Tag: طالبان کی خبریں

  • بغلان: طالبان کا بارود سے بھری گاڑی سے پولیس ہیڈکوارٹر پر حملہ، 13 ہلاک

    بغلان: طالبان کا بارود سے بھری گاڑی سے پولیس ہیڈکوارٹر پر حملہ، 13 ہلاک

    بغلان: افغانستان کے شمالی صوبے بغلان کے شہر پل خمری میں طالبان نے پولیس ہیڈ کوارٹر پر بارود سے بھری گاڑی کے ساتھ حملہ کیا، جس میں 13 سیکورٹی اہل کار ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان نے افغان صوبے بغلان کی پولیس کے ہیڈ کوارٹر پر تباہ کن خود کش حملہ کرتے ہوئے تیرہ سیکورٹی اہل کار مار دیے، حملے میں 50 سیکورٹی اہل کار بھی زخمی ہوئے۔

    زخمیوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ ان میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، زخمیوں میں عام لوگ بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان نے حملے کا آغاز پولیس عمارت کے گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی اڑانے سے کیا، جس کے بعد طالبان نے پولیس اہل کاروں پر فائرنگ کھول دی۔

    خود کش حملے کے بعد افغان پولیس نے جوابی کارروائی میں تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا، طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغانستان میں قیام امن کیلئے کوشش جاری رہے گی، وزیراعظم عمران خان

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملہ کرنے والے طالبان کی تعداد خود کش حملہ آور سمیت 9 تھی، جنھوں نے چھ گھنٹوں تک پولیس کے ساتھ مقابلہ کیا۔

    افغان حکام کا کہنا تھا کہ پولیس کمپلیکس پر حملہ کرنے والے 8 افراد پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران مارے گئے۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب افغانستان میں کل سے رمضان کا آغاز ہو رہا ہے، تین دن قبل لویہ جرگہ کے اجلاس میں طالبان کے ساتھ جنگ بندی کی قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔

    افغان صدر اشرف غنی بھی دو روز قبل رمضان کے مہینے میں طالبان کو جنگ بندی کی پیش کش کر چکے ہیں۔

  • افغانستان میں سیکیورٹی فورسزاورطالبان میں جھڑپ، 73 طالبان ہلاک

    افغانستان میں سیکیورٹی فورسزاورطالبان میں جھڑپ، 73 طالبان ہلاک

    کابل: افغان صوبے فریاب میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں مبینہ طور پر 73 طالبان ہلاک جبکہ 31 زخمی ہوئے ہیں، دو طالبان کمانڈر بھی حملے میں مارے گئے ہیں۔

    افغان وزارتِ دفاع کے مطابق دہشت گردوں نے 350 سیکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل ایک کانوائے کو گھیرے میں لے لیا تھا، جسے بچانے کے لیے طالبان کے خلاف فضائی اور زمینی آپریشن کیا گیا ۔

    افغان آرمی کے علاقائی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس مقابلے میں طالبان کے دہ اہم کمانڈرز ملا شاہ ولی اور ملا قیوم کے مارے گئے ہیں جبکہ مزید دو کمانڈرز کے مارے جانے کی اطلاع بھی ہے جن کے نام تاحال معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔

    علاقے میں بھاری تعداد میں زمینی فورسز تعینات ہیں جن کا مقصد علاقے میں کسی ممکنہ جھڑپ کی صورت میں فضائی حملوں کو مدد فراہم کرنا ہے۔ دوسری جانب طالبان نے تاحال اس معرکے پر اپنا کوئی بھی موقف پیش نہیں کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے افغان طالبان نے اپنی کارروائیوں کا دائر ہ کار افغانستان کے متعدد علاقوں میں پھیلا دیا ہے اور عید الاضحیٰ کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی کی مشروط پیشکش کو بھی مسترد کردیا تھا۔

    طالبان کا مطالبہ ہے کہ وہ 17 سال سے جاری اس جنگ کے لیے افغان حکومت کےبجائے براہ راست امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں گے کہ وہی اس جنگ کا اصل محرک ہیں۔

    دو ہفتے قبل افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں آج دوپہر سیکیورٹی اداروں کے عبداللہ بیس کیمپ پر طالبان کے شدت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 45 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ۔افغان حکام کا کہنا تھا کہ طالبان کے حملے میں 35 افغانستان کی مسلح افواج کے اہلکار جبکہ 10 مقامی پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    اس واقعے سے ایک روز قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک خودکش بمبار نے الیکشن کمیشن کی عمارت میں گھسنے کی کوشش کی اور مرکزی دروازے پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔