پر 30 امیدواروں میں مقابلہ ہے، حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار سے زائد ہے، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے مطابق حلقے میں 276 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

    انتخابی حلقے میں 2 ہزار سے زائد پولیس، ایک ہزار کے قریب رینجرز اہل کار سیکیورٹی پر مامور ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں کیمرے نصب کیے گئے ہیں، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ پولنگ کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایات جاری کی ہیں۔

    ندیم حیدر نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسران کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کر دیے گئے ہیں، ہر پولنگ اسٹیشن پر اضافی ماسک بھی دیے جائیں گے، کوئی ووٹر بغیر ماسک آئے تو اسے ماسک دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ یہ نشست پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا کے مستعفی ہونے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

  • این اے249 میں ضمنی انتخاب:پاکستان تحریک انصاف کا  فوج تعینات کرنے کا مطالبہ

    این اے249 میں ضمنی انتخاب:پاکستان تحریک انصاف کا فوج تعینات کرنے کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف نے این اے249 ضمنی انتخاب کے دوران فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا اور پولنگ کا دن بھی تبدیل کرنے کی استدعا کی۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 249 ضمنی انتخاب کے حوالے سے الیکشن کمشنراعجازانورچوہان سے ملاقات کیلئے پی ٹی آئی وفد الیکشن کمیشن پہنچا، وفد میں خرم شیرزمان،ایم پی اے شہزاد قریشی اور بلال غفار شامل تھے۔

    پی ٹی آئی وفد نے شکایات وتحفظات پر مشتمل درخواست صوبائی الیکشن کمشنر کے سپرد کی ، درخواست میں پی ٹی آئی نے این اے249میں فوج تعینات کرنےکامطالبہ کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ این اے249میں پولنگ کادن بھی تبدیل کیاجائے۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نےدرخواست کی ہےکہ رمضان کے سبب 29 اپریل کاالیکشن اتوارکےدن کرلیاجائے، بلدیہ میں جس طرح جلاؤگھیراؤہورہاہےتو29اپریل کوکیاہوگا۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سےالیکشن کمیشن کوزیادہ تکلیف ہے، الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام ہوچکا ہے، پی ایس88 میں بھی ہمیں شکایات ملتی رہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حلقہ این اے 249 میں سیکیورٹی صورتحال کو دیکھ لیاجائے، پوری امیدہےکہ این اے249 میں بڑی تعداد میں ووٹ لیں گے، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری پرامن الیکشن کروانا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ڈسکہ والی صورتحال پیدا ہو۔

  • جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے، وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا: شیخ رشید

    جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے، وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا: شیخ رشید

    کراچی: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ڈسکہ میں پہلے اتنی بڑی تعداد میں سیکیورٹی نہیں دیکھی، جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے، وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، شیخ رشید نے کہا گزشتہ کئی ماہ سے این اے 75 ڈسکہ نہایت اہمیت اختیار کر گیا ہے، 2 افراد کی شہادت کے بعد اس حلقے کو بہت اہمیت ملی، ڈسکہ میں اتنی بڑی تعداد میں سیکیورٹی نہیں دیکھی، یہ واحد حلقہ ہے جہاں اتنی تعداد میں سیکیورٹی اہل کار تعینات ہوئے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا الیکشن پُر امن ہو یہ میرے لیے بہت بڑی خبر ہے، دونوں پارٹیاں کہہ رہی ہیں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی جو اچھی بات ہے، معاملہ سپریم کورٹ جانے کے بعد پُر امن انتخابات خوش آئند ہیں۔

    انھوں نے کہا ٹرن آؤٹ کم ہے تو اس میں کئی وجوہ ہو سکتی ہیں، جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا، میں اس وقت کراچی میں موجود ہوں اور کوئی شخص ماسک پہنا نظر ہی نہیں آ رہا، خاموش ووٹر بہت بڑے فیصلے خاموشی سے کر جاتے ہیں، بڑی بات ہے کہ جو لوگ شہید ہوئے ان کے رشتے داروں نے ووٹ کاسٹ کیے۔

    جعلی ووٹس سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا ووٹر چار جگہوں سے ہو کر ووٹ کاسٹ کرتا ہے تو وہ جعلی کیسے ہو سکتا ہے، دس بیس جعلی ووٹوں سے الیکشن کو کوئی فرق نہیں پڑتا، نوشین افتخار نے جعلی ووٹوں کا کہا ہے تو معلوم نہیں یہ کیسے کاسٹ ہو جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ این اے 75 ڈسکہ میں پولنگ کا عمل پورا ہو چکا ہے اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے، اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے سب سے پہلے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ عوام تک پہنچایا۔

  • این اے75ڈسکہ ضمنی انتخاب : ن لیگ کے ایم پی اے کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری

    این اے75ڈسکہ ضمنی انتخاب : ن لیگ کے ایم پی اے کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری

    ڈسکہ : الیکشن کمیشن نے این اے75ڈسکہ ضمنی انتخاب کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اےپچھترڈسکہ میں ضمنی انتخاب میں پولنگ کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے ذیشان رفیق کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

    نوٹس میں الیکشن کمیشن نے لیگی ایم پی اے ذیشان رفیق کو 24 گھنٹے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    لیگی ایم پی اے ذیشان رفیق نےضمنی الیکشن کےدوران حلقے کا دورہ کیا ، ضابطہ اخلاق کے تحت ضمنی الیکشن کے دوران نمائندہ حلقے کا دورہ نہیں کرسکتا۔

    ذیشان رفیق کےحلقےمیں پہنچنے پر پی ٹی آئی کارکنان نےانہیں روکا اور کہا آپ رکن اسمبلی ہیں، حلقے میں نہیں جاسکتے جبکہ موقع پر موجود پولیس نے ذیشان رفیق کو حلقے سے جانے کی ہدایت کی۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے این اے پچھترکی حدود میں ارکان اسمبلی کےداخلےپرپابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولنگ کےدوران حلقے میں کوئی ایم این اے اور ایم پی اے نہیں جائے گا۔

  • این اے 75 ڈسکہ کا سلطان کون؟ فیصلے کی گھڑی آ گئی

    این اے 75 ڈسکہ کا سلطان کون؟ فیصلے کی گھڑی آ گئی

    سیالکوٹ: انتخابی حلقے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کے لیے دوبارہ پولنگ آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے این اے پچھتر ڈسکہ میں ن لیگ کی نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی میں کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن نے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے، 19 فروری کے تلخ تجربے کے بعد چیف الیکشن کمشنر خود ضمنی الیکشن کی نگرانی کرنے کے لیے لاہور پہنچ گئے ہیں، وہ لاہور آفس میں بیٹھ کر پولنگ کی نگرانی کریں گے۔

    پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی، حلقے میں 4 لاکھ 94 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 360 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، جہاں پولنگ عملے کے ساتھ رینجرز اور پولیس اہل کاروں نے ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں۔

    این اے 75 ڈسکہ: انتخابی مہم کے دوران فائرنگ، یوسی چیئرمین کیخلاف مقدمہ درج

    تمام حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگا دیے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر نے حلقے میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر کے ہر قسم کے اسلحے کی نمائش پر پابندی لگا دی ہے۔

    پی ٹی آئی اور ن لیگ کے امیدوار نے پولنگ انتظامات کو تسلی بخش قرار دے دیا ہے، حلقے میں پیپلز پارٹی نے نون لیگ کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ 19 فروری کو ہنگامہ آرائی اور بدنظمی کے باعث ضمنی الیکشن کے لیے دوبارہ پولنگ ہو رہی ہے۔

  • انتخابی مہم: ٹافی ریپر پر یہ تصویر کس سیاست دان کی ہے؟

    انتخابی مہم: ٹافی ریپر پر یہ تصویر کس سیاست دان کی ہے؟

    کراچی: الیکشن مہم میں عوام کو لولی پاپ دینا ہوا پرانا، اب الیکشن مہم میں عوام کو ٹافی دی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے این اے 249 کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے الیکشن مہم کے لیے انوکھا انداز اختیار کیا۔

    مفتاح اسماعیل نے کراچی کے انتخابی حلقے این اے 249 کی انتخابی مہم کے دوران عوام میں اپنی تصویر والی ٹافیاں تقسیم کیں۔

    اس حوالے سے سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حلقے کے بچوں اور عوام میں مفتاح اسماعیل نے خود ٹافیاں تقسیم کیں۔

    ن لیگ کے امیدوار نے اپنی مشہوری کے لیے ٹافی ریپر پر اپنی تصویر بھی چھپوائی ہے۔ریپر کے ایک طرف انھوں نے اپنی تصویر کے ساتھ ساتھ اوپر اردو میں مفتاح کا لفظ بھی چھپوایا ہے۔

    این اے 249: امیدوار امجد آفریدی سے متعلق پی ٹی آئی کا حتمی فیصلہ آ گیا

    ٹافی کے ریپر کی دوسری طرف انتخابی حلقے این اے 249 کے الفاظ کے ساتھ پارٹی کا نام پاکستان مسلم لیگ ن بھی چھاپا گیا ہے۔خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل ٹافی اور بسکٹ بنانے والی فیکٹری کے مالک ہیں۔

    یاد رہے کہ کراچی میں این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 29 اپریل کو ہوگی، جب کہ اس حلقے میں امیدواروں کو انتخابی نشان 8 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے۔