Tag: طارق فاطمی

  • طارق فاطمی ٹرمپ کی ٹیم کے کسی رکن سے ملاقات میں ناکام

    طارق فاطمی ٹرمپ کی ٹیم کے کسی رکن سے ملاقات میں ناکام

    وزیر اعظم کے خصوصی مشیر طارق فاطمی امریکا میں ایک ہفتے قیام کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کے کسی رکن سے ملاقات نہ کر پائے۔ ترجمان پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ طارق فاطمی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کے دورہ امریکا میں کوششوں کے باوجود ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم سے ملاقاتیں نہ ہو سکیں۔

    ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایک ہفتے سے زائد کے دورے میں طارق فاطمی صرف اوباما انتظامیہ کے ارکان سے ملاقاتیں کر پائے۔ ٹرمپ ٹرانزیشن ٹیم نے مصروفیت کے باعث طارق فاطمی سے ملاقاتوں سے معذرت کی۔

    مزید پڑھیں:

    طارق فاطمی کی امریکی مشیر قومی سلامتی سے ملاقات

    وزیر اعظم کے معاون طارق فاطمی کی اہم امریکی شخصیات سے ملاقاتیں

    پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طارق فاطمی کے دورہ امریکا کو ناکام کہنا درست نہیں ہوگا۔ طارق فاطمی کا دورہ امریکا کامیاب رہا۔

    ترجمان پاکستانی سفارت خانے کے مطابق طارق فاطمی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

  • امریکی سینیٹرز کمیٹی نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کےکردارکو سراہا،دفترخارجہ

    امریکی سینیٹرز کمیٹی نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کےکردارکو سراہا،دفترخارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہناہےکہ طارق فاطمی سے ملاقات میں امریکی سینیٹرزکمیٹی نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مزیدمضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےمعاون خصوصی طارق فاطمی نےامریکی سینیٹرز خارجہ امور کمیٹی کی اعلیٰ قیادت سے کیپٹل ہل میں ملاقات کی۔

    طارق فاطمی کی امریکی سینیٹر کمیٹی کے ارکان سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور سرحدی کشیدگی پر بات چیت کی گئی۔

    مزید پڑھیں:وزیر اعظم کے معاون طارق فاطمی کی اہم امریکی شخصیات سے ملاقاتیں

    وزیراعظم نوازشریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے سینیٹرز کمیٹی کو بتایا کہ بھارت کا منفی رویہ اور جنگی جنون خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

    طارق فاطمی نے امریکی حکام کوپاک بھارت کشیدگی اورمقبوضہ کشمیرکی صورتحال اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی سےآگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیرکےحل کےبغیرخطےمیں امن ممکن نہیں،طارق فاطمی

    یاد رہے کہ تین روز قبل وزیراعظم کےمعاون خصوصی طارق فاطمی نےواشنگٹن میں امریکی نائب وزیر خارجہ ٹونی بلنکن سے ملاقات کی تھی جس میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیاتھا۔

    طارق فاطمی نےٹونی بلنکن کوکشمیرکی صورت حال سےآگاہ کیاتھا اور کہاتھاکہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرخطےمیں امن ممکن نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیرحل کرسکتےہیں،مائیک پنس

    واضح رہے کہ رواں ہفتےنومنتخب امریکی نائب صدر مائیک پنس نے دعویٰ کیاتھاکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرسکتے ہیں۔

  • وزیر اعظم کے معاون طارق فاطمی کی اہم امریکی شخصیات سے ملاقاتیں

    وزیر اعظم کے معاون طارق فاطمی کی اہم امریکی شخصیات سے ملاقاتیں

    واشنگٹن: وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے امریکی سینیٹر جان مکین، باب کارکر اور ایلیٹ اینجل سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک بھارت کشیدگی اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاکستان مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے سرگرم ہے جس کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے واشنگٹن میں امریکی حکام سے اہم ملاقاتیں کی ہیں۔

    طارق فاطمی نے سینیٹر جان مکین، سینٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین باب کارکر اور کانگریس مین ایلیٹ اینجل سے ملاقاتیں کیں۔ طارق فاطمی نے امریکی حکام کو پاک بھارت کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا۔

    ملاقاتوں میں انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کی کارروائیوں، خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ طارق فاطمی نے امریکی شخصیات سے پاکستان اورافغانستان کے تعلقات پر بھی بات چیت کی۔

  • مقبوضہ کشمیرکےحل کےبغیرخطےمیں امن ممکن نہیں،طارق فاطمی

    مقبوضہ کشمیرکےحل کےبغیرخطےمیں امن ممکن نہیں،طارق فاطمی

    واشنگٹن :وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہناہے کہ مسئلہ کشمیرحل کیےبغیرخطےمیں امن ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر اعظم کےمعاون خصوصی طارق فاطمی نےواشنگٹن میں امریکی نائب وزیر خارجہ ٹونی بلنکن سے ملاقات کی جس میں مسئلہ کشمیر سمیت اہم امور پر بات چیت ہوئی۔

    post-1

    ذرائع کےمطابق طارق فاطمی کی ٹونی بلنکن سے ملاقات میں خطے میں درپیش چیلنجزاور پاک بھارت کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں:مسئلہ کشمیر کے بغیر امن ممکن نہیں،طالبان کے مراکز افغانستان میں ہیں،عبدالباسط

    وزیراعظم کےمعاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا تھاکہ پاکستان بھارت کےساتھ تمام مسائل بات چیت کےذریعےحل کرناچاہتا ہے اور پاکستان افغانستان میں امن کےلیےکرداراداکرناچاہتا ہے۔

    انہوں نےٹونی بلنکن کوکشمیرکی صورت حال سےآگاہ کیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرخطےمیں امن ممکن نہیں ہے۔

    وزیراعظم کےطارق فاطمی نے واشنگٹن میں میڈیا سے بات کرتے ہو ئےکہاکہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کوخطےکودرپیش خطرات سےآگاہ کریں گے۔

    طارق فاطمی کامزید کہناتھا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال اورلائن آف کنٹرول پرمسلسل خلاف ورزی کررہاہے۔

    یاد رہےکہ اس سے قبل امریکہ کے نومنتخب نائب صدر مائیک پینس کا کہنا تھاکہ ڈونلڈ ٹرمپ معاملات کے حل کےلیے غیر معمولی مہارت رکھتے ہیں۔دونوں ممالک چاہیں تو ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیرحل کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں:مسئلہ کشمیر پر امریکہ کی ثالثی کا خیر مقدم کرینگے،سرتاج عزیز

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ مشیرامور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھاکہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان مصالحت کرانا چاہتا ہوں،ہم کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان امریکہ کی ثالثی کاخیر مقدم کرینگے۔

  • ٹرمپ کی تقاریر اور وائٹ ہاؤس کی پالیسی میں فرق ہے، طارق فاطمی

    ٹرمپ کی تقاریر اور وائٹ ہاؤس کی پالیسی میں فرق ہے، طارق فاطمی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ طارق فاطمی نے کہا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی تقریر اور وائٹ ہائوس کی پالیسی میں فرق ہے،پالیسی افراد نہیں ادارے بناتے ہیں، امریکی صدر کانگریس کی حمایت کے بغیر تبدیلی نہیں لاسکتا۔

    میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے طار ق فاطمی نے کہا کہ امریکی صدر کانگریس کی حمایت کے بغیر تبدیلی نہیں لاسکتا، پالیسی فرد واحد نہیں ادارے بناتے ہیں ویسے بھی ٹرمپ کی انتخابی تقاریر اور وائٹ ہائوس کی پالیسی میں فرق ہے۔

    معاون خصوصی برائے خارجہ امور کا کہنا تھا کہ ہم اپنے حالات اور مفادات کے تناظر میں خارجہ پالیسی تشکیل دیتے ہیں،امید ہے وقت کے ساتھ ساتھ معاملات تبدیل ہوں گے،عالمی امور پر امریکا سے تعاون کریں گے،تمام ممالک سے تعلقات خوشگوار رکھنا ہماری پالیسی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ برسوں بعد امریکا میں ایک جماعت کی اکثریت آئی ہے، امریکی عوام نے معیشت اور تجارت کے تناظر میں ووٹ دیا۔

  • گوادر سے چاہ بہار تک موٹر وے تعمیر کی جائے گی، طارق فاطمی

    گوادر سے چاہ بہار تک موٹر وے تعمیر کی جائے گی، طارق فاطمی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا کہنا ہےکہ پاکستان تمام ملکوں کیساتھ خوشگوار تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے، دیگر ملکوں کی ناکامیوں کیلئے پاکستان کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

    اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں طارق فاطمی نےکہا گوادر اور چاہ بہار حریف بندرگاہیں نہیں بلکہ حلیف بندرگاہیں ہیں، گوادر سے چاہ بہار تک موٹر وے تعمیر کی جائے گی، انہوں نےکہاکہ کچھ ایسی قوتیں ہیں جو پاک افغان تعلقات کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں قومی وحدت حکومت کے قیام پر خیر سگالی کا ہاتھ بڑھایا ہے جبکہ بارڈر مینجمنٹ مسائل سے نمٹنے کے لیے چیک پوسٹس بنائی جارہی ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ بھی اقتصادی تعلقات آگے بڑھا رہے ہیں ،چاہ بہار کے منصوبے پر بھی کام کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہترین ہیں ۔

    طارق فاطمی نے کہا کہ تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم کرنا پاکستان کی اولین ترجیح ہے لیکن اس کا مقصد یہ نہیں ہونا چاہے کہ دوسرے ممالک کے ناکامیوں کو پاکستان کے کھاتے میں ڈال دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ افغانستان سے اچھے تعلقات قائم کئے جائے اور کوشش آئندہ بھی جاری رہے گی، مستحکم افغانستان پاکستان کے بہتر مفاد میں ہے۔

  • لندن: نواز شریف سے پرویز رشید اور طارق فاطمی کی ملاقات، ٹی او آرز پر بات چیت

    لندن: نواز شریف سے پرویز رشید اور طارق فاطمی کی ملاقات، ٹی او آرز پر بات چیت

    لندن : وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے پرویز رشید اور طارق فاطمی نے ملاقات کی، طور خم سرحد ایشو سمیت ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید ، معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی اور نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے بھی ملاقات کی اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے طارق فاطمی سے طورخم بارڈر پر ہونے والی کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ لی جبکہ پرویز رشید نے پاناما لیکس کے ٹی او آرز کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم موجودہ صورتحال کے تناظر میں پرویز رشید کو اہم ہدایات جاری کریں گے جس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات صبح وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کے لیے بہتر ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرلیں، خورشید شاہ

    یاد رہے دو روز قبل سابق افغان صدر حامد کرزئی نے میاں محمد نوازشریف سے لندن میں ملاقات کر کے اُن کی خیریت دریافت کی اور جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا تھا۔

    پڑھیں : پاکستان اورافغانستان نے طورخم سرحد پرجنگ بندی کا اعلان کردیا

    واضح رہے میاں محمد نوازشریف اپنی اوپن ہارٹ سرجری کے بعد تیزی سے روبصحت ہیں اور اب وہ لندن میں بیٹھ کر حکومتی امور سرانجام دینے لگے ہیں، وزیراعظم اپنے معالجین کے مشورے کے بعد وطن واپسی کا فیصلہ کریں گے۔

  • مزید میزبانی نہیں‌ کرسکتے، افغان باشندوں کو واپس جانا ہوگا، طارق فاطمی

    مزید میزبانی نہیں‌ کرسکتے، افغان باشندوں کو واپس جانا ہوگا، طارق فاطمی

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے کہا ہے کہ تیس لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کرچکے لیکن اب مزید افغان باشندوں کی میزبانی نہیں کریں گے، وزیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دے دی ہے

    اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اپنی سرحدوں پر بایومیٹرک سسٹم نصب کرے اس عمل کا خیر مقدم کریں گے،توقع ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بہترین سرحدی نظام کو نظر انداز نہیں کرسکتے، یہ عمل ضروری ہے،دونوں ممالک بات چیت سے مسئلے کو حل کرسکتے ہیں اسی لیے سرتاج عزیز نے افغان وزیر خارجہ کو پاکستان کی دعوت دی ہے تاکہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اب تک تیس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے لیکن اب مزید مہاجرین کی میزبانی نہیں کرسکتا، ہم چاہتے ہیں کہ افغان مہاجرین باعزت طریقے سے وطن  واپس جائیں۔

    ڈرون حملوں پر ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں سے امن کے لیے کی گئی کوششوں پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں اور یہ حملے ہماری سالمیت اور خود مختاری کے خلاف ہیں انہیں بند ہونا چاہیے۔

    طارق فاطمی نے بتایا کہ افغانستان میں امن بحال کرنے کی ذمہ داری چار ملکوں کے پاس ہے اور ہم اس کا حصہ ہیں،پاکستان کادورہ کرنے والے امریکی وفد سے اس معاملے پر بھی تفصیلی بات ہوئی، ہم افغانستان کی سول وار پاکستان میں لڑنے کے لیے تیار نہیں تاہم افغان صدر اشرف غنی سے ہر قسم کے تعاون پر تیار ہیں۔

  • امریکی سلامتی کیلئےڈرون حملےمستقبل میں بھی جاری رہیں گے، امریکا

    امریکی سلامتی کیلئےڈرون حملےمستقبل میں بھی جاری رہیں گے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کاکہناہے کہ پاکستان کی علاقائی خودمختاری کااحترام کرتےہیں لیکن امریکی سلامتی کیلئےڈرون حملےمستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔

    میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان محکمہ خارجہ کا کہناتھا کہ تشددکرنےوالوں کونہیں چھوڑاجائےگا،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ملااخترمنصور کے ایران سےجانےسےمتعلق کوئی علم نہیں،ڈرون حملہ پاک ایران بارڈرپرہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سےرابطےمیں تھے،حملےسےمتعلق بات ہوئی تھی،ملامنصورطالبان کومذاکرات سےروک رہے تھے،ملااخترمنصورکی ہلاکت تشددنہ چھوڑنے والوں کیلئے سخت پیغام ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی حدود میں ڈرون حملہ کرنے پر پاکستان نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا تھا، پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے پر امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ایسے واقعات سے مثبت نتائج مرتب نہیں ہوں گے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی امریکی سفیر سے ملاقات میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    طارق فاطمی کا کہناتھا کہ ایسے اقدام سے 4 فریقی رابطہ گروپ کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا ،ڈرون حملہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر منفی اثر ڈالے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہشت گردی کیخلاف تعاون جاری رہنا چاہئیے۔

  • وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سے ایرانی سفیرکی ملاقات

    وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سے ایرانی سفیرکی ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سے ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

    طارق فاطمی کا کہناتھاکہ پاکستان ایران سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ ایرانی سفیر پاک ایران تعلقات مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہونگے۔

    ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہاکہ ایران پاکستان کے ساتھ تجارت، سیاحت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔

    ایرانی سفیر نے کہاکہ وہ دونوں ممالک میں باہمی تعلقات مضبوط بنانے کیلئے مثبت کردار جاری رکھیں گے۔