Tag: طبی بنیاد پر ضمانت

  • نواز شریف کے بعد آصف زرداری کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست

    نواز شریف کے بعد آصف زرداری کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد سابق صدر آصف زرداری نے طبی بنیاد پر ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہے اور انھیں چوبیس گھنٹے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے، دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست بھی دائر کی گئی۔

    بعد ازاں آصف زرداری کی درخواست ضمانت پررجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نےاعتراضات لگادیے، جس میں کہا درخواست کے ساتھ منسلک میڈیکل رپورٹ کی کاپیاں آدھی کٹی ہوئی ہیں اور سابق صدراور فریال تالپور کےوکیل کورجسٹرارآفس میں طلب کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواستوں پرجانچ پڑتال کا عمل جاری ہے ، آصف زرداری اورفریال تالپورنےآج درخواستوں پرسماعت کی استدعاکررکھی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کرانے کا اعلان کیا تھا، چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت کے لیے جلد درخواست دائر کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے درخواست ضمانت دینے سے روکا ہوا تھا البتہ اب وہ اس بات پر رضا مند ہو گئے ہیں کہ ان کی ضمانت کرائی جائے۔

  • آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو ضمانت کے لیے راضی کرنے والی کوئی اور نہیں بلکہ ان کی صاحب زادی آصفہ بھٹو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہلا رضا نے کہا ہے کہ آصفہ بھٹو نے آصف زرداری کو ضمانت کے لیے راضی کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سابق صدر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، علاج کی ضرورت ہے، ان کے باہر جانے کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    شہلا رضا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سندھ اور بلوچستان کے نمایندوں کو حکومت نے نظر انداز کیا، پارلیمنٹ میں حکومت کا رویہ مناسب نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کرانے کا اعلان کیا تھا، چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت کے لیے جلد درخواست دائر کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی کا آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت دائر کرنے کا اعلان

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ آصف زرداری کا مؤقف تھا کہ ضمانت کے لیے درخواست نہیں دیں گے مگر اب آصفہ بھٹو نے ان کو طبی بنیادوں پر ضمانت حاصل کرنے پر آمادہ کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے درخواست ضمانت دینے سے روکا ہوا تھا البتہ اب وہ اس بات پر رضا مند ہو گئے ہیں کہ ان کی ضمانت کرائی جائے۔

  • نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت  کے لیے ایک اور درخواست دائر

    نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت کے لیے ایک اور درخواست دائر

    اسلام آباد : کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے طبی بنیاد پر ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، جس میں کہا گیا تناو کی کیفیت سے نواز شریف کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے طبی بنیاد پر ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ، درخواست خواجہ حارث کےذریعے دائر کی گئی۔

    درخواست میں چیئرمین نیب،سپرنٹنڈنٹ جیل کوٹ لکھپت اور احتساب عدالت کو فریق بنایا گیا جبکہ برطانیہ، امریکاکے ماہرڈاکٹر وں کی رائے بھی درخواست میں شامل ہیں۔

    رپورٹس میں ڈاکٹرز نے رائے دی ہے کہ نواز شریف کی جان کو خطرہ ہے، تناو کی کیفیت سے نواز شریف کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ڈاکٹرز نے بھی کہا ہے کہ نواز شریف کا علاج جیل میں ممکن نہیں، چھ ہفتوں کی ضمانت میں ٹیسٹ بھی جان لیوا خطرات لاحق ہیں۔

    مزید پڑھیں :  نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد، گرفتاری دینا ہوگی

    درخواست میں کہا گیا پاکستان اور بیرون ملک کے تمام ڈاکٹرز متفق ہیں کہ جیل میں نواز شریف کا علاج ممکن نہیں، میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کو گردوں اور عارضہ قلب کی بیماری ہیں۔

    دائر درخواست میں مزید کہا کہ نواز شریف کا علاج بیرون ملک ان ڈاکٹرز سے کروایا جائے جنہوں نے پہلے انکا علاج کیا، ڈاکٹرز کی رائے دی ہے، نواز شریف چاہتے ہیں کہ انکا بیرون ملک علاج انہیں ڈاکٹرز سے کرایا جائے، علاج ان ڈاکٹرز سے کرایا جائے جن سے وہ مطمئن ہوں۔

    درخواست کے مطابق سیاسی مخالفین پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ بیرون ملک علاج این آر او لینے کی کوشش ہے، سیاسی مخالفین اور میڈیا اینکرز صرف توہین عدالت کے مرتکب نہیں بلکہ پروپیگنڈا کر رہے ہیں، بیمار بیوی کو لندن چھوڑ کر آیا اور جیل میں ہی انتقال کی خبر ملی، درخواست

    دائر درخواست میں کہا دل کی شریانوں کا عارضہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے، بلڈ پریشر اور شوگر بھی ابھی تک نارمل نہیں ہوئے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی احتساب عدالت کی 24 دسمبر 2018 کو سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے جس پر فیصلے تک سزا معطل کر کے طبی بنیادوں پر ضمانت دی جائے۔

    یاد رہے 26 مارچ 2019 کو سپریم کورٹ نے انہیں 6 ہفتے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی تھی تاہم ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب  سپریم کورٹ میں ہفتوں کی ضمانت میں مزید توسیع کے لیے درخواست دائر کی تھی ، جسے عدالت نے مسترد کردیا  تھا، جس کے بعد انھیں جیل جانا پڑا تھا۔