Tag: طالب علم

  • تاوان نہ دینے پر طالب علم کی اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

    تاوان نہ دینے پر طالب علم کی اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

    نئی دہلی: بھارت میں طالب علم نے اپنے ہی اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دے دی جس بعد پولیس اہلکاروں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی دوڑیں لگ گئیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست اترپردیش میں پیش آیا جہاں ایک طالب علم نے تاوان کے 2 لاکھ روپے مختص کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ کو دھمکی دی کہ اگر مطلوبہ رقم نہ دی گئی تو اسکول کو دھماکے سے اڑا دیا جائے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس دھمکی کے بعد ہی اہلکاروں نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد سے اسکول میں سرچ آپریشن کیا لیکن کوئی بم یا بارودی مواد برآمد نہیں ہوا۔ مذکوہ اسکول میں 400 طالب زیرتعلیم ہیں۔

    پولیس نے 10ویں جماعت کے طالب علم کو گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    اسکول مینیجر انل سنگھ نے پولیس کو بتایا کہ مذکورہ طالب علم نے دھمکی آمیز خط اسکول کو ارسال کیا تھا جس میں دو لاکھ تاوان کا مطالبہ درج تھا جبکہ رقم نہ دینے کی صورت میں اسکول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔

    ابتدائی تفتیش کے دوران طالب علم کا کہنا تھا کہ اس نے یہ کام کسی کے کہنے پر کیا۔ تاہم پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جلد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

  • اسکول وین میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، 4 بچے جھلس کر ہلاک

    اسکول وین میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، 4 بچے جھلس کر ہلاک

    نئی دہلی: بھارت میں ہولناک حادثے کے نتیجے میں اسکول کے 4 بچے جھلس کر ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست پنجاب کے علاقے سنگرر میں اسکول وین اچانک آگ میں لپیٹ میں آگئی، جس کے نتیجے میں چار بچے زندہ جھلس کر ہلاک ہوگئے۔ گاڑی میں 12 طالب علم سوار تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس خطرناک حادثے کی وجہ تاحال واضح نہیں ہوسکی تاہم یہ خیال کیا جارہا ہے کہ گاڑی میں آگ شارٹ سرکٹ یا پھر گیس سیلنڈر پھٹنے کے باعث لگی ہوگی، البتہ اس ضمن میں تحقیقات جاری ہے۔

    پولیس کے مطابق اس واقعے میں بچوں کو بچانے کے چکر میں گاڑی کا ڈرائیور بھی زخمی ہوا، ہلاک ہونے والے بچوں میں ایک تین سالہ طالبہ بھی شامل ہے۔ ڈرائیور کی شناخت دلبر سنگھ کے نام سے ہوئی۔

    بھارتی پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ اسکول اوقات کے بعد پیش آیا جب وین ڈرائیور بچوں کو چھوڑنے ان کے گھر جارہا تھا۔ اسکول وین میں سوار بچوں کی عمریں تین سے 12 سال کے درمیان تھیں۔ اس واقعے میں 8 بچے شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جان لیوا حادثے کے بعد اسکول انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرلیا گیا ہے۔

  • سبق یاد نہ کرنے پر اسکول ٹیچر جلاد بن گیا ،  پہلی کلاس کے طالب علم پر بدترین تشدد

    سبق یاد نہ کرنے پر اسکول ٹیچر جلاد بن گیا ، پہلی کلاس کے طالب علم پر بدترین تشدد

    اٹک : سبق یاد نہ کرنےپر اسکول ٹیچرجلاد بن گیا ، 6 سال کے طالبعلم پرشدید تشدد کیا ، پولیس نے اسکول ٹیچراعجاز کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹک میں سبق یاد نہ کرنے پر اسکول ٹیچر نے پہلی کلاس کے طالب علم پر بدترین تشدد کرتے ہوئے ڈنڈوں،گھونسوں،لاتوں کی بارش کردی
    6 سال کاعبدالرحمان گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 2حضرو میں زیرتعلیم ہے۔

    متاثرہ بچہ تحصیل اسپتال حضرو منتقل کردیا گیا ہے اوروالدین نے وزیراعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی ہے جبکہ پولیس نے پولیس اسکول ٹیچراعجاز کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسکول ٹیچر کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد، بازو توڑ دیا

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں گجرانوالہ کے علاقے ایمن آباد میں سرکاری اسکول ٹیچر نے آٹھویں جماعت کے طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا ، جس سے طالب علم اصغر کا بازو ٹوٹ گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اساتذہ کا طالب علموں پر تشدد کوئی نئی بات نہیں اس سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں، رواں سال اپریل میں صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں اسکول ٹیچر نے تیسری جماعت کی 8 سالہ طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے بال کاٹ دیے تھے۔

  • قیمتی گھڑی کی خاطر طالب علم کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار

    قیمتی گھڑی کی خاطر طالب علم کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار

    لندن: برطانوی پولیس نے عمانی طالب علم کے قاتل کو گرفتار کرلیا جس نے قیمتی گھڑی چھیننے کی خاطر نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں قتل ہونے والا طالب علم عمانی نژاد تھا اور اس کے قاتل کا تعلق کویت سے ہے۔ جبکہ پولیس نے مبینہ قاتل کو گرفتار کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قیمتی گھڑی کی مالیت 48 ہزار کویتی دینار تھی جس کے عوض ملزم نے چاقو کے پے درپے وار کرکے طالب علم کو ابدی نیند سلایا اور گھڑی ہاتھ سے اتار کرفرار ہوگیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ 20 سالہ عمانی طالب علم محمد العریمی لندن میں زیر تعلیم تھا جب کہ اس کے قتل کا واقعہ گزشتہ ماہ اس وقت پیش آیا جب یہ اپنے ایک بحرین کے دوست کے ساتھ مقامی ہوٹل پر کھانا کھارہا تھا، اس دوران اس پر حملہ ہوگیا۔

    اس واقعے کے نتیجے میں طالب علم کا دوست بھی شدید زخمی ہوا تھا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد مزید اہم پیش رفت سامنے آئیں گے جبکہ مبینہ قاتل کا تعلق کسی گروہ سے ہے یا نہیں اس سے متعلق بھی پولیس تحقیق کررہی ہے۔

  • متنازع قانون کے خلاف بھارت میں پرتشدد مظاہرے اور جلاؤ گھیراؤ

    متنازع قانون کے خلاف بھارت میں پرتشدد مظاہرے اور جلاؤ گھیراؤ

    نئی دہلی: بھارت میں متنازع قانون کے نفاذ کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کئی طالب علموں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مودی کے نام نہاد جمہوریت کے دعوے کی قلعی کھل گئی، آر ایس ایس کی غنڈہ گردی بھی عروج پر پہنچ گئی، بھارتی پولیس کے ہمراہ مظلوم اور نہتے طالب عملوں کو تشدد کا نشانہ بنانے لگے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارتی شہر ممبئی میں کانگریس نے احتجاجی ریلی نکالی، اور مودی حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی، اور موجودہ حکومت سے متنازع قانون واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

    ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ بی جے پی نفرتیں پھیلا رہی ہے، نوجوان متنازع قانون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، آپ ان کو کیوں گولی مار کر ہلاک کررہے ہیں؟

    متنازع قانون، بھارت میں تابڑ توڑ گرفتاریاں، مؤرخ گرفتار، موبائل سروس معطل

    انہوں نے کہا کہ بی جے پی عوام کی آواز نہیں سننا چاہتی۔

    دریں اثنا پریانکا گاندھی نے بھی مودی حکومت کو آڑے ہاٹھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار بزدلی سے عوام کی آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے، بھارتی عوام مودی سرکار کے جھوٹ سے بیزار ہوچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ علی گڑھ یونیورسٹی کے 10ہزار طلبا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، لکھنو میں پولیس افسر نے احتجاج میں شامل مسلمانوں کو پاکستان جانے کا مشورہ بھی دیا۔ بھارتی مسلمانوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے بھارت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا اب ہمیں غیر کہا جارہا ہے۔

  • اسکول ٹیچر کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد، بازو توڑ دیا

    اسکول ٹیچر کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد، بازو توڑ دیا

    ایمن آباد: پنجاب کے شہر گجرانوالہ میں سرکاری اسکول ٹیچر نے آٹھویں جماعت کے طالب علم پر وحشیانہ تشدد کرکے بازو توڑ دیا، اہلخانہ نے انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرانوالہ کے علاقے ایمن آباد میں سرکاری اسکول ٹیچر نے آٹھویں جماعت کے طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے طالب علم اصغر کا بازو ٹوٹ گیا۔

    متاثرہ طالب علم اصغر کا کہنا ہے کہ وہ ٹیچر جنید سے پوچھ کر بخار کی وجہ سے دوائی لینے گیا لیکن جب وہ واپس آیا تو پریڈ تبدیل ہو چکا تھا اور ٹیچر شفیق سبحانی بچوں کو پڑھا رہے تھے، مجھے دیکھتے ہی وہ آگ بگولہ ہوگئے اور خوب تشدد کا نشانہ بنایا۔

    طالب علم نے بتایا کہ جب وہ کلا س میں داخل ہوا تو ٹیچر شفیق سبحانی نے تھپڑوں، مکوں اور ڈنڈوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا جس سے اس کے بائیں بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

    سرگودھا: ٹیچر کا 8 سالہ طالبہ پر تشدد، سر کے بال کاٹ دیے

    علی اصغر کے مطابق وہ کلاس ٹیچر شفیق سبحانی کو کہتا رہا کہ اس کا بازو ٹوٹ گیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ اسے تشدد کا نشانہ بناتے رہے، بچوں کے اہلخانہ نے محکمہ ایجوکیشن سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اساتذہ کا طالب علموں پر تشدد کوئی نئی بات نہیں اس سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں، رواں سال اپریل میں صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں اسکول ٹیچر نے تیسری جماعت کی 8 سالہ طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے بال کاٹ دیے تھے۔

  • طالب علم کی شکایت نے تھائی وزیراعظم کو کابینہ سمیت کٹہرے میں‌ پہنچا دیا

    طالب علم کی شکایت نے تھائی وزیراعظم کو کابینہ سمیت کٹہرے میں‌ پہنچا دیا

    بینکاک:تھائی لینڈ میں طالبِ علم کی شکایت پر وزِیر اعظم اپنی کابینہ سمیت عدالت کے کٹہرے میں پہنچ گئے, احتساب آفس کا کہنا ہے کہ وزیر اور کابینہ ارکان نے حلف اٹھاتے ہوئے آئین کی مکمل پابندی سے متعلق جملہ ادا نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طالبِ علم کی جانب سے دائر شکایت کے جائزے کے بعد احتساب آفس نے فیصلہ سنایا کہ وزیر اعظم پر یوتھ چان اوچا اور ان کی کابینہ نے حلف اٹھاتے ہوئے آئین کی مکمل پابندی سے متعلق جملہ ادا نہیں کیا جو آئین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔

    احتساب آفس کے سیکرٹری جنرل کے مطابق حلف برداری کے دوران آئین کی طرف سے لازم کردہ تمام جملوں کو نہ پڑھ کر آئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ پانیوپونگ چوراک نامی ایک طالبِ علم نے 20 اگست کو احتساب عدالت میں شکایت جمع کروائی تھی جس میں اس نے کہا تھا کہ غیر مکمل حلف برداری، کابینہ کی ساخت، حکومتی پالیسی کے بیان اور متوقع پالیسی کے ناپائیدار استعمال کی راہ ہموار کر کے حکومت کے عوامی مفاد میں کام کی صلاحیت کو متاثر کرسکتی ہے۔

  • ذہنی دباؤ کے سبب طلبا نفسیاتی اسپتال میں داخلے کی اسٹیج پر

    ذہنی دباؤ کے سبب طلبا نفسیاتی اسپتال میں داخلے کی اسٹیج پر

    آج کل ذہنی تناؤ اور ڈپریشن ایک نہایت عام شے بن گئی ہے اور ہر دوسرا شخص اس کا شکار نظر آتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کے ایک اوسط طالب علم کو ہونے والا ذہنی تناؤ ایسا ہے جیسا نصف صدی قبل باقاعدہ دماغی امراض کا شکار افراد میں ہوا کرتا تھا۔

    ماہرین کے مطابق ذہنی دباؤ نے آج کل کے نوجوانوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے اور اس کی وجہ کیریئر کے لیے بھاگ دوڑ، اچھی تعلیم کے لیے جدوجہد اور تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کرنا ہے۔

    ان کے مطابق آج کل کے ایک اوسط طالب علم میں موجود ذہنی دباؤ اور اینگزائٹی کی سطح بالکل وہی ہے جیسی سنہ 1950 میں دماغی امراض کا شکار ایسے افراد میں ہوا کرتی تھی جنہیں باقاعدہ دماغی امراض کے اداروں میں داخل کروایا دیا جاتا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر گزرتی دہائی کے ساتھ لوگوں میں ڈپریشن کی سطح میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، اور نوجوان اس سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ ہمارے طرز زندگی میں تبدیلی آنا ہے۔

    ہم پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ تنہائی پسند ہوگئے ہیں۔ ہم اپنا زیادہ تر وقت اسمارٹ فون کے ساتھ اور سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں اور سماجی و مذہبی سرگرمیوں میں شرکت کرنے سے گریز کرتے ہیں، ہم شادی بھی دیر سے کرتے ہیں۔

    ہم اپنی زندگی میں بہت کچھ چاہتے ہیں جیسے دولت اور بہترین لائف پارٹنر، لیکن اس کے لیے ہمارے پاس غیر حقیقی تصورات ہیں اور ہم حقیقت پسند ہو کر نہیں سوچتے۔

    ہمارے ڈپریشن کو بڑھانے والی ایک اور اہم وجہ یہ ہے کہ ہم دن بھر بری خبریں دیکھتے، سنتے اور پڑھتے ہیں۔ ہم دنیا میں کہیں نہ کہیں جنگوں اور حادثات کے بارے میں پڑھتے ہیں اور ہمارے ذہن میں یہ خیال جنم لیتا ہے کہ دنیا رہنے کے لیے ایک خطرناک جگہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق جیسے جیسے دنیا آگے بڑھتی جائے گی اور ترقی کی رفتار تیز ہوتی جائے گی ہمارے اندر ڈپریشن اور اینگزائٹی کی سطح میں بھی اضافے کا امکان ہے۔

  • ہارورڈ یونیورسٹی کے یہ سبق آپ کی زندگی بدل دیں گے

    ہارورڈ یونیورسٹی کے یہ سبق آپ کی زندگی بدل دیں گے

    دنیا بھر میں تعلیمی ادارے نہ صرف اپنے طلبا کو علم کی دولت سے روشناس کرواتے ہیں بلکہ انہیں زندگی گزارنا اور زندگی کے مشکل مرحلوں سے نمٹنا بھی سکھاتے ہیں۔

    استاد اور تعلیمی ادارے ہر انسان کی شخصیت پر گہرا اثر مرتب کرتے ہیں اور جو کچھ ہم ان سے سیکھتے ہیں وہ تاعمر ہمارے ساتھ رہتا ہے۔

    دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ہارورڈ یونیورسٹی بھی اپنے طالب علموں کو تعلیم کے علاوہ بھی زندگی کے مختلف سبق سکھاتی ہے، آج ہم ایسے ہی کچھ اقوال آپ کو بتانے جارہے ہیں جو اس ادارے کے طلبا نے یہاں کی جاگتی دیواروں سے سیکھے۔

    اگر آپ ابھی سوئیں گے تو خواب دیکھیں گے، لیکن اگر آپ پڑھنے کو سونے پر ترجیح دیں گے تو یہ خواب حقیقت میں بدل جائیں گے۔

    جب آپ سوچتے ہیں کہ وقت گزر گیا، بہت دیر ہوگئی، تب بھی وقت باقی ہوتا ہے۔

    پڑھائی کی مشقت اور تکلیف عارضی ہے، لیکن جہالت کی تکلیف مستقل اور دائمی ہے۔

    زندگی ساری عمر پڑھنے کے لیے نہیں ہے، لیکن اگر آپ یہ وقت بھی نہیں گزار سکتے تو پھر آخر آپ زندگی میں کیا کرسکتے ہیں؟

    آج لطف اندوز ہونا اور مزے کرنا کل آپ کو رونے پر مجبور کرسکتا ہے۔

    حقیقت پسند وہی ہیں جو مستقبل کے لیے کوئی خدمت انجام دیں۔

    آج آپ کی تنخواہ اسی کے برابر ہے جو کل آپ نے تعلیم حاصل کی۔

    صرف محنت سے ہی آپ اچھا کما سکتے ہیں۔

    آپ کو ان میں سے کون سا قول سب سے زیادہ پسند آیا؟

  • میں جوان ہوں،میرے اعضا عطیہ کئے جائیں، طالب علم کا خودکشی سے پہلے آخری پیغام

    میں جوان ہوں،میرے اعضا عطیہ کئے جائیں، طالب علم کا خودکشی سے پہلے آخری پیغام

    پشاور : خیبرمیڈیکل کالج پشاور کے طالب علم نے خودکشی سے پہلے آخری پیغام میں کہا میں جوان ہوں، میرے اعضا عطیہ کئے جائیں، تسنیم انجم نے گذشتہ رات ہاسٹل کمرے میں پھندا ڈال کرمبینہ خودکشی کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرمیڈیکل کالج پشاور کے طالب علم تسنیم انجم کی خودکشی کا کیس میں پولیس نے بتایا کہ طالبعلم نےکاغذ پراپنے اعضا عطیہ کرنے کا تحریری پیغام چھوڑا ہے اور کہا میں جوان ہوں،میرے اعضا عطیہ کئے جائیں۔

    پولیس نے بتایا کہ لواحقین کےمطابق تسنیم کوکوئی نفسیاتی مسئلہ درپیش نہیں تھا، طالب علم کے لیپ ٹاپ اورموبائل فون کافرانزک معائنہ کیاجارہاہے۔

    مزید پڑھیں : پشاور: ذہنی تناؤ کے باعث طالب علم نے خود کشی کرلی

    یاد رہے سنیم انجم نے گذشتہ رات ہاسٹل کمرے میں پھندا ڈال کرمبینہ خودکشی کی تھی ، نوجوان فائنل ائیر کا طالب علم تھا جبکہ پولیس کی تحقیقات میں خود کشی کی وجہ ذہنی دباؤ ظاہر کی گئی تھی۔