Tag: طریقے

  • گلے کی تکلیف سے بچنے کے لیے یہ عادات اپنائیں

    گلے کی تکلیف سے بچنے کے لیے یہ عادات اپنائیں

    موسم سرما میں اکثر گلے کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں جو نہایت تکلیف کا باعث بنتے ہیں، گلے کی صحت کا خیال سارا سال ہی رکھنا ضروری ہے۔

    لوگوں کی بڑی تعداد گلے کی مناسب دیکھ بھال اور اس کی صحت کا خیال نہیں رکھتی اس لیے اس میں اکثر خراش یا نگلتے ہوئے تکلیف پیدا ہوتی ہے۔

    کچھ ایسے طریقے ہیں جنہیں اپنانا گلے کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

    نم رکھیں

    گلے کی اندرونی سطح نہایت نرم بافتوں سے بنی ہوئی ہیں جنہیں صحت مند رکھنے کے لیے نم رکھنا بے حد ضروری ہے، کوشش کریں کہ کیفین سے بھرپور مشروبات سے دور رہیں جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔

    پیاس لگنے کی صورت میں سافٹ ڈرنک کے بجائے پانی پینے کو اپنی عادت بنائیں، ماہرین صحت کا مشورہ ہے کہ روزانہ 6 سے 8 گلاس پانی لازمی پیئں، اور اگر آپ ایسی جگہ کام کر رہے ہیں جہاں کا موسم خشک ہے یا ایئر کنڈیشنڈ چل رہا ہو تو پانی کا استعمال بڑھا دیں۔

    ٹوتھ برش کی صفائی کو یقینی بنائیں

    جس طرح دانتوں کو باقاعدگی سے صاف کرنے کے لیے برش کرنے کی ضرورت ہے، اسی طرح ٹوتھ برش کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھیں۔

    دانتوں کی صفائی کے دوران کھانے کے اجزا اور دیگر مواد سے جراثیم اور بیکٹیریا برش پر جمع ہوجاتے ہیں۔ اس لیے صبح دانت برش کرنے سے پہلے ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ نمک ملا کر اس میں اپنے ٹوتھ برش کو بھگو دیں۔

    نمکین پانی بیکٹیریل خلیوں کو دور کر کے برش کو صاف کر دے گا۔

    حفظان صحت کے اصول اپنائیں

    بنیادی حفظان صحت کے طریقے، جیسے کہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا اور کھانے کے برتن اور دیگر ذاتی اشیا کا اشتراک نہ کرنا، گلے کی خراش کو روکنے میں کافی حد تک معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

    اس طرح وائرل یا بیکٹیریل گلے کے مسائل دوسروں تک نہیں پھیلیں گے۔

    گلے کو آرام دیں

    اگر آپ کسی ایسے پشے سے وابستہ ہیں جس میں بات کرنا یا زیادہ بولنا شامل ہے جیسے گلوکار، اداکار، اسپیکر، استاد، یا ڈاکٹر تو ایسی صورت میں کچھ دیر کے لیے خاموشی اختیار کریں تاکہ گلے کو آرام دیا جاسکے۔

    نیم گرم نمکین محلول سے غرارے کریں

    نمک ملے پانی سے غرارے کرنا بہترین جراثیم کش عمل ثابت ہوتا ہے، اس طرح بیکٹیریا کی نشوونما رک جاتی ہے۔ لہٰذا، صحت مند گلے اور صبح کے وقت صاف ستھرا سانس لینے کے لیے، سونے سے قبل نیم گرم پانی میں نمک ملا کر غرارے ضرور کریں۔

  • بلڈ پریشر میں کمی کرنے میں مددگار طریقے

    بلڈ پریشر میں کمی کرنے میں مددگار طریقے

    بلند فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر بے حد عام ہوتا جارہا ہے اور یہ امراض قلب اور فالج کا سبب بن سکتا ہے، ایک سروے کے مطابق تقریباً 52 فیصد پاکستانی آبادی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے اور 42 فیصد لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ وہ ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں کیوں مبتلا ہیں۔

    تاہم ایسے کچھ طریقے ہیں جن کے ذریعے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے۔

    ورزش ہائی بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے کے لیے بہترین ذرائع میں سے ایک ہے۔ ورزش کو معمول بنانا دل کو مضبوط کرتا ہے اور خون پمپ کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

    مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق نمک کی زیادہ مقدار کے استعمال کا تعلق ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب اور فالج سے جوڑا گیا ہے۔ اگر آپ پہلے سے ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہیں تو غذا میں نمک کا استعمال کم کردیں۔

    پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے سبز پتوں والی سبزیاں، ٹماٹر، آلو، شکر قندی، تربوز، خربوزے، کیلے، مالٹے، خوبانی، دودھ، دہی، مچھلی، گریاں اور بیج کا استعمال بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتی ہیں۔

    کیفین کا زیادہ استعمال بھی دل کی دھڑکن کی رفتار اور بلڈ پریشر کو بڑھا دیتا ہے۔

    تناؤ بلڈ پریشر کو بڑھانے کا ایک اہم ذریعہ ہے اور اگر ہر وقت تناؤ کا سامنا ہو تو دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے اور خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں۔

    ڈارک چاکلیٹ اور کوکا پاؤڈر فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتے ہیں، جو ایسا نباتاتی مرکب ہے جو خون کی شریانوں کو کشادہ کرتا ہے، فلیونوئڈ سے بھرپور کوکا دل کی صحت کو مختصر مدت میں بہتر بناتا ہے اور بلڈ پریشر کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔

    موٹاپے کے شکار افراد جسمانی وزن میں کمی لاکر دل کی صحت کو نمایاں حد تک بہتر بناسکتے ہیں۔

    سگریٹ میں شامل نکوٹین بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے، جو لوگ دن بھر بے تحاشہ تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کا بلڈ پریشر ہمیشہ بڑھا ہوا ہی رہتا ہے۔

    ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ میٹھے مشروبات کا کم استعمال بلڈ پریشر میں کمی لاتا ہے۔

    بیریز پولی فینولز، قدرتی نباتاتی مرکبات سے بھرپور ہوتی ہیں جو دل کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں، پولی فینولز فالج، امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ کم کرتے ہیں جبکہ بلڈ پریشر، انسولین کی مزاحمت اور ورم کو بہتر بھی کرتے ہیں۔

    جن لوگوں کو کیلشیئم کی کمی کا سامنا ہوتا ہے ان میں اکثر ہائی بلڈ پریشر عام ہوتا ہے۔ کیلشیئم سپلیمنٹس تو بلڈ پریشر میں کمی نہیں لاتیں مگر اس جز سے بھرپور غذائیں ضرور مفید ثابت ہوتی ہیں۔

  • ذہنی دباؤ کم کرنے کے 10 انوکھے طریقے

    ذہنی دباؤ کم کرنے کے 10 انوکھے طریقے

    آج کی مصروف زندگی میں ڈپریشن ایک عام مرض بن چکا ہے۔ ہر تیسرا شخص ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کا شکار ہوتا ہے۔ کام کی زیادتی اور زندگی کی مختلف الجھنیں ہمارے دماغ کو تناؤ کا شکار کر دیتی ہیں۔

    جن دنوں آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہوں ان دنوں آپ چاہ کر بھی زندگی کی کسی چیز سے لطف اندوز نہیں ہوسکتے۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن کی وہ علامات جو کوئی نہیں جانتا

    لیکن فکر مت کریں، یہاں ہم آپ کو ذہنی تناؤ کم کرنے کے چند نہایت انوکھے طریقے بتا رہے ہیں۔ اس کے لیے نہ ہی تو آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت ہے نہ آپ کی بھاری رقم خرچ ہوگی۔


    لذیذ کھانا

    1

    ذہنی تناؤ کم کرنے کا ایک طریقہ لذیذ کھانا ہے۔ آپ کے پسند کا بہترین کھانا آپ کے موڈ پر خوشگوار اثرات چھوڑتا ہے۔

    ایسے موقع پر آپ کے پسندیدہ فلیور کی آئس کریم بھی بہترین نتائج دے گی۔


    سیڑھیاں چڑھیں

    3

    سیڑھیاں چڑھنے سے آپ کی سانسوں کی آمد و رفت تیز ہوگی اور آپ زیادہ آکسیجن کو جذب کریں گے۔

    زیادہ آکسیجن جذب کرنے سے آپ کے جسمانی اعضا فعال ہوں گے نتیجتاً جسم کے لیے مضر اثرات رکھنے والے ہارمون کم پیدا ہوں گے۔


    صفائی کریں

    4

    بعض دفعہ ہمارے آس پاس پھیلی اور بکھری ہوئی چیزیں بھی دماغ کو دباؤ کا شکار کرتی ہیں۔

    چیزوں کو ان کے ٹھکانے پر واپس رکھا جائے اور آس پاس کے ماحول کو سمٹا ہوا اور صاف ستھرا کرلیا جائے تو ذہنی تناؤ میں کافی حد تک کمی ہوسکتی ہے۔


    کنگھا کریں

    5

    سر کی مالش یا کنگھا کرنا سر کے دوران خون کو تیز کرنے کا سبب بنتا ہے۔ دوران خون تیز ہوگا تو دماغ خود بخود تازہ دم ہوگا اور اس پر چھایا تناؤ کم ہوسکے گا۔

    ایک مصروف اور تناؤ بھرا دن گزارنے کے بعد 10 سے 15 منٹ اپنے بالوں میں کنگھا کریں۔ یہ عمل یقیناً آپ کے دماغ کو سکون فراہم کرے گا۔


    مساج کریں

    چہرے، بھوؤں، اور آنکھوں کا ہلکا سا مساج کرنا بھی ذہنی دباؤ کم کرنے کا سبب بنے گا۔


    پینٹنگ

    8

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رنگوں اور مصوری کا تعلق دماغ کے خوشگوار اثرات سے ہے۔ اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو مصوری کریں، یہ یقیناً آپ کے موڈ پر خوشگوار اثرات مرتب کرے گا۔

    مزید پڑھیں: مصوری کے ذریعے ذہنی کیفیات میں خوشگوار تبدیلی لائیں


    غسل کریں

    موسم کی مناسبت سے سرد یا گرم پانی سے غسل کرنا بھی ذہنی تناؤ کو کم کرنے کا باعث بنے گا اور دماغی اعصاب کو پرسکون بنائے گا۔


    رقص کریں

    7

    رقص کرنا ذہنی دباؤ کو کم کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ خالی کمرے میں میوزک کے ساتھ رقص کرنا نہ صرف ذہنی دباؤ بلکہ وزن گھٹانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔


    اچھی خوشبو سونگھیں

    10

    پھولوں، گھاس، درختوں کی خوشبو یا بہترین پرفیومز کی خوشبو سونگھنا آپ کے دماغ پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔


    اچھی یادیں

    9

    ذہنی دباؤ کے وقت اس گزرے ہوئے وقت کو یاد کریں جس میں آپ ہنسے اور زندگی سے لطف اندوز ہوئے۔ ہنسنے والی باتوں کو دوبارہ دہرائیں یقیناً آپ ہنس پڑیں گے۔ یہ عمل آپ کے ڈپریشن کو کم کرسکتا ہے۔

    ڈپریشن کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


     

  • ان 7 عناصر سے چھٹکارہ زندگی آسان بنانے میں معاون

    ان 7 عناصر سے چھٹکارہ زندگی آسان بنانے میں معاون

    آج کی زندگی کچھ عرصہ قبل کی زندگی سے بہت مختلف ہے۔ پرانے دور کی زندگی کسی حد تک مشکل اور سہولیات سے عاری تھی۔ آج ہماری دسترس میں ساری دنیا موجود ہے۔ ہماری زندگی کو آسان کرنے والی بے شمار سہولیات اور آسائشیں ہیں۔

    لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہماری زندگی سے وہ خوشی ناپید ہوچکی ہے جو پچھلے وقتوں میں ایک مشکل اور تکلیف دہ زندگی گزار کر بھی لوگوں کو میسر تھی۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اپنی زندگی کو ایسی بہت سی بے مقصد چیزوں میں الجھا لیا ہے جن کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ چیزیں پرانے وقت میں لوگوں کو میسر نہیں تھیں۔ آج کے دور میں یہ بنیادی اشیا میں شمار ہوتی ہیں لیکن در حقیقت یہ ہماری زندگی کو پیچیدہ اور پریشان کن بنا رہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر ہم اپنی زندگی سے کچھ بے مقصد اور منفی عناصر کو خارج کردیں تو ہماری زندگی کافی حد تک آسان اور سادہ ہوجائے گی اور ہم خوشی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ دیکھتے ہیں وہ کیا عناصر ہیں۔

    :منفی خیالات سے چھٹکارہ

    negative-thoughts

    پرانے زمانے میں جب لوگ آپس میں ایک دوسرے سے جڑ کر رہتے تھے تب وہ ایک دوسرے کی خوشیوں میں خوش اور غموں میں غمزدہ ہوتے تھے۔ وہ کم ہی کسی کے بارے میں منفی خیالات رکھتے تھے۔

    یہ حقیقت ہے کہ جب آپ منفی خیالات جیسے غصہ، حسد اور انتقام کو اپنے اندر جگہ دیں گے تو یہ آپ کی صلاحیتوں اور دماغی توانائی کو کھا جائیں گے۔ آپ چاہ کر بھی خوش نہیں ہوسکیں گے۔ لہٰذا سب سے پہلے تو اپنی زندگی سے منفی خیالات کا خاتمہ کریں۔

    :اسکرینوں سے دور رہیں

    screen

    ہماری زندگی بہت سی اسکرینوں کی مرہون منت ہوچکی ہے۔ موبائل کی اسکرین، کمپیوٹر کی اسکرین، ٹی وی کی اسکرین۔ جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ضروری ہے لیکن اسے اپنی زندگی پر حاوی کرنا اور دن کا بڑا حصہ اسے دینا ہرگز دانش مندی نہیں۔

    ان اسکرینوں کا عمل دخل اپنی زندگی میں کم کریں۔ یقیناً یہ زندگی کی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کی جانب پہلا قدم ہوگا۔

    :کم الفاظ کا استعمال

    talk

    گفتگو کرتے ہوئے سوچیں کہ آپ نے جو الفاظ ادا کیے کیا وہ بامعنی ہیں؟ کیا انہوں نے سننے والوں پر خوشگوار اثرات مرتب کیے؟ اگر نہیں، تو بے مقصد الفاظ کو اپنی زندگی سے خارج کردیں اور ہمیشہ اسی وقت گفتگو کریں جب آپ کے پاس کہنے کے لیے معلوماتی اور بامقصد الفاظ ہوں۔

    :مادی اشیا ضروری نہیں

    shopping

    وسیع و عریض گھر، لمبی گاڑیاں، برانڈڈ کپڑے، جوتے، مہنگے موبائل زندگی میں خوشیاں نہیں لاسکتے۔ اگر آپ کے پاس یہ سب نہیں ہے تو ان کو حاصل کرنے کی انتھک جدوجہد چھوڑ دیں۔

    اگر آپ کے پاس یہ سب موجود ہے تو ان کو غیر اہم سمجھیں اور اہمیت اپنے آپ اور اپنے آس پاس موجود افراد کو دیں۔

    :اچھی غذا کا استعمال

    food

    ایک مقولہ ہے، ’ہم وہی ہیں جو ہم کھاتے ہیں‘۔ غیر معیاری و غیر متوازن غذائی اشیا ہمیں جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر بیمار کرسکتی ہیں۔ کم کھائیں مگر اچھا اور متوازن کھائیں۔

    :زندگی کے مقاصد کو کم کریں

    goals

    ہر شخص سب کچھ حاصل نہیں کرسکتا لہٰذا اپنی زندگی کے لیے بہت زیادہ مقاصد طے مت کریں۔ ایک مقصد کے تحت زندگی گزارنا اچھی عادت ہے لیکن یاد رکھیں اگر آپ یہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے تو یہ آپ کی زندگی کا اطمینان اور خوشی چھین لیں گے۔

    وہی مقاصد طے کریں جنہیں آپ حاصل کرسکتے ہوں۔

    :خود کو وعدوں سے آزاد کریں

    commitments

    جو لوگ ہماری زندگی میں اہم نہیں ان سے وعدے وعید مت کریں۔ اگر آپ وہ وعدے پورے نہ کر سکے تو آپ شرمندگی کا شکار ہوں گے، اور اگر پورے کرنا چاہیں گے تو اس کے یے آپ کو اپنا اچھا خاصا وقت صرف کرنا پڑے گا۔

    وہ وقت آپ اپنے قریبی عزیزوں اور پیاروں کے ساتھ گزار سکتے ہیں۔