Tag: طالب علم سے زیادتی

  • نجی اسکول میں  پرنسپل  کی 4 سالہ طالب علم سے زیادتی

    نجی اسکول میں پرنسپل کی 4 سالہ طالب علم سے زیادتی

    لاڑکانہ : نجی اسکول کے پرنسپل نے 4 سالہ طالب علم کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں نجی اسکول میں شرمناک واقعہ پیش آیا، جہاں شیخ محلہ میں نجی اسکول کے پرنسپل نے 4 سالہ طالب علم سے مبینہ زیادتی کی۔

    والد کی شکایت پر پولیس نے پرنسپل کو گرفتار کرلیا اور دوسراملزم اسکول چپراسی فرار ہیں ، جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہےہیں۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی اور کہا ہے کہ بچےاورپرنسپل کےطبی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

  • ماہ رمضان میں بااثراسکول ٹیچرکی طالب علم کے ساتھ غیراخلاقی حرکات

    ماہ رمضان میں بااثراسکول ٹیچرکی طالب علم کے ساتھ غیراخلاقی حرکات

    اوکاڑہ: ماہ رمضان میں بااثر سکول ٹیچر کی چھٹی جماعت کے طالب علم سے غیر اخلاقی حرکات پر والد ین نے ٹیچر کے خلاف ہیڈ ماسٹر کو درخواست دے دی، سی او ایجوکیشن اوکاڑہ رانا سہیل اظہر خاں کا کہنا ہے کہ جرم ثابت ہوا تو سخت قانونی محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان کے مقدس دنوں میں گورنمنٹ ایم سی ہائی سکول اوکاڑہ میں چھٹی جماعت کے طالب علم کے والدین نے ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ایم سی ہائی سکول اوکاڑہ کو دی گئی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ بااثرسکول ٹیچر(این) ہمارے بچے سے غیر اخلاقی گفتگو اور غیر اخلاقی حرکات کرتا ہے سکول ٹیچر کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    ہیڈماسٹر کے مطابق درخواست پر سکول کے ایس ایس ٹی ٹیچر ( ایف) انکوائری کررہے ہیں جلد حقائق سامنے آجائیں گے اس سلسلہ میں جب سکول ٹیچر (این ) سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کوئی بات نہیں ہے میری بات ہوگئی ہے درخواست ختم ہو جائے گی۔

    ٹیچر نے انتظامیہ سے واقعے کے سچے یا جھوٹے ہونے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ا سکول ٹیچر شہر کی ایک سیاسی شخصیات کو اپنا قریبی عزیز ظاہر کرتا ہے ،

    چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اوکاڑہ رانا سہیل اظہر خاں سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ واقعہ میرے علم میں جیسے ہی آیا میں نے ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن (سکنڈری) چوہدری اکرام کو انکوائری آفیسر مقرر کردیا ہے جو جلد اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں ایسی حرکت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی جرم ثابت ہوا تو قانون کے مطابق سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔