Tag: طبی فوائد

  • کیا آپ نے کبھی مکھانے کا رائتہ کھایا ہے؟ آسان ترکیب

    کیا آپ نے کبھی مکھانے کا رائتہ کھایا ہے؟ آسان ترکیب

    موسم گرما کی آمد آمد ہے اور ایسے میں معدے کو ٹھنڈک پہنچانے والی غذاؤں کا استعمال صحت کیلئے مفید ہے، خاص طور پر دوپہر کے کھانے میں دسترخوان پر سلاد اور مکھانے کا رائتہ ہونا ضروری ہے۔

    آج ہم آپ کیلیے مکھانے کے رائتے کی ایک ایسی ترکیب لائے ہیں جو بنانے میں آسان اور اس کے طبی فوائد بھی بے شمار ہیں، مکھانے صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں، اسے انگریزی زبان میں ’فوکس نٹ‘ کہا جاتا ہے، مکھانہ بہت سے غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔

    مکھانے جسمانی وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس کے علاوہ یہ بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    Makhana

    ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں موجود پروٹین، فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس، کاربوہائیڈریٹس اور منرلز جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ یہ بات 2017 میں جرنل آف فوڈ سائنس میں شائع ہونے والی ‘مکھانہ (Euryle Ferox Salisb)’کے عنوان سے ہونے والی ایک تحقیق میں بھی سامنے آئی تھی۔

    گرمیوں میں ہر گھر میں روزمرہ کی خوراک میں کسی نہ کسی شکل میں دہی کو شامل کیا جاتا ہے کیونکہ اس موسم میں دہی جسم کو صحت مند رکھنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہے، جب کہ مکھانہ کے فوائد سے کون واقف نہیں، ایسے میں اگر مکھانہ اور دہی کا امتزاج ایک ہی ترکیب میں پایا جائے تو کیا کہا جاسکتا ہے۔

    مکھانہ رائتہ بنانے کی ترکیب :

    اس کے اجزاء میں ایک کپ دہی، ایک کپ مکھانے، ایک چائے کا چمچ رائتہ مسالہ، ، ایک چمچ چاٹ مسالہ، ایک چائے کا چمچ گرم مسالہ، دیسی گھی ایک چمچ، ایک چائے کا چمچ باریک کٹا دھنیا اور لال مرچ اور نمک حسب ذائقہ لے لیں۔

    ترکیب

    مکھانہ رائتہ بنانے کے لیے سب سے پہلے ایک پین لیں اور اسے درمیانی آنچ پر گرم کریں پھر اس میں ایک چمچ دیسی گھی ڈالیں اور جب تھوڑا گرم ہو جائے تو مکھانے ڈال کر بھون لیں جب مکھانوں کا رنگ ہلکا سنہری ہو جائے تو گیس بند کر دیں اور مکھانوں کو پلیٹ میں نکال کر ایک طرف رکھ دیں، جب مکھانے ٹھنڈے ہو جائیں تو انہیں مکسچر میں ڈال کر موٹا موٹا کُوٹ لیں۔

    اب ایک برتن میں دہی ڈال کر اچھی طرح پھینٹ لیں جب دہی اچھی طرح مکس ہوجائے تو اس میں چاٹ مسالہ، گرم مسالہ، لال مرچ پاؤڈر، رائتہ مسالہ اور حسب ذائقہ نمک ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔

    اب اس میں موٹا پسا ہوا مکھانہ ڈال کر مکس کریں۔ اگر رائتہ تیار کرنے کے بعد گاڑھا لگے تو حسب ضرورت پانی ڈال دیں، آپ کا مزیدار مکھانہ رائتہ تیار ہے۔ اب اسے ہرے دھنیے سے گارنش کرکے دسترخوان پر سجا دیں۔

  • کیلے کے چھلکے کا آٹا : فوائد جان کر حیران رہ جائیں گے

    کیلے کے چھلکے کا آٹا : فوائد جان کر حیران رہ جائیں گے

    کیلے کے چھلکوں کا ایک نیا استعمال اور اس کے متعدد طبی فائدے ہیں لہٰذا چھلکوں کو پھینکیں نہیں بلکہ ان کو اچھی طرح ابال کر سکھا دیں اور پھر پیس کر رکھ لیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر کیلے کے چھلکوں سے آٹا تیار کرکے اسے گندم سمیت دیگر چیزوں کے آٹے ساتھ شامل کرکے غذائیں تیار کی جائیں تو وہ نہ صرف ذائقہ دار بنتی ہیں بلکہ وہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    ویب سائٹ ’’سائنس الرٹ‘‘ کے مطابق ایک سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کیلے کے چھلکوں کو ابال کر، خشک کرکے اور پیس کر بیکڈ اشیا میں اجزاء کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ذائقے اور فوائد کے لحاظ سے روایتی آٹے کو بھی پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔

    BANANA

    ماہرین نے کیلے کے چھلکے کے فوائد جاننے کے لیے صاف کیلوں کے چھلکوں کو خشک کرنے کے بعد اس کا آٹا تیار کیا اور پھر اسے گندم کے آٹے میں ملاکر اس سے کچھ غذائیں تیار کیں۔

    ماہرین نے تیار کی گئی غذاؤں کا ذائقہ معلوم کرنے کے لیے 20 ماہر باورچیوں کی خدمات حاصل کیں، جنہوں نے تیار غذاؤں کے ذائقے میں فرق کی نشاندہی کی۔

    تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 7.5 فیصد کیلے کے چھلکے کے آٹے سے تیار کیے گئے کیک کو چکھنے والوں نے خوب پذیرائی حاصل کی۔ لوگوں نے عام کیک کے مقابلے ذائقے میں اس کیک میں کوئی خاص فرق محسوس نہیں کیا۔

    محققین نے پایا کہ کرسٹ سے افزودہ کیک فائبر، میگنیشیم، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو دائمی بیماریوں اور کینسر سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔

    تحقیق سے پتا چلا ہے کہ 10 فیصد گندم کے آٹے کو کیلے کے چھلکے کے آٹے سے تبدیل کرنے سے روٹی میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹ اور چکنائی کی مقدار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    علاوہ ازیں ماہرین نے نوٹ کیا کہ صرف گندم کے آٹے سے تیار کچھ خشک غذائیں تین ماہ کے اندر اپنا اثر چھوڑنے لگتتی ہیں مگر کیلے کے چھلکوں سے بنی غذاؤں میں تین ماہ بعد بھی ’اینٹی آکسیڈنٹ‘ نامی کیمیکل کی مقدار برقرار رہتی ہے، یہ کیمیکل انسانی جسم کے اعضا کو خراب یا بیمار ہونے سے بچاتا ہے۔

     

  • ادرک کا صرف ایک ٹکڑا اور تکالیف سے فوری نجات

    ادرک کا صرف ایک ٹکڑا اور تکالیف سے فوری نجات

    جڑ نما سبزی ’ادرک‘ کا استعمال کھانا پکانے کے مسالے سے لے کر ادویات تک کیا جاتا ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ غذائیت اور بہت سارے طبی فوائد سے بھرپور چیز ہے۔

    کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ ادرک ہماری صحت کے لیے کتنی مفید ہے؟ بد ہضمی سے لے کر مدافعتی نظام کو بہتر بنانے تک یہ سبزی آپ کو فائدہ پہنچاتی ہے۔

    بہت سے لوگ مختلف اقسام کے درد کی شکایات دور کرنے کیلئے درد کش ادویات کا سہارا لیتے ہیں جس کے کسی نہ کسی شکل میں سائیڈ افیکٹس بھی ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ باورچی خانے میں موجود یہ چیز آپ کے جسم کے کسی بھی درد کو ختم یا کم کرنے میں بے حد مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

    جسمانی درد سے نجات پانے کے لیے ایک انتہائی سستا علاج ادرک کی صورت میں ہمارے گھر میں ہی موجود ہے، آج ہم آپ کو اس مضمون میں ادرک کے استعمال کا طریقہ بیان کریں گے۔

    ادرک

    ادرک کے صحت سے متعلق فوائد

    جان لیجیے کہ ادرک کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے سے ان دردوں کو آسانی سے روکا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں کئی دواؤں کی خصوصیات ہیں جو صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق ادرک میں جنجرول نامی عنصر پایا جاتا ہے جو جوڑوں اور پٹھوں کے درد کو کم کرتا ہے۔ جنجرول میں خاص طور پر سوزش کی خصوصیات ہیں۔

    ادرک میں میگنیشیم، کاپر اور بی 6 وٹامنز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جوڑوں کے درد اور کسی بھی قسم کے درد سے نجات دلاتے ہیں اور صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ادرک کو روزانہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے مسئلے سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

    کیسے استعمال کریں ؟

    کہا جاتا ہے کہ اگر آپ صبح کے وقت ادرک اور ہلدی ملا کر پانی میں ابال کر پی لیں یا ادرک کی چائے پی لیں تو آپ کو اچھے نتائج ملیں گے۔

    درد کے ساتھ ساتھ یہ نزلہ اور کھانسی سے بھی آرام دیتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کچن میں دستیاب ادرک کا استعمال صحت کے لیے درد کم کرنے والی گولیاں لینے اور درد کم کرنے والی کریمیں لگانے سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہی نہیں ادرک کے اور بھی بہت سے اور بھی فوائد ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کولیسٹرول کو کم کرتی ہے، یہ خراب کولیسٹرول کو کم کرنے اور اچھے کولیسٹرول کو بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ کچی ادرک یا ادرک کا پانی اور ادرک کی چائے کے استعمال سے خراب کولیسٹرول کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اسے دل کی صحت کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ہاضمے کے مسائل فوری ٹھیک کرتی ہے، بدہضمی، پیٹ میں درد، پیٹ پھولنا اور متلی جیسے مسائل میں مبتلا افراد ادرک کے استعمال سے فوری آرام حاصل کرتے ہیں۔

    ماہرین کی جانب سے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ادرک کی چائے یا دودھ کے بغیر کالی چائے پینے سے چند منٹوں میں پیٹ کے درد سے نجات مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک تناؤ اور پریشانی کے احساسات کو دور کرتی ہے اور دماغی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

  • کیا آپ نے کبھی آلو کا کیک اور کھیر کھائی ہے؟

    کیا آپ نے کبھی آلو کا کیک اور کھیر کھائی ہے؟

    آلو ایسی سبزی ہے جسے تمام سبزیوں میں نمایاں مقام حاصل ہے، اس کی وجہ صرف اس کا ذائقہ ہی نہیں بلکہ اس کے طبی فوائد بھی بہت زیادہ ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر شیف سارہ فرحان نے ناظرین کو آلو کی افادیت سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ آلو ایسی فصل ہے جو دنیا بھر میں کاشت کی جاتی ہے اور یہ ان سبزیوں میں شامل ہے جسے چھوٹے بڑے سب ہی نہایت شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں، اس لیے اگر اسے سبزیوں کا بے تاج بادشاہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

    اس کی افادیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، پکے ہوئے آلو کے ایک کپ میں161کیلوریز کے ساتھ ساتھ کاپر، وٹامن بی6، پوٹاشیم، میگنیز، وٹامن سی، فاسفورس، وٹامن بی3، فائبر اور پینٹوتھینک ایسڈ بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابلا ہوا آلو کھانے سے ہائی بلڈ پریشر پر قابو پانا کافی حد تک ممکن ہوجاتا ہے، ایک کپ پکے ہوئے آلوؤں میں29 فیصد کاربو ہائڈریٹس اور تقریباً نو گرام پروٹین پائے جاتے ہیں۔

    آلوؤں کے متعلق ایک غلط فہمی یہ بھی پائی جاتی ہے کہ یہ موٹاپے کا سبب بنتے ہیں، اس لیے ڈائٹنگ کرنے والے سب سے پہلے آلو کھانا چھوڑ دیتے ہیں جبکہ کچھ ماہرینِ فٹنس ورزش اور ڈائٹ کرنے والے افراد کو آلو کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آلو کو دنیا بھر میں الگ الگ انداز میں اور مختلف شکلوں میں پکایا جاتا ہے، جن میں فرنچ فرائز، کچلے ہوئے آلو، اسکیلوپڈ آلو، میٹھے آلو فرائز وغیرہ۔

    اس کے علاوہ ایک اور چیز ہے جسے سن کر آّپ حیران رہ جائیں گے، وہ ہے آلو کی کھیر جی ہاں ! شیف سارہ نے بتایا کہ بطور شیف میں نے آلو کا کیک بھی بنایا ہے جو بہت ذائقے دار ہوتا ہے۔

  • انناس کے بے شمار حیران کن فائدے

    انناس کے بے شمار حیران کن فائدے

    قدرت نے انسان کو بے شمار لذیذ اور ذائقہ دار پھلوں کی نعمت سے نوازا ہے اور ہر پھل اپنے اندر بے شمار غذائیت اور خصوصیات سے بھر پور ہے ان ہی میں انناس کا شمار بہت اہمیت کا حامل ہے۔

    انناس جسے انگریزی میں پائن ایپل کہا جاتا ہے، اس کا استعمال نہ صرف صحت کے لئے ضروری ہے بلکہ یہ بے شمار بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔ اس کے چند فوائد ہیں جس کے استعمال سے آپ بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم غالب آغا نے انناس کی افادیت پر روشنی ڈالی اور ناظرین کو اس کے استعمال سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ انناس کھانے سے ہاضمہ بہتر رہتا ہے، اس میں موجود وٹامن سی صحت کے لئے نہایت مفید ہے، یہ پھل کینسر کے خلاف لڑنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے اس کے علاوہ یہ دمہ کے مریضوں کیلئے بھی فائدہ مند ہے۔

    حکیم غالب آغا نے بتایا کہ ٹن کے ڈبوں میں محفوظ انناس کی غذائیت تازہ انناس سے مختلف ہوتی ہے۔ اس میں حرارے اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامنز اور منرلز کم ہوتے ہیں۔

    انناس

    اگر آپ کو ڈبے میں بند انناس لینا ہو تو اس ڈبے کا انتخاب کریں جس میں اضافی شکر نہ ملائی گئی ہو اور انہیں سیرپ کے بجائے فروٹ جوس میں رکھا گیا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ یہ افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ انناس کا استعمال حاملہ خواتین کو نہیں کرنا چاہیے ورنہ حمل ضائع ہونے کا خطرہ رہتا ہے، جو سراسر غلط ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • مٹی کے برتن استعمال کرنے کے فوائد آپ کو دنگ کردیں گے

    مٹی کے برتن استعمال کرنے کے فوائد آپ کو دنگ کردیں گے

    زمانہ قدیم سے ہی کھانا بنانے کیلئے مٹی کے برتنوں کا استعمال کیا جا رہا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلیاں رونما ہوتی گئیں لیکن آج بھی مٹی کے ان برتنوں کی افادیت سے انکار نہپیں کیا جاسکتا

    کیا آپ جانتے ہیں کہ مٹی کے برتن میں کھانا کھانے کے کتنے اہم فوائد ہیں جن سے شاید آپ ناواقف ہوں گے تو آج ہم آپ کو ان برتنوں میں کھانا کھانے کے فوائد کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز سکھر کے نمائندے جہانزیب بصیر کی رپورٹ کے مطابق مٹی میں قُدرتی طور پر الکالائن موجود ہوتی ہے، جب ہم مٹی کے برتن میں کھانا پکاتے ہیں تو مٹی کی الکالائن خصوصیات کھانے کی تیزابیت کو ختم کرتی ہے جس سے ہمارے جسم کا پی ایچ کی سطح بہتر رہتی ہے اور خوراک جہاں جلد ہضم ہوجاتی ہے۔

    اس کے علاوہ مٹی کے برتنوں میں کھانا پکاتے وقت کھانے میں قیمتی منرلز (میگنیشیم، کیلشیم، آئرن، فاسفورس، سلفر) وغیرہ شامل ہوتے ہیں جو ہماری صحت کے لئے خزانے سے کم نہیں ہوتے۔

    رپورٹ کے مطابق مٹی کے برتن میں کھانا پکانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے اُن میں کھانا ہلکی آنچ پر پکتا ہے جس سے کھانے کے اندر موجود قُدرتی تیل جلتا نہیں ہے اور نمی کے ساتھ کھانے میں شامل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے کھانے میں گھی اور تیل کا استعمال کم ہوتا ہے۔

  • جاپانی پھل کے حیرت انگیز طبی فوائد

    جاپانی پھل کے حیرت انگیز طبی فوائد

    املوک جسے عام طور پر جاپانی پھل بھی کہا جاتا ہے جبکہ اس کا انگریزی نام پرسیمون ہے۔ ان دنوں اس موسم ہے اور بازاروں میں فروخت کیلئے بھی موجود ہے۔

    جاپانی پھل دیکھنے میں بہت خوبصورت اور خوش نما سا نظرآتا ہے۔ اس کی شکل ٹماٹر سے ملتی جلتی ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ اس ٹماٹر کا رنگ سرخ اور جاپانی پھل کا رنگ نارنگی ہوتا ہے۔

    قدرت کی اس نعمت کے کیا فوائد ہیں یہ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے، اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت حنا انیس نے املوک کے بیش بہا فوائد سے ناظرین کو آگاہ کیا اور اس کی افادیت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

    انہوں نے بتایا کہ اس پھل میں ایسے وٹامنز اور اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جو ہماری اندرونی صحت کے ساتھ ساتھ اچھے دماغ اور ایک صحت مند جسم کا ضامن ہوتے ہیں۔

    حنا انیس کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ جاپانی پھل میں بے پناہ غذائیت موجود ہوتی ہے جیسا کہ پروٹین، کیلشیم، فاسفورس اور پوٹاشیم وغیره اور اس پھل کا چھلکا بھی قدرتی غذائیت بھرپور ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ ایک افواہ ہے کہ ذیابیطس کے مریض پھل نہیں کھا سکتے ایسا ہرگز نہیں بلکہ صبھ ناشتے میں تازہ پھل کا ایک کپ جوس پینا ذیابیطس کے مریض کیلئے نقصان دہ نہیں۔

  • کافی کا عالمی دن: کیا آپ اس جادوئی مشروب کے فوائد سے واقف ہیں؟

    کافی کا عالمی دن: کیا آپ اس جادوئی مشروب کے فوائد سے واقف ہیں؟

    بے شمار خصوصیات کی حامل کافی نہ صرف اپنے اندر بیش بہا فوائد رکھتی ہے بلکہ یہ ایک پسندیدہ اور سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    آج دنیا بھر میں کافی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، دنیا بھر میں روزانہ ڈیڑھ بلین سے زائد کافی کے کپ پیے جاتے ہیں۔

    بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ کافی کا اصل وطن مشرق وسطیٰ کا ملک یمن ہے۔ یمن سے سفر کرتی کافی خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی تک پہنچی، اس کے بعد یورپ جا پہنچی اور آج کافی یورپ کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    کافی انسانی جسم و دماغ کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔ آئیں آج اس کے فوائد جانتے ہیں۔

    جگر کے لیے فائدہ مند

    کیا آپ جانتے ہیں کسی بھی مشروب سے زیادہ کافی جگر کے لیے فائدہ مند ہے۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں جگر کے مختلف امراض کا خطرہ 80 فیصد کم ہوجاتا ہے جبکہ ان میں جگر کا کینسر ہونے کے امکانات بھی بے حد کم ہوجاتے ہیں۔

    دماغی امراض میں کمی

    سیاہ کافی آپ کے دماغ میں ڈوپامائن نامی مادے کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ مادہ آپ کے دماغ کو جسم کے مختلف حصوں تک سنگلز بھجنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

    ڈوپامائن میں اضافے سے آپ پارکنسن جیسی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ اس بیماری کا شکار افراد کے اعصاب سست ہونے لگتے ہیں اور ان کی چال میں لڑکھڑاہٹ اور ہاتھوں میں تھرتھراہٹ ہونے لگتی ہے۔

    یہی نہیں ڈوپامائن کی زیادتی اور دماغی خلیات کا متحرک ہونا آپ کو بڑھاپے کے مختلف دماغی امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچا سکتا ہے۔

    ڈپریشن سے نجات

    طبی ماہرین کافی کو پلیژر کیمیکل یعنی خوشی فراہم کرنے والا مادہ کہتے ہیں۔

    چونکہ کافی دماغی خلیات کو متحرک اور ڈوپامائن میں اضافہ کرتی ہے لہٰذا دماغ سے منفی جذبات پیدا کرنے والے عناصر کم ہوتے ہیں اور ڈپریشن اور ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے۔

    کینسر کا امکان گھٹائے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، کافی جگر کے کینسر سمیت آنت اور جلد کے کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرتی ہے۔

    ذہانت میں اضافہ

    کافی میں موجود کیفین آپ کے نظام ہضم سے خون میں شامل ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ آپ کے دماغ میں پہنچتی ہے۔

    وہاں پہنچ کر یہ آپ کے دماغ کے تمام خلیات کو متحرک کرتی ہے نتیجتاً آپ کے موڈ میں تبدیلی آتی ہے اور آپ کی توانائی، ذہنی کارکردگی اور دماغی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    امراض قلب میں کمی

    ایک تحقیق کے مطابق دن میں 2 سے 3 کپ کافی پینا دن میں کچھ وقت چہل قدمی کرنے کے برابر ہے۔ یہ فالج اور امراض قلب کے خطرے میں بھی کمی کرتی ہے۔

    سر درد سے نجات

    کافی میں موجود کیفین خون کی نالیوں کی سوجن کو کم کرتی ہے جس سے سر درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    ذیابیطس کا خطرہ گھٹائے

    سیاہ کافی ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے، لیکن اگر آپ اپنی کافی میں کریم اور چینی ملائیں گے تو اس مقصد کے لیے یہ بے اثر ہوجائے گی۔

  • ہاضمے کے لیے بہترین ’’سونف‘‘ کے طبی فوائد

    ہاضمے کے لیے بہترین ’’سونف‘‘ کے طبی فوائد

    سونف عام طور پر ایک جانی پہچانی خوراک ہے، پیٹ کی تکالیف، ہاضمے کی خرابیوں کے لیے اسے بکثرت استعمال کیا جاتا ہے، اس مقصد کے لیے اکثر لوگ پان میں سونف ڈال کر کھاتے ہیں۔ اس سے فائدے کے لیے ضروری ہے کہ اسے اچھی طرح چبا کراس کا لعاب نگل لیا جائے۔

    سونف منہ کو خوشبودار بنادیتی ہے، سونف کے استعمال سے ہاضمے کی صلاحیت بڑھتی ہے، سونف خاص طور پرغذا کے روغنی یا چربیلے اجزا ہضم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

     

    ایک مغربی محقق نے سونف کی پیشاب آور صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سونف آلات بول‘ گردے و مثانے کا ورم دور کرنے کےلیے بہت موثر ہے۔

    sonf-post-2

    اسے باقاعدہ استعمال کرتے رہنے سے گردے‘ مثانے میں پتھری نہیں بنتی اور اگر بن بھی گئی تو اس کے استعمال سے پتھری خارج ہوجاتی ہے۔

    sonf-post-1

    سونف دودھ پلانے والی ماﺅں کے لیے بھی بہت مفید سمجھی جاتی ہے، اس کے استعمال سے دودھ کی مقدار بڑھ جاتی ہے، سونف میں زنانہ ہارمون‘ ایسٹروجن جیسی خاصیت بھی ہوتی ہے اس لحاظ سے یہ خواتین کے لیے بہت موثر ثابت ہوتی ہے  سونف کا مزاج گرم اور خشک ہے۔

    sonf-post-3

    سونف کے طبی فوائد:

    پیٹ کے درد میں مفید ہے اس کے کھانے سے پیٹ صاف ہو جاتا ہے۔

    بینائی کو تیز کرتی ہے۔

    موٹاپے کو کم کرنے میں مددگار ہے۔

    زکام کی صورت میں سونف کے ساتھ لونگ پانی میں ابال کر پیا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔

    کان کے درد میں روغن سونف نیم گرم کر کے کان میں ڈالنے سے آرام مل جاتا ہے۔

    سونف کا جوشاندہ پیٹ کے مروڑ ،ریاح(گیس) اور قبض کو ختم کرتا ہے۔

    ایسی مائیں جن کو دودھ کم آتا ہو اگر پانی میں سونف ملا کر پلایا جائے تو دودھ بڑھ جاتا ہے۔

    sonf-post-4

    عرق سونف جوڑوں کے درد اور سوجن میں مفید ہے۔

    موٹاپے کا شکار عورتیں روغن سونف کو متاثرہ جگہ پر مالش کریں جس سے چربی کم ہو گی۔

    عرق سونف لیکوریا میں بھی فائدہ مند ہے۔

    بہرہ پن اور کانوں کے زخموں میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔

    دماغ کی کمزوری میں سونف کا استعمال مفید ہوتا ہے۔

    گردے کی پتھری میں سونف فائدہ مند ہے۔

    جگر کی کمزوری میں مفید ہے۔

    سونف استعمال کرنے سے دانت کے درد میں افاقہ ہوتا ہے

  • داڑھی کے طبی فوائد جانتے ہیں؟

    داڑھی کے طبی فوائد جانتے ہیں؟

    داڑھی سنت ہے یا واجب اس بات پر ایک عرصہ سے بحث جاری ہے۔ البتہ ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ داڑھی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس سے کئی جلدی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ داڑھی اگر سلیقہ اور چہرے کی مناسبت سے رکھی جائے تو یہ شخصیت کے مجموعی تاثر کو بہتر بناتی ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں داڑھی کے طبی فوائد کون سے ہیں۔

    b1

    داڑھی چہرے پر پڑنے والی تابکار شعاعوں کو روک لیتی ہے جس کے باعث جلد کے کینسر سے بچا جا سکتا تھا۔

    داڑھی جلد کو الرجی سے حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    داڑھی سانس لینے میں آسانی پیدا کرتی ہے لہٰذا یہ استھما کے مرض میں آرام فراہم کرتی ہے۔

    داڑھی جلد کو خشکی سے بچاتی ہے۔

    b2

    یہ سردیوں میں جلد کو گرم رکھتی ہے جس کے باعث نزلہ اور زکام سے بھی حفاظت ہوتی ہے۔

    داڑھی کے بے شمار فوائد ہیں جن کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ داڑھی کا بھی ایسے ہی خیال رکھا جائے جیسے سر کے بالوں کا رکھا جاتا ہے۔ اس کی دیکھ بھال کے لیے اچھی خوراک، بھرپور نیند، شیمپو اور موئسچرائزرز کا استعمال لازمی کریں۔