Tag: ضیا الحق کی کابینہ

  • پارٹی چھوڑی تو دھرنے پر30 کروڑروپےخرچ ہوچکے تھے، جاویدہاشمی کاانکشاف

    پارٹی چھوڑی تو دھرنے پر30 کروڑروپےخرچ ہوچکے تھے، جاویدہاشمی کاانکشاف

    ملتان :جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران،قادری ملاقات کنفرم نہیں کرتا،اس بارےمیں بتایاگیا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ شجاع پاشا نے خود کہا تھا کہ میری شفقت محمود سے بات ہوئی ہے،کپتان اور طاہر لقادری کی خفیہ ملاقات پاکستان میں بھی ہوئی تھی، اس کو پارٹی کی کور کمیٹی سے بھی چھپایا گیا تھا، عمران خان نے مجھے بتایا تھا کہ میری طاہر القادری سے ملاقات نہیں ہوئی ہے لیکن میرے لندن میں موجود ایک ساتھی نے بتایا کہ یہ ملاقات ہوئی تھی۔

    ان کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کا احترام کرتا ہوں، انہوں نے مجھے گالیاں دی ہیں لیکن میں ان کو ویسے جواب نہیں دوں گا، الزامات کے بعد بھی ان کی عزت کرتا ہوں،ایک بار جنرل حمید گل نے کہا کہ قریشی ہمارا بچہ ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب تک دھرنے میں موجود تھا اس پر 27کروڑ روپیہ خرچہ کیا جا چکا تھااور اس میں صرف ڈی جے بٹ کا خرچہ ساڑھے 4کروڑ روہے تھا، میرا خیال ہے کہ آج ایک ارب سے زیادہ خرچہ کیا جا چکا ہے، یہ سیلاب متاثرین کو دے کر ان کی کافی مدد کی جا سکتی تھی۔

  • مسلم لیگ میری اپنی پارٹی ہے، جاوید ہاشمی

    مسلم لیگ میری اپنی پارٹی ہے، جاوید ہاشمی

    اسلام آباد: جاوید ہاشمی نے اپنے سیاسی کیرئرکی سب سے بڑی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ان کی اپنی پارٹی ہے۔

    اے آروائی نیوزکے پروگرام ’الیونتھ ہاور‘ میں ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میرے سیاسی کیرئرکی سب سے بڑی غلطی ضیا الحق کی آمرانہ کابینہ کا حصہ بننا تھا ، اس کے علاوہ میں نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا جس پرپچھتاوا ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی بد قمسمتی ہے کبھی کوئی آمراس پر تسلط جما لیتا ہے تو کبھی وہ کسی جاگیرداریاسرمایہ دارکی گرفت میں چلی جاتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنے بچوں کو وصیت کری ہے کہ میں تحریک انصاف کا حصہ ہوں لیکن مجھے مسلم لیگ ن کے پرچم میں لپیٹ کردفن کرنا۔

    تحریکِ انصاف میں شمولیت کی وجہ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا تھا کہ میری زندگی کے جو چند سال بچے ہیں انہوں میں نوجوانوں کی سیاسی تربیت میں صرف کروں لیکن مسلم لیگ ن میں مجھے ایسا کرنے کے مواقع میسرنہیں تھے اسی لئے میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی کہ یہ نوجوان قیادت ہےاورنوجوانوں کی سیاسی تربیت میں اہم کردارادا کرسکے گی۔

    انہوں نے شاہ محمود قریشی کے دورۂ ملتان کے دوران دئیے گئے بیان پرافسوس کا اظہار بھی کیا کہ انہوں اپنے معیار کے مطابق بات کرنی چاہئیے۔