Tag: طاہر القادری

  • حدیبیہ کیس ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں‌ گے: تحریک انصاف

    حدیبیہ کیس ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں‌ گے: تحریک انصاف

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے 17 جنوری کو پاکستان عوامی تحریک کےاحتجاج میں بھرپور شرکت اور حدیبیہ کیس کومنطقی انجام تک پہنچانےکافیصلہ کیا ہے۔

    یہ فیصلہ عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں‌ کیا گیا، جس کے بعد اجلاس سے متعلق ایک اعلامیہ جاری ہوا۔

    اعلامیہ کے مطابق تحریک انصاف ہر صورت حدیبیہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے گی، اگر نیب نے انصاف نہیں‌ کیا، تو تحریک انصاف یہ کیس لڑے گی اور عوامی مفادعامہ کے اصول کے تحت یہ معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھایا جائے گا، اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اربوں روپےکی منی لانڈرنگ سے چشم پوشی ممکن نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخواہ پولیس کی مثال پورا پاکستان دیتا ہے: عمران خان

    اعلامیے کے مطابق عوامی تحریک کے اجلاس میں بھرپور شرکت کے لیے پارٹی کے علاقائی صدورکو تمام تیاریاں بروقت مکمل کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔

    اجلاس میں فاٹا کےکے پی میں انضمام کےمعاملے پربھی مشاورت کی گئی اورحکومت کی جانب سے بل کی منظوری کو ناکافی قرار دیا گیا. اعلامیے میں کہا گیا کہ فاٹا اصلاحات پیکج جزوی نہیں، مکمل طور پر نافذ کیا جائے اور اگر حکومت نے قبائلی عوام کو حقوق نہیں دیے دیے تو مزاحمت کی جائے گی۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا، عمران خان

    اجلاس میں جنگ گروپ کے مالک میر شکیل کے ملک دشمن طرزعمل پر تنقید کرتے ہوئے میرشکیل کے مالی اور ٹیکس معاملات کی پڑتال کیلئےحکمت عملی پرغور کیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • 17 جنوری کو احتجاج  کا آخری راؤنڈ ہوگا، کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں: طاہر القادری

    17 جنوری کو احتجاج کا آخری راؤنڈ ہوگا، کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں: طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ 17 جنوری کو مال روڈ پر بڑا احتجاج ہوگا، اب انصاف کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

    یہ بات انھوں‌ نے اے پی سی ایکشن کمیٹی کے احتجاج سے متعلق مشاورتی اجلاس کے بعد کہی۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آئین اور جمہوریت کے دائرے میں آخری حد تک جائیں گے، کارکنوں کو پیغام ہے کہ وہ ہر قسم  کی تیاری کے ساتھ آئیں، 17 جنوری کو احتجاج کا آخری راؤنڈ ہوگا، جو حکومت کی بساط لپیٹ دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مال روڈ پر ہونے والا احتجاج آگے بھی جاری رہے گا، تمام آپشنز کھلے ہیں، ہر جماعت کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ 16 جنوری کو اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جس میں‌ حتمی فیصلے کیے جائیں‌ گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ کنٹینر ایک ہے، کتنے لیڈر آتے ہیں، یہ جلد پتا چل جائے گا، انصاف کے حصول کے لیے ناانصافی کا خاتمہ کرنا ہوگا، ملک میں انصاف کی قیمت دولت سے کہیں زیادہ ہے۔

    عمران خان کا 18 جنوری سے طاہر القادری کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے کا اعلان

    یاد رہے کہ علامہ طاہر القادری نے اجلاس سے قبل حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہبازشریف اور رانا ثنا اللہ کےحکم پر قتل وغارت جاری ہے، آئی جی پنجاب، وزیر قانون اور سیکریٹری داخلہ کو معطل کیا جائے، چیف جسٹس پاکستان سے درخواست ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو بلائیں۔

    انھوں‌ نے قصور میں مظاہرین پر فائرنگ سے متعلق کہا کہ پولیس اہلکاروں کو نامزد کیے بغیر ایف آئی آر کاٹی گئی، نامعلوم افراد کو نامزد کیا جارہا ہے۔

    امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    طاہر القادری نے کہا کہ پنجاب بھر میں زیادتی کے واقعات سامنے آرہے ہیں، ہرجرم کے پیچھے کوئی نہ کوئی بااثرشخص نکل رہا ہے، اس کا سدباب کرنا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • احتجاج پُرامن نہ ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا، رانا ثناء اللہ

    احتجاج پُرامن نہ ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا، رانا ثناء اللہ

    لاہور: صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پُر امن احتجاج سب کا حق ہے لیکن قانون شکنی کی گئی اور امن کو خطرہ لاحق ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا.

    وہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی جانب سے 17 جنوری سے احتجاج کی کال دینے پر ردعمل دے رہے تھے، رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پُرامن احتجاج کی اجازت ہے تاہم کسی کو گڑ بڑ پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے.

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ طاہر القادری سمیت کچھ لوگ پچھلے 4 سال سے استعفیٰ طلب کر رہے ہیں اور اب استعفی مانگنا ان کی عادت بن چکی ہے جس پر حکومت کان نہیں دھرتی.

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کو انصاف مہیا کرنے کے طاہر القادری کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ انصاف استعفوں سے نہیں عدالت سے ملتا ہے جس کے لیے پاکستان میں آزاد عدالتی نظام موجود ہے.

    صوبائی وزیر رانا ثنا نے طاہر القادری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ علامہ صاحب  ہر سال چھٹیاں منانے پاکستان چلے آتے ہیں اور کبھی دھرنے تو کبھی احتجاج کے نام پر لوگوں کے معمولات زندگی کو تباہ کردیتے ہیں.


    یہ پڑھیں : 17 جنوری سے احتجاج شروع ہوگا، حکومتی خاتمے تک تحریک نہیں رکے گی: طاہر القادری


    خیال رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کچھ دیر قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے مستعفی نہ ہونے کی صورت میں 17 جنوری سے احتجاج کی کال دینے کا اعلان کیا تھا.

  • 17 جنوری سے احتجاج شروع ہوگا، حکومتی خاتمے تک تحریک نہیں رکے گی: طاہر القادری

    17 جنوری سے احتجاج شروع ہوگا، حکومتی خاتمے تک تحریک نہیں رکے گی: طاہر القادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ میاں شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفوں کی ڈیٹ لائن ختم ہوگئی، اب استعفے مانگے نہیں، لیے جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے لاہور میں‌ اسٹیرنگ کمیٹی کے طویل اجلاس کے بعد کیا. ان کا کہنا تھا کہ ہم دبائو کے ذریعے استعفے لیں گے، بات اب استعفوں تک نہیں رکے گی، بلکہ حکومت کے خاتمے تک جائے گی۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 17 جنوری سے احتجاجی تحریک شروع ہوگی، ہمارے پاس تمام آپشنز کھلے ہیں، ہم ظلم کا خاتمہ کریں گے حکومت کے خاتمے تک اب یہ تحریک نہیں رکے گی۔

    امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    طاہرالقادری نے کہا کہ ہم ہر جرم کاحساب لیں گے، حکومت نےختم نبوت کے قانون پر ڈاکا ڈالا ہے اور ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے والے چھپے بیٹھے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک کمیٹی احتجاج تحریک کےامورکے لیے بنائی گئی ہے، کمیٹی میں مختلف جماعتوں کےنمائندوں کوشامل کیا گیا ہے، ایکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس  11جنوری کو ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ انسانوں کو قتل کیا گیا، اس کے دار شہبازشریف، نوازشریف اور پنجاب حکومت ہے، شریف برادران نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا اب ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں، اختلافات ایک طرف، ملک کےلیے ہم متحد ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے لاہور میں‌ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے سوال کیا کہ بھارت کو افغانستان میں تھانے دار کیوں بنایا جارہا ہے، بھارت کو تھانے دار بنانے سے دہشت گردی میں اضافہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کومذہبی آزادی سےمتعلق واچ لسٹ پرڈالنا ناانصافی ہے، بھارت اور کئی ملکوں میں مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے، بھارت اور ان ممالک کو واچ لسٹ میں کیوں نہیں ڈالا جاتا، پاکستان میں مذہبی آزادی پرمکمل ہم آہنگی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکمران اپنےذاتی مفادات کے لیے ہر چیز داؤ پرلگادیتےہیں، امریکی دھمکیوں‌ پر حکومتی ردعمل مایوس کن ہے، نوازشریف رازکھولیں، تاکہ ہمیں بھی رازکھولنےکاموقع ملے، اگر نوازشریف راز نہیں‌ کھولیں‌ گے، تو انھیں‌ ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے، کئی پڑوسی ممالک نوازشریف کی حکومت کاخاتمہ نہیں چاہتے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی جنگ میں ہزاروں قربانیاں دیں، پاک فوج کے جوانوں نے شہادتیں پیش کیں، اربوں کا نقصان اٹھایا، امریکا پاکستان کے بغیر افغانستان میں امن نہیں لاسکتا۔

    ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ امریکا نے کبھی پاکستان سے دوستی کا رشتہ رکھا ہی نہیں، امریکا کا پاکستان سے مفادات کا رشتہ ہے تو شکوہ کیسا، پاکستان کو بھی امریکا سےساتھ تعلقات پرازسرنو غور کرنا ہوگا۔

    عمران خان اور زرداری میرے دائیں بائیں بیٹھیں گے: طاہر القادری

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کوانسانیت کے لئے ناسورسمجھتے ہیں، دہشت گردی کےخلاف جنگ ہمارانظریہ ہے، پاکستان عرصےسے افغان پناہ گزینوں کوسنبھال رہا ہے، افغان پناہ گزینوں کو سنبھالنےمیں امریکا کا کیا کردار ہے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستار کی اے پی سی میں‌ عدم موجودگی: وجہ سامنے آگئی

    فاروق ستار کی اے پی سی میں‌ عدم موجودگی: وجہ سامنے آگئی

    لاہور: طاہر القادری کی اے پی سی میں‌ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے فاروق ستار کی عدم موجودگی نے جو سوالات اٹھائے تھے، اب پارٹی کے اندرونی ذرایع بھی ان کی تصدیق کر رہے ہیں۔

    واضح‌ رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کا وفد فاروق ستار کی سربراہی میں‌ طاہر القادری کی اے پی سی میں شریک ہوا تھا، لیکن اعلامیہ جاری کرتے ہوئے جہاں‌ دیگر جماعتوں‌ کے سربراہ اور نمائندے موجود تھے، وہاں‌ فاروق ستار کی عدم موجودگی نے کئی سوالات پیدا کیے۔

    اس ضمن میں‌ جب طاہر القادری سے سوال کیا گیا، تو انھوں‌ نے کہا کہ اے پی سی میں کسی قسم کا اختلاف نہیں، فاروق ستار کی کچھ مصروفیات تھیں، اس لیے وہ چلے گئے تھے۔

    البتہ ذرایع کے مطابق اس عدم موجودگی کا سبب ایم کیو ایم پاکستان کے اعلامیہ سے اختلافات کی تصدیق کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: متحدہ پاکستان کا ووٹ بینک نہیں توڑا جا سکتا، فاروق ستار

    اطلاعات کے مطابق فاروق ستار نے شہبازشریف اور رانا ثنا کا نام قراردادوں سے نکالنے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر طاہر القادری نے موقف اختیار کیا کہ مرکزی ملزمان کو کیسےچھوڑدیں، نہتے لوگوں پر گولیاں ان ہی کے حکم پر چلائی گئیں۔

    فاروق ستار نے طاہر القادری سے سوال کیا کہ نام نہیں نکالاجاتا، تو کیا ہم چلے جائیں؟ اس سوال پر طاہر القادری نے کہا، آپ جانا چاہتے ہیں تو چلےجائیں، بے گناہ لوگوں کے قاتلوں کومعاف نہیں کر سکتا۔

    ذرایع کے مطابق اسی باعث فاروق ستار،عامرخان اے پی سی اعلامیہ جاری ہونے سے پہلے روانہ ہوگئے اور دس نکاتی اعلامیہ پر ایم کیو ایم پاکستان کا نام نہیں‌ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ ماڈل ٹاؤن پر سوموٹو لے، غیرجانب دار کمیشن بنایا جائے: اے پی سی کا اعلامیہ

    سپریم کورٹ ماڈل ٹاؤن پر سوموٹو لے، غیرجانب دار کمیشن بنایا جائے: اے پی سی کا اعلامیہ

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے، اے پی سی سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ختم نبوت قانون میں تبدیلی کی مذمت کرتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی اور قمر زماں کائرہ نے لاہور میں منعقد اے پی سی کے اختتام پر جاری ہونے والا دس نکاتی اعلامیہ پڑھتے ہوئے کیا۔

    ابتدائی پانچ نکات شاہ محمود قریشی نے پڑھے، انھوں نے کہا کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرکے آئین پر حملہ کیا گیا اس کے ماسٹر مائنڈ کو تاحال سامنے نہیں لایا گیا۔ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے بعد ن لیگ حکومت کا جواز کھو بیٹھی ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ شریف خاندان کوکوئی این آراو اور کسی قسم کی رعایت نہ دی جائے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کےمتاثرین کیلئےجدوجہد کرنا سب کی ذمے داری ہے۔ اعلامیہ میں سپریم کورٹ سے سانحہ ماڈل ٹائون پر سوموٹو ایکشن لے کر غیرجانب دار کمیشن کی تشکیل دے۔

    واضح رہے کہ پی اے ٹی نے استعفوں سےمتعلق 31 دسمبرکی ڈیڈلائن دی تھی، اے پی سی مین ڈیڈلائن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے،اے پی سی میں مشترکہ طورپر7 جنوری کی ڈیڈلائن طےکی گئی ہے۔

    اے پی سی میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اعلامیہ کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا، جس میں تمام جماعتوں کے رہنما شامل ہوں گے۔

    باقی پانچ نکات پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ نے پڑھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجفی کمیشن نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہبازشریف راناثاللہ کو ذمے دار ٹھہرایا، اے پی سی مطالبہ کرتی ہے کہ شہبازشریف راناثنااللہ 7 جنوری تک مستعفی ہوجائیں۔

    اعلامیہ کے بعد طاہر القادری نے کہا کہ آئین اورقانون کے مطابق آئندہ لائحہ عمل طےکریں گے، احتجاج ہوگا، دھرنا ہوگا اور ن لیگ کےاقتدارکو مرنا ہوگا۔

    طاہر القادری نے اے پی سی میں شامل تمام پارٹیوں میں کسی بھی قسم کے اختلاف کی مکمل طور پر رد کر دیا۔

    واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام لاہور میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں 40 سے زائد سیاسی و مذہبی جماعتیں شریک ہوئی تھیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ریزولوشن ڈرافٹ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی، کمیٹی میں تمام جماعتوں کےممبران شامل تھے۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم ، پاک سرزمین پارٹی، جماعت اسلامی، مجلس وحدت المسلمین سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے نمائندے جبکہ وکلا، قانونی ماہرین، سماجی رہنما اور اقلیتی رہنما بھی شریک ہیں۔

    کانفرنس کے آغاز پر پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے خطاب میں تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا تھا۔


    طاہر القادری کا خطاب

    اپنے خطاب میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آج کے قومی ایجنڈے میں 2 اہم چیزیں شامل ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا۔ یہ دونوں چیزیں پاکستان کے حال اور مستقبل سے جڑی ہوئی ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میں نے جماعتوں کو متحد کیا ہے۔ تمام جماعتیں اظہار رائے رکھتی ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سب متفق ہیں۔ ’تمام جماعتوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدس خون اور انسانیت نے جمع کیا ہے‘۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف برادران نے ماضی میں پیسوں کے ذریعے لوگوں کو خریدا۔ ’نواز شریف آج نظریاتی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، نواز شریف کو ان کا ماضی دکھانا چاہتا ہوں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ماضی میں غیر جمہوری سرپرستوں کے ذریعے الیکشن لڑا۔ انہوں نے ماضی میں رہنماؤں کو پیسوں کے ذریعے خریدا۔ نواز شریف نے سیاست میں لوگوں کو خریدنے کا کلچر ڈالا۔

    طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف کا نظریہ یہ ہے کہ منتخب وزیر اعظم کا بیٹھنا گوارا نہ تھا۔ انہوں نے 3،3 لاکھ اقلیتی رہنماؤں اور 6،6 لاکھ دیگر رہنماؤں کی بولی لگائی۔ ’آپ خود کو کیسے جمہوری کہتے ہیں حکومتیں گرانے کے لیے پیسے لیے۔ چھانگا مانگا میں رہنماؤں کو بلایا گیا اور انہیں قید رکھا یہ آپ کی جمہوریت ہے۔ آپ وہ ہیں جنہوں نے ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا‘۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف آپ کے کرتوتوں نے آپ کو نکالا۔ ’میں نے پاکستان آنے کا اعلان ہی کیا تھا کہ آپ نے ماڈل ٹاؤن پر حملہ کروا دیا۔ ماڈل ٹاؤن میں نہتے معصوم شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ اس کے بعد نجفی کمیشن بنا جس کی رپورٹ کے لیے ہم نے قانونی جنگ لڑی۔ نجفی کمیشن نے وزیر اعلیٰ پنجاب، رانا ثنا اللہ اور دیگر کو ذمہ دار ٹہرایا، صرف کمیشن کی رپورٹ حاصل کرنے کے لیے ہم نے 3 سال جنگ لڑی‘۔

    انہوں نے کہا کہ کل تک استعفے نہ دیے گئے تو معاملہ اے پی سی کے سپرد ہوگا۔ ’جب تک آپ بیٹھے ہیں ہمیں انصاف کی امید نہیں ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کا معاملہ اب قومی قیادت نے لے لیا ہے۔ احتجاج، دھرنا اور کچھ بھی قانون اور آئین کے دائرے میں ہوسکتا ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے معاملے پر آپ نے لوگوں کے ایمان پر حملہ کیا۔ قوم اب فیصلہ کرے گی سلطنت شریفیہ چلے گی یا پاکستان چلے گا۔

    کانفرنس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف دلوانے کے لیے لائحہ عمل کا اعلان ہوگا جبکہ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طاہر القادری کی اے پی سی: ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی شرکت کا فیصلہ

    طاہر القادری کی اے پی سی: ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی شرکت کا فیصلہ

    کراچی : پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف جیسی بڑی پارٹیوں‌ کے بعد ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی نے بھی طاہر القادری کے ساتھ کھڑنے ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی اے پی سی اپوزیشن جماعتوں‌ کے پلیٹ فورم کی شکل اختیار کر لی ہے۔

    قومی اسمبلی کی چوبیس سیٹیں اپنے پاس رکھنے والی ایم کیو ایم پاکستان نے عوامی تحریک کی اے پی سی میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔

    فاروق ستار کی قیادت میں تین رکنی وفدآل پارٹیزکانفرنس میں شریک ہوگا، وفد کےدیگرارکان میں عامر خان اور کامران ٹیسوری شامل ہیں۔

    ادھر مصطفیٰ کمال نے بھی اے پی سی میں‌ شرکت کا اعلان کر دیا ہے. پاک سر زمین پارٹی کا وفد کل اے پی سی میں‌ شرکت کے لیے لاہور روانہ ہوگا۔

    آصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوسری ملاقات 29 دسمبر کو ہوگی

    پی ایس پی کی جانب سے مصطفیٰ کمال،وسیم آفتاب اورڈاکٹرصغیراحمداےپی سی میں شرکت کریں گے۔

    مصطفیٰ‌ کمال نے کہا ہے کہ طاہرالقادری کے موقف کی بھرپورحمایت کرتےہیں، سانحہ ماڈل ٹائون کےملزمان کی گرفتاری تک انصاف کےتقاضےپورےنہیں ہوسکتے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہبازشریف اور رانا ثنااللہ کو مستعفی ہونا پڑے گا: آصف زرداری

    شہبازشریف اور رانا ثنااللہ کو مستعفی ہونا پڑے گا: آصف زرداری

    لاہور : شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو ماڈل ٹائون سانحہ کا حساب دینا ہوگا، وہ تحقیقات پر اثر انداز ہوئے، انھیں استعفیٰ دینا پڑے گا، پیپلزپارٹی سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثرین کے ساتھ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ کچھ دوستوں کی مدد مل جائے، بیرون ملک جائیداد بچانے کی کوششیں ہورہی ہیں، مگر ہم اب یہ مذاق نہیں ہونےدیں گے، نوازشریف پر302کےمقدے ہونے چاہییں۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ میاں برادران جمہوریت کونقصان پہنچانا چاہتے ہیں، جج نوازشریف کو کہتے رہے کہ منی ٹریل بتائیں، میاں صاحب نےآخری دم تک ججزکو منی ٹریل نہیں بتائی۔

    آصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوسری ملاقات 29 دسمبر کو ہوگی

    ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کی دعوت دینے پر طاہر القادری کا شکرگزار ہوں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پرشروع سے ڈاکٹرصاحب کےموقف کےحامی ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری

    پریس کانفرنس کے آغاز میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ وہ آصف زرداری، خورشید شاہ اور دیگر کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    ملاقات میں اے پی سی کے ایجنڈے اور اہم امور زیر غور آئے۔ ملاقات میں سو فی صد ہم آہنگی پائی جاتی ہے، کسی ایک نکتے پر بھی اختلاف نہیں۔

    طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب سے شریف برادران کو کوئی این آر او نہیں ملے گا، پاکستان عوام ایسا این آر او قبول نہیں کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • ماڈل ٹاؤن متاثرین کے ساتھ ہیں، طاہرالقادری اور عمران خان کے ساتھ نہیں، : بلاول بھٹو

    ماڈل ٹاؤن متاثرین کے ساتھ ہیں، طاہرالقادری اور عمران خان کے ساتھ نہیں، : بلاول بھٹو

    سکھر: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کچھ لوگ چاہتے تھے، الیکشن وقت پرنہ ہوں، لیکن الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے اور پارلیمان اپنی مدت پوری کرے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سکھر میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نظرآتے ہیں نظریاتی نہیں۔ عمران خان جب سندھ آتے ہیں، تو ناکام جلسوں کی وجہ سے ان کا لہجہ سخت ہوجاتا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دونوں لاڈلوں کی لڑائی ہورہی ہے، ہونے دیں ، ہم عوام کی خدمت کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ ہم الیکشن مسلم لیگ ن اورپی ٹی آئی کے خلاف لڑنے جارہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم ماڈل ٹاؤن متاثرین کے ساتھ ہیں، طاہرالقادری یاعمران خان کے ساتھ نہیں۔ پیپلزپارٹی ماڈل ٹاؤن کےمتاثرین کو سپورٹ کرتی ہے۔

    بی بی کو عدالتوں کے چکر لگوانے والے آج خود عدالتوں کے باہرچیخ رہے ہیں: بلاول بھٹو

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیا اس وقت ایک کرائسز پوائنٹ پرہے، مگر پاکستان کے صحافی دنیا میں سب سے بہادرصحافی ہیں، صحافی ہمارے ساتھ نہ ہوتے توشاید ہم آمریت کوشکست نہ دے پاتے۔

    بلاول بھٹو نے کہ کہا کہ بی بی قتل میں پرویز مشرف ملوث ہیں اور اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، اکبر بگٹی سمیت کئی کیسز میں مشرف کا نام ہے، اگر وہ بہادر آدمی ہیں، تو پاکستان آکر کسیز کا سامنا کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔