Tag: طلبہ

  • حکومت طالب علموں کی مقروض نکلی، 13 ملین کی بڑی رقم کہاں چلی گئی؟

    حکومت طالب علموں کی مقروض نکلی، 13 ملین کی بڑی رقم کہاں چلی گئی؟

    اسلام آباد (21 اگست 2025): حکومت طالب علموں کی مقروض نکلی، وفاقی کالج آج ایجوکیشن کے طلبہ کی جانب سے جمع کرائے گئے 13 ملین روپے یوٹیلٹی بلز کی مد میں خرچ کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کالج آف ایجوکیشن اسلام آباد کی سرکاری آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ طلبہ کی فلاح و بہبود کے لیے جمع کرائی گئی بھاری رقم سرکاری طور پر استعمال کیا گیا۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق حکومت نے وفاقی کالج آف ایجوکیشن اسلام آباد کے اسٹوڈنٹس فنڈ کے 12.9 ملین روپے خلاف ضابطہ خرچ کر ڈالے، اسٹوڈنٹس فنڈ سے کالج کی گاڑیوں میں خلاف ضابطہ پٹرول ڈلوایا جاتا رہا، بجلی، گیس اور انٹرنیٹ کے بل خلاف ضابطہ دیے گئے۔

    محکمہ تعلیم کی جانب سے طلبہ کیلیے بھیجی گئیں کتابیں بارش کی نذر (ویڈیو)

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طلبہ فنڈ سے آئیسکو، ایس این جی پی ایل، پی او ایل اور نیاٹیل کو بھی ادائیگیاں کی گئیں، طلبہ فنڈز سے یہ ادائیگیاں قواعد و ضوابط کے بر خلاف کی گئیں۔

    آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 12.9 ملین روپے کی رقم 10 برس کے دوران بطور قرض لی گئی ہے، اور 12.9 ملین میں سے 7.9 ملین روپے واپس کیے گئے لیکن 5 ملین اب بھی بقایا ہیں۔

  • محکمہ تعلیم کی جانب سے طلبہ کیلیے بھیجی گئیں کتابیں بارش کی نذر (ویڈیو)

    محکمہ تعلیم کی جانب سے طلبہ کیلیے بھیجی گئیں کتابیں بارش کی نذر (ویڈیو)

    (20 اگست 2025): دیہی سندھ میں پہلے ہی تعلیم کی صورتحال ابتر ہے ایسے میں طلبہ کیلیے بھیجی جانے والی کتابیں بھی بارش کی نذر ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے عمر کوٹ میں نمائندے ممتاز آریسر کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے اسکول کے طلبہ کے لیے بڑی تعداد میں کتابیں اور کاپیاں بھیجی گئی تھیں۔ جنہیں پورے ضلع کے سرکاری اسکولوں کے طلبہ میں تقسیم کیا جانا تھا۔

    تاہم طلبہ تک پہنچنے سے قبل بارش پہنچ گئی اور اسکول کے ایک کلاس روم میں رکھی یہ کتابیں برساتی پانی میں بھیگ گئیں اور بیشتر ناقابل استعمال ہو گئیں۔

    اس حوالے سے تعلقہ آفیسر ایجوکیشن مصطفیٰ سہتو کا کہنا ہے کہ کتابوں کو محفوظ جگہ پر رکھا گیا تھا، لیکن بارش اتنی ہوئی کہ وہ بھی اس کی زد میں آ گئیں۔

    افسر تعلیم کا کہنا تھا کہ کتابوں کو یہاں سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ بارش ختم ہونے کے بعد طلبہ میں یہ کتابیں تقسیم کی جائیں گی۔

  • ہینڈ رائٹنگ ٹھیک نہ ہونے پر ٹیچر نے 8 سالہ طالبعلم کا ہاتھ جلا دیا

    ہینڈ رائٹنگ ٹھیک نہ ہونے پر ٹیچر نے 8 سالہ طالبعلم کا ہاتھ جلا دیا

    ممبئی(31 جولائی 2025): بھارت کے شہر ملاڑ میں ہینڈ رائٹنگ ٹھیک نہ ہونے پر ٹیچر نے 8 سالہ طالبعلم کا ہاتھ جلا دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 8 سالہ طالب علم پر تشدد کرنے کا واقعہ مہاراشٹرا کی راجدھانی ممبئی کے علاقے ملاڑ میں پیش آیا جہاں ٹیوشن ٹیچر نے صرف ہینڈ رائٹنگ اچھی نہ ہونے پر موم بتی سے بچے کا ہاتھ جلادیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملاڑ میں راجشری راٹھوڑ نامی ایک خاتون ٹیوشن پڑھاتی ہے، اسی علاقے کا رہائشی 8 سالہ بچہ محمد حمزہ خان ٹیوشن پڑھتا ہے، معمول کے مطابق پیر کی رات بھی حمزہ خان کی بہن اُسے ٹیوشن چھوڑ کر آئی۔

    اسی دوران رات 9 بجے کے قریب حمزہ ہاتھ بلنے کے باعث بہت زیادہ رو رہا تھا تو راجشری راٹھوڑ نے بچے کے والد خان کو فون کر کے فوری طور پر بچے کو لے جانے کے لیے بلایا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گھر پہنچنے کے بعد جب بچے نے تفصیلات بتائی تو والدین نے فوراً پولیس میں شکایت درج کروا دی، پولیس نے واقعے پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/teacher-beats-8-year-old-student/

  • وزیراعظم کا طلبہ کو مفت الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان

    وزیراعظم کا طلبہ کو مفت الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان

    اسلام آباد(18 جولائی 2025): وزیر اعظم شہباز شریف نے ہونہار طلبہ کو مفت الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے الیکٹرک وہیکل کی عام آدمی تک رسائی کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کا جامع لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت وفاق سمیت ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے ٹاپرز کو الیکٹرک بائیک فراہم کرے گی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے الیکٹرک وہیکلز اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی بورڈز کے پوزیشن ہولڈرز کو مفت الیکٹرک بائیکس ملیں گی، ہونہار طلبا کو 1 لاکھ الیکٹرک بائیکس اور 3 ہزار رکشےو لوڈر ملیں گے جبکہ فیڈرل بورڈ کے ٹاپرز بےروزگاروں کو الیکٹرک رکشے اور لوڈر ملیں گے۔

    وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی، الیکٹرک بائیکس، رکشہ و لوڈر کے حصول میں حکومتی معاونت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

     پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی ہارون اختر، چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

    انہوں نے حکومت کی الیکٹرک وہیکل کی حوصلہ افزائی اور اس میں حکومتی معاونت والی اسکیم میں معاشی طور پر کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو ترجیح دینے اور الیکٹرک وہیکل کے حصول میں حکومتی معاونت کی اسکیم کے بارے عوامی آگاہی مہم چلانے اور مجوزہ اسکیم میں دی جانے والی الیکٹرک بائیکس، رکشوں و لوڈرز کے بہترین معیار اور ان کے سیفٹی معیار پر پورا اترنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز سے ایندھن کی بچت، ماحولیاتی تحفظ اور مقامی صنعت کو فروغ ملے گا، عام آدمی تک الیکٹرک وہیکل کی رسائی کیلئے جامع حکومتی لائحہ عمل بنایا جائے اور الیکٹرک وہیکلز کی تیاری و مینٹی ننس کیلئے مکمل ایکوسسٹم تشکیل دی جائے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ الیکٹرک بائیکس، رکشوں و لوڈرز کے معیار اور سیفٹی کا خاص خیال رکھا جائے، اس اسکیم میں خواتین کیلئے 25 فیصد خصوصی کوٹہ، بلوچستان کیلئے کوٹہ 10 فیصد تک بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔

  • بھارت میں بڑا فراڈ: ہزاروں طلبہ سے 8 ارب لوٹ لیے گئے!

    بھارت میں بڑا فراڈ: ہزاروں طلبہ سے 8 ارب لوٹ لیے گئے!

    بھارت میں طلبہ سے اربوں روپے کا فراڈ سامنے آ گیا ہے معروف کوچنگ ادارہ ڈھائی ارب روپے (پاکستانی تقریباً 8 ارب) لوٹنے کے بعد فرار ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق معروف کوچنگ ادارے فٹجی نے مختلف ریاستوں کے 15 ہزار طلبہ سے ایڈوانس فیس کی مد میں ڈھائی ارب روپے (پاکستانی کرنسی میں لگ بھگ 8 ارب روپے) وصول کرنے کے بعد اچانک تمام کوچنگ سینٹر بند کر دیے۔

    رپورٹ کے مطابق اطلاع کے مطابق فٹجی کوچنگ کے مالکان نے مختلف ریاستوں کے 14411 طلبا و طالبات سے ایڈوانس فیس کے طور پر 250.02 کروڑ روپے وصول کیے اور پھر جنوری مہینہ میں بغیر کسی اطلاع کے اچانک اپنے کوچنگ سنٹر بند کر دیے تھے۔

    اطلاع ملنے پر انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے تحقیقات کیں تو انکشاف ہوا کہ ادارے نے طلبا سے تعلیمی سال 29-2028 تک کی ایڈوانس فیس جمع کی تھی جب کہ جاری بیچز بیچز کے طلبا و طالبات سے بھی تقریباً 206 کروڑ روپے وصول کیے گئے تھے۔

    اس انکشاف کے بعد ای ڈی کی چھاپہ مار کارروائیوں میں دہلی میں کوچنگ کے مالک ڈی کے گوئل کی رہائشگاہ سمیت دیگر مقامات پر 10 لاکھ روپے نقد، 4.89 کروڑ روپے کے زیورات اور دیگر مشتبہ دستاویزات برآمد کی ہیں۔ ان میں کئی قابل اعتراض دستاویز اور ڈیجیٹل ڈیوائس بھی شامل ہیں۔

    ان ہی کارروائیوں کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ کوچنگ سینٹر کے مالکان نے اپنے ٹیچرز اور ملازمین کو بھی کئی ماہ سےتنخواہ ادا نہیں کی تھی۔

    ای ڈی نے کوچنگ مالکان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

  • انٹرمیڈیٹ طلبہ کی امتحانی سلپ (ایڈمٹ کارڈز) ! اہم خبر آ گئی

    انٹرمیڈیٹ طلبہ کی امتحانی سلپ (ایڈمٹ کارڈز) ! اہم خبر آ گئی

    میٹرک امتحانات کے اختتام کے بعد اگلے ہفتہ شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ امتحانات کے لیے امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔

    انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات آئندہ ہفتہ شروع ہوں گے۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن راولپنڈی نے امیداروں کو رول نمبر سلپس (ایڈمٹ کارڈز) کا اجرا شروع کر دیا ہے۔

    بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری کالجوں یا الحاق شدہ اداروں میں پڑھنے والے باقاعدہ طلبا متعلقہ کالجوں سے اپنی رول نمبر سلپس حاصل کریں گے۔ تاہم پرائیویٹ طلباء اپنی رول نمبر سلپس راولپنڈی بورڈ کی آفیشل ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

    پرائیویٹ طلبہ کے لیے رول نمبر سلپ ڈاؤن لوڈ کرنے کا طریقہ:

    1۔ بورڈ کی سائٹ پر جا کر رول نمبر سلپ سیکشن پر جائیں۔

    2۔ اپنا آن لائن فارم نمبر یا B-فارم نمبر یا رول نمبر درج کریں۔

    3۔ اپنی سلپ حاصل کرنے کے لیے ڈاؤن لوڈ سلپس بٹن پر کلک کریں۔ اپنی رول نمبر سلپ پرنٹ کرنے کے بعد اس کو اپنے پاس محفوظ رکھیں-

    اہم نوٹ:

    یقینی بنائیں کہ آپ کے داخلہ ریکارڈ کے مطابق تمام معلومات درست طریقے سے درج کی گئی ہیں۔

    اگر آپ کی پرچی نظر نہیں آتی ہے، تو اپنی تفصیلات کو دوبارہ چیک کریں یا مدد کے لیے BISE Rawalpinid سے رابطہ کریں۔

    تعلیمی بورڈ کے اعلامیہ میں تمام سرکاری اور پرائیویٹ طلبا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ امتحان میں شرکت کے لیے اپنی رول نمبر سلپس (ایڈمٹ کارڈز) لازمی ساتھ لائیں کیونکہ اس کے بغیر انہیں امتحانی مرکز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ انٹر امتحانات کا آغاز 29 اپریل سے ہو رہا ہے۔

  • دسویں کے طلبہ نے امتحانی کاپیوں میں جوابات کے بجائے کیا لکھا؟ دلچسپ انکشافات

    دسویں کے طلبہ نے امتحانی کاپیوں میں جوابات کے بجائے کیا لکھا؟ دلچسپ انکشافات

    دسویں کے جاری امتحانات میں طلبہ نے امتحانی کاپیوں میں سوالات کے جوابات کے بجائے عجیب وغریب درخواستیں لکھ ڈالیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    دسویں جماعت کے امتحانات میں یہ عجیب وغریب واقعہ بھارت میں پیش آیا جہاں ریاست کرناٹک کے ضلع بیلگام میں طلبہ نے سوالات کے جوابات دینے کے بجائے یہ گزارشات لکھ دیں کہ انہیں پاس کر دیا جائے جب کہ بعض امیدواروں نے اپنی گزارشات کو اپنے تئیں ’’زیادہ پُر اثر‘‘ بنانے کے لیے کاپیوں میں کرنسی نوٹ بھی رکھ دیے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایک طالب علم نے اپنی پاس کرنے کے لیے انوکھی توجیح پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ’’براہ کرم مجھے پاس کر دیں، میری محبت آپ کے ہاتھ میں ہے‘‘، اس کے ساتھ ہی اس نے کاپی کے اندر 500 روپے مالیت کا نوٹ بھی رکھ دیا۔

    ایک امیدوار نے دلچسپ پیشکش کرتے ہوئے لکھا کہ ’’سر، یہ 500 روپے سے چائے پی لیں اور مجھے پاس کر دیں۔‘‘

    ایک طالبعلم نے تو فیل ہونے کی صورت میں اپنی مظلومیت کا نقشہ کھینچتے ہوئے ہمدردی بٹورنے کی کوشش کی اور لکھا کہ ’’اگر آپ نے مجھے پاس نہ کیا تو میرے والدین مجھے کالج بھیجنے سے انکار کر دیں گے۔‘‘

    کئی طلبہ نے کرنسی نوٹ رکھ کر صرف یہ درخواست کی کہ ہمیں پاس کر دیں جب کہ کچھ نے کھلم کھلا رشوت کی پیشکش کرتے ہوئے لکھا کہ اگر انہیں پاس کر دیا گیا تو وہ مزید رقم بھی دے سکتے ہیں۔

    امتحانی کاپیوں میں طلبہ کے یہ کارنامے اب بھارت بھر میں انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہے ہیں اور لوگ ملک کے نظام تعلیم پر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں۔

  • اساتذہ اور طلبہ ہو جائیں ہوشیار، سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا

    اساتذہ اور طلبہ ہو جائیں ہوشیار، سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا

    سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم میں انقلابی اقدامات کرتے ہوئے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے اور اب اساتذہ اور طلبہ کی حاضری مینوئل کے بجائے ڈیجیٹل ہوگی۔

    تعلیمی اداروں میں چہرے کی شناخت پر مبنی سسٹم متعارف کرایا جائے گا جس کے ذریعے اساتذہ اور طلبہ کی حاضری لی جائے گی۔

    اس کے علاوہ سندھ حکومت نے ہر اسکول کا اپنا بجٹ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہیڈ ماسٹرز کو براہ راست اختیارات دیے جائیں گے کہ وہ اسکول کی بہتری کے لیے خود فیصلے کر سکیں۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر تعلیم کو 78 لاکھ بچوں کے اسکول داخلے کا ہدف بھی دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اسکولوں میں لڑکیوں کی بڑھتی ہوئی انرولمنٹ کو مثبت پیشرفت قرار دیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اسکول ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دے کر تعلیم کا نظام مزید بہتر کرنا ہے۔ حکومت کا یہ فیصلہ سندھ کے تعلیمی نظام میں شفافیت، خود مختاری اور بہتری کی جانب اہم قدم ہے، جو لاکھوں طلبہ کے مستقبل کو روشن کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

  • والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    مہنگائی کے اس دور میں سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم کے باوجود والدین نجی اسکولوں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سرکاری نظام تعلیم پر والدین کا عدم اعتماد ہے۔ جب کہ اس کے برعکس سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کہتے ہیں کہ لاکھوں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے معیاری سرکاری تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔

    ایک سروے رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی ابتر ہے، سندھ کے 37 فی صد اسکولوں میں پینے کا پانی میسر نہیں، 68 فی صد اسکولوں میں بجلی، جب کہ 25 فی صد اسکول واش روم کی سہولت سے بھی محروم ہیں، والدین کہتے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔

    سندھ میں 40 ہزار سرکاری اسکولوں میں 50 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن اس کے باوجود والدین بچوں کو نجی اسکول داخل کرانے کو ترجیح دے رہے ہیں، اساتذہ کہتے ہیں سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم نجی اسکولوں سے کہیں زیادہ بہتر ہونے کی جانب گامزن ہے۔


    خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی


    ڈائریکٹر اسکولز ڈی او ساؤتھ امتیاز بگھیو کہتے ہیں مسائل اور مشکلات اپنی جگہ لیکن سرکاری اسکولوں نے لاکھوں طالب علموں کو تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں سندھ میں اب بھی اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 55 لاکھ سے زائد ہے، جنھیں تعلیمی اداروں تک لانے کی ضرورت ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • حسینہ واجد حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ کا بڑا اعلان

    حسینہ واجد حکومت کا تختہ اُلٹنے والے طلبہ کا بڑا اعلان

    بنگلہ دیش میں میں احتجاجی تحریک چلا کر 16 سال سے حکومت کرنے والی حسینہ واجد کا دھڑن تختہ کرنے والے طلبہ نے بڑا اعلان کر دیا ہے۔

    بنگلہ دیش میں گزشتہ سال طلبہ کی ملک گیر احتجاجی تحریک کے نتیجے میں 16 سال سے مطلق العنان وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اپنا اقتدار اور ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہوگئی تھیں، تب سے اب تک وہاں محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت ملک کا نظم ونق چلا رہی ہے۔

    تاہم حسینہ واجد کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کرنے والی طلبہ تحریک کے سرخیل طلبہ نے عام انتخابات سے قبل اپنی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن نامی طلبہ تنظم نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    گزشتہ روز طلبہ تنظیم کے ایک اہم رہنما سرجیس عالم نے ایک ہم خیال گروپ جاتیہ ناگرک کمیٹی کے کارکنوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی، جو ان کی جماعت میں شامل ہوگی۔

    سرجیس عالم نے کہا کہ پارٹی کے نام کا اعلان جمعہ کو کیا جائے گا اور یہ نئی سیاسی جماعت ملک اور اس کے شہریوں کے مفادات کو کسی بھی فرد، جماعت یا گروہ کے مفادات پر ترجیح دے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت میں تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد ذات پات یا مذہب سے قطع نظر ہمارے ساتھ پارلیمنٹ میں شامل ہوں گے جو عوام کی امنگوں کی علامت ہے۔

    واضح رہے کہ عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس پہلے ہی یہ اعلان کر چکے ہیں کہ عام انتخابات 2025 کے آخر میں یا 2026 کے شروع میں ہوں گے۔

    ان کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت میں مذکورہ طلبہ تنظیم کے کئی اہم نمائندے شامل ہیں۔ ان میں ناہید اسلام ٹیلی کام کی وزارت، آصف محمود وزارت کھیل میں اور محفوظ عالم خصوصی مشیر ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/viral-video-sheikh-hasina-wazed-house-burned-in-bangladesh/