Tag: طالبہ سے زیادتی

  • میڈیکل میں داخلے کا جھانسہ دےکر ڈاکٹر کی طالبہ سے زیادتی

    میڈیکل میں داخلے کا جھانسہ دےکر ڈاکٹر کی طالبہ سے زیادتی

    ملتان: میڈیکل میں داخلہ کرانے کا جھانسہ دےکر طالبہ سے زیادتی کرنے والے ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا گیا، طالبہ کی کچھ دنوں قبل دوستی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ طالبہ کی ایک ماہ قبل سوشل میڈیا پر ڈاکٹر فاروق حمزہ سے دوستی ہوئی تھی، ڈاکٹر فاروق پاکستان میں ہاؤس جاب کرنے آیا تھا اور یہاں اکیڈمی چلارہا تھا۔

    آئی سی یو میں مریضہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا

    پولیس نے بتایا کہ ملزم نے طالبہ کو نجی کالج میں میڈیکل میں داخلہ کرانے کا جھانسہ دیا، طالبہ ایڈمیشن فارم لینے اکیڈمی گئی تو ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ملزم ڈاکٹر فاروق دوبارہ نہ ملنے پر طالبہ کو دھمکیاں دے رہا تھا، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/khanewal-two-accused-arrested-making-video-viral/

  • ہاسٹل میں انجینئرنگ کی طالبہ سے زیادتی

    ہاسٹل میں انجینئرنگ کی طالبہ سے زیادتی

    بھارت کے شہر حیدرآباد کے مضافات میں واقع ابراہیم پٹنم پولیس اسٹیشن کی حدود میں موجود ایک ہاسٹل میں انجینئرنگ کی طالبہ زیادتی کا نشانہ بن گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کھمم ضلع سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ ابراہیم پٹنم منڈل،منگل پلی گیٹ کے ایک پرائیویٹ ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔

    رپورٹس کے مطابق ہاسٹل کے نیچے ایک رئیل اسٹیٹ آفس ہے جہاں بدھ کی رات ریئل اسٹیٹ ایجنٹس میں سے ایک کی سالگرہ کی تقریب منعقد ہوئی، اس دوران اجیت نامی 22 سالہ نوجوان ہاسٹل میں تنہا مقیم طالبہ کے کمرے میں گھس گیا اور اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    ملزم بھی سالگرہ کی تقریب میں موجود تھا، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ طالبہ کے کمرے میں گھس گیا، پولیس نے اس معاملہ میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    اس سے قبل بھی بھارت کے کرناٹک میں پولیس نے بیلگاوی کے قریب جنگل میں دو نابالغ لڑکیوں سے اجتماعی زیادتی کرنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعہ 3 جنوری کو پیش آیا تھا، متاثرین سے ایک لڑکی نے 10دن بعد معاملے کا مقدمہ درج کرایا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزمان کی شناخت 18 سالہ ابھیشیک، 19 سالہ عادل شاہ اور 22 سالہ کوتوب کے طور پر کی گئی ہے جو ابتدائی طور پر فرار تھے۔ جنہیں شکایت درج ہونے پر حراست میں لے لیا گیا۔

    واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس کا کہنا تھا کہ 17 سالہ متاثرہ طالبہ کی انسٹاگرام پر ایک ملزم ابھیشیک کے ساتھ بات چیت ہوتی تھی، دونوں میں دوستی تھی۔

    3 جنوری کو ملزم نے متاثرہ طالبہ کو اپنی گاڑی میں چلنے کے لئے کہا جس پر لڑکی نے حامی بھرلی اور وہ اپنی دوست کو بھی ساتھ لے گئی، دوسرا ملزم شبیر بعد میں ان کے ساتھ شامل ہو گیا جبکہ تیسرے ملزم نے کار کو جنگل کے علاقے میں لے جا کر دونوں لڑکیوں کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کی۔

    ذہنی معذور خاتون سے اجتماعی زیادتی

    پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے ویڈیو بھی ریکارڈ کی اور اس کا استعمال متاثرین کو بلیک میل کرنے کے لیے کیا تا کہ وہ گوا کے سفر کے لیے ان کے ساتھ شامل ہوں۔ لڑکیوں کے انکار کرنے پر انہوں نے ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔

  • نجی اکیڈمی میں نویں جماعت کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے  پرنسپل کا بڑا دعویٰ ، معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

    نجی اکیڈمی میں نویں جماعت کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے پرنسپل کا بڑا دعویٰ ، معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

    لاہور: نجی اکیڈمی میں ایکسٹرا کلاسز کے بہانے نویں جماعت کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے پرنسپل نے بڑا دعویٰ کردیا، جس کے بعد معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نجی اکیڈمی میں پرنسپل کی جانب سے نویں جماعت کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا، انچارج انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزم افتخار نے لڑکی سے نکاح کا دعویٰ کردیا۔

    پولیس نے17سالہ لڑکی کو طبی معائنے کیلئے حراست میں لیا ہوا ہے اور افتخار نے لڑکی کی رہائی کیلئےعدالت سےرجوع کرلیا ہے تاہم بیان قلمبند کرانے کے لئے پولیس طالبہ کو آج عدالت پیش کرے گی۔

    دوسری جانب لاہورمیں نجی اکیڈمی کے پرنسپل کی نویں جماعت کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ اور اہل علاقہ نے ٹائر جلا کر احتجاج کرتے ہوئے بیدیاں روڈ بند کردی، مظاہرین کا کہنا ہے واقعے کع پانچ روز گزر گئے پولیس تعاون نہیں کررہی۔

    مزید پڑھیں : طالبہ کو چھٹی والے دن ایکسٹرا کلاسز کیلئے بلاکر نجی اکیڈمی کا پرنسپل شیطان بن گیا

    یاد رہے نجی اکیڈمی کے پرنسپل کی جانب سے نویں جماعت کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد متاثرہ بچی کے والد کی مدعیت میں زیادتی کا مقدمہ تھانہ ہیئر میں درج کیا گیا۔

    لڑکی کی والدہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ پرنسپل افتخار نے اتوار کو ایکسٹرا کلاسز کیلئے نویں جماعت کی طالبہ کو اکیڈمی بلایا تھا، اکیڈمی کے پرنسپل نے دیگر طالبہ کو واپس بھیج کر لڑکی سے لیب روم میں مبینہ زیادتی کی۔

  • پاکپتن : 14سالہ طالبہ سے زیادتی کا ملزم گرفتار

    پاکپتن : 14سالہ طالبہ سے زیادتی کا ملزم گرفتار

    پاکپتن میں ملزمان نے اسلحہ کے زور پر سیکنڈ ایئر کی طالبہ کو اغوا کرکے اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، ملزمان لڑکی کی نازیبا ویڈیو بنا کر اسے بلیک میل کرتے رہے۔

    پولیس نے ڈی پی او کے نوٹس لینے پر طالبہ کے اغواء کے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ایک مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق محلہ انعام آباد کی رہائشی رخسانہ بی بی کی 14 سالہ بیٹی آّئی سی ایس کی طالبہ جویریہ اشرف کو ملزم افنان نے دو خواتین سمیت تین ملزمان کی مدد سے زبردستی اغواء کیا اور اسلحہ کے زور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    مذکورہ ملزمان نے متاثرہ لڑکی کی نازیبا ویڈیو بنائیں اور اسے بلیک میل کرتے رہے۔

    ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیا جس کے بعد تھانہ فرید نگر پولیس نے مرکزی ملزم افنان کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس نے متاثرہ لڑکی کی والدہ رخسانہ بی بی کی مدعیت میں دو خواتین سمیت چار ملزمان کے خلاف لڑکی کے اغواء اور زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملتان کے میڈیکل کالج سے طالبہ اغواء

    ملتان کے نشتر میڈیکل کالج کے گارڈن سے طالبہ کے اغوا کا مقدمہ تھانہ کینٹ میں فائنل ایئر کے طالب علم معاذ ارشد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے

    مقدمے متن کے مطابق مغویہ فائنل ایئر کی طالبہ ہے معاذ ارشد اور مغویہ نشتر یونیورسٹی سے ہاسٹل جارہے تھے کہ عبدالرحمان اور عبدالکریم طالبہ کو اغوا کر کے گاڑی میں فرار ہوئے۔

  • جہلم : نجی اسکول کی 8 سالہ طالبہ سے زیادتی کا ملزم گرفتار

    جہلم : نجی اسکول کی 8 سالہ طالبہ سے زیادتی کا ملزم گرفتار

    جہلم : پنڈ دادن خان میں نجی اسکول کی کنٹین میں 8 سالہ طالبہ سے مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جہلم کے علاقے پنڈ دادن خان میں نجی اسکول کی 8سالہ طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں طالبہ کو اسکول کی کینٹین میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    جہلم سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے نوید بٹ کے مطابق کینٹین کے ٹھیکیدار امتیاز نے طالبہ سے زیادتی کی، جس کا مقدمہ بچی کی والدہ کی مدعیت میں تھانہ پنڈدادن خان میں درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق ملزم امتیاز نے بچی کو ورغلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا، طالبہ اسکول سے گھر پہنچی تو خوف کاشکار تھی۔

    بچی کی ماں نے صورتحال جاننے کے بعد پولیس کو تفصیلات سے آگاہ کیا جس پر پولیس نے بچی کے میڈیکل ٹیسٹ کروائے۔ طالبہ کے ابتدائی میڈیکل ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹرز نے بچی سے زیادتی کی تصدیق کردی۔

    رپورٹ میں طالبہ سے زیادتی کی تصدیق ہونے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کینٹین کے ٹھیکیدار امتیاز کو گرفتار کرلیا۔

  • لاہور : نجی کالج کی طالبہ سے زیادتی : طلبا  نے  چیئرنگ کراس پر دھرنا  دے دیا

    لاہور : نجی کالج کی طالبہ سے زیادتی : طلبا نے چیئرنگ کراس پر دھرنا دے دیا

    لاہور: نجی کالج میں طالبہ سےمبینہ زیادتی کیخلاف طلبا نے چیئرنگ کراس پر دھرنا دے دیا ، طلبا کا کہنا ہے طالبہ سے زیادتی کے تمام ثبوت مٹا دیے گئے ہیں ، سی سی ٹی وی غائب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب نجی کالج میں طالبہ سےمبینہ زیادتی پر مختلف شہروں میں طلبا احتجاج کررہے ہیں ، لاہور میں چیئرنگ کراس پر طلبا نے دھرنا دے رکھا ہے۔

    ملتان کے رشید آباد اور بوسن روڈ پر بھی مبینہ زیادتی کے خلاف طلبا احتجاج کررہے ہیں جبکہ اوکاڑہ میں جی ٹی روڈ پر طلبا نے احتجاج کرکے روڈ بند کردیا.

    احتجاجی طلبہ نے بینرز بھی اٹھارکھے ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، طلبا کا کہنا ہے طالبہ سے زیادتی کے تمام ثبوت مٹا دیے گئے ہیں ، سی سی ٹی وی غائب ہے۔

    یاد رہے طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبرسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد طلبہ نے شدید احتجاج کیا۔ پولیس اور گارڈز سے تصادم میں متعدد طلبہ زخمی بھی ہوئے۔

    تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کردی گئی جبکہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے 7 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنادی ہے ، تحقیقاتی کمیٹی 48 گھنٹے میں رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کرے گی۔

    گذشتہ روز لاہور کے بڑے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے ملزم سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا گیا تھا ، طلبا نے واقعے کے خلاف احتجاج کیا تو پولیس ٹوٹ پڑی، جس کے بعد گلبرگ اور مسلم ٹاؤن میدان جنگ بنے رہے۔

    پولیس نے ڈنڈے برسائے تو طلبا نے ہالی روڈ اور مین کیمپس کے شیشے اور دروازے توڑڈالے، لیب اور کلاس رومز کو بھی نقصان پہنچایا، جس پر وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندراحتجاج کے دوران پہنچے اور کہا کالج انتظامیہ واقعہ کو چھپا رہی ہے، ثبوت ڈیلیٹ کیے گئے، جس کی تحقیقات جاری ہے، ذمے داروں کیخلاف کارروائی کریں گے۔

    وزیر تعلیم پنجاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ طالبہ کے والد سے رابطہ ہوگیا جبکہ کالج کیمپس کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے۔

    پولیس نے کالج بیسمنٹ کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی اور تمام فوٹیجزچیک کی جا رہی ہیں تاہم طلبا نے حکومت کوالٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ گرفتارساتھیوں کوفوری رہا کیا جائے، زیادتی کے ذمہ دار اور پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، ورنہ پورا لاہور بند کر دیں گے۔

  • لاہور : نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی: تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل

    لاہور : نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی: تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل

    لاہور : نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی طالبہ سے مبینہ زیادتی سے متعلق شواہد اکٹھے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس کی تحقیقات کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چھ رکنی کمیٹی چیف سیکریٹری پنجاب کی سربراہی میں کام کرے گی، کمیٹی میں سیکریٹری داخلہ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سیکریٹری ہائر ایجوکیشن، سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن، سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کمیٹی میں شامل ہیں۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ کمیٹی اپنی مدد کے لئے کسی اور کو بھی ممبر بنا سکتی ہے جبکہ کمیٹی طالبہ سے مبینہ زیادتی سے متعلق شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ کالج طالبات، اساتذہ اور انتظامیہ کے بیانات ریکارڈ کرے گی۔

    کمیٹی کالج انتظامیہ کا رسپانس اور پولیس کا معاملے سے نمٹنے سمیت تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی۔

    یاد رہے لاہور کے بڑے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے ملزم سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا ہے ، طلبا نے واقعے کے خلاف احتجاج کیا تو پولیس ٹوٹ پڑی، جس کے بعد گلبرگ اور مسلم ٹاؤن میدان جنگ بنے رہے۔

    پولیس نے ڈنڈے برسائے تو طلبا نے ہالی روڈ اور مین کیمپس کے شیشے اور دروازے توڑڈالے، لیب اور کلاس رومز کو بھی نقصان پہنچایا، جس پر وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندراحتجاج کے دوران پہنچے اور کہا کالج انتظامیہ واقعہ کو چھپا رہی ہے، ثبوت ڈیلیٹ کیے گئے، جس کی تحقیقات جاری ہے، ذمے داروں کیخلاف کارروائی کریں گے۔

    وزیر تعلیم پنجاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ طالبہ کے والد سےرابطہ ہوگیا جبکہ کالج کیمپس کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے۔

    پولیس نے کالج بیسمنٹ کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی اور تمام فوٹیجزچیک کی جا رہی ہیں تاہم طلبا نے حکومت کوالٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ گرفتارساتھیوں کوفوری رہا کیا جائے، زیادتی کے ذمہ دار اور پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، ورنہ پورا لاہور بند کر دیں گے۔

  • سیکیورٹی گارڈ کی طالبہ سے زیادتی:  نجی کالج کے گلبرگ کیمپس کی رجسٹریشن معطل

    سیکیورٹی گارڈ کی طالبہ سے زیادتی: نجی کالج کے گلبرگ کیمپس کی رجسٹریشن معطل

    لاہور : سیکیورٹی گارڈ کی طالبہ سے زیادتی کے واقعے پر نجی کالج کے گلبرگ کیمپس کی رجسٹریشن معطل کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف گلبرک کیمپس اور مسلم ٹاؤن کے طالبعلم سڑکوں پرآگئے، ٹائر اور لکڑیاں جلا کرسڑک بند کردی۔

    اس دوران پولیس اورطلبا کے درمیان تصادم ہوا، پولیس تشدد سے متعدد طالبعلم زخمی ہوئے تاہم صورتحال خراب ہونے پر وزیر تعلیم رانا سکندرحیات نجی کالج پہنچے۔

    پنجاب انتظامیہ نے گلبرگ کیمپس کی رجسٹریشن تاحکم ثانی معطل کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    رانا سکندرحیات نے بچوں کو انصاف کی یقین دہانی کراتے ہوئے بتایاکہ پرنسپل نے ثبوت ڈیلیٹ کیے، آوازاٹھانے پر انتظامیہ کی جانب سے بچوں کو دھمکانے کے آڈیو پیٖغامات موجود ہیں، کالج کے جو بھی اساتذہ ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    وزیرتعلیم کےجاتے ہی پولیس نے مزید نفری طلب کرلی گئی اور پتھراؤ کرنے والے طلبا کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس کے بعد واٹر کینن اور پریزن وین بھی پہنچا دی گئی ہے۔

    احتجاج کے باعث قرطبہ چوک کی جانب سے جیل روڈ کوہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے اور شہریوں کومتبادل راستے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کالج کے گارڈ نے دو روز قبل طالبہ سے زیادتی کی تھی۔

  • نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی میں ملوث سیکیورٹی گارڈ گرفتار

    نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی میں ملوث سیکیورٹی گارڈ گرفتار

    لاہور: نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی میں ملوث سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم واقعے کے بعد روپوش ہوگیا تھا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ نجی کالج میں سیکیورٹی گارڈ نے طالبہ کو درندگی کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا، روپوش ملزم کو پولیس نے 10 گھنٹے کے اندر گرفتار کرلیا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز نے مزید بتایا کہ طالبہ کو ہوس کا نشانہ بنانے والے گارڈ کو پکڑنے کے لیے شہر کے نواحی علاقے میں کارروائی کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نجی اسکول میں 5 طلبا سے زیادتی کرنے والے پرنسپل اور وارڈن کو بھی پولیس نے گرفتار کیا تھا، گرفتار ملزمان نے طلبہ سے اجتماعی بدفعلی کا اعتراف کیا تھا۔

    جعفرآباد میں نجی اسکول میں پانچ بچوں سے زیادتی کا واقعہ سامنے آیا، میڈیکل رپورٹ میں چار بچوں سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ، بچوں سے ایک سے زائد بار زیادتی ہوئی۔

    نجی اسکول میں زیر تعلیم 5 کمسن طلبہ سے بدفعلی واقعے کا مقدمہ تھانہ ڈیرہ اللہ یار میں اسکول پرنسپل اور وارڈن سمیت 3 افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا، بدفعلی واقعے کی ایف آئی آر متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی تھی۔

    متاثرہ بچے کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ انھیں گزشتہ روز بچوں نے فون کرکے اسکول بلایا اور بدفعلی سے متعلق آگاہ کیا تھا، ہمارے خاندان کے 7 بچے اسکول میں زیر تعلیم تھے۔

  • پی ٹی ٹیچر کی چھٹی جماعت کی مسلم طالبہ سے زیادتی، ملزم گرفتار

    پی ٹی ٹیچر کی چھٹی جماعت کی مسلم طالبہ سے زیادتی، ملزم گرفتار

    بی جے پی کی حکومت میں بھارت میں لاقانونیت کاراج برقرار ہے، خواتین مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں، بھارت میں خواتین کے بڑھتے ہوئے ریپ کے واقعات سے خطے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تلنگانہ کے کاماریڈی شہر میں ایک اسکول کے پی ٹی ٹیچر نے چھٹی جماعت کی مسلم طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنادیا۔

    معاملہ سامنے آنے پر بچی کے رشتہ داروں اور مقامی افراد نے اسکول پر دھاوا بول دیا، اس دوران شدید احتجاج کیا گیا، جبکہ پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق پی ٹی ٹیچر ناگراجو نے چھٹی جماعت کی 11 سالہ مسلم لڑکی کے ساتھ ہفتہ کے روز جنسی زیادتی کی تھی، بچی کی طبیعت بگڑنے پر اسے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں زیادتی کا انکشاف ہوا، متاثرہ بچی کے گھر والوں نے پولیس کو اطلاع کی جس پر ملزم پی ٹی ٹیچر کو فوری گرفتار کرلیا گیا۔

    اس سے قبل بھارتی ریاست اُتر پردیش کے شہر متھرا میں تین افراد 13 سالہ دلت بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا کر فلائی اوور کے نیچے پھینک کرفرار ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق اُترپردیش کے شہرمتھرامیں 13سالہ دلت لڑکی کیساتھ چلتی کار میں 3 افراد نے اجتماعی زیادتی کی، 3 نوجوانوں نے بچی کو نشہ آور پانی پلایا اور وین میں ڈال دیا، جس کے بعد ویران علاقے کی طرف لے گئے، نوجوانوں نے بچی کواجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا اور اُسے فلائی اوور کے نیچے پھینک کر فرار ہوگئے۔

    اسکول پرنسپل نے زیادتی میں ناکامی پر 6 سالہ بچی کی جان لے لی

    متاثرہ بچی کے خاندان نے زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی کو ایک نجی اسپتال میں داخل کروایا، جہاں ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ اس کیساتھ زیادتی ہوئی ہے تاہم پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور تینوں ملزمان کی تلاش جاری ہے۔