Tag: طالبہ

  • طالبہ رات بھر سکول میں بند رہی، کھڑکی سے باہر نکلنے کی کوشش کی تو……

    طالبہ رات بھر سکول میں بند رہی، کھڑکی سے باہر نکلنے کی کوشش کی تو……

    بھارت کے اڈیشہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، دوسری جماعت کی طالبہ رات بھر اسکول کے اندر بند رہی، کھڑکی کی ریلنگ سے پھنسی ہوئی ملی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملہ سامنے آنے کے بعد محکمہ اسکول اینڈ ماس ایجوکیشن نے انچارج ہیڈ ماسٹر کو معطل کر دیا۔

    رپورٹس کے مطابق سات سالہ بچی جمعرات کو معمول کے مطابق اسکول گئی تھی۔ لیکن شام 4 بجے کے قریب کلاسز ختم ہونے کے بعد، اسکول کے حکام نے کلاس رومز اور عمارت کو تالا لگا دیا اور لڑکی اندر ہی بند ہوگئی۔ جب بچی گھر نہیں لوٹی اس کے گھر والوں نے بے چین ہوکر اسے گاؤں میں تلاش کیا لیکن وہ نہ مل سکی۔

    اگلی صبح تقریباً 9 بجے، جب اسکول کا باورچی احاطے کو کھولنے آیا تو لڑکی پریشان حالت میں ملی۔ بچی نے رات کے وقت لوہے کی کھڑکی کی ریلنگ سے نکلنے کی کوشش کی تھی، جب وہ کسی طرح اپنے جسم کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوئی تو اس کا سر ریلنگ کے درمیان پھنس گیا اور وہ ساری رات اسی حالت میں جدوجہد کرتی رہی۔

    گاؤں اور گھر والے اسے بچانے کے لیے اسکول پہنچے۔ انہوں نے اسکول کے باورچی سے چابیاں لیں، کلاس روم کھولا، لوہے کی سلاخوں کو موڑ کر بچی کو باہر نکالا۔

    لڑکی کو اس کے والد اور ہیڈ ماسٹر نے فوری طور پر علاج کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا، ڈاکٹروں کی جانب سے اس کے خطرے سے باہر ہونے کی تصدیق کے بعد اسے گھر واپس لایا گیا۔ ماس ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ بچی اب صحت مند ہے۔

    تاہم اس واقعہ پر غم و غصے کے بعد محکمہ نے انچارج ہیڈ ماسٹر کو معطل کر دیا گیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے معاملے پر کیمرے پر بات کرنے سے گریز کیا۔

    بچی کی والدہ نے بتایا کہ جب میں رات 9 بجے کام سے گھر واپس آئی تو مجھے اپنی بیٹی نہیں ملی۔ میں نے کچھ گاؤں والوں سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ انہوں نے اسے نہیں دیکھا۔ میں نے سوچا کہ وہ کسی کے گھر سو گئی ہوگی اور صبح واپس آئے گی۔ جب وہ گھر واپس نہیں آئی تو ہم نے اسکول جا کر دیکھا تو وہ کلاس کی ریلنگ میں پھنسی ہوئی تھی۔

    امریکا، بھارتی طالبہ سڑک حادثے میں جان گنوا بیٹھی

    واقعے کے بارے میں ٹیچر نے بتایا کہ بہت زیادہ بارش ہو رہی تھی۔ بچی کلاس روم میں سو گئی تھی اور اسے دیکھنا ممکن نہیں ہوسکا کیونکہ وہ کلاس روم کے آخری بینچ کے نیچے سو رہی تھی۔

  • طالبہ یونیورسٹی کی نویں منزل سے گر کر ہلاک

    طالبہ یونیورسٹی کی نویں منزل سے گر کر ہلاک

    بھارت کے پنجاب میں نجی یونیورسٹی کی طالبہ نویں منزل سے گر کر زندگی کی بازی ہار گئی، متوفیہ کی شناخت آکانکشا کے نام سے ہوئی ہے، جو کرناٹک کے منگلورو کے دھرمستھل کے بلیہار کی رہنے والی تھی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبہ نے اس یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کی تھی اور وہ گذشتہ چھ ماہ سے دہلی میں ایرو اسپیس انجینئر کے طور پر کام کر رہی تھی۔ حال ہی میں اسے جاپان میں ملازمت کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

    جاپان جانے سے پہلے وہ اپنی پڑھائی سے متعلق کچھ سرٹیفکیٹ لینے کے لیے اپنی سابقہ یونیورسٹی واپس آئی تھی۔ بدقسمتی سے طالبہ یونیورسٹی کی نویں منزل سے گر کر ہلاک ہوگئی۔

    پولیس کے مطابق انہیں رات دیر اطلاع دی گئی کہ لڑکی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی کی 9 ویں منزل سے گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لڑکی دہلی میں کام کرتی تھی اور کسی کام سے یہاں آئی تھی۔ ہفتہ کی رات نویں منزل سے گرنے کے بعد جان کی بازی ہار گئی۔

    پولیس کے مطابق یونیورسٹی نے گھر والوں کو واقعہ کی اطلاع دے دی ہے۔ جب وہ آئیں گے تو ان کا بیان ریکارڈ کرکے مزید قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

    یہ واضح نہیں ہے کہ طالبہ کی موت کیسے اور کن حالات میں ہوئی۔ پولیس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کررہی ہے اور اس معاملے میں مزید تفصیلات اہل خانہ کے بیانات درج کرنے کے بعد ہی مل سکے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل کینیڈا میں کچھ دنوں سے لاپتہ بھارتی طالبہ کی لاش ساحل سمندر سے برآمد ہوئی تھی، بھارتی ہائی کمیشن نے بھی لاش ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

    اسرائیل کی غزہ پالیسی پر تنقید کرنے والی یہودی عالمہ کو قتل کی دھمکیاں

    بھارت سے تعلق رکھنے والی طالبہ ونشیکا گزشتہ کچھ دنوں سے لاپتہ تھی۔ لڑکی کی لاش ملنے کے بعد مقامی پولیس نے موت کی وجہ جاننے کیلیے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • 19 سالہ طالبہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی

    19 سالہ طالبہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی

    کانپور: بھارت میں جنسی زیادتی کے واقعات میں تشویشناک حدتک اضافہ ہوگیا، خاص طور پر خواتین انتہائی غیر محفوظ ہوگئیں،تازہ افسوسناک واقعہ کانپور میں پیش آیا، جہاں طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانپور کے گھاٹم پور تھانہ حلقے میں چار اوباش نوجوانوں نے نوعمر طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان نے متاثرہ طالبہ کو زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھایا اور سنسان جگہ پر لے گئے، رات بھر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    ملزمان متاثرہ لڑکی کو تشویشناک حالت میں سڑک کے کنارے چھوڑ کر فرار ہوگئے، مقامی لوگوں نے گھر والوں اور پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ پولیس اور اہل خانہ نے لڑکی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا، پولیس کا کہنا ہے کہ 4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق متاثرہ طالبہ کے والد کا کہنا ہے کہ اس کی 16 سالہ بیٹی پیر کی شام تقریباً چار بجے کچھ سامان لینے کے لیے گھر سے گئی تھی، راستے میں اس کی ملاقات کانپور دیہات کے گجنیر تھانہ حلقے کے پوروا گاؤں کے رہنے والے ستّیم سے ہوئی۔ ستیم اپنے تین دوستوں کے ساتھ کار میں تھا۔

    ملزم ستیم نے لڑکی کو کسی بہانے بلا کر زبردستی اپنی گاڑی میں کھینچ لیا، اس کے بعد چاروں نے لڑکی کو ایک ویران جگہ پر لے جا کر اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔ لڑکی نے احتجاج کیا تو ملزمان نے اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد کی شکایت پر ایک نامزد شخص سمیت چار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ زیادتی کے بعد قتل

    بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ زیادتی کے بعد قتل

    بھارت کے اترپردیش کے پریاگ راج (سابقہ الٰہ آباد) میں دو دن سے لاپتہ 21 سالہ طالبہ کی لاش ایک گاؤں کے قریب درخت سے لٹکی ملی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتولہ بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی۔ وہ 16 مارچ کی صبح مشتبہ حالات میں لاپتہ ہوگئی تھی، جس کو بہت تلاش کیا گیا مگر نہ ملی، 17 مارچ کو مقامی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرادی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق 18 مارچ کو طالبہ کی لاش ایک درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی جسے اس کے دوپٹے سے لٹکایا گیا تھا۔

    بچی کے گھر والوں نے اپنے گاؤں کے ایک نوجوان پر عصمت دری اور قتل کا الزام عائد کیا ہے، پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کرنے کی بات کر رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق اس لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ ایک دن پہلے ہی درج کروائی گئی تھی۔ بعد ازاں گھر والوں سے لاش کی شناخت کروائی گئی۔ ان سے پوچھ گچھ کے بعد پتہ چلا کہ لڑکی بی اے فرسٹ ایئر میں پڑھتی تھی۔

    ڈی پی او کا کہنا ہے کہ طالبہ کے جسم پر چوٹ کا کوئی نشان نہیں ملا ہے، فون کال کی تفصیلات کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم کرایا جارہا ہے، اس کے بعد ہی موت کی اصل وجہ سامنے آسکے گی۔

    اس سے قبل بھی رواں ماہ بھارت کے میرٹھ میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ رونما ہوا، 10 ویں جماعت کی طالبہ نے ہراسانی سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بچی کے اہل خانہ نے محلے کے ایک نوجوان پر خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا ہے، پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مقتولہ کے والدین غریب مزدور پیشہ ہیں، جو جمعرات کے روز مزدوری کرنے گئے ہوئے تھے، طالبہ گھر میں اکیلی تھی۔ اسی دوران اس نے انتہائی قدم اُٹھالیا۔

    بھارت میں 11 سالہ لڑکی زیادتی کے بعد قتل

    بھارتی میڈیا کے مطابق گھر والے گھر پہنچے تو دروازہ اندر سے بند تھا، اسے توڑ کر اندر داخل ہوئے تو بچی کی لاش پھندے سے لٹک رہی تھی۔ پولیس نے لاش کو اسپتال منتقل کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • بہن کی جگہ پرچہ دینے والی طالبہ کیو آر کوڈ کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی

    بہن کی جگہ پرچہ دینے والی طالبہ کیو آر کوڈ کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی

    لاہور: بہن کی جگہ پرچہ دینے والی طالبہ کیو آر کوڈ کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کیو آر کوڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے لاہور میں دسویں جماعت کی ایک طالبہ اپنی بہن کی جگہ پر پرچہ دیتی رنگے ہاتھوں پکڑی گئی، وزیر تعلیم پنجاب نے کیو آر کوڈ اسکین کر کے امیدواروں کی شناخت چیک کی تھی، اس دوران جعلی امیدوار پکڑ لیا گیا۔

    وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے بتایا کہ طالبہ اپنی بہن کی جگہ ریاضی کا پرچہ دے رہی تھی، ان کی ہدایت پر طالبہ کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔


    امتحانی پرچہ سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے ہوشیار ہو جائیں !


    وزیر تعلیم نے کہا نقل اور دھوکا دہی میں ملوث افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی، کیو آر کوڈ اسکین ٹیکنالوجی سے نقل اور دھوکا دہی کا راستہ بند کر دیا ہے، اب کوئی امیدوار کسی کی جگہ پرچہ نہیں دے سکتا۔

    انھوں نے کہا جعل سازی کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں یقینی بنائی جا رہی ہیں، وزیر تعلیم نے تمام نگران عملے کو امیدواروں کی جانچ پڑتال مزید سخت کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • امتحان دینے کے دوران طالبہ کی اچانک موت

    امتحان دینے کے دوران طالبہ کی اچانک موت

    موت سے کسی ذی روح کو فرار نہیں یہ مقررہ وقت اور مقام پر دبوچ لیتی ہے امتحان دیتی طالبہ بھی اچانک موت کا شکار ہو گئی۔

    جس نے دنیا میں آنا ہے اس نے جانا بھی ہے اور موت سے کسی ذی روح کو فرار نہیں۔ موت کا ایک وقت مقرر ہے جب یہ آتا ہے تو سات پاتال کے اندر بھی جسم کو زندگی کی قید سے آزاد کر دیتا ہے۔

    ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ہوا جب انٹرمیڈیٹ کا امتحان دینے والی طالبہ اچانک موت کا شکار ہو گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ضلع کڑپہ کے ایک پرائیویٹ کالج میں انٹرمیڈیٹ سال دوم کا امتحان دینے والی طالبہ عائشہ ماہین شیخ دوران امتحان اچانک بے ہوش ہو کر گر پڑی۔

    طالبہ کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دوران علاج چل بسی۔ عائشہ کی اچانک موت نے لڑکی کے اہلخانہ اور دوستوں کو سوگوار کر دیا جبکہ کالج کی فضا بھی سوگوار ہو گئی۔

  • ہراسانی سے تنگ دسویں جماعت کی طالبہ نے انتہائی قدم اُٹھالیا

    ہراسانی سے تنگ دسویں جماعت کی طالبہ نے انتہائی قدم اُٹھالیا

    بھارت کے میرٹھ میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ رونما ہوا، 10 ویں جماعت کی طالبہ نے ہراسانی سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بچی کے اہل خانہ نے محلے کے ایک نوجوان پر خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا ہے، پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مقتولہ کے والدین غریب مزدور پیشہ ہیں، جو جمعرات کے روز مزدوری کرنے گئے ہوئے تھے، طالبہ گھر میں اکیلی تھی۔ اسی دوران اس نے انتہائی قدم اُٹھالیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق گھر والے گھر پہنچے تو دروازہ اندر سے بند تھا، اسے توڑ کر اندر داخل ہوئے تو بچی کی لاش پھندے سے لٹک رہی تھی۔ پولیس نے لاش کو اسپتال منتقل کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    اس سے قبل بھارت کی ریاست تلنگانہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، 10 ویں جماعت کی طالبہ کی اسکول جاتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے کے باعث جاں بحق ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق 10ویں جماعت کی طالبہ گزشتہ روز اسکول جا رہی تھی کہ اسے اسکول کے قریب دل کا دورا پڑا جسے وہ برداشت نہ کرپائی۔

    پڑوسی کے گھر جانے پر سفاک باپ نے 5 سالہ بیٹی کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طالبہ کی عمر 16 سال تھی، بچی کو اسپتال فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے ہنگامی طبی امداد دی گئی پھر اسے دوسرے اسپتال بھی منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

  • 10 ویں جماعت کی طالبہ دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق

    10 ویں جماعت کی طالبہ دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق

    بھارت کی ریاست تلنگانہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، 10 ویں جماعت کی طالبہ کی اسکول جاتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے کے باعث جاں بحق ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 10ویں جماعت کی طالبہ گزشتہ روز اسکول جا رہی تھی کہ اسے اسکول کے قریب دل کا دورا پڑا جسے وہ برداشت نہ کرپائی۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طالبہ کی عمر 16 سال تھی، بچی کو اسپتال فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے ہنگامی طبی امداد دی گئی پھر اسے دوسرے اسپتال بھی منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کے شہر بنگلورو میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، لڑکی نے اپارٹمنٹ کی 20 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ واقعہ بنگلورو میں کدوگوڈی پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا جہاں 15 سالہ لڑکی نے اپارٹمنٹ کی 20 ویں منزل سے چھلانگ لگا کر موت کو گلے لگالیا۔

    رپورٹس کے مطابق لڑکی کی شناخت اونتیکا چورسیا کے نام سے ہوئی ہے جو دسویں جماعت کی طالبہ تھی جس نے ماں کی جانب سے موبائل فون استعمال نہ کرنے کا کہنے پر انتہائی قدم اُٹھالیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبہ ایک پرائیوٹ اسکول میں پڑھتی تھی اور حال ہی میں اس کے ایک ٹیسٹ میں کم نمبر آئے تھے جبکہ 15 فروری سے سالانہ امتحانات شروع ہونے تھے۔

    لڑکی کی والدہ نے اسے موبائل فون کے بجائے پڑھائی پر زور دینے کا کہا تھا جس پر پولیس کو شبہ ہے کہ والدہ کی بات سے ناراض ہو کر لڑکی نے اپارٹمنٹ کی 20 ویں منزل سے چھلانگ لگائی ہے۔

  • دسویں جماعت کی طالبہ نے موبائل نہ ملنے پر انتہائی قدم اُٹھالیا

    دسویں جماعت کی طالبہ نے موبائل نہ ملنے پر انتہائی قدم اُٹھالیا

    بھارت میں تلنگانہ کے ضلع آصف آباد کے کورٹلہ منڈل میں ایک دلخراش واقعہ رونما ہوا، دسویں جماعت کی طالبہ نے موبائل فون نہ ملنے پر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کورٹلہ کی رہنے والی 16 سالہ اسپورتی نامی طالبہ نے اپنی ماں سے موبائل فون طلب کیا تا کہ وہ تعلیمی مواد ڈاؤن لوڈ کر سکے۔

    رپورٹس کے مطابق ماں نے فون دینے سے انکار کیا تو طالبہ شدید مایوسی کا شکار ہوگئی، ذہنی دباؤ میں آ کر اس نے انتہائی قدم اٹھایا اور خودکشی کرلی۔

    پولیس کے مطابق معاملے کی مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں تاکہ مزید تفصیلات سامنے آ سکیں۔

    اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ بھارت میں مغربی بنگال کے ایک کھیت سے لاپتہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد ہوئی تھی، بچی کو زیادتی کے بعد قتل کئے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ آٹھویں جماعت کی طالبہ 9 جنوری سے لاپتہ تھی۔ بچی کے اہل خانہ نے تین دن بعد 12 جنوری کو گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کی لاش برآمد کرلی گئی ہے، متاثرہ کے والدین کی شکایت کی بنیاد پر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ کے والدین نے جب سے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی، پولیس نے اس کی تلاش شروع کردی تھی۔ گزشتہ روز شام کو اطلاع ملی کے متاثرہ لڑکی کی برہنہ لاش گھر کے قریب کھیت میں موجود ہے۔

    متاثرہ کے والدین نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی 9 جنوری کی دوپہر کو کچھ مقامی نوجوانوں کے بلانے کے بعد گھر سے باہر گئی تھی۔ وہ تب سے لاپتہ تھی۔

    کزن کی شادی میں ڈانس کرتے ہوئے خاتون کی موت

    لڑکی کے گھر کے ایک فرد کا کہنا تھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ پہلے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی اور پھر اس کی لاش کو دفن کر دیا گیا۔ ہم مجرموں کا جلد سے جلد سراغ لگانے اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

  • انٹرمیڈیٹ متنازع نتائج: ایک کالج کی طالبہ تمام پرچوں میں فیل قرار

    انٹرمیڈیٹ متنازع نتائج: ایک کالج کی طالبہ تمام پرچوں میں فیل قرار

    کراچی میں انٹر سال اول کے متنازع نتائج کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے اور ایک گرلز کالج کی طالبہ تمام پرچوں میں فیل قرار دے دی گئی ہے۔

    کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کے نتائج دو سال سے متنازع ہو رہے ہیں۔ رواں سال بھی نتائج کے بعد طلبہ وطالبات نے نتائج پر اعتراضات کھڑے کر دیے اور بتایا کہ میٹرک میں اے اور اے ون گریڈ والے طلبہ وطالبات کو سی اور ڈی گریڈ دیے گئے۔

    اب اس حوالے سے ایک اور متنازع نتیجہ سامنے آیا ہے۔ گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج اورنگی ٹاؤن کی طالبہ شگفتہ عالم تمام پرچوں میں فیل قرار دی گئی ہے۔

    شگفتہ عالم نے 2024 میں پری میڈیکل کے پرچے دیے تھے اور جب نتیجہ سامنے آیا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ وہ تمام پرچوں میں فیل ہے جب کہ اس نے میٹرک میں 82.73 فیصد نمبروں کے ساتھ اے ون گریڈ حاصل کیا تھا۔

    طالبہ نے کاپیوں کی چیکنگ کے نظام کو ناقص قرار دیتے ہوئے نتائج کی دوبارہ جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا ہے جب کہ انٹربورڈ کی انتظامیہ نے نتائج پر اعتراض کرنے والے امیدواروں کو اسکروٹنی فارم جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    انتظامیہ انٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ امتحانی کاپیوں کی شفاف جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اس موقع پر متعلقہ مضمون کا پروفیسر بھی موجود ہوگا جب کہ والدین کی موجودگی میں امیدوار کو اس کی امتحانی کاپی بھی دکھائی جا سکتی ہے۔

    انٹر بورڈ کے نتائج متنازع ہونے اور طلبہ کے احتجاج کے بعد بورڈ چیئرمین کو ہٹا کر میٹرک بورڈ کے چیئرمین شرف علی شاہ کو انٹر بورڈ کا قائم مقام چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز انٹر بورڈ کے قائم مقام چیئرمین شرف علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں انٹر میڈیٹ نتائج میں کم نمبر کا ذمہ دار طلبا کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 2 سال میں نصاب تبدیل ہوا ہے،بچے کالجز میں کلاسز لینے ہی نہیں آتے۔

    انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ سائنس کی کاپیوں میں طلبہ نے گانے لکھے ہوتےہیں، سوالوں کے جواب معلوم نہیں ہوتے، طلبہ سمجھتے ہیں پرچہ بھردیں توٹیچرصرف نظر مار کر مارکس دیدے گا، سیکڑوں کاپیاں دکھا سکتا ہوں جن میں طلبہ نے گانے لکھے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں انٹر سال اول کے امتحانات گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی متنازع ہو گئے۔ پری میڈیکل میں کامیابی کا تناسب 33 جب کہ پری انجینئرنگ میں  29 فیصد رہا۔

    https://urdu.arynews.tv/syed-sharaf-ali-shah-reacts-to-inter-first-year-exam-controversy/