Tag: طلال چوہدری

  • طلال چوہدری کا فیصل آباد میں غیر قانونی ڈیرہ مسمار

    طلال چوہدری کا فیصل آباد میں غیر قانونی ڈیرہ مسمار

    فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا فیصل آباد کے مدینہ ٹاؤن میں بنا غیر قانونی ڈیرہ مسمار کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ مملکت نے گھر کے سامنے سرکاری پارک پر قبضہ جما رکھا تھا، ایف ڈی اے نے سرکاری زمین پر بنا ہوا غیر قانونی ڈیرہ گرا  دیا۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ مملکت نے گھر کے سامنے سرکاری پارک پر قبضہ جما رکھا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف کراچی میں بھی غیر قانونی تعمیرات اور زمینوں پر قبضے کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ فیڈرل بی ایریا میں رفاعی پلاٹ پر قائم غیر قانونی شادی ہال مسمار کر دیا گیا ہے۔

    کشمیر روڈ پر بھی 4 شادی لانوں کو مسمار کیا جا رہا ہے، آپریشن کے دوران گلشنِ اقبال میں سرکاری اراضی پر قائم دو ہوٹل گرا دیے گئے ہیں۔

    کراچی کے علاقے ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پر احتجاج کرتے ہوئے دکان داروں نے ٹینٹ لگا کر دھرنا دیا۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ’شہر کو تجاوزات کا گڑھ نہیں بننےدیں گے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  توہین عدالت کیس: طلال چوہدری کا معافی نامہ مسترد


    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی توہین عدالت انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کے دوران ان کا معافی نامہ مسترد کر دیا تھا۔ 2 اگست کو سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کو توہینِ عدالت کیس میں پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دیا۔ طلال چوہدری نے عدالت میں 2 گھنٹے 5 منٹ قید کی سزا بھی کاٹی۔

  • توہین عدالت کیس: طلال چوہدری کا معافی نامہ مسترد

    توہین عدالت کیس: طلال چوہدری کا معافی نامہ مسترد

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی توہین عدالت انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کا معافی نامہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی توہین عدالت انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کا معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طلال چوہدری کو اپنے کہے پر پشیمانی نہیں۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ طلال چوہدری نے پی سی او کے جج کس کو کہا، کس کو یہ باہر نکالنا چاہتے ہیں؟

    مزید پڑھیں: طلال چوہدری 5 سال کے لیے نا اہل قرار

    انہوں نے کہا کہ کیوں نہ ہم ان کی سزا میں اضافہ کر دیں، ہم انہیں سزا میں اضافے کا نوٹس جاری کرتے ہیں۔

    طلال چوہدری کے وکیل نے کہا کہ طلال چوہدری سے غلطی ہوئی اور وہ معافی مانگ رہے ہیں، آپ پہلے سن لیں کہ انہوں نے کیا کہا۔

    چیف جسٹس نے عدالت میں ویڈیو کلپ چلانے کا حکم دیا، ویڈیو دیکھنے کے بعد چیف جسٹس نے طلال چوہدری پر مزید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ طلال چوہدری بتائیں ہم میں سے کون پی سی او جج ہے، روسٹرم پر آکر بتائیں کس کو نکالنا چاہتے ہیں۔

    طلال چوہدری نے کہا کہ پی سی او ججز کے بارے میں خود سپریم کورٹ کا اپنا فیصلہ موجود ہے، میں نے پی سی او ججز کی بات کی تھی موجودہ عدالت کی نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے اب بھی نہ معافی مانگی نہ شرمندگی کا اظہار کیا جس پر طلال چوہدری کے وکیل نے کہا کہ طلال چوہدری اپنی بات سمجھا نہیں پا رہے۔ طلال چوہدری کہنا چاہتے ہیں کہ موجودہ ججز کے بارے میں نہیں کہا۔

    انہوں نے کہا کہ طلال چوہدری کا معافی نامہ پہلے ہی عدالت کے ریکارڈ پر موجود ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم وہ معافی نامہ مسترد کرتے ہیں۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کو مؤکل کی طرف سے معافی نہیں مانگنی چاہیئے تھی، طلال چوہدری کو اپنے اقدام پر خود پشیمانی ہونی چاہیئے۔

    طلال چوہدری نے کہا کہ کئی پروگرامز میں اپنے اقدام پر افسوس اور شرمندگی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ترجمان سپریم کورٹ سے ٹاک شوز میں گفتگو کا ریکارڈ بھی منگوا لیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سزا ختم کر دیتے ہیں طلال لکھ کر دیں 5 سال الیکشن نہیں لڑیں گے، یہ کسی کی ذات نہیں ادارے کے وقار کی بات ہے۔

    وکیل نے کہا کہ سزا کے بعد 5 سال تک طلال چوہدری وکالت نہیں کر سکتے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ طلال چوہدری وکالت چھوڑیں یہ سیاست ہی کریں۔

    وکیل نے کہا کہ آپ نے معاملے پر نوٹس لیا ہے آپ مقدمے کو نہ سنیں جس پر عدالت نے وکیل طلال چوہدری کے اعتراض کو مسترد کر دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ طلال چوہدری نے عدالت عظمیٰ کی تضحیک اور توہین کی۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی اور پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دیا گیا جبکہ ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    سابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے عدالت میں 2 گھنٹے 5 منٹ قید کی سزا کاٹی۔

    بعد ازاں طلال چوہدری نے اپنی نااہلی کے فیصلے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عدالتی فیصلہ قانون کی نظر میں درست نہیں اسے کالعدم قرار دیا جائے، شواہد کا درست انداز میں جائزہ نہیں لیا گیا۔ استغاثہ کے مؤقف کو اہمیت دی گئی لیکن دفاع کو نظر انداز کیا گیا۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ استغاثہ کے خلاف مواد کے باوجود درخواست گزار کو شک کا فائدہ نہیں دیا گیا، الزام ثابت کیے بغیر سزا دی گئی۔ فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے بے قاعدگیاں اور خلاف قانون پہلو موجود ہے۔

  • طلال چوہدری نے نااہلی کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    طلال چوہدری نے نااہلی کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنی نااہلی کے فیصلے کو چیلنج کر دیا، ان کا مؤقف ہے کہ ان پر الزام ثابت کیے بغیر سزا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے توہین عدالت کیس کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔ اپیل ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ کے ذریعے دائر کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلہ قانون کی نظر میں درست نہیں کالعدم قرار دیا جائے، شواہد کا درست انداز میں جائزہ نہیں لیا گیا۔ استغاثہ کے مؤقف کو اہمیت دی گئی لیکن دفاع کو نظر انداز کیا گیا۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ استغاثہ کے خلاف مواد کے باوجود درخواست گزار کو شک کا فائدہ نہیں دیا گیا، الزام ثابت کیے بغیر سزا دی گئی۔ فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے بے قاعدگیاں اور خلاف قانون پہلو موجود ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ سزا کے خلاف اپیل منظور کر کے فیصلہ کالعدم قرار دے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی جبکہ ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

    عدالت نے انہیں کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی 24 اور 27 جنوری 2018 کی تقاریر میں عدلیہ مخالف جملوں پر نوٹس لیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔

    بعد ازاں سابق وزیر مملکت برائے داخلہ کو یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں 14 مارچ کو ہونے والی سماعت کے دوران طلال چوہدری پرفرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔ بعد ازاں 15 مارچ کو ان پر توہین عدالت کے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی۔

  • طلال چوہدری کا سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان

    طلال چوہدری کا سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنی سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کیس کئی ماہ سے چل رہا تھا۔ انتخابات میں کیس کا فائدہ مخالفین نے اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت پسند ہوں، آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا تھا۔ ایسا کوئی لائحہ عمل نہیں اپناؤں گا جس سے جمہوریت کمزور ہو۔

    طلال چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ سے سزا کے خلاف اپیل کروں گا۔

    خیال رہے کہ آج صبح طلال چوہدری کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی جس کے بعد وہ اگلے 5 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہوگئے۔

    طلال چوہدری پر 1 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کچھ عرصہ قبل جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: طلال چوہدری 5 سال کے لیے نا اہل قرار

    توہین عدالت کیس: طلال چوہدری 5 سال کے لیے نا اہل قرار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سابق وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ سنایا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی اور پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دیا گیا جبکہ ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

    سابق وزیرمملکت برائے داخلہ نے طلال چوہدری نے عدالت میں 2 گھنٹے 5 منٹ قید کی سزا کاٹی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت عظمیٰ کی جانب سے ن لیگی رہنما طلال چوہدری کو فیصلے کے دن حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا گیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی 24 اور 27 جنوری 2018 کی تقاریرمیں عدلیہ مخالف تقاریر پرنوٹس لیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔

    بعدازاں سابق وزیرمملکت برائے داخلہ کو یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں 14 مارچ کو ہونے والی سماعت کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری پرفرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔ بعدازاں 15 مارچ کو ان پرتوہین عدالت مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے 11 جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا۔

    واضح رہے کہ طلال چوہدری نے حالیہ انتخابات میں فیصل آباد کے حلقے این اے 102 سے الیکشن لڑا تھا لیکن انہیں پاکستان تحریک انصاف کے نواب شیر کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • طلال چوہدری توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ 2 اگست کو سنایا جائے گا

    طلال چوہدری توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ 2 اگست کو سنایا جائے گا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہینِ عدالت کا محفوظ شدہ فیصلہ جمعرات 2 اگست کو سنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے خلاف 11 جولائی کو توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، فیصلے کے دن ملزم کو عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ توہینِ عدالت کیس کا فیصلہ جسٹس گلزار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سنائے گا، سابق وزیرِ مملکت کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فیصلہ انتخابات کے بعد سنایا جائے۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کو انتخابات سے قبل نہال ہاشمی اور دانیال عزیز کے خلاف آنے والے عدالتی فیصلوں نے سیاسی دھچکا پہنچایا تھا جس سے ن لیگ شدید مشکلات کا شکار ہو گئی تھی۔

    توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ کا طلال چوہدری کو فیصلے کے دن حاضری یقینی بنانے کا حکم

    طلال چوہدری کی نا اہلی کی صورت میں مسلم لیگ ن کے سر پر ایک اور تلوار لٹکنے لگی ہے، امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فیصلہ طلال چوہدری کے خلاف آئے گا۔

    واضح رہے کہ طلال چوہدری کے خلاف پندرہ مارچ کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے چارج شیٹ جاری کر دی تھی۔ لیگی رہنما پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک جلسے میں سپریم کورٹ کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ کا طلال چوہدری کو فیصلے کے دن حاضری یقینی بنانے کا حکم

    توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ کا طلال چوہدری کو فیصلے کے دن حاضری یقینی بنانے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کا فیصلہ محفوظ کر لیا، فیصلے کے دن عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا، عدالتی بینچ نے طلال کو فیصلے کے دن حاضر ہونے کا حکم دے دیا۔

    فیصلہ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے محفوظ کیا، قبل ازیں سابق وزیر مملکت طلال چوہدری کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کا فیصلہ انتخابات کے بعد تک ملتوی کیا جائے۔

    وکیل کی استدعا پر ریمارکس دیے بغیر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہم نے فیصلے کی تاریخ نہیں دی۔ دوسری طرف اس کا امکان ہے کہ توہین عدالت کیس کا فیصلہ الیکشن کے بعد آئے گا۔

    عدالتی بینچ نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے وکیل سے کہا ’فیصلے کے دن طلال چوہدری کمرۂ عدالت میں حاضری یقینی بنائیں۔‘

    توہین عدالت کیس میں دانیال عزیزنااہل قرار


    واضح رہے کہ طلال چوہدری کے خلاف پندرہ مارچ کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے چارج شیٹ جاری کر دی تھی۔

    لیگی رہنما پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک جلسے میں سپریم کورٹ کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے تھے۔

    سپریم کورٹ‌ نے نہال ہاشمی کی تحریری معافی قبول کر لی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین نیب نے فیصلہ کرنا ہے انہیں عزت رکھنی ہے یا عہدہ‘ طلال چوہدری

    چیئرمین نیب نے فیصلہ کرنا ہے انہیں عزت رکھنی ہے یا عہدہ‘ طلال چوہدری

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ احتساب کے نام پرہمیشہ جمہوریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، ہمیشہ اپنی مرضی کے لیڈرلانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پرق لیگ بنی،اب پی ٹی آئی بنانے کی کوشش جاری ہے۔

    طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے فیصلہ کرنا ہے انہیں عزت رکھنی ہے یا عہدہ؟، چیئرمین نیب نے بہت بڑی غلطی ہی نہیں بلکہ بلنڈرکیا ہے۔

    وزیرمملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ ساکھ نہ رہے تو پھر احتساب نہیں ہوسکتا، جس ادارے کے سربراہ کی ساکھ نہ رہے وہ کیا احتساب کرے گا؟، اگر غلطی ہے تو فوراًمعافی آجانی چاہیے تھی۔

    طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام غداری کا الزام ہے، معاملہ صرف میاں نواز شریف کا نہیں پاکستان کا ہے۔


    چیئرمین نیب 24 گھنٹے میں ثبوت لائیں ورنہ مستعفی ہوں: نواز شریف

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے میری کردار کشی سمیت قومی مفاد کو بھی نقصان پہنچایا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب 24 گھنٹے میں ثبوت لائیں ورنہ معافی مانگیں یا مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں۔ میں کسی ادارے کا لقمہ بننے کے لیے تیار نہیں ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف خلائی مخلوق کے خلاف لڑ رہے ہیں، ہم بلٹ کا جواب بیلٹ سے دیں گے، طلال چوہدری

    نوازشریف خلائی مخلوق کے خلاف لڑ رہے ہیں، ہم بلٹ کا جواب بیلٹ سے دیں گے، طلال چوہدری

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ مذہبی جنونیت کا خاتمہ کریں گے ہم نے کسی پرالزام نہیں لگایا ، نوازشریف خلائی مخلوق کے خلاف لڑ رہے ہیں، ہم بلٹ کا جواب بیلٹ سے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کوتوڑتےتوڑتےہم نےملک کا کیا حشر کرنا ہے،
    کہا تھا ایسا کھیل نہ کھیلیں ن لیگ کے بجائے ملک کونقصان ہو۔

    طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ این اے 120 میں انتخابی مہم سب نے دیکھی تھی، ایساکبھی نہیں ہوااللہ کے گھرکو انتخابی مہم کیلئے استعمال کیا جائے۔

    [bs-quote quote=”ایساکبھی نہیں ہوااللہ کے گھرکو انتخابی مہم کیلئے استعمال کیا جائے” style=”default” align=”left” author_name=”طلال چوہدری ” author_job=”مسلم لیگ ن ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/05/TALAL60x60.jpg”][/bs-quote]

    احسن اقبال پر حملے کے حوالے سے انھوں نے کہا کل وزیرداخلہ پرحملہ ہوااس کاعالمی سطح پرکیاامیج گیاہوگا، احسن اقبال پر حملےکا واقعہ ان ہی لوگوں پر ہاتھ رکھنے کا نتیجہ ہے، کچھ لوگوں کا پلان فیل ہوا ہے، پاکستان کو فیل نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہجس ملک کاوزیراعظم اوروزیرخارجہ بےمعنی بات پر نااہل کردیا جائے اور جس ملک کاوزیرداخلہ زخمی ہو اس ملک کےمستقبل پرسوال تو اٹھتےہیں، پاکستان کےعوام،سیاسی جماعتوں اورخلائی مخلوق کو سوچنا چاہیے، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کو نااہل کیا گیا،کوئی کرپشن نہیں ہے۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ اس ملک میں توآئین توڑےگئےان پرکسی نےہاتھ نہیں ڈالا، ایسے لوگوں کونااہل کیا گیا جس پرکوئی الزام نہیں ہے، اس قسم کے فیصلوں سے پاکستان پیچھے جارہا ہے، نوازشریف ایسے ہی خلائی مخلوق کیخلاف کھڑے ہوئے ہیں، ہم بلٹ کا جواب بیلٹ سے دیں گے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان میں انتہا پسندی نہیں ہونے دیں گے اور مذہبی جنونیت کاخاتمہ کریں گے” style=”default” align=”right” author_name=”طلال چوہدری” author_job=”مسلم لیگ ن ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/05/TALAL60x60.jpg”][/bs-quote]

    طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ مذہبی جنونیت کے نام پرسیاسی ہیرو  بننے والوں کو عوام مستردکریں گے، الیکشن میں تاخیرکسی صورت قبول نہیں کریں گے، پاکستان میں انتہا پسندی نہیں ہونے دیں گے، سیاسی عمل چلنا چاہیے،کٹھ پتلی وزیراعظم نہیں پیدا کرنا چاہئیں۔

    ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اورپیپلزپارٹی کیخلاف ایم کیو  ایم بنائی گئی، ایم کیوایم نے بھارت میں پاکستان توڑنے کی بات کی، اس قسم کی جماعتیں نہیں بنانی چاہئیں ملک کو نقصان ہوگا، ایسے لوگوں پر نہ ہاتھ رکھنا چاہیے نہ دودھ پلانا چاہیے۔

    وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی جنونیت کاخاتمہ کریں گے، ہم نے کسی پر الزام نہیں لگایا، کسی پرالزام نہیں لگا رہے کارکنوں کو پرامن رہنے کا کہاہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: طلال چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کل تک ملتوی

    توہین عدالت کیس: طلال چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کل تک ملتوی

    اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کل تک ملتوی کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کے سامنے ہوئی۔

    سماعت کے دوران طلال چوہدری کے وکیل نے کہا کہ فرد جرم عائد کرنے سے پہلے سنا جائے۔ عدالتی فیصلوں کو دیکھ لیں شاہد ہمارا کیس بہتر ہو جائے۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آج ہم نے فرد جرم عائد کرنی ہے، مقدمات میں تاخیر سے صرف وقت ضائع ہوتا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اس کیس سے کسی کے بنیادی حقوق متاثر نہیں ہو رہے، اگر بدتمیزی ہوئی بھی ہے تو آپ کی ذات سے جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ یہ کسی کی ذات کا مسئلہ نہیں ادارے کی بات ہے، دن بدن آپ کا کیس مزید خراب ہو رہا ہے۔

    وکیل نے کہا کہ نوٹس کے بعد طلال چوہدری بہت محتاط ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایک وکیل دوست کے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے جانا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے طلال چوہدری کو توہین عدالت کی فرد جرم ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے حوالے کر دی۔

    عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اس فرد جرم کا جائزہ لے لیں۔ وکیل کا کہنا تھا عدالت کل تک کیس کو ملتوی کردے کل دلائل دینا چاہتا ہوں، آج فرد جرم عائد نہ کی جائے۔

    عدالت نے وکیل کی کیس ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔