Tag: طالبان حملہ

  • طالبان کا سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ، 6 اہلکار ہلاک

    طالبان کا سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ، 6 اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں چھ اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسند کی جانب سے افغان صوبے غزنی میں خودکش کار بم حملے سے پولیس کمپاﺅنڈ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے باعث چھ اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حملے میں درجنوں اہلکار زخمی بھی ہوئے، جبکہ ملکی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا اور علاقے کو کلیئر قرار دے دیا۔

    صوبائی حکام نے اتوار کو بتایا کہ ہفتے کی شب ایک خود کش کار حملے کی مدد سے ایک پولیس کمپاﺅنڈ کو نشانہ بنایا گیا، جس کی وجہ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

    فوری طور پر کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، البتہ حکام نے حملے کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیا ہے، قبل ازیں بائیس مئی کو بھی اس شہر میں ایک بم دھماکا کیا گیا تھا، جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔ اس کارروائی میں چار افراد مارے گئے تھے۔

    افغان تنازع، امریکا بات چیت کے لیے مستقبل میں سنجیدہ رہے: طالبان کا مطالبہ

    دوسری جانب افغان طالبان کی جانب سے امریکا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تنازعے کے حل کے لیے مستقبل میں‌ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز طالبان رہنما ہیبت اللہ اخوند زادہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا کو مذاکرات میں دلیل اور تفہیم کی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے، ساتھ ہی طالبان کی مذاکرات کی تجویز کو قبول کرے۔

  • افغانستان: طالبان کے دو دہشت گرد حملے، افغان فورسز کے 23 اہلکار ہلاک

    افغانستان: طالبان کے دو دہشت گرد حملے، افغان فورسز کے 23 اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کے افغان سیکیورٹی فورسز پر دو حملوں میں 23 اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ چار فوجی اغوا کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان جنگجووں کے افغان سیکیورٹی فورسز پر دو مختلف حملوں کے باعث 23 اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ طالبان 4 فوجیوں کو اغوا کر کے لے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان فوج نے اتحادی افواج کی مدد سے اغوا کیے گئے اہلکاروں کی بازیابی کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے تاہم اب تک کسی اہلکار کی بازیابی کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کو مزاحمت کا سامنا ہے، بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے غور میں پولیس چیک پوسٹ پر طالبان جنگجووں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 18 پولیس اہلکار ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب لوگر صوبے میں بھی طالبان جنگجوﺅں نے افغان فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے، طالبان جنگجو 4 اہلکاروں کو اغوا کر کے بھی لے گئے۔

    افغان فوج نے اتحادی افواج کی مدد سے اغوا کیے گئے اہلکاروں کی بازیابی کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے تاہم اب تک کسی اہلکار کی بازیابی کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کو مزاحمت کا سامنا ہے۔

    افغانستان میں قیام امن کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء ضروری ہے، طالبان

    خیال رہے کہ دوسری جناب افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے، افغان طالبان کے سیاسی امور کے نگران ملا برادر اخوند نے گذشتہ روز کہا تھا کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی معاہدے پر اتفاق کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء انتہائی ضروری ہے۔

  • افغانستان: طالبان کا دہشت گرد حملہ، 6 فوجی ہلاک

    افغانستان: طالبان کا دہشت گرد حملہ، 6 فوجی ہلاک

    کابل: افغانستان میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں چھ فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان صوبے سرپل پر قائم سیکیورٹی چیک پوسٹ پر عسکریت پسندوں نے حملہ کرکے 6 سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرپل کے ضلع سوزما میں چیک پوسٹ پر حملے میں چھ اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 9 جنگجو مارے گئے۔

    حکام کے مطابق حملے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرکے علاقے کو کنٹرول میں لے لیا، طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم غیرملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ طالبان کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    افغان حکومت اور طالبان مذاکرات، سیز فائر سمیت کئی معاملات ابھی باقی ہیں، زلمے خلیل زاد

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب ستر سال سے جاری افغان جنگ میں طالبان اور امریکا مذاکرات کی میز پر ہیں۔

    البتہ فریقین کے درمیان اہم نکات پر اب بھی اختلافات ہیں جس کے باعث مذاکرات سے متعلق تفصیلات اب تک واضح نہیں ہوسکیں۔

    دو روز قبل امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ابھی افغان حکومت اور طالبان مذاکرات میں سیز فائر اور کئی معاملات ابھی باقی ہیں، بعض لوگ ابتدائی باتوں سے سمجھتے ہیں کہ ہم کسی معاہدہ پر پہنچ گئے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ امن کا راستہ سیدھا نہیں ہے، مذاکرات سے متعلق ہر بات عام لوگوں میں نہیں کی جاسکتی ہے، ہم نے دو اہم معاملات پر نتیجہ خیز پیش رفت کی ہے۔

  • کابل میں کار بم دھماکا، 4 ہلاک 44 زخمی

    کابل میں کار بم دھماکا، 4 ہلاک 44 زخمی

    کابل: افغانستان کے دار الحکومت میں ایک کار بم حملے میں 4 افراد ہلاک جب کہ 44 زخمی ہو گئے ہیں، حملہ ایک غیر ملکی کمپاؤنڈ کے قریب کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کا دار الحکومت کابل ایک بار پھر دہشت گردوں کا نشانہ بن گیا، ایک قلعہ بند غیر ملکی کمپاؤنڈ کے قریب کار بم حملے میں چار افراد ہلاک جب کہ چوالیس زخمی ہو گئے۔

    [bs-quote quote=”انتہائی محفوظ کمپاؤنڈ میں اقوام متحدہ کا عملہ رہائش پذیر تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    حکام کا کہنا ہے کہ فوری طور پر اس تباہ کن حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

    حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حملے نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے، یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ طالبان کے ساتھ سترہ سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے جاری سفارتی کوششوں میں تیزی آ گئی ہے۔

    وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے ایک مصروف سڑک کے قریب واقع گرین ولیج کو نشانہ بنایا، جہاں غیر ملکی ورکرز کام کرتے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کار بم حملے میں زخمی ہونے والوں میں دس بچے بھی شامل ہیں، دھماکا اتنا زوردار تھا کہ قریب موجود رہائشی علاقے کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    یہ بھی پڑھیں: کابل: امریکی فضائی حملہ، ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک

    دہشت گردوں کا نشانہ بننے والے انتہائی محفوظ کمپاؤنڈ میں اقوام متحدہ کا عملہ رہائش پذیر تھا تاہم وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق علاقہ اب خالی کیا جا چکا ہے اور وہاں صرف چند گارڈز ہی موجود تھے۔

    یاد رہے کہ 21 نومبر کو بھی افغانستان کا دار الحکومت کابل بڑے دہشت گرد حملے کا نشانہ بنا تھا، جس میں 50 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

  • افغانستان: سیکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ پر طالبان کا حملہ،45 اہلکار ہلاک

    افغانستان: سیکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ پر طالبان کا حملہ،45 اہلکار ہلاک

    کابل افغانستان کے صوبے بغلان میں سیکیورٹی فورسز کے بیس کیمپ پر طالبان نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں آج دوپہر سیکیورٹی اداروں کی عبداللہ بیس کیمپ پر طالبان کے شدت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 45 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

    افغان حکام کا کہنا تھا کہ طالبان کے حملے میں 35 افغانستان کی مسلح افواج کے اہلکار جبکہ 10 مقامی پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی جانب سے طالبان حملے اور  واقعے میں 45 سیکیورٹی اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے جبکہ زخمیوں کے حوالے سے تفصیلات نہیں بتائی گئی۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ گذشتہ شب افغانستان کے صوبے قندھار میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپین بولدک کے قریب ایک گاڑی پر امریکی ڈورن طیاروں نے بمباری کی ہے، گاڑی پر ڈرون حملے کے نتیجے میں 2 مشتبہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریسکیو ادارے کے اہلکاروں نے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ ڈرون حملے کا نشانہ بننے والی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔

    افغان خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ گاڑی پر امریکی ڈرون حملے بعد مغربی اتحادی افواج نیٹو اور افغان فورسز کی جانب سے افغانستان کے سرحدی علاقوں کا سرچ آپریشن بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک خودکش بمبار نے الیکشن کمیشن کی عمارت میں گھسنے کی کوشش کی اور مرکزی دروازے پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔