لاہور: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عمران خان دھرنے کے لیے تیار نہیں تھے، دھرنے کی بنیاد میں نے رکھی اور عمران خان کو میں نے کنوینس کرکے دھرنا جوائن کیا، دھرنوں میں عوام کی کوئی شراکت نہیں تھی، صرف میرے کارکنان تھے جے آئی ٹی کا ہر رکن وزیراعظم کے ماتحت ہے انصاف کیسے ہوگا۔
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ کوئٹہ کے قتل عام پر بھی جے آئی ٹی بنی تھی، ان کی شرم ناک تاریخ عوام کے سامنے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں کام کرنے والا ہر شخص وزیراعظم کے ماتحت ہے،ماتحتوں کی جے آئی ٹی ہوگی، یہ طہارت کا سرٹیفکیٹ دینا ہے۔
طاہر القادری نے کہا کہ ریاست کا وجود نہیں، یہ ظلم اور طاقت کا راج ہے، عوام جب تک خود نہیں کھڑے ہوں گے کچھ نہیں ملے گا لیکن عوام کرپشن، بددیانتی اور چھوٹے چھوٹے مفاد پر سمجھوتا کرچکے ہیں۔
دھرنے کی بنیاد رکھنے والا میں ہوں
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اس دھرنے کی بنیاد رکھنے والا میں ہوں، عمران خان دھرنے کے لیے تیار نہیں تھے، انہیں کنوینس کرکے میں نے راضی کیا اور دھرنا جوائن کرایا۔
دھرنوں میں عوام نہیں صرف میرے کارکنان تھے
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارے دھرنوں میں عوام کی کوئی شراکت نہیں تھی، وہ نکلے ہی نہیں، دھرنے میں جو بھی لوگ تھے وہ صرف میرے کارکنان تھے، اگر عوام نکلتے تو دھرنے کا نتیجہ یہ نہ ہوتا۔
سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ عوام کا شروع سے ہی یہ عالم ہے کہ وہ حکمرانوں کے خلاف کھڑے نہیں ہوتے، موسیؑ نے جب جنگ لڑی تو عوام اس وقت بھی خاموش تھے، موسیؑ جب اپنے لوگوں کو لے کر دریائے نیل گئے جب بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اگر نکلتے ہیں تو انقلاب آتا ہے، ایران، چین، فرانس اور روس میں عوام نکلے تو انقلاب آیا، اس خطے میں جب تک عوام نہیں نکلیں گے انقلاب نہیں آئے گا۔
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر انصاف نہیں ہے تو عوام کو انصاف ملنا کیسے ممکن ہے، پاناما اور سرل لیکس کے نتائج صفر ثابت ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ دھاندلی زدہ حلقوں میں حکومتی نمائندوں کو عدالت کی جانب سے کلین چٹ دی گئی جس کے بعد وہ بالکل صاف ہوگئے، آئندہ بھی اسی طرح کے فیصلوں کی امید ہے جس سےکرپٹ عناصر بالکل صاف ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی سے متعلق خبر لیک ہونے کے معاملے پر کوئی انصاف نہیں تو عوام کو انصاف کیسے ملے گا ۔
علامہ طاہر القادری نے مزید کہا کہ پاناما اور سرل لیکس سے کچھ حاصل نہیں ہونے والاہے۔
واضح رہے کہ دھاندلی کے ایک مقدمے میں سپریم کورٹ نے دائر درخواست پر گزشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کو کلین چٹ دی تھی۔
اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جو کچھ آج ہوا اس کا مجھے اندازہ تک نہ تھا، مجھے توقع تھی کہ ایسا ہوگا کہ لوگ حیرت زدہ رہ جائیں گے۔
پروگرام آف دی ریکارڈ میں بات کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ میرے کچھ تحفظات ہیں، میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ سیاسی معاملات میں جب فریق برسر اقتدار طبقہ ہو اور شفافیت کو تسلیم نہ کرنے والا ہوتو اس سے ٹکرائو کا کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالتیں محدود ہیں، اب وہ ماحول نہیں اب و شفافیت نہیں، جب تک عدالتوں کو سیاسی اور حکومتی اثرات سے آزاد نہیں کیا گیا تب تک شفافیت ممکن نہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے دیکھ کر تبصرہ کروں گا، قبل از وقت کچھ نہیں کہہ سکتا، پاناما لیکس پر فیصلہ ایک ہفتے کے اندر ہوسکتا تھا،نواز شریف نے خود اپنی تقاریر میں کرپشن کا ثبوت دے دیا ہے۔
طایر القادری نے کہا کہ پاکستان سے باہر جدہ پیسہ کیسے گیا اس کا کوئی ریکارڈ نہیں اور جدہ میں پیسہ کہاں سے آیا وہاں بھی اس کا کوئی ریکارڈ نہیں،نواز شریف کے خطابات کا ریکارڈ نکالیں تواقرار خود سامنے آجائے گا کیوں کہ نواز شریف نے الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثے ڈکلیئر نہیں کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طویل عرصے کے لیے ٹی او آرز کی ضرورت نہیں بس تین سوالات پوچھے جائیں۔
اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ابھی تک تو دھرنے میں شرکت نہیں کررہا، عوامی تحریک کے سیکریٹری کو دھرنے میں شرکت کے لیے ذمہ دار بنادیا ہے اور انہیں ہدایات دی ہیں کہ وہ دھرنے میں شرکت کا فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج خیبر پختون خوا سے قافلہ آیا ہے کہ پنجاب سے قافلہ نکلے گا، مجھے بتایا گیا ہے کہ ہمارے بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے،حکومتی حلقے لاک ڈائون کے لفظ کو شدید تنقید کا نشانہ بنے رہے ہیں۔
اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عمران خان کی جانب سے فون پر دھرنے میں شرکت کی دعوت ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کچھ دیر قبل مجھے فون کیا اور اسلام آباد لاک ڈائون کے دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جو میں نے قبول کرلی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ عمران خان نے اخلاقی اعتبار سے اپنا فریضہ ادا کیا اور رشتے والی بات پر معذرت کی جسے میں نے قبول کیا اور کہا کہ معذرت کی کوئی ضرورت نہیں، بعدازاں انہوں نے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جسے میں نے قبول کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے دعوت اس لیے قبول کرلی کہ ہمارے اور تحریک انصاف کے مقاصد ایک ہیں، عمران خان کو جواب دیا کہ کرپشن کے خلاف ہماری اور آپ کی جنگ مشترکہ ہے۔
طاہر القادری نے بتایا کہ میں نے اپنی جماعت کے سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کو ہدایت کردی ہے، پی ٹی آئی کا وفد جلد ان سے ملاقات کرے گا دونوں کے درمیان معاملات جلد طے پاجائیں گے، اس وقت جورڈن میں ہوں، ایک روز کے لیے لندن بعدازاں پھر مراکو جائوں گا بعد ازاں مجھے آگاہ کردیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک قصاص جنرل راحیل شریف یا کسی اور پر انحصار نہیں کرتی، آرمی چیف چاہے کوئی بھی رہے، انصاف ملنے تک تحریک جاری رہے گی،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو ہرگز معاف نہیں کریں گے،ہماری جماعت کا ایجنڈا سانحہ قصاص سمیت ملک میں انصاف کی فراہمی اور پاناما لیکس کی تحقیقات کا ہے۔
اپنی شرکت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ سوال درست ہے،میں نے ابھی اپنی شرکت کا ابھی فیصلہ نہیں کیا،عمران خان سے میری ذاتی طور پر شرکت کی بات نہیں ہوئی اس سوال کو ابھی رہنے دیں۔
چینیوٹ: حکمران خاندان شریف برادران کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں آگ لگ گئی جس پر قابو پانے کے لیے امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچ گئیں۔
Fire breaks out in Ramzan Sugar Mills, Chinniotby arynews
تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کی پریس کانفرنس کے دوران شریف خاندان کی چنیوٹ میں واقع رمضان شوگر مل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ اپنی کاوشیں کررہا ہے تاہم مل میں کام کرنے والے ملازمین بالکل محفوظ ہیں۔
قبل ازیں ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے پریس کانفرنس کے ذریعے رمضان شوگر مل میں سیکڑوں بھارتی باشندوں کی موجودگی کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی تھی کہ ’’حکمران خاندان اور ان کے قریبی رفقا کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ورنہ اگر دیر ہوگئی تو شوگر مل میں آگ لگ جائے گی اور تمام ریکارڈ خاکستر ہوجائے گا‘‘۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’بھارتی باشندوں کو ہر قسم کی سیکیورٹی جانچ پڑتال سے بری الذمہ ہیں اور اُن کو حکمراں خاندان نے خاص رعایت دی ہوئی ہے جس پر وہ لاہور سے کراچی اور دیگر علاقوں میں بغیر کسی اطلاع کے بآسانی سفر کرتے ہیں۔ اس ضمن میں ڈاکٹر طاہر القادری نے میڈیا کے نمائندوں کو رمضان شوگر مل میں کام کرنے والے 50 بھارتیوں کی لسٹ جاری کی اور اداروں سے اپیل کی ہے کہ ’’اگر ملکی سالمیت چاہتےہیں تو شریف برادران کے خلاف کارروائی ضرور عمل میں لائی جائے۔
اےآر وائی کے نمائندے امیر عمر چمن کے مطابق ریسکیو عملے نے آگ پر 60 فیصد قابو پالیا ہے تاہم مل انتظامیہ کی جانب سے جائے وقوعہ سے تصاویر لینے پر پابندی لگائی گئی ہے اور مل کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے ملازمین کی آمد و رفت کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
راولپنڈی: عوامی تحریک کےسربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ہمیں سانحہ ماڈل ٹائون پر انصاف دلانے کا وعدہ کیا تھا، ان کی ریٹائرمنٹ قریب ہے، آخر ہمیں کب انصاف ملے گا، ہم فوج یا جنرل راحیل شریف سے بھیک نہیں مانگتے لیکن راحیل شریف کو ان کا وعدہ یاد دلا رہے ہیں، ہم انصاف ملنے تک اپنی جنگ جاری رہیں گے۔
یہ بات انہوں نے راولپنڈی کے علاقے رحمان آباد میں قصاص مارچ سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ ان کے ساتھ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، صاحبزادہ حامد رضا، ابوالخیر زبیر اور دیگر موجود ہیں۔
زندگی بھیک میں نہیں ملتی، چھینی جاتی ہے،قادری
طاہر القادری نے کہا کہ عوام اور کارکنوں کی وفاداروں کو سلام پیش کرتا ہوں، زندگی بھیک میں نہیں ملتی، چھینی جاتی ہے، میں نے اپنے کارکنوں کو جھکنا اور ڈرنا نہیں سکھایا، پرامن بنایا ہے۔
احتجاجی تحریک کے تین مرحلے ہیں، قادری
انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک کے تین مرحلے ہیں، قصاص مارچ کے پہلے مرحلے کا آغاز سترہ جون کو ہوا تھا، ہمارا پہلا رائونڈ آج ختم ہونا تھا، اب کیا کرنا ہے میں ابھی اشارہ دیتا ہوں، میرا جلسے میں آنے کا آخر ارادہ نہیں تھا تاہم آخری وقت پر فیصلہ کیا۔
رائے ونڈ یا اسلام آباد، دوآپشن ہیں، قادری
طاہر القادری نے کہاکہ میرے پاس اسلام آباد اور رائے ونڈ، دو آپشن ہیں، اب ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمارا احتجاجی مارچ اب اسلام آباد جائے یا رائے ونڈ،فیصلہ عوام کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگر میں اپنے کارکنوں کو حکم دے دوں کہ رائے ونڈ چلنا ہے تونواز شریف سوچ لیں کیا منظر ہوگا۔
راحیل شریف ریٹائرمنٹ قریب ہے، انصاف کا وعدہ کب وفا ہوگا؟ قادری
انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر آپ کے حکم پر درج ہوئی اور آپ نے انصاف دلانے کا وعدہ کیا تھا، آپ کی ریٹائرمنٹ قریب ہے، آپ کا وعدہ کب وفا ہوگا، آپ شریف آدمی ہیں میں بھی شریف آدمی ہوں، اگر ریٹائرڈ ہو کر گھر چلے گئے اور چودہ شہیدوں کو انصاف نہ ملا تو سوچیں کہ اللہ کے حضور کیا جواب دیں گے یہ آپ کے سوچنے کے لیے چھوڑنا چاہتا ہوں۔
فوج یا راحیل شریف سے بھیک نہیں مانگ رہے، قادری
انہوں نے کہا کہ ہم جنرل راحیل شریف یا فوج سے بھیک نہیں مانگ رہے ، ہم بھکاری نہیں، ہم صرف وعدہ یاد دلا رہے ہیں، نواز شریف یاد رکھیں، ہم بھیک نہیں مانگ رہے، ہمیں انصاف لینا آتا ہے اور سات دن میں وصول کرسکتے ہیں صرف تاریخ کا اعلان کرنا ہے۔
پشاور اور مردان حملہ نواز شریف نے کرایا، قادری
قبل ازیں اے آر وائی سے گفتگو میں انہوں نے کہا تھا کہ ان لوگوں نے پشاور اور مردان پر حملہ کرایا اور لائن آف کنٹرول پر اپنے حامیوں کو کہہ کر فائرنگ کرائی،جب تک نواز شریف کا اقتدار ختم نہیں ہوگا ملک محفوظ نہیں رہے گا۔
نواز شریف کی شوگر مل میں 300 بھارتی موجود ہیں، قادری کا انکشاف
انہوں نے تقریرکے دوران دس بھارتی باشندوں کے نام پڑھے اور کہا کہ یہ صرف دس افراد ہیں، ایسے تین سو افراد ایک سال میں بھارت سے یہاں آکر نواز شریف کی شوگر ملوں میں موجود ہیں، میرے پاس ان کا تمام ڈیٹا موجود ہے، ان کی آمد کی تاریخیں اور پاسپورٹ تک موجود ہیں، یہ لوگ انجینئرز کے ویزے پر ہیں، قانوناً اس عہدے کے افراد پاکستان سے بھارت یا بھارت سے پاکستان نہیں آسکتے لیکن شریف خاندان ایسے افراد کو باقدعدگی سے بلارہا ہے اور یہ لوگ آ اور جارہے ہیں۔
کلبھوشن یادیو کا ٹیلی فون ریکارڈ شریف برادران کی ملز سے ملا،قادری
انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن کی ٹیلی فون کالز کا ریکارڈ شریف برادران کی شوگر مل سے ملا تھا، یہ لوگ پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں انہوں نے بھارتی ایجنٹوں کو اپنی ملوں میں رکھا ہواہے، ملکی سالمیت کے ادارے چاہیں تو مجھ سے یہ دستاویزات حاصل کرلیں۔
کوئٹہ کا ایک لیڈر پڑوسی ملک کا ایجنٹ ہے، اس کے اکاؤنٹ میں 10 لاکھ ڈالر کی ٹرانزیکشن ہوئی، قادری
انہوں نے کوئٹہ کے ایک لیڈر کا تذکرہ کیا اور نام نہیں لیا، انہوں نے تقریر کے دوران ایک سرکاری لیٹر پیش کیا جو کہ وزارت داخلہ کی جانب سے سیکریٹری خارجہ اور کوئٹہ کی حکومت کو لکھا گیا جس میں کہا گیا کہ یہ شخص پڑوسی ملک کی فلاں ایجنسی کے پے رول پر ہے، اسے دس لاکھ امریکی ڈالر کی ایک ٹرانزیکشن ملی ہے، ایسے افراد کا اب تک محاسبہ کیوں نہیں کیا گیا؟؟ یہ شخص نواز شریف کا اتحادی ہے اور قومی اسمبلی کا ممبر ہے۔
یہ بھارتی انرجی پلانٹ اپنی کمپنیوں میں لگوارہے ہیں، قادری
انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے شارجہ اور دبئی میں نئی ناموں سے کمپنیاں کھول کر بھارتی انرجی پلانٹ اپنی کمپنیوں میں لگوارہے ہیں بعد میں یہ لوگ پاکستانی باشندوں کو بجلی فروخت کریں گے انہوں نے بھارت سے قانونی معاہدہ (لیگل ایگرمنٹ) کیا ہوا ہے میں اسے بھی سیکیورٹی اداروں کو طلب کرنے پر حوالے کردوں گا، ڈاکیومنٹ غلط ثابت ہو تو جو سزا چاہیں مجھے دیں تاکہ اتنا بڑا الزام عائد کرنے والے کو سزا ملے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کی مدد سے 16 ہزار میگا واٹ بجلی کے پروجیکٹ لگا رہےہیں یہ منصوبے 2018ء تک مکمل ہوجائیں گے، نواز شریف سے قومی سلامتی کا کوئی ادارہ پوچھ گچھ کیوں نہیں کرتا؟
انتظامیہ کو تین گھنٹے میں کنٹینر ہٹانے کا کہا تھا، شیخ رشید
قبل ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے رات سے ہی کنٹینر لگا کر راستے بند کردیے تھے، انتظامیہ کو تین گھنٹے میں کنٹینر ہٹانے کا کہا تھا اگر کنٹینر نہیں ہٹائے تو اسلام آباد پہنچ جائوں گا۔
جنرل جیلانی کی انگلی پکڑ کر نہیں آیا، شیخ رشید
انہوں نے کہا کہ میں جنرل جیلانی کی انگلی پکڑ کر نہیں آیا، میں نے جنرل ضیا الحق کا جھوٹا نہیں کھایا، ڈپٹی کمشنر نے خط لکھ کر آگاہ کیا کہ میری جان کو خطرہ ہے لیکن پھر بھی جلسے میں آیا۔
غریب مرگئے، نواز شریف نے 32 فیکٹریاں بنالیں، شیخ رشید
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے منہ سے مودی کے خلاف الفاظ نہیں نکلتے،میں مودی کایار نہیں ہوں، یہ کرپٹ حکمران ہیں یہ لوگ جلسوں اور تقاریر سے نہیں جائیں گے، غریب مرگئے لیکن نواز شریف نے 32 فیکٹریاں بنالیں۔
نواز شریف بزدل سیاست دان ہیں،میں ان کی طرح چیخیں نہیں مارتا،شیخ رشید
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے جس کو میٹرو ٹرین کا ہیڈ بنایا وہ دو ٹن ایفی ڈرین کے کیس میں ملوث ہے، نواز شریف بزدل سیاست دان ہیں، میں ان کی طرح چیخیں نہیں مارتا، نواز شریف جارہے ہیں اور میں طلوع ہورہا ہوں۔
آخری دم تک طاہر القادری کا ساتھ دیں گے، حامد رضا
قبل ازیں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آخری دم تک طاہرالقادی کا ساتھ دیں گے، وہ دن دور نہیں جب یہ سب لوگ کٹہرے میں کھڑے ہوں گے، رانا ثنا اللہ وزیرلاقانون ہیں اپنی سوچ درست کریں۔
لاہور: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کل ہمارے احتجاج کے پہلے مرحلے کا آخری فیز ہونے جارہا ہے، رات نو بجے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، لاکھوں لوگوں سے سڑکوں پر آنے کی اپیل کی ہے تاکہ اگلے رائونڈ کا موقع ہی نہ آئے۔
وسیم بادامی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے احتجاجوں اور مارچ کے فیصلے کے اعلان بھی کل ہی ہوگا، احتجاج پورا سال نہیں ہوتا، پہلے جو احتجاج کیے ان میں بھی بہت کچھ ہوا، پہلے ہی کہا تھا احتجاج کے تین رائونڈز ہوں گے،ملین لوگوں کو سڑکوں پر لانے کا دعویٰ نہیں کرتا تاہم درخواست ہے لوگوں سے کہ وہ سڑکوں پر نکلیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر ہائی کورٹ کے فیصلے کی رپورٹ ابھی تک منظر عام پر نہیں آئی، ہائی کورٹ میں ہمارے بیرسٹر دلائل دے چکے لیکن ہمارے ججز تبدیل کردیے گئے، بینچ توڑ دیا گیا، ہمارے فیصلہ شائع کیا جائے اسے پبلک کیا جائے، جب تک ہائی کورٹ کا فیصلہ نہیں آتا اس وقت تک ہم قانونی طور پر سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کرسکتے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کل اس لیے افرادی قوت بڑھا رہے ہیں تاکہ اگلے رائونڈز کی ضرورت ہی نہ پڑے، نواز شریف کی جعلی جمہوریت کو ووٹ دینے والی جماعتیں بھی آج ہمارے ساتھ کھڑی ہیں، یہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ دو ہفتے پہلے دو وفاقی وزرا میرے گھر آئے اور ایک ہفتے قبل نواز شریف نے ایک اور صاحب کو میرے گھر بھیج دیا میں نے جواب دیا کہ قصاص کے سوا کچھ نہیں چاہیے، وزرا نے میرے گھٹنے پکڑ کر معافی کا کہا
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے 3 ستمبر کے احتجاج کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کر لیا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے لاہور میں ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی اور 3 ستمبر کے مشترکہ دھرنے اور احتجاج پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے 3 ستمبر کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قومی سلامتی کے معاملے پر سرد مہری کا شکار ہے، پاناما لیکس پر تحقیقات کا آغاز حکمران خاندان سے ہونا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا کو انصاف دلانا ہمارا عزم ہے، اس حوالے سے حکومتی کردار مجرمانہ ہے۔
لاہور: ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور پانامہ لیکس پر سے توجہ ہٹانے کے لیے سازش کے تحت سانحہ کوئٹہ کے بعد سانحہ کراچی کروایا گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی خان میں نکالی گئی تحریک قصاص کے مظاہرین سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ افراد کو گرفتار کیاگیا، تحریک قصاص شروع ہونے کے بعد بھی منہاج القرآن کے کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور عہدیداران کو نوٹس بھیجے گئے مگر انتظامیہ نے آج تک سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث افراد کو کوئی نوٹس نہیں بھیجا۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ’’سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث افراد کو مراعات اور ترقیاں دی گئیں تاکہ وہ وعدہ معاف گواہ نہ بن جائیں ، ماڈل ٹاؤن آپریشن میں براہ راست حصہ لینے اور ہدایات لینے والے افراد کو بھی باہر بھیج دیا گیا۔ طاہر القادری نے انکشاف کیا کہ ’’سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث توقیر شاہ جو شہباز شریف سے اُس روز ہدایات لے رہے تھے اُسے بیرون ملک بھیج دیا گیا اور آپریشن میں براہ راست حصہ لینے والے سلمان شاہ کو بھی جے آئی ٹی نے دو سال کے لیے بیرونِ ملک بھیج دیا‘‘۔
سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ ’’جعلی جے آئی ٹی کے ذریعے انصاف کا قتل کیا گیا، مگر ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ اب حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 28 اگست کو فائنل دھرنا راولپنڈی میں دیا جائے گا جس میں ایک بہت بڑا انکشاف کروں گا‘‘۔
طاہر القادری نے انکشاف کیا کہ ’’پانامہ لیکس سے توجہ ہٹانے کے لیے سانحہ کوئٹہ ایک سازش کے تحت کروایا گیا بعد ازاں اسمبلی میں اپنے اتحادیوں سے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کروائی گئی مگر عوام مقبوضہ کشمیر اور پاناما لیکس کو نہیں بھولی تو سانحہ کراچی کروایا گیا جس میں وطن کے خلاف سخت زبان استعمال کروائی گئی‘‘۔
کراچی پریس کلب کے باہر پاکستان کے خلاف متنازعہ تقریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملوں کے حوالے سے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ’’الطاف حسین کی تقریر اور ملک کے خلاف نعرے قابل مذمت ہیں اور ان نعروں سے عوام کے دل دکھے ہیں مگر دیکھنا یہ ہیں کہ یہ کلمات قائد ایم کیو ایم نے خود ادا کیے یا پھر یہ تقریر کروائی گئی ہے‘‘۔