Tag: طلبہ کا احتجاج

  • بنگلادیش میں کوٹا سسٹم ختم لیکن طلبہ کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    بنگلادیش میں کوٹا سسٹم ختم لیکن طلبہ کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    ڈھاکا: بنگلادیش میں سپریم کورٹ نے ملازمتوں میں کوٹا سسٹم پر عمل درآمد روک دیا ہے لیکن طلبہ نے پھر بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، آج پیر کو بھی ملک گیر ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں متنازعہ کوٹا سسٹم کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر کوٹا سسٹم میں تبدیلی کے باوجود طلبہ نے ہڑتال اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بنگلادیش میں سڑکیں تو پرسکون ہو گئی ہیں، لیکن طلبہ رہنماؤں نے اس وقت تک مظاہرے جاری رکھنے کا عزم کیا ہے جب تک کہ حراست میں لیے گئے تمام افراد کی رہائی نہیں ہو جاتی اور جن اہلکاروں نے مہلک کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا وہ مستعفی نہیں ہو جاتے۔

    دوسری طرف حکومت نے احتجاج کو دبانے کے لیے فوج طلب کر کے غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، سپاہی بنگلادیش بھر کے شہروں میں گشت کر رہے ہیں، جب کہ مواصلاتی بلیک آؤٹ بھی کیا گیا ہے تاکہ بیرونی دنیا تک معلومات کے بہاؤ کو سختی سے روکا جا سکے۔

    خیال رہے کہ بنگلادیش میں ایک ہفتے سے جاری ملک گیر احتجاج میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 151 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمتوں کا کوٹا 7 فی صد تک محدود کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کیا تھا، جب کہ ہائی کورٹ نے 71 کی جنگ میں حصہ لینے والوں کے خاندانوں کا سرکاری ملازمتوں میں 30 فی صد کوٹا بحال کیا تھا۔

  • پولیس کے لاٹھی چارج سے آزاد جموں و کشمیر یونی ورسٹی کی 5 طالبات بے ہوش

    پولیس کے لاٹھی چارج سے آزاد جموں و کشمیر یونی ورسٹی کی 5 طالبات بے ہوش

    مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر یونی ورسٹی کے طلبہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان پارکنگ کا تنازع شدت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد جموں و کشمیر یونی ورسٹی کے طلبہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان پارکنگ کے تنازعے میں شدت آ گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”پولیس نے طلبہ پر ربڑ کی گولیاں چلائیں، آنسو گیس شیل فائر کیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مطالبات کی منظوری کے لیے یونی ورسٹی طلبہ نے مظفر آباد یونی ورسٹی روڈ پر دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہو گئی۔

    یونی ورسٹی روڈ پر احتجاج کرنے والے طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی۔

    پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا، جس پر طلبہ بپھر گئے اور پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا، جواباً پولیس نے ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس سے دو سیکورٹی گارڈز سمیت پندرہ طلبہ زخمی ہو گئے۔

    پولیس کی شیلنگ کے باعث پانچ طالبات بے ہوش ہو گئیں جب کہ پولیس کے ایک اے ایس آئی سمیت تین اہل کار بھی زخمی ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب یونی ورسٹی میں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا خطاب

    بے ہوش طلبہ اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تصادم کے نتیجے میں کئی گاڑیوں اور قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، بعد ازاں مظاہرین نے پولیس کی ایک موٹر سائیکل کو نذرِ آتش کر دیا۔

    کئی گھنٹے جاری احتجاج اس وقت ختم ہوا جب انتظامیہ اور طلبہ کے درمیان مذاکرات کام یاب ہوئے جس کے بعد شاہ راہ کو مکمل بحال کر دیا گیا۔