لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ نوازشریف کہتے ہیں کہ انھوں نے60 پیشیاں بھگت لیں، حالاں کہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم 200 پیشیاں بھگت چکے ہیں.
تفصیلات کے مطابق علامہ طاہر القادری نے سابق وزیر اعظم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم ان سے زیادہ پیشیاں بھگت چکے ہیں. ایک کارکن پیشیاں بھگتتے بھگتتے جان کی بازی ہار چکا ہے.
[bs-quote quote=” نوازشریف کواٹھتے بیٹھتے خلائی مخلوق اور جیل نظر آتی ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”ڈاکٹر طاہر القادری”][/bs-quote]
انھوں نے میاں نواز شریف پر الزام عاید کیا کہ وہ نوجوانوں کو لاقانونیت پر اکسارہے ہیں اور ملک میں دنگا فساد چاہتے ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ کارکنان کو کرپٹ کرنے کا سہراشریف برادران کے سر ہے، نواز شریف کا لب و لہجہ آئین اور قانون کے باغیوں والا ہے.
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ نوازشریف کواٹھتے بیٹھتے خلائی مخلوق اور جیل نظر آتی ہے، سپریم کورٹ عوامی امنگوں کی ترجمانی کر رہی ہے، عوام عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں.
یاد رہے کہ منہاج القران کے سربراہ نے گذشتہ دونوں یہ مطالبہ کیا تھا کہ عوام اعتماد کا خون کرنے والوں کی نا اہلی کافی نہیں ہے، انھیں جیل بھیجا جائے۔
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اعتماد کا خون کرنے والوں کی نا اہلی کافی نہیں ہے، انھیں جیل بھیجا جائے۔
منہاج القرآن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عدالت کی طرف سے نا اہلی کا فیصلہ جرأت مندانہ اور آئین کے مطابق ہے، آرٹیکل 62 اور63 کا شعور دینے کے ثمرات سامنے آرہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نااہل اورجھوٹے وزیر سے پانچ سال کی مراعات جرمانے سمیت واپس لی جائیں۔ خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیرِخارجہ خواجہ محمد آصف کو تاحیات نا اہل قراردے دیا ہے۔
انھوں نے مسلم لیگ ن کی حمایت کرنے والوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، کہا کہ جس جماعت کا سربراہ کرپٹ ہو، اس کے حواری کیسے ایمان دار ہوسکتے ہیں۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ یہ جھوٹے اور نا اہل ہی نہیں، بے گناہ شہریوں کے قاتل بھی ہیں، عوام نا اہل، کرپٹ اور قاتل ٹولے کا سیاسی بائیکاٹ کرے۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ ووٹ کو عزت دینے کا ناٹک کرنے والے نے ملک کوعزت کیوں نہیں دی۔
خیال رہے کہ طاہر القادری تواتر کے ساتھ کہتے آرہے ہیں کہ نواز شریف کا ٹھکانہ بھی جیل ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ شہباز شریف ماڈل ٹاؤن قتل عام کے براہ راست ذمہ دار ہیں، وہ 14 افراد کے قتل کے جرم میں پھانسی چڑھیں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
ٹورنٹو: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ نوازشریف، شہبازشریف اداروں کے خلاف ایک صفحے پر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کرپٹ شہبازشریف کا چور سوئچ احد چیمہ کے پاس ہے، اسی وجہ سے اس گرفتاری پر تنقید کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے بعد اپنے مالی جرائم کے تحفظ کے لیے شہبازشریف نے بیوروکریٹس کو اکسایا، بیوروکریٹس کی یہ ہڑتال ریاست کے خلاف اعلان جنگ ہے۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ دو روز سروسز کلب میں وزرا بغاوت کی منصوبہ بندی کرتے رہے، اس پورے معاملے میں خاموشی اور ایکشن نہ لینے سے ثابت ہوا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اس میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ نیب لاہور نے گذشتہ دنوں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو گرفتارکیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے احد چیمہ کو کرپشن ریفرنس میں 11 دن کے ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔
واقعے کے بعد صوبائی حکومت اور بیورو کریسی احد چیمہ کے حق میں کھل کر سامنے آگئی، پنجاب حکومت نے گرفتار احد چیمہ کو بیس گریڈ پر ترقی دے دی، جب کہ نیب کی جانب سے ٹاپ آفیسر کی گرفتاری کے خلاف صوبے بھر کے افسران نے شدید احتجاج کیا۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ پاکستان خود مختار ملک ہے، یہاں گینگ وارکی گنجائش نہیں، شہبازشریف کے کہنے پر غلط کام کرنے والے بغاوت میں پیش پیش ہیں، شریف برادران اداروں کے خلاف ایک پیج پرہیں۔
خیال رہے کہ احد چیمہ پنجاب حکومت کے طاقتور افسر شمار کیے جاتے ہیں، یہ اس وقت ڈی جی ایل ڈی اے تھے ، جب آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں بڑے پیمانے پر اربوں روپے کی کرپشن کی گئی، جس کی نیب تحقیقات کر رہا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ زینب کا قاتل جلد پکڑا جائے گا، قاتل کی گرفتاری کی پوری کوشش کررہے ہیں.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کیا. وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قاتل کوپکڑنے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جارہے ہیں، پنجاب حکومت یا پولیس میں مجھے کوئی کوتاہی نظر نہیں آ تی، ترقی یافتہ ممالک میں بھی سیریل کلرطویل عرصے تک پکڑے نہیں جاتے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستانی شہری نہیں ہیں، حکومت ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
انھوں نے عمران خان اور شیخ رشید کی جانب سے پارلیمنٹ پر تنقید پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ پر لعن طعن کرنے والے اپنے اوپر لعن طعن کر رہے ہیں، پارلیمنٹ نے اپنے خلاف بیانات کا نوٹس لے لیا ہے۔
زینب قتل کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو موجود ہے، پھر بھی ملزم کو پکڑنے میں مشکلات کا سامنا رہا، مگر امید ہے کہ شواہد کی مدد سے ملزم جلد پکڑا جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ قصور میں احتجاج کے دوران فائرنگ کی تحقیقات ہو رہی ہیں، یہ واقعہ افسوس ناک ہے.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کل کے جلسے کے لیے ہم نے صرف پنجاب سے کارکنان کو بلایا تھا اس لیے شرکاء کی تعداد ہماری توقعات کے مطابق تھی، یہ ہماری تحریک کا پہلا فیز تھا جس میں ہدف سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا تھا اب اگلا مرحلہ بہت بھرپور اور جاندار ہو گا۔
ان خیالات کا انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سب سے بڑی کامیابی یہی ہے کہ میں نے مختلف الخیال سیاسی رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم اور ایک جلسے میں یکجا کردیا جو کہ سب سے مشکل کام تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری تحریک کا پہلا فیز تھا ابھی دو مرحلے باقی ہیں اور اس مرحلے کی کامیابی الگ الگ نظریات رکھنے والی سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو کہ میرے لیے بہت مشکل کام تھا تاہم اللہ کے فضل سے یہ معرکہ بھی سر ہوا اور اگلا مرحلہ اور بھی بھرپور طریقے کا ہوگا۔
خالی کرسیوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ جلسے میں تمام کرسیاں خالی نہیں تھیں چوں کہ مخالفین کی عادت ہے کہ ہرچیزکواپنی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور مخالفین چیزوں کو منفی نگاہ سے ہی دیکھتی ہے ویسے بھی مخالفین کا بات کا بتنگڑ بنانا ہی ہوتا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے بہت آخر میں پتہ چلا کہ ایم کیو ایم کا وفد بھی آیا تھا تاہم وہ شیخ رشید کی تقریر کے بعد آئے تھے اگر کچھ دیر قبل آتے تو انہیں بھی تقریر کا موقع دیا جاتا، میں ایم کیو ایم پاکستان کے قائدین سے دوبارہ بات بھی کروں گا۔
عمران خان کی جانب سے جلسہ عام میں پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کے بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب عمران خان خود دے سکتے ہیں تاہم مسلم لیگ (ن) کے وزراء کے بیانات کے بعد لائن کراس کرنے کے لیے رہ ہی کیا جاتا ہے اور ویسے بھی عوامی جلسوں میں سیاسی جنگ کا سا سماں ہوتا ہے اور بہت سی ایسی باتیں بھی کہہ دی جاتی ہیں جس کا بادعی النظر میں معنی کچھ اور ہوتا ہے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ شیخ رشید کی تقریروں کے دوران باکسنگ اور کشتی بھی ہوتی ہے اور ان کا انداز بھی خالص عوامی ہیں اس لیے شدت جذبات میں بات کہیں سے کہیں جا نکلتی ہے، وہ من کے سچے ہیں اس لیے جو دل میں ہوتا ہے وہی بات زبان پر لاتے ہیں اور یہی رنگ کل جلسے میں بھی غالب تھا اس لیے میں نے انہیں مین آف دی میچ قرار دیا تھا۔
پارلیمنٹ کی حاکمیت اور اہمیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے اس پارلیمنٹ پرتعجب ہے جس کے فلور پر کھڑا ہو کر وزیراعظم جھوٹ بولے، مجھے اس پارلیمنٹ پرحیرت ہوتی ہے جس کے فلور پر اسپیکرغلط بیانی کرے اور جہاں ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی پر اسپیکرجھوٹ بولےاس پرحیرت ہے اور قطری خط کے حوالے سے فلور پر جھوٹ بولا جائے تو ایسی پارلیمنٹ پر مجھے حیرت ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو ہر صورت میں انصاف دلوائیں گے اور شہداء کے لہو کا تقدس سب بے افضل ہے اور اگر لواحقین کو انصاف نہیں ملا تو لوگوں کا اداروں سے اعتبار اُٹھ گیا تھا اس لیے پارلیمنٹ کو اپنا وقار برقرار رکھنے کے لیے لواحقین کو انصاف دلوایا جائے جو میں ہر صورت میں دلوا کر دم لوں گا۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام شکست خوردہ اور سازشی عناصرکو مسترد کر چکے ہیں، پاکستان میں اب صرف کارکردگی کی سیاست ہوگی.
ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے اطلاعات نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.
ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں تین سیاسی کزن کا اجتماع جاری ہے، نامعلوم افراد اور کٹھ پتلیوں کوعوام نے مستردکر دیا 2018 میں عوام جس کوووٹ دیں گے، وہی اقتدارمیں آئے گا.
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری ہمیشہ خاص وقت پرانتشار پھیلانے پاکستان آتے ہیں، آج کنٹینرمیں نامعلوم افراد کی پیش گوئیاں ہورہی ہیں، قومی اسمبلی میں اتنےاہم بل پاس ہوئے، اس وقت عمران خان کہاں تھے.
وزیر مملکت نے کہا کہ یہ کیسے احتساب کا نعرہ ہے، تمام جماعتیں صرف ن لیگ کے خلاف جمع ہوگئی ہیں، جس وقت پاکستان میں سی پیک آرہاتھا، تب بھی ایک کنٹینرتیارہورہا تھا، آج بھی یہی معاملہ ہے. جو آدمی دن کی روشنی میں پارلیمنٹ پر حملہ کرتا ہے، اس کے خلاف بھی عدالت کوکارروائی کرنی چاہیے.
احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ
انھوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس جذبے سے کنٹینر تیار کرتے ہیں، عوام کی خدمت بھی کرلیں. پاکستان اس وقت دہشت گردی کے خلاف حالت جنگ میں ہے.
یاد رہے کہ طاہر القادری کے احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ گذشتہ تین سال سے ہمارے مخالفین سڑکوں پر ہیں، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ملک میں عدم استحکام اور انتشار ہو، احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور : پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ کل ہم جو مشن شروع کر رہے ہیں، اسے انجام تک پہنچائیں گے، اس مشن کے ذریعے حکمرانوں سے نجات حاصل کرنی ہے، حکومت کے جانے کا وقت آگیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا.
انھوں نے کہا کہ نوازشریف کو آج شیخ مجیب الرحمان یاد آرہے ہیں، نوازشریف آخری حد تک جانے کے لیے تیار ہیں، حالاں کہ بے نظیر بھٹو کو شہید کرنے کے باوجود ہم نے پاکستان توڑنے کی بات نہیں کی، بلکہ پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔
ہوسکتا ہے شریف برادران کفیل بچانے سعودی عرب گئے ہوں: آصف زرداری
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف شیخ مجیب بننا چاہتے ہیں، مگر ہم انھیں شیخ مجیب نہیں بننے دیں گے، جو پاکستان کا دشمن ہے، وہ ہمارا مشترکہ دشمن ہے۔
سب ایک ہی کنٹینرسے خطاب کریں گے: طاہر القادری
اس موقع علامہ طاہر القادری نے کہا کہ ہمارے احتجاج کو آرگنائز اور کامیاب بنانے میں زرداری صاحب کا بڑا کردار ہے، انھوں نے شہدا کو انصاف دلانے کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل سب ایک ہی کنٹینرسے خطاب کریں گے، ایک ہی اسٹیج سے پیغام جائے گا، اب دیکھیں گے کہ سلطنت شریفیہ کس طرح کا ردعمل دیتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ احتجاج کے ہم میزبان ہیں، ابھی احتجاج ایک دن کا رکھا گیا ہے، آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ بدھ کو کریں گے، احتجاج سےعمران خان اور آصف زرداری دونوں خطاب کریں گے۔
اس موقع پر علامہ طاہر القادری نے آصف زرداری کو عشائیے پر مدعو کرنے کا شکریہ ادا کیا.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں
اسلام آباد : ترجمان پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی پی سمیت کل لاہورمیں تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوں گی تاہم کسی کو غلط فہمی نہ رہے کہ کوئی سیاسی اتحاد ہونے جا رہا ہے، عمران خان اور زرداری کے نظریات یکسر مختلف ہیں.
ان خیالا کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن 2014 میں وقوع پذیر ہوا جب پولیس نے براہ راست فائرنگ کر کے نہتے عوام کو موت کے گھاٹ اتارا جنہیں تاحال انصاف نہیں مل سکا ہے.
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین کو انصاف دلوانے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں طاہر القادری احتجاجی تحریک میں شامل ہوں گی تاہم اسے انتخابی اتحاد سے تعبیر نہیں کیا جائے، مظلوم کی حمایت ایک طرف لیکن پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے نظریاتی اختلاف اپنی جگہ موجود ہیں.
فواد چوہدری نے احتجاج سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کل کے احتجاج کو 2 سیشن میں تقسیم کیا گیا ہے ایک سیشن میں عمران خان جب کہ دوسرے سیشن میں آصف زرداری آئیں گے اس لیے اسٹیج پر ان دونوں رہنماؤں کی بہ یک وقت موجودگی خارج از امکان ہے.
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا احتجاج ایک روزہ ہے جہاں ریلی نہیں نکالی جائے گی بلکہ جلسہ عام منعقد کیا جائے گا اور اگر مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھایا بھی جاسکتا ہے جو شہباز شریف کے مستعفی ہونے پر ہی ختم ہوگا.
فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی خود قصور سے ہیں جہاں درندگی کے 12 واقعات ہوئے اور جب عوام ڈی سی او کے خلاف احتجاج کے لیے نکلی تو پولیس کی براہ راست فائرنگ سے ہلاکتیں بھی ہوئیں جس سے ثابت ہوا کہ مسلم لیگ (ن) نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا.
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو یا قصور زیادتی کیس ہو، پنجاب حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے جہاں جعلی پولیس مقابلے ایک رواج بن چکے ہیں اور آج ہی پنجاب پولیس نے تین افراد کو مقابلے میں قتل کیا جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے وہ زیادتی میں ملوث تھے.
خیال رہے کہ سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین کو انصاف دلوانے کے لیے کل لاہور میں ہونے والے احتجاج میں عمران خان اور آصف زرداری ایک ساتھ اسٹیج پر موجود ہوں گے۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون نے قومی قیادت کو اکٹھا کردیا ہے اور ایسا ملک کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہونے جا رہا ہے.
وہ لاہور میں اپنے مرکزی دفتر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں قوم کی بیٹیاں محفوظ ہوں اور معصوم زینب جیسی بیٹیوں کو پورا انصاف ملے.
انہوں نے کہا کہ 17 جنوری کو شہباز شریف کا قاتل چہرہ دنیا کو دکھائیں گے اور سترہ جنوری کے احتجاج سے زینب سمیت دیگر معصوم بچیوں کو بھی انصاف ملے گا اور ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین بھی انصاف لے سکیں گے.
طاہر القادری نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی رپورٹ نے شہباز حکومت اور حواریوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب کیا جس سے قاتل کھل کر سامنے آگئے ہیں جن کا استعفیٰ اب ہمارا اولین مطالبہ ہے.
انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کے تمام ملزمان کو شہباز شریف نے اعلیٰ عہدوں پر ترقیاں دی گئیں جب کہ مرکزی ملزم گلو بٹ کی رہائی کا مقدمہ بھی شہباز حکومت نے لڑا تھا اور سفاک ملزم کو رہائی دلائی.
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 17 جنوری کا احتجاج دھرنے میں بھی تبدیل ہوسکتا ہے اور مجھ سمیت تمام کارکنان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں شہباز شریف اور رانا ثنا کے استعفے لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے.
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد انجام کو پہنچنے والی ہے، 17جنوری کو ہونے والا ایک روزہ احتجاج دھرنے میں بھی تبدیل ہوسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار علامہ طاہر القادری نے پروگرام دی رپورٹرز میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 17جنوری کوہمارے احتجاج کاآخری فیزشروع گا۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ احتجاج میں میرے علاوہ آصف زرداری اورعمران خان بھی خطاب کریں گے، کوشش ہو گی، احتجاج سے سراج الحق بھی خطاب کریں ، ہماراسیاسی جماعتوں سے اتحادصرف مظلوموں کے لیے ہے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے شیخ مجیب الرحمان کواپنا لیڈر قراردیاہے، روک سکیں تو روک لیں، نواز شریف دوسرے شیخ مجیب الرحمان بننے جارہے ہیں۔
انھوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے دشمن اب ناک آئوٹ ہونے سے نہیں بچیں گے،میری دانست میں نوازشریف گاڈفادرسے بھی آگے جا چکے ہیں،گاڈفادراورسسلین مافیاہوتاتوان کاشاگردہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سے میری بہت سی میٹنگز ہو چکی ہیں، کامیابی کے آخری مرحلے تک سب ساتھ رہیں گے۔
تمام سیاسی جماعتوں نے احتجاج سے متعلق فیصلہ مجھ پرچھوڑدیا، جو بھی قدم اٹھائیں گے، سیاسی جماعتوں سے مشاورت سے ہوگا، اسی ضمن میں کل اے پی سی ایکشن کمیٹی کااجلاس ہورہاہے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف برادران کااپنے ہی سسٹم میں احتساب ہورہاہے،وہ وقت دورنہیں جب شریف برادران اپنے انجام کوپہنچ جائیں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔