Tag: طلائی زیورات

  • پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل، کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ

    پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل، کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ

    کراچی: پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل ہو گئی ہے، جس سے کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آر او کے خاتمے کی وجہ سے پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل ہونے سے کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    چیئرمین پاکستان جیم اینڈ جیولرز حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے وی باک سے ایس آر او 760 خارج کر دیا ہے، ایس آر او ختم ہونے سے ایئر پورٹس پر ایکسپورٹ آرڈرز رک گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر 15 روز سے 4 ایکسپورٹرز کا 20 کلو سے زائد سونا پھنسا ہوا ہے، اور کسٹم حکام ایک کلو سونا کلیئر کرنے کے لیے 30 لاکھ روپے ٹیکس کا تقاضا کر رہے ہیں۔

    حبیب الرحمان نے کہا پاکستان سے ماہانہ 70 کلو سے زائد سونے کے زیوارت ایکسپورٹ ہوتے ہیں، ایس آر او 760 سونے کے زیورات کی اسکیم کے تحت ٹیکس استثنیٰ فراہم کرتا ہے، اس سہولت کے خاتمے پر بھاری ٹیکسز دینا پڑیں گے۔

    اس سلسلے میں پاکستان جیم اینڈ جیولرز ٹریڈرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر کو ایک خط بھیجا گیا ہے، جس میں موجودہ صورت حال میں کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کے خطرے سے آگاہ کیا گیا ہے۔

  • آئرن ایج کے دور کے قدیم ترین طلائی زیورات دریافت

    آئرن ایج کے دور کے قدیم ترین طلائی زیورات دریافت

    برطانیہ کے علاقے اسٹیفورڈ شائر سے عہد آہن یعنی آئرن ایج کے زمانے کے قدیم ترین طلائی زیورات دریافت کر لیے گئے۔

    یہ دریافت دو ماہرین آثار قدیمہ مارک ہیمبلٹن اور جو کانیا نے کی۔ گلے کے گلوبند اور ہاتھوں میں پہنے جانے والے کنگن نما ان زیورات کی عمر ممکنہ طور پر ڈھائی ہزار سال قدیم ہے۔

    gold-5

    gold-6

    عہد آہن کے نوادرات پر مشتمل برطانوی میوزیم کی نگران ڈاکٹر فیئرلی کے مطابق یہ زیورات 400 سے 250 سال قبل مسیح میں تیار کیے گئے۔ ان کے مطابق یہ آئرن ایج کے بالکل ابتدائی زمانے میں تیار کیے گئے سونے کے زیورات ہیں۔

    gold-3

    gold-4

    gold-7

    ماہرین کے مطابق یہ برطانیہ میں عہد آہن کی سب سے قدیم دریافت ہے۔ اس دریافت سے برطانیہ میں اس دور کی تاریخ و تمدن کو سمجھنے میں مزید مدد ملے گی۔

    فی الحال ان زیورات کی مزید جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور بہت جلد اسے میوزیم میں عوام کے لیے پیش کردیا جائے گا۔