Tag: طلاق کی شرح

  • ’موبائل کی وجہ سے ہم۔۔۔‘منیب بٹ نے طلاق کی شرح میں اضافے کی وجہ بتادی

    ’موبائل کی وجہ سے ہم۔۔۔‘منیب بٹ نے طلاق کی شرح میں اضافے کی وجہ بتادی

    پاکستان کے معروف اداکار منیب بٹ نے معاشرے میں طلاق کے بڑھتی ہوئی شرح کی اہم وجوہات کی نشاندہی کردی۔

    منیب بٹ پاکستانی شوبز کا ایک بڑا نام ہے، ان کی شادی اداکارہ ایمن خان سے ہوئی اور وہ دو بیٹیوں کے والدین ہیں، منیب نے حال ہی میں ایک نجی ٹی چینل کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح سے متعلق گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ آج کل جوڑے ایک بٹن کے کلک پر سب کچھ چاہتے ہیں، لوگوں میں صبر نہ ہونا بہت سے رشتوں کو تباہ کر دیا ہے۔

    منیب بٹ نے موبائل کو بڑھتی طلاق کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’میرے ہاتھ میں موبائل ہے جس پر ایک ٹیپ سے میں ایپس، ریکارڈنگ، کیمرہ، دیگر فیچرز کھول اور بند کرلیتا ہوں، میری انگلی کے ایک اشارے پر سب ہورہا ہے اور اسی وجہ سے مجھ میں صبر ختم ہوگیا ہے کیونکہ مجھے انتظار کی عادت نہیں رہی ہے۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ یہی صبر ہے جو ہم میں سے ختم ہوگیا ہے اس کی وجہ سے ہم رشتوں میں بھی صبر سے کام نہیں لیتے، فوری فیصلہ لینے کے عادی ہوچکے ہیں، شادی کے معاملات میں بھی صبر نہیں کرتے اور چھوٹی سی بھی بات پر سیدھا طلاق کی طرف بڑھ جاتے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Muneeb Butt (@muneeb_butt)

    انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دور میں جوڑے بھی الگ رہنا چاہتے ہیں ان کی رہنمائی کیلئے کوئی بزرگ نہیں ہوتے جو مشکل وقت پر ان کی مدد کر سکیں اور اس رواج نے طلاق کی شرح میں بھی اضافہ کیا ہے۔

    منیب بٹ نے کہا کہ شوشل میڈیا کی وجہ سے ہم پر مغربی معاشرے کا اس قدر پریشر ہے کہ آج کل لڑکا لڑکی چاہتے ہیں کہ شادی کرکے گھر الگ کرلو، جبکہ شادی کے بعد والدین کے ساتھ رہنا آپکی شادی کو سنبھالنے کیلئے بہت ضروری ہے۔

    منیب بٹ نے کہا کہ بڑوں کے ساتھ نہ رہنے میں برائی یہ ہے کہ جب نئی نئی شادی ہوئی ہوتی ہے تو ظاہر سی بات ہے دونوں کی پرورش الگ ماحول میں ہوئی ہوتی ہے اس لیے اختلاف کا جنم لینا عام بات ہے اور ایسے میں گھر کے بڑے اہم کردار نبھاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اداکار منیب بٹ اور ایمن خان نے کم عمری میں شادی کی جو 7 سال گزر جانے کے باوجود کامیاب ہے۔

  • طلاق کی شرح بڑھنے کے باعث لوگ شادی سے ڈرتے ہیں، منشا پاشا

    طلاق کی شرح بڑھنے کے باعث لوگ شادی سے ڈرتے ہیں، منشا پاشا

    معروف اداکارہ اور سماجی کارکن جبران ناصر کی زوجہ منشا پاشا سمجھتی ہیں کہ طلاق کی شرح بڑھنے کی وجہ سے بہت سے لوگ ڈر کر شادی ہی نہیں کررہے۔

    ایک انٹرویو میں انھوں نے طلاق سے متعلق کھل کر اظہار خیال کرتے ہوئے اپنی پہلی شادی کی ناکامی اور اس کے بعد دوسری شادی پر بھی گفتگو کی۔ انھوں نے کا کہ کبھی سوچا نہیں تھا کہ ان کی شادی کا اختتام ایسے ہوگا جب کہ طلاق کے صدمے سے نکلنے میں پانچ سال کا وقت لگا

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی سے پہلے انسان آزاد ہوتا ہے لیکن شادی کے بعد اس کی تمام زندگی تبدیل ہوجاتی ہے اور وہ دوسرے شخص کو ذہن میں رکھ کر زندگی گزار رہا ہوتا ہے۔

    منشا پاشا کے مطابق بہت سارے لوگ اس لیے شادی نہیں کر رہے کیوں کہ انھیں لگتا ہے جب شادی کے بعد طلاق ہونی ہے تو پھر شادی نہ ہی کی جائے تو بہتر ہے۔

    منشا پاشا ذاتی معلومات کو سامنے لانے پسند نہں کرتیں تاہم اکثر لوگوں کو اس بات کا علم ہے کہ ان کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی تھی۔ پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے شوہر جبران ناصر سے تعلقات کے حوالے سے بھی بات کی اور بتایا کہ شادی سے قبل ہی ان کے درمیان کئی سال سے دوستی تھی۔

    اداکارہ نے بتایا کہ وہ اور جبران سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک دوسرے کے دوست تھے،تاہم مشترکہ دوستوں کے ساتھ وہ پہلی بار ملے، جہاں سے ان کے درمیان گہرے تعلقات شروع ہوئے جو بعد میں شادی میں تبدیل ہوگئے۔

    منشا پاشا نے بتایا کہ ان کی پیدائش حیدرآباد میں ہوئی، جب کہ ان کے والد نوابشاہ اور والدہ کا تعلق دادو ضلع سے ہے۔

  • شادی کے صرف 12 دن بعد جوڑے کے درمیان طلاق

    شادی کے صرف 12 دن بعد جوڑے کے درمیان طلاق

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں گزشتہ برس طلاق کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں، ایک جوڑے کے درمیان شادی کے صرف 12 دن بعد طلاق ہوگئی۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت انصاف نے مملکت میں مقیم غیر ملکی اور مقامی جوڑوں کے درمیان طلاق کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ شارجہ، عجمان، ام القوین اور الفجیرہ کی وفاقی عدالتوں کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ سال ایک غیر ملکی جوڑے کی شادی کو ابھی 12 دن بھی نہ گزرے تھے کہ ان میں طلاق ہوگئی، یہ سب سے جلدی طلاق کا پہلا واقعہ ہے۔

    وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ سنہ 2021 کے دوران یہاں مقیم غیر ملکیوں میں طلاق کے 194 واقعات ریکارڈ پر آئے جبکہ 2022 کے دوران ان کی تعداد کم ہو کر 176 ہو گئی۔

    وزارت انصاف کے مطابق ایک غیر ملکی جوڑے کی طلاق شادی کے 13 دن بعد، ایک اور جوڑے کی طلاق 14 دن، ایک کی 16 دن، ایک کی 17 دن اور ایک جوڑے میں طلاق شادی کے 25 دن بعد ہوئی۔

    ایک اور مقامی جوڑے نے 36 سال تک شادی کے بندھن میں رہنے کے بعد علیحدگی کا فیصلہ کیا۔

  • برطانیہ: نئے سال کے پہلے ہی ہفتے طلاقوں میں ہوش ربا اضافہ

    برطانیہ: نئے سال کے پہلے ہی ہفتے طلاقوں میں ہوش ربا اضافہ

    لندن: ایسا لگتا ہے کہ اردو محاورہ گھر ٹوٹنا اس وقت برطانیہ پر آسیب کی طرح چھا گیا ہے، نئے سال کے پہلے مہینے کے پہلے ہی ہفتے طلاقوں میں ہوش ربا اضافہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں نئے سال کے آغاز ہی میں طلاقوں کی شرح میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، وکلا نے جنوری کے پہلے پیر کو ’طلاق کا دن‘ نام دے دیا۔

    [bs-quote quote=”وکلا نے جنوری کے پہلے پیر کو ’طلاق کا دن‘ نام دے دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    برطانوی فلاحی ادارے کے مطابق کرسمس سے لے کر نئے سال کے آغاز تک عدالتوں میں طلاق کی 455 آن لائن درخواستیں آ چکی ہیں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ طلاق کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد اب تک کے ریکارڈ سے سب سے زیادہ ہے، اس سے قبل اتنی کم مدت میں اتنی زیادہ درخواستیں کبھی موصول نہیں ہوئیں۔

    برطانیہ میں کیے گئے سروے کے مطابق 55 فی صد سے زائد لوگوں کا کہنا ہے کہ نئے سال کی آمد پر لوگوں پر ذہنی دباؤ ہوتا ہے جس سے رشتے تناؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  دبئی: موبائل میں بیلنس لوڈ نہ کروانے پر بیوی نے طلاق مانگ لی


    ماہرین اس حوالے سے پریشان ہیں کہ نئے سال کے آغاز پر لوگوں پر رشتے توڑنے کا جنون کیوں سوار ہوا، وہ رشتے جنھیں وہ شادی کے بندھن میں بندھتے وقت عمر بھر نبھانے کا باقاعدہ وعدہ کرتے ہیں۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ طلاقوں کی بڑھتی تعداد کے پیچھے کچھ نفسیاتی اور معاشی عوامل ہو سکتے ہیں، جس کے سبب شادی شدہ جوڑے ذہنی تناؤ میں آ جاتے ہیں۔

    تاہم ان کا خیال ہے کہ اگر پہلے سے شادی شدہ جوڑے گھریلو جھگڑوں سے اپنے تعلق کو محفوظ رکھنے کی کوشش کریں اور خوش گوار گھریلو زندگی گزاریں تو ایسے مواقع پر پریشانیوں کا مقابلہ بغیر رشتوں کے نقصان کیا جا سکتا ہے۔