Tag: طالبان سے مذاکرات

  • آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، ملاقات میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی۔

    [bs-quote quote=”خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آرمی چیف”][/bs-quote]

    ملاقات میں علاقائی سیکورٹی اور افغانستان میں امن عمل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے لیے اہمیت رکھتا ہے، خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

    دریں اثنا زلمے خلیل زاد اسلام آباد کے مختصر دورے کے بعد کابل کے لیے روانہ ہو گئے۔ امریکی نمائندہ خصوصی نے اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔

    پاکستانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں طالبان کے ساتھ 2 روزہ مذاکرات پر بات چیت کی گئی۔


    دعا ہے کہ مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو: وزیر اعظم


    ذرائع کے مطابق افغان مفاہمتی عمل سے متعلق پاکستان کے تعاون کا شکریہ ادا کیا گیا، افغان مفاہمتی عمل میں کوششیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • چارفریقی رابطہ گروپ کا اجلاس، طالبان سے مذاکرات پراتفاق

    چارفریقی رابطہ گروپ کا اجلاس، طالبان سے مذاکرات پراتفاق

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل میں چار فریقی اجلاس میں افغانستان میں امن کے قیام اور طالبان کے ساتھ مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں طالبان سے مذاکرات اور خطے میں امن کے قیام پر بات چیت کے لئے پاکستان سمیت امریکہ،افغانستان ،چین اور طالبان نمائندوں نے شرکت کی۔

    اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات شروع کرنے کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی ہے اور امن کےقیام کے لئے باہمی کوشش جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    مذاکرات کا ماحول بنانے کے لیے رکن ممالک کردار ادا کریں۔ اعلامیہ کے مطابق ہر قسم کی دہشت گردی تمام ممالک سمیت پورے خطے اور دنیا کیلیے سنگین خطرہ ہے جب کہ سیاسی اختلافات افغان عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے جائیں۔

    اجلاس میں تمام سیاسی اختلافات کو حل کرنےاور افغانستان میں امن و مفاہمت کےمواقع اور مذاکرات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    چار فریقی رابطہ گروپ نے پر تشددکاروائیاں ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ تمام ممالک کے دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات افغان مفاہمتی عمل کے لئے ضروری ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق چار فریقی رابطہ گروپ کا اگلا اجلاس چھ فروری کو اسلام آباد میں ہوگا۔