Tag: طالبہ کی لاش

  • بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ زیادتی کے بعد قتل

    بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ زیادتی کے بعد قتل

    بھارت کے اترپردیش کے پریاگ راج (سابقہ الٰہ آباد) میں دو دن سے لاپتہ 21 سالہ طالبہ کی لاش ایک گاؤں کے قریب درخت سے لٹکی ملی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتولہ بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی۔ وہ 16 مارچ کی صبح مشتبہ حالات میں لاپتہ ہوگئی تھی، جس کو بہت تلاش کیا گیا مگر نہ ملی، 17 مارچ کو مقامی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرادی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق 18 مارچ کو طالبہ کی لاش ایک درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی جسے اس کے دوپٹے سے لٹکایا گیا تھا۔

    بچی کے گھر والوں نے اپنے گاؤں کے ایک نوجوان پر عصمت دری اور قتل کا الزام عائد کیا ہے، پولیس پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کرنے کی بات کر رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق اس لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ ایک دن پہلے ہی درج کروائی گئی تھی۔ بعد ازاں گھر والوں سے لاش کی شناخت کروائی گئی۔ ان سے پوچھ گچھ کے بعد پتہ چلا کہ لڑکی بی اے فرسٹ ایئر میں پڑھتی تھی۔

    ڈی پی او کا کہنا ہے کہ طالبہ کے جسم پر چوٹ کا کوئی نشان نہیں ملا ہے، فون کال کی تفصیلات کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم کرایا جارہا ہے، اس کے بعد ہی موت کی اصل وجہ سامنے آسکے گی۔

    اس سے قبل بھی رواں ماہ بھارت کے میرٹھ میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ رونما ہوا، 10 ویں جماعت کی طالبہ نے ہراسانی سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بچی کے اہل خانہ نے محلے کے ایک نوجوان پر خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا ہے، پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مقتولہ کے والدین غریب مزدور پیشہ ہیں، جو جمعرات کے روز مزدوری کرنے گئے ہوئے تھے، طالبہ گھر میں اکیلی تھی۔ اسی دوران اس نے انتہائی قدم اُٹھالیا۔

    بھارت میں 11 سالہ لڑکی زیادتی کے بعد قتل

    بھارتی میڈیا کے مطابق گھر والے گھر پہنچے تو دروازہ اندر سے بند تھا، اسے توڑ کر اندر داخل ہوئے تو بچی کی لاش پھندے سے لٹک رہی تھی۔ پولیس نے لاش کو اسپتال منتقل کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل سے طالبہ کی لاش برآمد

    پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل سے طالبہ کی لاش برآمد

    لاہور : پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہائش پذیر طالبہ کی لاش ملی ہے، جس کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ اس نے پنکھے سے لٹک کر مبینہ طور پر خودکشی کی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ متوفیہ ام حبیبہ آئی ای آر ڈیپارٹمنٹ میں پانچویں سمسٹر کی طالبہ تھی اور اپنی بہن کے ساتھ ہاسٹل نمبر8 کے کمرہ نمبر91 میں رہائش پذیر تھی۔

    پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق لیڈی پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر ابتدائی تحقیقات کا آغاز کردیا، پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھےکرنا شروع کردیے۔

    ہاسٹل انتطامیہ کی جانب سے پولیس کو اطلاع دیے جانے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر طالبہ ام حبیبہ کی لاش کو قبضے میں لے کر مردہ خانے منتقل کر دیا۔

    ہوسٹل ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبہ ام حبیبہ کمرہ نمبر74میں مقیم تھی، لڑکی نے اپنی دوست کے کمرہ نمبر91 میں جاکر دروازہ اندر سے بند کردیا تھا، ہوسٹل وارڈن کے کمرے کا دروازہ توڑنے پر لڑکی کے لٹکی ہوئی لاش ملی۔

    یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق طالبہ کی خودکشی کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں تاہم پولیس اور فارنزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر کے تفتیش شروع کر دی، واقعے سے متعلق طالبہ کے والدین کو مطلع کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر سال 2016 میں پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں داخلہ لینے آنے والی 22سالہ اسپورٹس طالبہ نے بھی خودکشی کی تھی۔ خبر کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر 5 میں رہائش پذیر طالبہ عائشہ فرقان کی لاش پنکھے کی ہک سے جھولتی پائی گئی تھی۔

    پولیس کے مطابق عائشہ فرقان اٹک کی رہائشی تھی اور ان دنوں اسپورٹس کے ٹرائل کے سلسلے میں لاہور آئی ہوئی تھی اور اپنی کزن سعدیہ کے ہمراہ ہاسٹل نمبر 5 میں بطور ’’پےانگ گیسٹ‘‘ رہ رہی تھی۔ اس نے بی ایس اسپورٹس اینڈ سائنس میں اپلائی کیا اور اس نے ٹرائل پاس ک لیا تاہم ابھی اس کا داخلہ کنفرم نہیں ہوا تھا۔

  • دو دن سے لاپتہ دسویں جماعت کی طالبہ کی جلی ہوئی لاش بر آمد

    دو دن سے لاپتہ دسویں جماعت کی طالبہ کی جلی ہوئی لاش بر آمد

    بھارت میں عورت ہونا جرم بنا دیا گیا، ملک میں خواتین انتہائی محفوظ ہوگئیں، دو دن سے لا پتہ دسویں جماعت کی طالبہ راگنی کی گھر کے نزدیک خالی پلاٹ سے جلی ہوئی لاش برآمد کرلی گئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقتولہ پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھی، لواحقین نے دو دن قبل تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق طالبہ کو قتل کرکے ایک خالی میں جلا دیا گیا، جس سے اس کا جسم مکمل طور پر جل گیا، بدھ کی صبح طالبہ کی لاش ملنے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مقتولہ طالبہ راگنی کے والد رکشہ چلاتے ہیں، جبکہ والدہ لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہیں، مقتولہ کا خاندان یو پی بہرائچ کا رہنے کا رہنا والا ہے۔

    پولیس کی جانب سے ابتدائی تفتیش میں اسے قتل قرار دیا جارہا ہے، مقتولہ کی لاش گھر کے قریب ایک پلاٹ میں بنے کمرے میں پڑی تھی۔

    بیٹی کی جان بچانے کیلئے ماں کو یمن جانے کی اجازت مل گئی۔۔۔؟

    کمرے میں گری ہوئی ریت پر انگلی سے لکھا ہوا تھا کہ ”خدا میری جیسی بیٹی کسی کو نہ دے“۔۔ پولیس کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • اسپتال کے باہر طالبہ کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والا دوسرا ملزم گرفتار

    اسپتال کے باہر طالبہ کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والا دوسرا ملزم گرفتار

    لاہور: پولیس نے ٹیچنگ اسپتال کے باہر طالبہ کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والے دوسرے ملزم سمیت غیرقانونی اسقاط حمل کرنے والی خاتون کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیچنگ اسپتال کی ایمرجنسی میں طالبہ مریم کی لاش لانے سے متعلق کیس میں پولیس نے اسامہ کے بعد اویس نامی شخص کوبھی گرفتار کرلیا،اسامہ نامی شہری کل سے زیرحراست ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسامہ کی نشاندہی پر اویس کو گرفتار کیا گیا، اسامہ اوراویس طالبہ مریم کی لاش ٹیچنگ اسپتال میں لےکرآئےتھے، اسامہ کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کی گئی۔

    پولیس کے مطابق غیرقانونی اسقاط حمل کرنے والی خاتون اور معاون بھی زیرحراست ہیں ، حراست میں لیےگئےتمام ملزمان سےتحقیقات کی جارہی ہیں۔

    پولیس نے بتایا  کہ گرفتار اسامہ ملزم لڑکی کا کلاس فیلو ہے، دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ مریم نامی لڑکی حاملہ تھی، اسقاط حمل کے دوران خون زیادہ بہہ جانے سے اس کی موت واقع ہوئی۔

    مریم کے والد کا کہناتھا کہ بیٹی ڈگری لینے گئی تھی لیکن اس کی موت کی اطلاع آگئی۔

  • لاہور: ٹیچنگ یونیورسٹی کے باہر طالبہ کی لاش  چھوڑ کر فرار ہونے والاملزم گرفتار

    لاہور: ٹیچنگ یونیورسٹی کے باہر طالبہ کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والاملزم گرفتار

    لاہور: ٹیچنگ یونیورسٹی کے باہر طالبہ کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والاملزم گرفتار کرلیا گیا ، تاہم لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالےکردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں جناح اسپتال کی ایمرجنسی کے باہر سے طالبہ کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں پولیس نے مریم کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاکےحوالےکردی ، بظاہر موت غیر قانونی اسقاط حمل کی کوشش میں خون زیادہ بہنے سے ہوئی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد واضح ہوں گے، مریم کواسپتال چھوڑکرجانے والےایک شخص کی شناخت اسامہ کے نام سے ہوئی جبکہ دوسرا ملزم نیچےنہیں اتراگاڑی میں ہی بیٹھا رہا۔

    اسامہ لڑکی کو چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا ، پولیس نے اسامہ اور گاڑی میں بیٹھےدوسرے شخص کی تلاش شروع کردی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ٹیچنگ یونیورسٹی کے باہر طالبہ کو چھوڑ کر فرار ہونےوالاملزم گرفتار،پول

    یاد رہے لاہور میں نواب ٹاؤن میں سے ملنے والی لڑکی کی لاش کی شناخت ہوگئی تھی ، پولیس کا کہنا تھا کہ لڑکی کی شناخت مریم کےنام سےہوئی ،گجرات کی رہائشی تھی، لڑکی کی لاش میڈیکل یونیورسٹی کےاحاطےسےملی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی اطلاع پرپولیس نےلاش مردہ خانےمنتقل کی ، مریم گجرات سےگورنمنٹ کالج یونیورسٹی سےڈگری لینےآئی تھی، مریم کسی کیساتھ رائیونڈ روڈ پر نجی میڈیکل یونیورسٹی آئی جہاں موت ہوئی۔

    واقعے کے شواہد اکٹھے کرلیے، زیادتی سمیت دیگر پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہے، جلد ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔