Tag: طاہر نورانی

  • نشوہ کیس میں برطرف ایس پی طاہر نورانی کی کراچی پولیس میں واپسی

    نشوہ کیس میں برطرف ایس پی طاہر نورانی کی کراچی پولیس میں واپسی

    کراچی: دارالصحت اسپتال میں جاں بحق بچی کے والد کے ساتھ غلط سلوک پر ہٹائے گئے ایس پی طاہر نورانی کی کراچی پولیس میں واپسی ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال کیس میں عہدے سے برطرف کیے جانے والے ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی کی خدمات ایڈیشنل آئی جی کراچی کے سپرد کر دی گئیں۔

    جنید شیخ کو ایس ایس پی انویسٹی گیشن کورنگی تعینات کر دیا گیا، جب کہ عبدالرحیم شیرازی کو ایس ایس پی اے وی سی سی تعینات کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایس پی طاہر نورانی کو 18 اپریل کو اس وقت عہدے سے برطرف کیا گیا جب انھوں نے اسپتال میں غلط علاج کے سبب معذور اور بعد ازاں جاں بحق ہونے والی بچی نشوہ کے والد کو اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی سے روکنے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشوہ کے والد کو دھمکیاں، ایس پی طاہرنورانی عہدے سے برطرف

    اس وقت کے ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے ایس پی طاہر نورانی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے احکامات صادر کیے تھے، اس سلسلے میں انھیں ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے تفصیلی رپورٹ پیش کی تھی۔

    ایڈیشنل آئی جی نے آئی جی سندھ کلیم امام کے نام خط لکھ کر سفارش کی تھی کہ طاہر نورانی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے۔

    نو ماہ کی بچی نشوہ دارالصحت اسپتال میں ڈائیریا کے مرض میں ایڈمٹ کی گئی تھی ، اسپتال میں اسے غلط انجکشن دیا گیا جس کے باعث اس کی طبیعت بگڑ گئی، بعد ازاں پیرالائز ہوگئی اور آخر کار ڈاکٹروں کی بھرپور کوششوں کے باوجود 22 اپریل کو خالق حقیقی سے جا ملی۔

  • نشوہ کے والد کو دھمکیاں، ایس پی طاہرنورانی عہدے سے برطرف

    نشوہ کے والد کو دھمکیاں، ایس پی طاہرنورانی عہدے سے برطرف

    کراچی: دارلصحت اسپتال میں غلط علاج کے سبب معذور ہوجانے والی بچی نشوہ کے والد کو دھمکیاں دینا ایس پی گلشن ِ اقبال کو مہنگا پڑگیا، طاہرنورانی کو عہدے سےبرطرف کردیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے ایس پی طاہر نورانی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے احکامات صادر کردیے ہیں، ایس پی نورانی نے نشوہ کے والد کو اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی سے روکنے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ احکامات ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے دیے گئے ہیں ، ایس پی نوعرانی کو سنٹرل پولیس آفس میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی نے آئی جی سندھ کلیم امام کے نام بھی خط لکھ دیا ہے کہ جس میں سفارش کی گئی ہے کہ سابق ایس پی گلشن طاہرنورانی کےخلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ نشوہ کےوالدکودھمکیاں دی گئیں، جو کہ انتہائی غلط عمل تھا، اس کے خلاف ایکشن لیاجائے۔

    یاد رہے کہ نشوہ نامی بچی جس کی عمر 9 ماہ ہے ، وہ دارالصحت اسپتال میں ڈائیریا کے مرض میں ایڈمت ہوئی تھی ، کہ اس کی حالت بگڑ گئی ، اسپتال نے تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔

    تین روز قبل ایس پی گلشن طاہر نورانی دارالصحت اسپتال پہنچے تھے ، جہاں انہوں نے بچی کا معائنہ بھی کیا تھا ، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بچی ابھی کومے کی حالت میں ہے اسپتال انتظامیہ کی غفلت نظر آ رہی ہے، کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    تاہم بعد میں ان کی ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایس پی نورانی ، بچی کے والد کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ مقدمہ درج کرنےسےان کوکچھ نہیں ہوگا۔

    ایس پی کہہ رہے تھے کہ آپ کوبتارہاہوں آخرمیں نقصان آپ کاہی ہوگا،ایس پی گلشن اقبال گفتگومیں بارباروالدنشواکوڈرانےکی کوشش کرتےرہے۔مقدمےکےبعدہم زیادہ سےزیادہ سوالات کریں گے اورکچھ نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ کوپھرکہتاہوں ان کاکچھ نہیں ہوگا آپ کاہی نقصان ہوگا،جوتکلیف ہوگی وہ آپ کوہی ہوگی اورکسی کونہیں ہوگی۔آپ کوپھربتارہاہوں یہاں جتنےلوگ کھڑےہیں کسی کانقصان نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔