Tag: طالبہ سے مبینہ زیادتی

  • نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ، سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 16 افراد  گرفتار

    نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ، سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 16 افراد گرفتار

    لاہور : پنجاب  کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے غیر مصدقہ واقعے میں سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 16 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے غیر مصدقہ واقعے کی تفتیش جاری ہے ، ڈی آئی جی آرگنائزڈکرائم عمران کشور نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 16 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی عمران کشور کا کہنا تھا کہ فیک نیوز پھیلانے والے 138 اکاؤنٹس بلاک کرائےگئے، توڑ پھوڑتشددمیں ملوث40طلباکی شناخت کرلی گئی ہے۔

    عمران کشور نے کہا کہ سوشل میڈیاپرجعلی مہم چلاکرانتشار پھیلانےوالوں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : طالبہ سے زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر کیسے وائرل ہوئی؟ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

    خیال رہے لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے سبب پنجاب کے مختلف شہروں میں طلبہ کی جانب سے پرتشدد مظاہرے کیے گئے تھے۔

    بعد ازاں محکمہ داخلہ پنجاب نے طالبہ سے زیادتی کی غیر مصدقہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی تحقیقات کیلئے جےآئی ٹی بنائی تھی۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد نوید کی سربراہی میں تشکیل دی گئی، 6رکنی ٹیم میں 3 پولیس افسر اور 3 حساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔

    مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تھانہ ڈیفنس اے میں درج مقدمے کی تفتیش کرے اور تحقیقات میں سوشل میڈیا پر ریاست مخالف اکسانے کی ترغیب دینے والوں کی نشاندہی کی جائے گی جبکہ سوشل میڈیا پر لڑکی کی ساکھ کونقصان پہنچانے والوں کا بھی سراغ لگایا جائے گا۔

  • نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی :  اسپتال ریکارڈ سامنے آگیا

    نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی : اسپتال ریکارڈ سامنے آگیا

    لاہور : پنجاب کالج کی طالبہ سےمبینہ زیادتی کے معاملے ہر اسپتال کا ریکارڈ سامنے آیا، جس میں بتایا کہ  لڑکی گردن میں درد کی شکایت پر 8 روزاسپتال میں داخل رہی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کالج کی طالبہ سےمبینہ زیادتی کے معاملے ہر اسپتال کا ریکارڈ سامنے آگیا، ریکارڈ میں بتایا گیا کہ 2 اکتوبر کو جنرل اسپتال میں لڑکی کےسی ٹی اسکین سے بڑی انجری سامنے نہیں آئی۔

    اسپتال ریکارڈ میں کہنا تھا کہ 3 اکتوبر کو نجی کلینک میں نیورو سرجری کے ماہر ڈاکٹر نے چیک کیا، لڑکی کو 4 اکتوبر کو ماڈل ٹاؤن کے نجی اسپتال داخل کرایا گیا۔

    ریکارڈ میں بتایا گیا کہ لڑکی گردن میں درد کی شکایت پر8 روز اسپتال میں داخل رہی ، ایم آرآئی کے مطابق ڈاکٹر  نے تشخیص میں گرنے کے باعث اعصابی درد بتایا۔

    اس سے قبل لاہور کے پنجاب کالج میں طالبہ کیساتھ مبینہ زیادتی کے واقعے پر حکومت پنجاب کی ہائی پاور کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

    ابتدائی رپورٹ میں ہائی پاور کمیٹی کی مبینہ متاثرہ لڑکی اور والدین سے انکے گھر پر تین گھنٹے ملاقات ہوئی اور منگل کو 36 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔

    طالبہ اور والدین نے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والوں کیخلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی دے دی۔

    کمیٹی نے ڈی آئی جی آپریشنزلاہور فیصل کامران، ڈائریکٹر پنجاب گروپ آف کالجزعارف چوہدری، پرنسپل کالج ڈاکٹرسعدیہ جاوید، اے ایس پی گلبرگ شاہ رخ خان، سکیورٹی انچارج پنجاب کالج گلبرگ کیمپس ٹین،ریسکیو آفیسرشاہد اور اٹھائیس طالب علموں کے انٹرویو ریکارڈ کیے گئے۔

    وزیراعلی پنجاب کی بنائی گئی ہائی پاور کمیٹی سیکرٹری داخلہ پنجاب کی سربراہی میں متاثرہ طالبہ کے گھر پہنچی اور طالبہ اور والدین کا بیان ریکارڈ کیا۔

    سوشل میڈیا میں زیادتی کے واقعہ سے جوڑی جانے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ اور اس کے والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ بچی دو اکتوبر کو گھر میں بیڈ سے گری، جس کے باعث پہلے جنرل اسپتال، اس کے بعد تین اکتوبر کو کینٹ میں موجود برین اینڈ سپائن کلینک کے ڈاکٹر صابر حسین سے علاج کروایا اور چار اکتوبر کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں اتفاق ہسپتال سے علاج شروع کیا۔

    والدین کا کہنا تھا کہ سانس کی تکلیف کے باعث بچی آئی سی یو میں بھی رہی اور گیارہ اکتوبر کو ہسپتال سے ڈسچارج ہوئی، متاثرہ بچی تین اکتوبر سے پندرہ اکتوبر تک کالج سے باقاعدہ چھٹی پر رہی اور اس دوران اسکا نام پروپیگنڈا کے تحت زیادتی کے جھوٹے واقع سے جوڑا گیا۔

  • طالبہ سے مبینہ زیادتی واقعے سے متعلق من گھڑت وائرل ویڈیو پر مقدمہ

    طالبہ سے مبینہ زیادتی واقعے سے متعلق من گھڑت وائرل ویڈیو پر مقدمہ

    لاہور : پنجاب کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی واقعے سے متعلق وائرل من گھڑت ویڈیو پر مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں طالبہ اور والدین نے وائرل ویڈیو کی تردید کی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے پنجاب کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی واقعے سے متعلق وائرل من گھڑت ویڈیو پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمہ پولیس آفیسر محمد سجاد کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں درج کیا گیا ، جس میں مبینہ زیادتی کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی طالبہ اور والدین نے تردید کی۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ بچی کےوالدین نے کہا بیٹی 2 اکتوبر کو گھرمیں گری اور گہری چوٹ آئی، 11اکتوبرتک اسپتال میں علاج ہوا،15دن کا بیڈ ریسٹ تجویز کیا گیا۔

    متن میں کہنا تھا کہ طالبہ چوٹ لگنے کے بعد کالج سمیت کہیں نہیں گئی، واقعے سے خاندان کی ساکھ کو نقصان پہنچایاگیا اور اشتعال دلا کر احتجاج پر مجبور کیا گیا۔

    مقدمے میں مزید کہا گیا کہ مشتعل افراد نے جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ سے بڑےپیمانے پر مالی نقصان ہوا۔

    یاد رہے لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے سے متعلق ڈس انفارمیشن پھیلانے پر 7 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

    ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل لاہور نے سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز کیا، ایف آئی اے نے نجی کالج کے پرنسپل کی جانب سے کی گئی شکایت پر کارروائی شروع کی۔

    تحقیقاتی ٹیم سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن پھیلانے، امن و امان کی صورتحال میں خرابی پیدا کرنے کا سبب بننے والوں کی شناخت کرے گی اور جرم میں ملوث عناصر کی شناخت کرکے انھیں قرار واقعی سزا دلوانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

  • کراچی: طالبہ سے مبینہ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم ایک ماہ  بعد بھی گرفتار نہ ہوسکا

    کراچی: طالبہ سے مبینہ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم ایک ماہ بعد بھی گرفتار نہ ہوسکا

    کراچی : پولیس پی ای سی ایچ ایس بلاک 6میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار نہ کرسکی، عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ملزم بچی سے مبینہ زیادتی کی کوشش کررہا تھا، مجھے دیکھتے ہی فرار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس بلاک 6میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی گرفتار نہ ہوسکا۔

    ملزم کی سی سی ٹی وی اور عینی شاہد کا بیان سامنے آگیا ہے ، عینی شاہد کا کہنا ہے کہ 10سے 12سال کی ایک بچی اسکول جارہی تھی اور ایک شخص بچی سے مبینہ زیادتی کی کوشش کررہا تھا۔

    عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ وہ شخص بچی کو تھپڑ بھی مارے جارہاتھا، میں نے جیسے ہی دیکھا تو گاڑی گھمائی، ملزم پیدل فرارہوا، میں نے شارع فیصل تک اس کے پیچھے گاڑی بھگائی جبکہ بچی کو چوٹیں بھی آئی تھی مگر وہ اسکول چلی گئی۔

    فوٹیج میں مبینہ زیادتی کرنے والے ملزم کو بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔