Tag: طاہرالقادری

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عدالت جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا: طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عدالت جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا: طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عدالت جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی اے ٹی علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری وطن واپس پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار سانحہ ماڈل ٹاؤن میں تفتیش کا مرحلہ مکمل ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جو بھی فیصلہ آئے گا اسے کھلے دل سے قبول کریں گے، ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی دونوں جانب کے بیانات ریکارڈ کرچکی ہے، نوازشریف سے پہلی بار سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بارے میں پوچھا گیا، ان سے پوچھا گیا کہ غیرجانبدار جےآئی ٹی بننے کیوں نہ دی؟

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ساڑھے4 سال میں پہلی با رشریف برادران سے سوالات ہوئے، قانونی جنگ عدالتوں میں لڑتےرہیں گے، پہلی 2جےآئی ٹیز نے تو ایک زخمی کا بھی بیان نہیں لیا تھا، شریف برادران بے گناہ ہیں تو انہیں تکلیف کیا ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، پولیس افسران کی برطرفی: امید ہے بڑوں کے خلاف بھی اقدامات ہوں گے، طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، پولیس افسران کی برطرفی: امید ہے بڑوں کے خلاف بھی اقدامات ہوں گے، طاہرالقادری

    لاہور: تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پولیس افسران کو او ایس ڈی بنادیا گیا، امید ہے بڑوں کے ساتھ بھی ایسا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں تحریک منہاج القرآن کے قیام کے38سال مکمل ہونے کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آج تحریک منہاج القرآن کے قیام کے38سال مکمل ہوگئے ہیں،37سال میں13جون2014جیسا مشکل وقت نہیں آیا،ہمارے کارکن شہید و زخمی ہوئے ان ہی کو قاتل بنا کر جیل میں ڈالا گیا،کارکنوں پر56ایف آئی آرز کاٹی گئیں 300سے زائد پیشیاں بھگتیں، کل56کارکنان راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے باعزت بری ہوئے ہیں۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں116پولیس اہلکار و افسران کو ہٹانے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ پولیس افسران کو او ایس ڈی بنایا گیا، امید ہے بڑوں کے ساتھ بھی ایسا ہوگا، پنجاب حکومت کے اس اقدام کی تعریف کرتا ہوں، وزیر اعظم عمران خان نے مجھ سے انصاف کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے بیان پربات کرنا گوارہ نہیں کرتا، شہبازشریف اس سے بدترسلوک کے حقدارہیں، وہ اپنے انجام کو ضرور پہنچیں گے۔

    طاہرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے زینب قتل کیس کا نوٹس لیا، اس کیس میں تیزی سے انصاف ہوا اور آج وہ وحشی درندہ اپنے انجام کو پہنچا، میں چیف جسٹس سے ماڈل ٹاؤن واقعے میں ہونے والی درندگی کا نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہوں۔

    مزید پڑھیں: لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث116پولیس اہلکاروں کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا

    طاہرالقادری نے کہا کہ مہنگائی کے مسائل ہیں تو قو م خود لانگ مارچ کرے، قوم اپنے حق کیلئے اٹھے گی تو اس کے مسائل حل ہوں گے،ہمارے کارکنوں نے قوم کا ٹھیکہ نہیں اٹھا رکھا کہ ہر بار وہ ہی قربانی دیں۔

  • طاہرالقادری کا پہلا شوفلاپ ہوگیا‘ خواجہ آصف

    طاہرالقادری کا پہلا شوفلاپ ہوگیا‘ خواجہ آصف

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں سےاستعفے آئے تودوبارہ الیکشن کرائے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ طاہرالقادری کا پہلا شوفلاپ ہوگیا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ طاہرالقادری اورعمران خان پہلے بھی دھرنے دے چکے ہیں، اسمبلیوں سے استعفے آئے تو دوبارہ الیکشن کرائے جاسکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پرہوں گے، نوازشریف کوآج بھی عوام کی حمایت حاصل ہے۔

    خیال رہے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری ہمیں جہاں لے جائیں گے ہم تیار ہیں، اگر ہم آج یہاں سے واپس چلے گئے تو ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف نہیں مل سکے گا۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں اور آج اس موقع پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفے کا اعلان کرتا ہوں۔


    ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں‘ ڈاکٹرطاہرالقادری


    واضح رہے کہ لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں، ڈاکٹرطاہرالقادری

    ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں، ڈاکٹرطاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ قوم نئے شیخ مجیب الرحمان سے ملک کو بچانے کیلئے ایک ہوجائے، آج لوگ مظلوموں کی مدد کیلئے جمع ہوئے ہیں، ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مال روڈ لاہورپر ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنی تقریر کا آغاز اجتماع میں آنے پر آصف زرداری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کچھ ترمیم کے ساتھ علامہ اقبال ؒ کی ایک مشہور رباعی سے کیا، ان کا کہنا تھا کہ

    اٹھو میری دنیا کےغریبوں کو جگادو
    جاتی امراء کےدرو دیوار ہلا دو

    سلطانیء مظلوم کا آتا ہے زمانہ
    جونقش ستم تم کو نظر آئے مٹادو

    انہوں نے کہا کہ معاشرے میں اتنی تقسیم ہوچکی ہے کہ قومی ایشو پر مل بیٹھنے کو تیار نہیں، آج سب کے متحد ہونے میں میرا کمال نہیں۔

    طاہرالقادری نے بتایا کہ ایک سیشن جاری ہے جس کی صدارت آصف زرداری نے کی، دوسرا سیشن کچھ دیر میں ہوگا جس کی صدارت عمران خان کرینگے۔

    سربراہ پی اے ٹی نے کہا کہ ملک میں انسانی حقوق کچلے جارہے ہیں عوام کو انصاف فراہم نہیں کیا جارہا، نئے شیخ مجیب الرحمان سے ملک بچانے کیلئے قوم ایک ہوجائے، دیکھو، اٹھو اور پہچانو کہ ہمارا دشمن کون ہے؟

    طاہرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ میرا مقصد صرف دشمن سے پاکستان کو نجات دلانا ہے، آئین کے خلاف کوئی قدم اٹھایا نہ ہی ہم اٹھانا چاہتے ہیں، ہم تو آئین کی بحالی چاہتےہیں جس کی دشمن سلطنت شریفیہ ہے، ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کوتوڑنا چاہتے ہیں۔

    یہاں سب کو بلانےکا مقصد اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ مظلوموں کیلئے ہے، ہم نے جمہوریت کو نہیں تمہارے ظلم وجبر کو توڑنا ہے، ہماراشیوہ توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھیراؤ کرنا نہیں بلکہ پرامن پاکستان ہے، اگر قانون ہاتھ میں لیتے تو شریف برادران کو جاتی امرا سے ایک قدم نکالنے کی جرات نہ ہوتی۔

    انہوں نے کہا کہ ایک بھائی کو سپریم کورٹ نے بد دیانت قرار دے کرنکالا، دوسرے بھائی نے 14 معصوم لوگوں کو شہید کردیا، نوازشریف شیخ مجیب الرحمان کو اپنا لیڈر اور مودی کو اپنا دوست مانتےہیں۔

    سلطنت شریفیہ نے ذوالفقارعلی بھٹو کی قبرکا ٹرائل اور بینظیربھٹو کےخلاف بیان بازی کی، شریف برادران کے ہوتے ہوئے ملک میں جمہوریت اور خوشحالی نہیں آئےگی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تمہیں سبق سکھانا چاہتے ہیں، میں نے اسلام کا پر امن چہرہ دنیا کو دکھایا ہے، جمہوریت امن اور ملک کیخلاف نہ کوئی قدم اٹھا سکتے ہیں اور نہ ہی اٹھانا چاہتے ہیں, آج احتجاج کی ابتدا ہے اسےانجام تک لیکرجانا ہے۔

    شریف برادران سن لو ہم چاہیں تو تمہیں سبق سکھا دیں

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے جلسے کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب میں کوئی فیصلہ اکیلے نہیں کروں گا، شریف برادران سن لو ہم چاہیں تو تمہیں سبق سکھادیں، قانون کو ہاتھ میں لینے کا فیصلہ نہیں کیا نہ کریں گے، پُرامن احتجاج سے حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگتی.

    ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں ہماری قانون پسندی کو کمزوری نہ سمجھو، کارکنوں کو کہہ دوں تو تم جاتی امراء سے باہر قدم نہیں رکھ سکو گے، اگر کارکن جاتی امراء جاکر تھوک بھی دیں تو تمہارے محل سیلاب میں بہہ جائیں گے، ہم چاہیں تو تمھارے محلات کی اینٹ سے اینٹ بجادیں، ہم ٹکرا گئے تو بڑے بڑے سمندر شرما جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ طے ہوچکا کہ اب تمہاری حکومت جائےگی، دنیا کی کوئی تمہیں بچا نہیں سکتی، اگلےلائحہ عمل کا اعلان جلد ہوگا، اس بار فتح اور کامرانی عوام کا مقدرہوگی، ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں اور ملکی خزانہ لوٹنے والوں کا انجام پوری دنیا دیکھےگی۔

    طاہرالقادری کا عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ خان صاحب، اب ہماری مشترکہ جنگ ہے، ہم آئین اور جمہوریت کے پاسبان ہیں، اب جو فیصلہ ہوگا وہ مشترکہ ہوگا، ہم حادثاتی ماحول پیدا نہیں کرنا چاہتے، ضبط سے آگےبڑھیں گے۔


    مزید پڑھیں: پاکستان کو جاتی امراء کے مجیب الرحمان سے خطرہ ہے،  زرداری


    واضح رہے کہ مال روڈ لاہور میں ہونے والے جلسہ عام میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری نے پہلے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے اپنی تقریر میں نواز شریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، جلسے کے دوسرے سیشن کی صدارت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • آصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوسری ملاقات 29 دسمبر کو ہوگی

    آصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوسری ملاقات 29 دسمبر کو ہوگی

    لاہور : سابق صدرآصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوہفتے کےدوران دوسری ملاقات انتیس دسمبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کےخلاف گھیرا تنگ ہونا شروع ہوگیا ، سابق صدرآصف زرداری نے طاہرالقادری کا ایک بار پھر رابطہ کیا ، آصف زرداری، طاہرالقادری سے(29)انتیس دسمبر کو لاہورمیں وفد کے ہمراہ اہم ملاقات کریں گے۔

    وفدمیں خورشید شاہ، قمرزمان کائرہ،رحمان ملک شامل ہونگے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں تیس دسمبر کو ہونے والی اے پی سی پرمشاورت ہوگی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کےلواحقین کے حصول انصاف کیلئے حکمت عملی پرغور ہوگا۔

    پیپلزپارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کو قانون کی گرفت میں لائے بغیر انصاف ممکن نہیں۔

    گزشتہ روز عمران خان نے بھی طاہرالقادری سے ملاقات کرکے مکمل حمایت کا یقین دلایا تھا۔

    ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ماڈل ٹاﺅن کا سانحہ سب نے ٹی وی پر براہ راست دیکھا، انتہائی دلخراش مناظر تھے جس طرح 14 بے گناہ لوگوں کو خون میں نہلایا گیا۔


    مزید پڑھیں : طاہرالقادری جو بھی فیصلہ کریں گے پی ٹی آئی طاہرالقادری کا بھرپور ساتھ دے گی، عمران خان


    عمران خان نے کہا کہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کے ساتھ ہیں، طاہرالقادری جو بھی فیصلہ کریں گے پی ٹی آئی طاہرالقادری کا بھرپور ساتھ دے گی، یہ سیاسی اتحاد نہیں بن رہا بلکہ ایک انسانی معاملہ ہے، اس لیے پی اے ٹی کا ساتھ دے رہے ہیں تاکہ آئندہ کوئی پولیس کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال نہ کرے۔

    یاد رہے کہ آصف زرداری دو ہفتے پہلے بھی طاہر القادری سے ابتدائی مشاورت کرچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی طاہرالقادری سے آج اہم  ملاقات

    عمران خان کی طاہرالقادری سے آج اہم ملاقات

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری اورعمران خان کے درمیان ملاقات آج ہوگی، جس میں تیس دسمبر کو ہونے والی اے پی سی میں کپتان کی شرکت پر مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاج کے فیصلہ کن موڑ پر ڈاکٹرطاہرالقادری اورعمران خان کے درمیان آج اہم ملاقات کل ہوگی، ملاقات ساڑھےتین بجےعوامی تحریک کےسیکریٹریٹ میں ہوگی، جس میں تیس دسمبر کو ہونے والی اے پی سی میں کپتان کی شرکت پر مشاورت کی جائے گی۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری کپتان کو 30 دسمبر کو ہونے والی اے پی سی میں شرکت پرراضی کرنےکی سرتوڑ کوشش کریں گے اور اے پی سی کے اہم نکات پراعتمادمیں لیں گے جبکہ پیپلزپارٹی کانفرنس میں شرکت کاعندیہ پہلے ہی دے چکی ہے۔

    اے پی سی میں پی پی،پی ٹی آئی سمیت 35جماعتوں کی قیادت شریک ہوگی، طاہرالقادری تمام جماعتوں کواعتمادمیں لیکرآئندہ کےلائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق طاہرالقادری ازخود کوئی فیصلہ نہیں کرناچاہتے، جوبھی فیصلہ ہوگا تمام جماعتوں کامتفقہ فیصلہ ہوگا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو انصاف کیلئے احتجاج ہر صورت ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے احتجاجی تحریک کا مرکز لاہور کو بنائے جانے کا امکان ہے ، احتجاج کی صورت اورطریقہ کار اے پی سی میں طے کیا جائے گا، اےپی سی میں آصف زرداری اوربلاول بھٹوشریک ہوں گے جبکہ عمران خان سمیت دیگر جماعتوں کے مرکزی رہنما بھی شریک ہونگے۔


    مزید پڑھیں : طاہر القادری نے 28 دسمبر کو کُل جماعتی کانفرنس طلب کرلی


    دوسری جانب ڈاکٹرطاہرالقادری کے کنٹینرکی صفائی کرالی گئی جبکہ کنٹینر پر رنگ و روغن کا کام بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 28 دسمبر کو کُل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں جہاں اپنا لائحہ عمل پیش کرکے دیگر سیاسی جماعتوں سے رائے لیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان عوامی تحریک کا آل پارٹیزکانفرنس کےلیےنئی تاریخ کا اعلان

    پاکستان عوامی تحریک کا آل پارٹیزکانفرنس کےلیےنئی تاریخ کا اعلان

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آل پارٹیز کانفرنس کی تاریخ تبدیل کردی، عوامی تحریک کی آل پارٹیز کانفرنس اب 30 دسمبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پربلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس موخرکردی۔

    پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس اب 28 کے بجائے 30 دسمبر کو ہوگی۔

    ترجمان پاکستان عوامی تحریک کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی مصروفیات پرکانفرنس کی تاریخ تبدیل کی گئی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے معاملے پر 28 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کیا تھا۔


    نوازشریف ،شہبازشریف اور رانا ثنااللہ31 دسمبر تک سرینڈرکردیں،طاہرالقادری


    یاد رہے کہ 19 دسمبر کو طاہرالقادری نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مورد الزام ٹہراتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت پنجاب حکومت کو 31 دسمبر تک مستعفی ہونے کی مہلت دی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 5 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ شائع کرنے کے حکم کے خلاف حکومتی اپیل مسترد کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث قاتلوں کے استعفے ناگزیر ہیں، طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث قاتلوں کے استعفے ناگزیر ہیں، طاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث حکمرانوں کے استعفے ناگزیر ہیں، آج نہیں تو کل قاتلوں کو عہدوں سے ہٹنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کی سینٹرل کور کمیٹی کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل اپنے عہدوں پر زیادہ دیر نہیں رہ سکتے، ڈاکٹر طاہر القادری نے اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ حکومتی دباؤ پر سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ کی نقول نہیں دی جارہی۔

    ختم نبوت کے قوانین پر حملہ آور اشرافیہ اب عدلیہ پرحملہ آورہیں، شریف خاندان کی عدلیہ مخالف مہم کا بار اور بینچ دونوں کو نوٹس لینا چاہیے، لوگ سچ اگلنے کےلئے بے تاب ہیں۔

    انہوں نے واضح طور پر کہا کہ حکمرانو! جلد استعفے دے دو ورنہ آج نہیں تو کل تمہیں عہدوں سے ہٹنا ہی ہے۔

  • نوازشریف ،شہبازشریف اور رانا ثنااللہ31 دسمبر تک سرینڈرکردیں،طاہرالقادری

    نوازشریف ،شہبازشریف اور رانا ثنااللہ31 دسمبر تک سرینڈرکردیں،طاہرالقادری

    لاہور: سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ نوازشریف، شہبازشریف اور رانا ثنااللہ 31 دسمبر تک سرینڈر کردیں،31 دسمبر کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کروں گا، نوازشریف کا عدلیہ کے فیصلوں کو دوہرا معیار قرار دینا آئینی بغاوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نےآج پھر عدلیہ کیخلاف ہرزہ سرائی کی، نوازشریف نے ہرزہ سرائی کرکےبغاوت کاارتکاب کیاہے، عدلیہ کے فیصلوں کو دوہرا معیار قرار دینا آئینی بغاوت ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ عدل وانصاف کاخون کرنے والے عدلیہ کی حرمت کاخون کررہےہیں، یہ لوگ ملک میں بغاوت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اہم اداروں اور عدلیہ سے درخواست ہے ہرزہ سرائی کا نوٹس لیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف میں تاخیر برداشت نہیں کریں گے

    پی اے ٹی سربراہ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف میں تاخیر برداشت نہیں کریں گے، ہوسکتا ہے آج میں ٹائم فریم کا اعلان کردوں، تھوڑا انتظار کریں، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14بے گناہ معصوم شہریوں کو خون بہایا گیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کےانصاف کیلئے زیادہ انتظار نہیں کروں گا۔

    انکا کہنا تھا کہ بریفنگ کے اختتام پر شاید ایک اور وارننگ کا اعلان کردوں، شہبازشریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کےوقت اورآج بھی وزیراعلیٰ ہیں، ساڑھے3 سال سے انصاف مانگ رہے ہیں، ریاست کی ذمےداری ہے ، شہریوں اور ریاستی اداروں کی حفاظت کرے۔

    طاہرالقادری  نے کہا کہ حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کوسنجیدہ نہیں لیا، ریاست سے کہتا ہوں ریاستی اداروں کی حرمت کو للکارا جارہا ہے، ٹارگٹ کیلئے لاشیں گرانے کا حکم دیا گیا یہ بات ریکارڈ پر ہے، ریاست،ریاستی ادارے، نوازشریف، شہبازشریف جواب دیں۔

    نوازشریف اورشہبازشریف دسمبرکےآخرتک سرینڈرکردیں

    ان  کا کہنا تھا کہ نجفی رپورٹ میں لکھاہے13تھانوں کی پولیس کوماڈل ٹاؤن بھیجاگیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی بھی ذمہ دار کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی۔

    سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف دسمبرکےآخرتک سرینڈرکردیں،دسمبرکےآخرتک وقت دے رہاہوں، ہمیں انصاف فراہم کریں نوازشریف اورشہبازشریف آپ کوقتل عام کا جواب دیناہوگا، نوازشریف اورشہبازشریف کو14شہیدوں کابدلہ دیناہوگا۔

    نوازشریف اورشہبازشریف کو14شہیدوں کابدلہ دیناہوگا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ چنددنوں کی بات ہےسن لیں ورنہ میں اہم اعلان کروں گا، جن لوگوں نےآپ کاحکم ماناان لوگوں کو آپ نے نوازا، آپ کے مرضی کے ریفریوں کے ساتھ میچ نہیں ہونے دینگے،

    دسمبرکےآخرتک انصاف،عہدے چھوڑنے کا وقت دےرہاہوں

    علامہ طاہر القادری نے کہا کہ  راناثنااللہ31دسمبرتک استعفیٰ دے دیں، 31 دسمبرکےبعدآئندہ کےلائحہ عمل کااعلان کروں گا، دسمبرکےآخرتک انصاف،عہدے چھوڑنے کا وقت دےرہاہوں، آپ کی مرضی کےبینچ نہیں چاہتے، ایک کیس کافیصلہ سامنےآیااورآپ چیختےپھررہےہیں، ایک اورفیصلہ آئیگا، جس میں آپ کی چیخیں دنیا میں سنی جائیں گی۔

    ایک کیس کا فیصلہ آگیا، ایک اورفیصلہ آئیگا، جس میں آپ کی چیخیں دنیا میں سنی جائیں گی

    سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ 31 دسمبرتک شہبازشریف راناثنااللہ خودکوقانون کےحوالےکریں،طاہرالقادری سیکریٹریزوزیراعلیٰ کےماتحت تھے بڑا آپریشن کیسے ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • طاہرالقادری کنٹینر پرچڑھے تو اکیلے ہی رہیں گے، سعد رفیق

    طاہرالقادری کنٹینر پرچڑھے تو اکیلے ہی رہیں گے، سعد رفیق

    کوئٹہ : وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم کسی سے استدعا نہیں کررہے کہ ہمیں بچائیں، طاہرالقادری کنٹینر پر چڑھے تو اکیلے ہی رہیں گے، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سینیٹ انتخابات سے قبل شروع ہونے والے کھیل کا حصہ نہ بنیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں مسلم لیگ ن کے عہدیداروں کے اجلاس میں شرکت کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری سیانے سیاستدان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری کنٹینر پر چڑھے تو اکیلے ہی رہیں گے، میر ظفراللہ جمالی سمیت وہ لوگ جو وفاداریاں بدلتے ہیں ان کے جانے آنے سے ہمیں فرق نہیں پڑتا۔

    ان کاکہنا تھا کہ بلوچستان میں امن وامان کا سہرا نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت اور سیکورٹی اداروں کے سرجاتا ہے، نواز شریف نے دھرنوں اور سازشوں کے باجود بلوچستان پر بھرپور توجہ دی۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بعض عناصر اور ہمارے مخالفین چاہتے ہیں کہ ن لیگ کی حکومت کے تمام کاموں پر پانی پھیر دیں مگر ہم آئندہ انتخابات میں ان عناصر کو شکست سے دوچار کریں گے۔


    مزید پڑھیں: زرداری اور قادری کا اتحاد سمجھ سے بالاتر ہے، سعد رفیق


    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی استدعانہیں کی کہ ہمیں بچائیں ،پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سینیٹ انتخابات سے قبل ہونے والے سیاسی کھیل کا حصہ نہ بنیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔