Tag: طالبات

  • کراچی: میٹرک امتحانات کے دوران طالبات کے بیگ چوری (ویڈیو رپورٹ)

    کراچی: میٹرک امتحانات کے دوران طالبات کے بیگ چوری (ویڈیو رپورٹ)

    کراچی میں جاری میٹرک امتحانات کے دوران پرچے دینے والی طالبات کے بیگ چوری ہو گئے اسکول انتظامیہ نے طالبات سے مبینہ بدتمیزی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی بھر میں میٹرک کے امتحانات جاری ہیں اور آج (بدھ) کے روز نویں جماعت کا کمپیوٹر سائنس کا پرچہ تھا۔ تاہم ایک امتحانی مرکز پیپر دینے والی طالبات کے بیگ چوری کر لیے گئے۔

    یہ واقعہ لیاقت میں واقع ایک سرکاری اسکول میں پیش آیا جہاں امتحانات دینے کے لیے آنے والی طالبات کے بیگ مبینہ طور پر چوری ہو گئے۔ طالبات پیپر دے کر باہر آئیں تو ان کے بیگ غائب تھے۔

    رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر کم سے کم تین طالبات کے بیگ چوری ہوئے۔ جب انہوں نے اپنا بیگ واپس مانگا تو اسکول انتظامیہ نے ان سے مبینہ بدتمیزی کی جب کہ طالبات اور ان کے اہلخانہ سے جھگڑا بھی ہوا۔

    مبینہ طور پر چوری ہونے والے بیگز میں ایک طالبہ کے بیگ میں پیسے، موبائل فون اور عبایا جب کہ دوسری دو طالبہ کے مطابق ان کے بیگ میں قیمتی اشیا موجود تھیں۔

    ایک اور متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ اسکول میں ایک چوکیدار نے نیلے رنگ کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی۔ جب وہ پیپر کے بعد واپس آئی تو نہ چوکیدار موجود تھا اور نہ ہی وہاں بیگ تھے۔

    بیگ نہ ملنے پر طالبات، ان کے والدین اور اہلخانہ نے احتجاج کیا تو اسکول انتظامیہ نے انہیں دھکے دے کر امتحانی مرکز سے باہر نکال دیا۔

  • ویڈیو: اسکول پرنسپل کا طالبات پر سرعام تشدد

    ویڈیو: اسکول پرنسپل کا طالبات پر سرعام تشدد

    اسکول اساتذہ طلبہ وطالبات کے لیے روحانی والدین کا درجہ رکھتے ہیں لیکن ایک پرنسپل نے اپنی طالبات کو سرعام تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    یہ افسوسناک واقعہ مصر میں پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں اور اس کو دیکھنے والے صدمہ سے دوچار اور پرنسپل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق مصر کے شمال میں البحیرہ گورنریٹ میں شبراخیت ایجوکیشنل ٹیکنیکل سیکنڈری اسکول فار گرلز میں پیش آیا جس میں پرنسپل نے سیکنڈری اسکول سال اول کی دو طالبات کو سر عام تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں لاتیں ماریں۔

    ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مصر حکام بھی حرکت میں آ گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں البحیرہ کی گورنر ڈاکٹر جیکولین آزر نے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور شبراخیت کی تعلیمی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ڈائریکٹر کو فارغ کر کے فوری تحقیقات کا حکم دیا۔

    ایڈمنسٹریٹو پراسیکیوشن اتھارٹی کے سربراہ کونسلر عبدالراضی صدیق نے واقعے کی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ جاری ہونے کے بعد مذکورہ اسکول کے پرنسپل کو معطل کر کے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

    ویڈیو دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • پردہ کرنا ہے تو مدرسے جاؤ۔۔ 3 طالبات حجاب پہننے پر کالج سے فارغ

    پردہ کرنا ہے تو مدرسے جاؤ۔۔ 3 طالبات حجاب پہننے پر کالج سے فارغ

    بھارت کے کانپور میں ٹیچر نے کالج کی طالبات کو حجاب کرنے سے روک دیا، ساتھ ہی مدرسے جانے کا مشورہ بھی دے ڈالا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 12 ویں جماعت کی تین طالبات حجاب پہن کر کالج آئیں تو خاتون ٹیچر نے انہیں صاف کہا کہ وہ حجاب پہن کر کالج نہیں آ سکتیں۔ ساتھ ہی مدرسے جاکر پڑھنے کے لئے کہا۔

    ٹیچر کے اس غیر مناسب رویے پر طالبات غصے سے آگ بگولہ ہوگئیں، معاملہ پرنسپل تک جا پہنچا۔ انہوں نے طالبات سے ڈریس کوڈ پر عمل کرنے کو کہا، جس کے بعد ٹیچر کے طنز سے ناراض طالبات نے صاف انکار کر دیا۔

    پرنسپل نے معاملہ بڑھتا دیکھ کر طالبات کے گھر والوں کالج بلالیا، اہل خانہ نے کالج والوں پر الزام عائد کیا کہ تینوں طالبات کو ایک لیٹر پر دستخط کروا کر کالج سے فارغ کردیا گیا ہے۔

    کالج پرنسپل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طالبات نے اسکول کے قوانین پر عمل نہ کرنے کی بات کرتے ہوئے گھر جانے پر اصرار کیا۔ جس کے باعث ان کے حجاب میں اسکول آنے پر پابندی لگا دی گئی اور کلاس ٹیچر کو حکم دیا گیا کہ وہ تینوں طالبات کالج سے نکال دے۔

    نابالغ لڑکی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا بلدیہ کا کونسلر گرفتار

    کالج کے منیجر نے کہا کہ خاتون ٹیچر کو سمجھایا ہے، انھوں نے اپنی غلطی کو تسلیم کرلیا ہے، وہیں، پرنسپل کا کہنا تھا کہ تینوں طالبات اور ان کے اہل خانہ کو سمجھایا کہ وہ کالج کے گیٹ کے باہر تک حجاب پہن سکتی ہیں، تاہم گیٹ کے اندر آکر یہاں کے قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔

  • طالبات کا ساتھیوں سمیت نجی کالج پرحملہ، پرنسپل پر تشدد

    طالبات کا ساتھیوں سمیت نجی کالج پرحملہ، پرنسپل پر تشدد

    لاہور: کاہنہ میں طالبات نے اپنے نامعلوم ساتھیوں سمیت نجی کالج پرحملے کردیا، جبکہ پرنسپل کو بھی بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔

    طالبات کی ساتھیوں سمیت حملے کی فوٹیج منظرعام پر آگئی ہے جس میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکیاں نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ آئیں اور کالج پر حملہ کیا، نئی سامنے آنے والی فوٹیج میں کالج کی پرنسپل ڈاکٹر ثانیہ پر طالبات کو تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ کالج پر حملے کے واقعے اور پرنسپل پر تشدد کا مقدمہ کالج پرنسپل ڈاکٹر ثانیہ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔

    واقعے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتارکرلیاگیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • پرنسپل کی نازبیا حرکتوں سے پریشان طالبات نے وزیراعلیٰ کو خون سے خط لکھ دیا

    پرنسپل کی نازبیا حرکتوں سے پریشان طالبات نے وزیراعلیٰ کو خون سے خط لکھ دیا

    اتر پردیش: پرنسپل کی غیر اخلاقی حرکتوں سے تنگ آئی طالبات نے انصاف کی فراہمی کے لئے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنے خون سے خط تحریر کرکے بھیج دیا ہے، جس میں طالبات نے اپنی روداد بیان کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے غازی آباد ضلع میں اسکول کی طالبات نے اپنے پرنسپل پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

    اسکول کی طالبات کا کہنا ہے پرنسپل لڑکیوں سے غیر اخلاقی حرکتیں کرتے ہیں، اسکول کی طالبات مجبور ہوکر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنے خون سے خط لکھ کر بھیج دیا ہے، جس میں لڑکیوں نے اپنی پریشانی کا پورا احوال لکھ دیا ہے۔

    خط کے متن میں لڑکیوں نے تحریر کیا کہ ”بابا جی، ہم بمہیٹا گاؤں کے کسان آدرش ہائر سیکنڈری اسکول میں پڑھنے والی لڑکیاں ہیں۔ اسکول پرنسپل راجیو پانڈے یکے بعد دیگرے لڑکیوں کو اپنے دفتر میں بلاتے ہیں اور ان کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہیں۔

    طالبات کا کہنا تھا کہ پرنسپل ہمیں دھمکی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر کسی کو بتایا تو نتیجہ بہت خراب نکلے گا، بیشتر لڑکیاں ان کے خوف سے خاموش رہتی ہیں۔

    طالبات کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے والدین کو بتایا تو ہمارے والدین خاتون کونسل پرموش یادو کے ہمراہ اسکول گئے اور انھوں نے منیجر سے بات کی۔

    والدین کی جانب سے اعتراض اُٹھائے جانے کے بعد پرنسپل نے برہمی کا اظہار کیا اور گالیاں تک دیں، جھگڑا بڑھنے پر والدین نے پرنسپل کی پٹائی کردی۔

    اس کے بعد بچیوں کے والدین کی جانب سے اے سی پی سلونی اگروال کو اس حوالے سے بتایا گیا، جنہوں نے الٹے لڑکیوں اور ان کے والدین کو ہی ڈانٹا اور انھیں چار گھنٹے تک پولیس اسٹیشن میں بٹھائے رکھا۔ پولیس نے لڑکیوں کے گھر بھی جا کر بھی دھمکیاں دیں۔

    پولیس نے خون سے لکھا خط منظر عام پر آنے کے فوراً بعد لڑکیوں کے والدین کے خلاف جسمانی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے جوابی شکایت درج کرا دی ہے۔

    اے سی پی سلونی اگروال نے کہا ہے کہ لڑکیوں کی شکایت کی بنیاد پر فوراً پرنسپل کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، جبکہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • بریک کے دوران منشیات کا استعمال، 3 بچیاں اسکول سے اسپتال پہنچ گئیں

    بریک کے دوران منشیات کا استعمال، 3 بچیاں اسکول سے اسپتال پہنچ گئیں

    لندن: برطانوی اسکول میں منشیات کا استعمال کرنے پر 3 طالبات کی طبیعت بگڑ گئی جس کے باعث انہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا تاہم حالت خطرے سے باہر ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ برطانیہ کے علاقے گرمس بے میں قائم ایک اسکول میں پیش آیا جہاں تین بچیوں نے مارننگ بریک کے دوران نشہ آور گولیوں(ایسٹسی) کا استعمال کیا جس کے باعث ان کی حالت بگڑی تاہم طالبات کی حالت بہتر ہے۔

    تین ماہ قبل اسی اسکول میں ایک طالب علم بھی نشہ کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نشہ کرنے والی تینوں بچیوں کی عمریں 9 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔

    پولیس نے متاثرہ بچیوں کے والدین اور اسکول انتظامیہ کو واقعے سے متعلق شامل تفتیش کرلیا ہے۔ ’’ٹول بار‘‘ نامی اسکول کی خاتون پرنسپل نے منشیات کے  حوالے سے اسکول کے سخت موقف کا اعادہ کیا۔ اس سے قبل بھی اسکول میں میشیات کے استعمال کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔

    خیال رہے کہ تین ماہ قبل اسی اسکول سے 11 سالہ لڑکے کو پولیس نے منشیات کے استعمال اور فروخت پر گرفتار کیا تھا۔ برطانیہ کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال آہستہ آہستہ عام ہوتا جارہا ہے۔

    پولیس نے چند ماہ قبل ایک ہائی اسکول میں چھاپہ مار کر لاکھوں پاؤند مالیت کی کوکین(نشہ) برآمد کی تھی۔

  • فحاشی پھیلانے کا الزام، شہری کا گرلز ہوسٹل میں طالبہ پر بہیمانہ تشدد

    فحاشی پھیلانے کا الزام، شہری کا گرلز ہوسٹل میں طالبہ پر بہیمانہ تشدد

    نئی دہلی: بھارت میں فحاشی پھیلانے کا الزام عائد کرکے شہری نے طالبہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی شہر اندور میں پیش آیا جہاں امرت جیت نامی شخص نے گرلز ہوسٹل میں نہ صرف طالبہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ساتھی لڑکیوں کو بھی مغلظات بکیں۔

    واقعے سے متعلق ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں اوباش شہری کی جانب سے خواتین سے بدتمیزی اور تشدد واضح طور پر دیکھا گیا ہے۔

    شہری نے طالبات پر الزام عائد کیا کہ وہ لڑکوں سے باتیں کرتی ہیں جس سے ماحول خراب ہوتا ہے۔

    بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے امرت نامی شہری کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پیشے کے اعتبار سے ایک بینکر ہے، جس نے اخلاقیات کا ڈھنڈورا پیٹ کر طالبہ پر تشدد کیا۔

    پولیس کے مطابق واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • یونیورسٹی کی طالبات کو مفت کافی پیش کی جانے لگی

    یونیورسٹی کی طالبات کو مفت کافی پیش کی جانے لگی

    ریاض: نجران یونیورسٹی کی طالبات نے جامعہ کی کیفے ٹیریا کے خلاف شکایات کا انبار لگا دیا جس کے بعد کیفے ٹیریا کی جانب سے انہیں مفت کافی پیش کی جانے لگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر نجران کی یونیورسٹی کی طالبات نے شکایت کی تھی کہ جامعہ کے کیفے ٹیریا میں کھانے پینے کی اشیا صحت بخش نہیں ہیں۔

    دوسری شکایت یہ کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیا میں تنوع نہیں ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا کے نرخ زیادہ ہیں۔

    طالبات کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کیفے ٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے باہر سے کھانے پینے کی اشیا لانے کو ممنوع قرار دے رکھا ہے۔

    تاہم طالبات کی شکایات کے بعد کیفے ٹیریا نے صبح انہیں گرما گرم مفت کافی پیش کرنا شروع کردی ہے جس پرطالبات نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

    ایک طالبہ کے مطابق کیفے ٹیریا سے کھانے پینے کی جو اشیا ملتی ہیں ان سے صحت متاثر ہو رہی ہے، کھانوں میں کیلوریز بہت زیادہ ہیں جو صحت کے لیے مضر ہیں۔

    ایک اور طالبہ کا کہنا تھا کہ ایک جانب تو کیفے ٹیریا نامناسب کھانے پیش کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب ہمیں گھر سے ناشتہ لانے کی بھی اجازت نہیں۔

    طالبات کی شکایات کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا، یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق کیفے ٹیریا کو قواعد و ضوابط کا پابند بنا دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ طالبات کو مناسب وقت پر مناسب کھانے پینے کی اشیا معقول نرخوں پر فراہم کی جائیں۔

  • جدہ: یونیورسٹی میں طالبات کو منشیات فروخت کرنے والی ملازمہ پولیس کی حراست میں

    جدہ: یونیورسٹی میں طالبات کو منشیات فروخت کرنے والی ملازمہ پولیس کی حراست میں

    ریاض: جدہ کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں ایک ملازمہ کے پاس سے نشہ آور گولیاں برآمد ہونے کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا، ملزمہ کے بارے میں شک ہے کہ وہ نشہ آور گولیاں طالبات کو فراہم کر رہی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کی سیکریٹری ھنا جمجوم نے بتایا کہ فی الحال یہ علم نہیں کہ ملزمہ کے پاس سے برآمد ہونے والی گولیاں کس نوعیت کی ہیں تاہم ملزمہ وہ نامعلوم چیزیں انتہائی خفیہ طریقے سے طالبات میں فروخت کرتی رہی۔

    سیکریٹری کے مطابق یونیورسٹی کے باخبر ذرائع نے ملزمہ کے بارے میں یہ اطلاعات دیں جس کے بعد ایک لمحے کی تاخیر کیے بغیر کارروائی کی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے محکمہ انسداد منشیات سے رابطہ کیا جنہوں نے ملزمہ کے سامان کی تلاشی لینے کے بعد وہاں سے ملنے والی نشہ آور گولیاں برآمد کر کے اسے گرفتار کیا۔

    ھنا جمجوم کا کہنا تھا کہ ملزمہ کی تلاشی لینے پر اس کے قبضہ سے دو گولیاں برآمد ہوئیں تاہم گولیاں کس نوعیت کی تھیں یہ محکمہ انسداد منشیات کی رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمہ کا اپنی ایک ہم وطن واقف کار سے، جو مقامی اسپتال میں کام کرتی ہے، مسلسل رابطہ تھا۔ ممکن ہے کہ وہ نشہ آور گولیاں اس سے حاصل کرتی ہو تاہم متعلقہ ادارے مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طالبات میں منشیات پھیلانے کی معمولی سے معمولی کوشش کو کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا۔ طالبات ہمارا مستقبل ہیں اور ان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔

  • بندروں کا طالبات کے اسکول پر حملہ

    بندروں کا طالبات کے اسکول پر حملہ

    مکہ مکرمہ: مکہ مکرمہ کے مشرقی علاقے الزیما میں بندروں کے حملوں سے نہ صرف اسکول کی طالبات بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی محفوظ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مکہ مکرمہ کے طالبات کے اسکول میں بندروں نے دسترخوان پر دھاوا بول دیا اور سارا ناشتہ لے کر فرار ہوگئے۔

    اسکول میں پڑھانے والی خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ بندروں کے حملے کی وجہ سے نہ صرف اساتذہ بلکہ طالبات بھی ڈری ڈری رہتی ہیں۔ بندروں کے حملے کی وائرل ہونے والی ویڈیو پر متعدد لوگوں نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ طالبات کو تحفظ فراہم کیا جائے، دہشت کے ماحول میں طالبات کے لیے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق بندروں کے حملے نہ صرف اسکول پر ہوتے ہیں بلکہ علاقے میں رہنے والے بچے بھی حملوں سے محفوظ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ علاقے کو بندروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پاک کیا جائے۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں جدہ کے علاقے الفیصلہ میں واقع طالبات کے اسکول پر بندروں نے حملہ کردیا تھا۔ بڑی تعداد میں بندر اسکول کی عمارت میں اس وقت گھسے تھے جب طالبات بریک ٹائم کے دوران اسکول کے احاطے میں تھیں۔