Tag: ضمنی ریفرنس

  • 190 ملین پاؤنڈ اسیکنڈل: نیب کی جانب سے ضمنی ریفرنس دائر کئے جانے کا امکان

    190 ملین پاؤنڈ اسیکنڈل: نیب کی جانب سے ضمنی ریفرنس دائر کئے جانے کا امکان

    اسلام آباد : 190 ملین پاؤنڈ اسیکنڈل میں نیب کی جانب سے ضمنی ریفرنس دائر کئے جانے کا امکان ہے ، ریفرنس میں بشریٰ بی بی کو بھی ملزم نامزد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا امکان ہے ، ذرائع نے بتایا کہ ضمنی ریفرنس آئندہ نیب ایگزیکٹو بورڈ میں پیش کیا جائے گا اور نیب ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمنی ریفرنس میں بشریٰ بی بی کو بھی ملزم نامزد کیا جائے گا۔

    نیب ذرائع نے کہا ہے کہ ریفرنس غیر قانونی طریقے سےتحائف حاصل کرنے پر بنایا جائے گا، نیب ٹیم تفتیش مکمل ہونے پر رپورٹ ہیڈ کوارٹر بھیجے گی۔

    نیب ذرائع نے مزید بتایا کہ نجی سوسائٹی میں چھاپے کے دوران ملنےوالےشواہد کوریفرنس کا حصہ بنایا جائے گا۔

  • احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

    احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹنٹ گواہ کرامت علی کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں تینوں نامزد شریک ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹنٹ گواہ کرامت علی کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سماعت پر گواہ عدیل اختر کا بیان مکمل ہوا تھا۔

    گواہ کرامت علی کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ریفرنس پر مزید سماعت 10 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

    اس سے قبل سماعت میں استغاثہ کے 2 گواہوں سلمان سعید اور سدرہ منصور کا بیان مکمل کرلیا گیا تھا جبکہ سعید احمد کے وکیل نے گواہ سدرہ منصور پر جرح مکمل کی۔

    استغاثہ کے گواہوں نے سابق وزیر خزانہ کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ کمپنیز کا ریکارڈ پیش کیا تھا۔

    سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے گواہ سدرہ منصور پر جرح کرتے ہوئے کہا تھا کہ گواہ نے سعید احمد کو اسحٰق ڈار کی سی این جی کمپنی میں چیف ایگزیکٹو ظاہر کیا حالانکہ گواہ نے پیش کیے گئے نام کی تصدیق ہی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سعید احمد اور سعید احمد شفیع 2 مختلف افراد ہیں۔ گواہ کا پیش کیا گیا نام غلط ہے جو کہ ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتا۔

    استغاثہ کے دوسرے گواہ سلمان سعید نے عدالت کو بتایا تھا کہ ایس ای سی پی میں بھیجے گئے ریکارڈز کی اس وقت چھان بین ہی نہیں کی جاتی تھی ، یہ بتانا مشکل ہے کہ ڈائریکٹرز اور شئیر ہولڈنگ درست ہے کہ نہیں۔

    وکیل صفائی حشمت حبیب نے کہا تھا کہ حیرت ہے ایس ای سی پی میں کمپنیز کا ریکارڈ بغیر کسی تصدیق کے رکھا جاتا رہا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کیے جاچکے ہیں۔ اسحٰق ڈار کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے۔ اس سے قبل بھی عدالت کے حکم پر اسحٰق ڈار کی جائیداد قرق کی جاچکی ہے۔

    اسحٰق ڈار کیس کے تفتیشی افسر نادر عباس کے مطابق اسحٰق ڈار کی موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی گئی۔

    اسحٰق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے جبکہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود رقم بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی تھی۔

  • احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

    احتساب عدالت میں اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ عدیل کا بیان مکمل ہوگیا تاہم گواہ پر جرح نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں استغاثہ کے گواہ عدیل کا بیان مکمل ہوگیا تاہم گواہ پر جرح نہ ہوسکی۔ آئندہ سماعت پر مزید 2 گواہان کو بیانات قلمبند کروانے کے لیے طلب کرلیا گیا۔ کیس کی سماعت 3 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

    اس سے قبل سماعت میں استغاثہ کے 2 گواہوں سلمان سعید اور سدرہ منصور کا بیان مکمل کرلیا گیا تھا جبکہ سعید احمد کے وکیل نے گواہ سدرہ منصور پر جرح مکمل کی۔

    استغاثہ کے گواہوں نے سابق وزیر خزانہ کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ کمپنیز کا ریکارڈ پیش کیا تھا۔

    سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے گواہ سدرہ منصور پر جرح کرتے ہوئے کہا تھا کہ گواہ نے سعید احمد کو اسحٰق ڈار کی سی این جی کمپنی میں چیف ایگزیکٹو ظاہر کیا حالانکہ گواہ نے پیش کیے گئے نام کی تصدیق ہی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سعید احمد اور سعید احمد شفیع 2 مختلف افراد ہیں۔ گواہ کا پیش کیا گیا نام غلط ہے جو کہ ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتا۔

    استغاثہ کے دوسرے گواہ سلمان سعید نے عدالت کو بتایا تھا کہ ایس ای سی پی میں بھیجے گئے ریکارڈز کی اس وقت چھان بین ہی نہیں کی جاتی تھی ، یہ بتانا مشکل ہے کہ ڈائریکٹرز اور شئیر ہولڈنگ درست ہے کہ نہیں۔

    وکیل صفائی حشمت حبیب نے کہا تھا کہ حیرت ہے ایس ای سی پی میں کمپنیز کا ریکارڈ بغیر کسی تصدیق کے رکھا جاتا رہا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کیے جاچکے ہیں۔ اسحٰق ڈار کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے۔ اس سے قبل بھی عدالت کے حکم پر اسحٰق ڈار کی جائیداد قرقکی جاچکی ہے۔

    اسحٰق ڈار کیس کے تفتیشی افسر نادر عباس کے مطابق اسحٰق ڈار کی موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی گئی۔

    اسحٰق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے جبکہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود رقم بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی تھی۔

  • اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی

    اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصوررضا عدالت میں موجود تھے۔


    گواہ شیرخان کا بیان قلمبند

    احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر استغاثہ کے گواہ شیرخان نے عدالت کو بتایا کہ آج کل دی جی فنانس ہوں، مجھےنیب لاہورنے سمن بھیجا، 22 اگست کونیب لاہورمیں تفتیشی افسرکے سامنے پیش ہوا۔

    شیرخان کا کہنا تھا کہ نیب نے اسحاق ڈارکی تنخواہ اورالاؤنسزکا ریکارڈ طلب کیا تھا، اسحاق ڈارکےبطورایم این اے 1993 سے 96 تک کا ریکارڈ پیش کیا۔

    استغاثہ کے گواہ کا کہنا تھا کہ میں نے ایک کورنگ لیٹرکے ساتھ ریکارڈ نیب کو پیش کیا، تفتیشی افسرکواسحاق ڈارکوکی گئی ادائیگی کی تفصیلات پیش کیں۔

    شیرخان کا کہنا تھا کہ نیب نے دستاویزوصول کرکے مجھ سے ایک میموپردستخط بھی لیے، 4 سال میں اسحاق ڈارکو7لاکھ 26ہزار640 روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    عدالت میں گواہ محمد عظیم پر جرح نہ ہوسکی جس کے بعد سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے استغاثہ کے گواہ محمدعظیم کے بیان کو ضمنی ریفرنس کا حصہ بنا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی

    اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزمان کے خلاف بیان ریکارڈ کرنے کی کارروائی 25 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرمعاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب ایڈووکیٹ بیمار ہیں اور اسپتال میں داخل ہیں، لہذا کارروائی موخر کرتے ہوئے گواہوں کے بیانات آئندہ سماعت پرریکارڈ کیے جائیں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ کیا حشمت حبیب پہلے سے شوگر کے مریض ہیں؟ جس پر معاون وکیل نے بتایا کہ حشمت حبیب کو شوگر کا مسئلہ ہے جو اب بڑھ کر پانچ سو سے زائد ہوگئی ہے۔

    احتساب عدالت نے معاون وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی۔

    اسحاق ڈار کےخلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس‘ شریک ملزمان پرفرد جرم عائد

    یاد رہے کہ رواں ماہ 5 اپریل کو سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا پرفرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے رواں سال 26 فروری 2018 کو دائر کیے گئے اثاثہ جات ریفرنس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا کو بطور شریک ملزمان نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اثاثہ جات ریفرنس: عدالت نےملزم منصوررضا کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے

    اثاثہ جات ریفرنس: عدالت نےملزم منصوررضا کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان پرآج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی، احتساب عدالت نے سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم منصور کے وکیل جاوید اکبر نے کہا کہ مجھے التوا چاہیے، جس پرمعزز جج نے کہا کہ آپ آرام سے بات کریں، اپنا وکالت نامہ دیں۔

    صدر ہائی کورٹ بارجاوید اکبرنے کہا کہ آپ کیا مجھے گولی ماردیں گے، ملزم کے وکیل عدالت میں وکالت نامہ پھینک کر چلے گئے۔

    جاوید اکبر شاہ نے کہا کہ خود بھی جا رہا ہوں، ملزم کوبھی لے جارہا ہوں، عدالت نے ملزم منصوررضا کی طلبی کے لیے تین بار آواز لگوائی۔ ملزم منصوررضا آوازلگنے کے باوجود پیش نہ ہوئے۔

    احتساب عدالت نے ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم منصور رضا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور صدر ہائی کورٹ بار جاوید اکبر شاہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ضمنی ریفرنس کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی۔

    اثاثہ جات ریفرنس: نامزد شریک ملزمان پرفرد جرم کی کارروائی کل تک ملتوی

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک تینوں ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    صدرنیشنل بینک سعید احمد کی طرف سے 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرائے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال 26 فروری کو نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا جس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد خان سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں 7 مارچ تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں ریفرنس میں نامزد ملزم سعید احمد خان اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کرکے آج ہی فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

    ملزم سعید احمد خان کے وکیل نے کہا کہ فرد جرم عائد ہونے میں کافی رکاوٹیں ہیں، ریفرنس کی نقول تقسیم کرنے کے بعد اس کا جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے، جس پرعدالت نے ریفرنس کی سماعت میں 12 بجے تک کا وقفہ کردیا۔

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو صدرنیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود ، منصوررضا کو دستاویزات حوالے کر دی گئیں۔

    نیب کے تفتیشی نادر عباس نے ریفرنس کی نقول عدالت میں جمع کرائیں، عدالت نے کہا کہ ملزمان پر فرد جرم آئندہ سماعت پر عائد کی جائے گی جس کے بعد سماعت 12مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 28 فروری کو احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس کی سماعت ہوئی تھی جس میں تینوں نامزد ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    ملزم سعید احمد خان کے وکیل نے کہا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف پورے نیب ریفرنس کی کاپیاں فراہم کی جائیں جس پر عدالت نے نامزد ملزمان کو پورے ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔


    اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور


    یاد رہے کہ 26 فروری کو احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 23 فروری کو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نواز شریف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے اصل مالک نکلے،  ضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات

    نواز شریف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے اصل مالک نکلے، ضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات

    اسلام آباد:ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ضمنی ریفرنس میں اہم انکشاف ہوا کہ نواز شریف ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کے اصل مالک ہے اور مریم ،حسین نےجےآئی ٹی کےسامنے جعلی دستاویزات پیش کیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات سامنے آئے، جن کے مطابق نواز شریف ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کے اصل مالک ہے جبکہ نواز شریف نے اپنے بچوں کے نام پر جائیداد خریدی اور مریم ،حسین نے جے آئی ٹی کے سامنے جعلی دستاویزات پیش کیں۔

    نیب کی جانب سے دائر ضمنی ریفرنس 5 صفحات پر مشتمل ہے۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق جے آئی ٹی میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ شریف خاندان کی ملکیت کا انکشاف ہوا، جےآئی ٹی میں ملزمان فلیٹس کی خریداری کی ٹریل ثابت کرنے میں ناکام رہے، ملزمان کو2بارسمن جاری کئے گئے تاہم نیب تفتیش میں شامل نہیں ہوئے، مریم،حسن ،حسین کی طرف سےطارق شفیع کے2بیان حلفی جمع کرائےگئے جبکہ مریم ،حسین کی طرف سے پیش ٹرسٹ ڈیڈ،ورک شیٹ جعلی ثابت ہوئیں۔

    دائر ضمنی ریفرنس میں مؤقف ہے کہ ملزمان کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں،نیب کی سیکشن10کےتحت یہ قابل سزا جرم ہے، طارق شفیع،موسیٰ غنی،سعیداحمدکےجوابات موصول نہیں ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موسیٰ غنی، سعید احمد، جاوید کیانی، طارق شفیع و دیگر کیخلاف تحقیقات جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب نے احتساب عدالت میں شریف خاندان کیخلاف ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا ، ضمنی ریفرنس میں سات نئےگواہان شامل تھے، جن میں دو کاتعلق برطانیہ سے ہے۔

    نیب کی جانب سے مزید شواہد ضمنی ریفرنس کاحصہ بنائے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ 19 اکتوبر 2017 کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نااہل نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کردی تھی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔