Tag: طلب

  • سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کوکل طلب کرلیا

    سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کوکل طلب کرلیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی کی نظرثانی کی درخواست پرسماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ رہائی کے بعد نہال ہاشمی نے ججز کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کی، کیوں نا نہال ہاشمی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نہال ہاشمی کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جیل سے نکلنے کے بعد نہال ہاشمی کی بات چیت کی ویڈیوعدالت میں چلائی گئی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کے وکیل کامران مرتضیٰ سے کہا سن لیں نہال ہاشمی کیا کہہ رہے ہیں جس پر وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ایسے الفاظ کے استعمال پرمعذرت خواہ ہوں۔

    کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ نہال ہاشمی کے قابل اعتراض الفاظ عدالتی حکم نامے میں نہ لکھیں جائیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رہائی کے بعد نہال ہاشمی نے ججز کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کی، ان الفاظ کوعدالتی حکم نامے میں لکھوانے میں کوئی شرم نہیں ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اپنے راستے کا انتخاب کرلیا ہے، کیوں نا نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں، کیوں نا نہال ہاشمی کی سزا بڑھائی جائے، مقدمہ درج کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے وکیل کامران مرتضیٰ سے استفسار کیا کہ کیا کیا نہال ہاشمی کے بیان پر ان کی سزا بڑھائی جاسکتی ہے؟ جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے نہال ہاشمی کو کل دوپہر1 بجے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


    نہال ہاشمی باز نہ آئے، جیل سے رہائی کے بعد پھر سخت بیان


    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 28 فروری کو نہال ہاشمی نے اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد کہا تھا کہ میں نے کب کسی کا نام لے کر تنقید کی، مجھے انتقام کا نشانہ بناکر ناانصافی پر مبنی فیصلہ کیا گیا۔


    توہین عدالت کیس : سپریم کورٹ نےنہال ہاشمی کوایک ماہ قید کی سزا


    یاد رہے گزشتہ ماہ یکم فروری کو سپریم کورٹ نے دھمکی آمیز تقریر اور توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی کو 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے نہال ہاشمی کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 5 سال کے لیے نا اہل بھی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیب نےتحریک انصاف کےرہنماعلیم خان کوآج دوبارہ طلب کرلیا

    نیب نےتحریک انصاف کےرہنماعلیم خان کوآج دوبارہ طلب کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو آج دوبارہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے اپنی آف شورکمپنی ہیگزم سے متعلق درست ریکارڈ جمع نہیں کرایا۔

    ذرائع کے مطابق علیم خان کی جانب سے پیش کیے گئے ریکارڈ سے نیب حکام مطمئن نہیں ہوئے اسی لیے دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو گزشتہ ماہ 23 جنوری کوپوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔

    خیال رہے کہ نیب لاہورعلیم خان کے خلاف ہاؤسنگ منصوبوں کے حوالے سے بھی تحقیقات کررہی ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کا کہنا تھا کہ 2010 میں ایل ڈی اے سے پہلے منظور شدہ ہاؤسنگ سوسائٹی خریدی لیکن میری سوسائٹی کا این او سی منسوخ کرکے اسے غیرقانونی قرار دیا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حسین نوازجےآئی ٹی میں پیشی کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    حسین نوازجےآئی ٹی میں پیشی کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے بڑےصاحبزادے آج پھر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کےلیےجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے وزیراعظم پاکستان کے بیٹے حسین نوازجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔وزیراعظم کےصاحبزادےحسین نوازتیسری بارجےآئی ٹی میں پیشی کیلئےپہنچےہیں۔

    حسین نوازنے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےکہاکہ مجھےنہیں معلوم کس چیزکی پوچھ گچھ ہورہی ہےہم جواب دےرہےہیں،سیاستدان جواب دیتےہی رہتےہیں۔

    وزیراعظم کے صاحبزادے کا کہناتھاکہ جواثاثےمشرف دورمیں تھےآج بھی وہی ہیں۔انہوں نےکہاکہ ہمیں جےآئی ٹی میں وکیل کی اجازت نہیں ہے۔

    خیال رہےکہ پاناماکیس میں جے آئی ٹی کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کے دونوں صاحبزادوں حسین اور حسین نوازکوگزشتہ روز طلب کیا گیا تھا لیکن دونوں بھائی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے۔


    حسن اور حسین نواز آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے


    ذرائع کےمطابق حسن نواز نے قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا اور کمیٹی سے دو روز کی مہلت لے لی ہے اور قوی امکان ہے کہ وہ تین جون کو پیش ہوں گے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روز حسن اور حسین نواز کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد کی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سخت پہرہ تھا پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ مرکزی دروازے سے بہت دور بلاک اور باڑ لگا کر راستے بند کردیے گئے تھےلیکن وزیراعظم کے دونوں بیٹے پیش نہیں ہوئے تھے۔

    واضح رہےکہ 30مئی کوحسین نوازکے علاوہ نیشنل بینک کے صدر سعید احمد بھی پیش ہوئے تھے اور ان سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما کیس: جےآئی ٹی کی حسین نواز سے چھ گھنٹے تک تفتیش

    پاناما کیس: جےآئی ٹی کی حسین نواز سے چھ گھنٹے تک تفتیش

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ قانون کا احترام کرتے ہیں اسی لیے چھ گھنٹے تک جے آئی ٹی کی تحقیقات کا سامنا کیا۔

    یہ بات حسین نواز نے جوڈیشل اکیڈمی میں چھ گھنٹے تک ہونے والی طویل تحقیقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ میں نے جے آئی ٹی کا انتظار کیا اور ان کے پوچھے گئے ہر سوال کا جواب دیا اورآئندہ بھی طلب کیا گیا تو ضرورحاضرہوں گا۔

    حسین نواز نے کہا کہ قانون کی پاسداری کے لیے تمام سوالوں کے جوابات دے رہے ہیں کیوں کہ ہم قانون پسند لوگ ہیں اور اگراحساس ہوا کہ جے آئی ٹی کے کسی رکن کا رویہ درست نہیں ہوا توعدالت سے رجوع کروں گا۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم پاکستان کے بیٹے حسین نواز پاناما کیس میں قائم کی گئی جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچے تھے اس دوران جوڈیشل اکیڈمی کے باہر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    قبل ازیں جے آئی ٹی کی جانب سے حسین نواز کو جاری کیے جانے والے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ وہ آج صبح 11 بجے جے آئی ٹی کے دفتر، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی سروس روڈ ساؤتھ، سیکٹر 8/4، اسلام آباد میں رپورٹ کریں۔

    نوٹس میں حسین نواز سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ اپنے ہمراہ تمام متعقلہ ریکارڈ، دستاویز، بیانات قلبند کرانے کے لیےلے کر آئیں جیسا کہ انہیں 25 مئی کو جاری ہونے والے نوٹس میں بھی کہا گیا تھا۔

    جے آئی ٹی کی جانب سے جاری نوٹس میں حسین نواز کو خبردار کیا گیا تھا کہ اگر انہوں نے نوٹس کی پاسداری نہ کی تو متعلقہ قوانین کے مطابق تعزیری کارروائی کی جائے گی۔


    مکمل دستاویزات کے ساتھ کل حاضرہوں، جے آئی ٹی کا حسین نواز کو سمن


    حسین نواز کو جاری ہونے والے نوٹس میں جے آئی ٹی نے یاد دہانی کرائی گئی تھی کہ حسین نواز کو پہلے 25 مئی کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے جس کے بعد انہیں ایک اور نوٹس جاری کیا اور 28 مئی کو طلب کیا گیا تھا۔

    یاد رہےکہ جےآئی ٹی کی جانب سے جاری سمن کے متن میں حسین نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آپ کی جانب سے تعاون نہیں کیا گیا اس لیے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے آپ کو دوبارہ طلب کیا جارہا ہے کیوں کہ آپ پہلی پیشی میں بغیر ریکارڈ کے آئے اورکسی سوال کا جواب نہیں دیا۔


    سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی ممبران پرحسین نواز کےاعتراضات مسترد کردیئے


    واضح رہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی میں شامل دو ارکان پراعتراض بھی اٹھایا تھا اوراس سلسلے میں سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی تاہم سپریم کورٹ نے حسین نواز کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • حسین نواز نے بیان ریکارڈ کرادیا،30 مئی کو دوبارہ طلبی

    حسین نواز نے بیان ریکارڈ کرادیا،30 مئی کو دوبارہ طلبی

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی چھ رکنی جے آئی ٹی ٹیم کے سامنے وزیراعظم نوازشریف کے بیٹے حسین نواز نے جوڈیشل اکیڈمی میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا  بعد ازاں انہیں سوال نامہ دیا گیا اور 30 مئی کو دوبارہ طلب کیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس میں جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے صاحبزادے حسین نوازنے دو گھنٹے تک اپنابیان ریکارڈ کرایا۔

    ذرائع کے مطابق اس دوران بعض اداروں کی جانب سے حسین نواز سے سخت سوالات بھی کیے گئے جے آئی ٹی کے دیگر ممبران بھی اجلاس کے دوران آتے گئے جب کہ کئی سوالوں پرحسین نواز کی جانب سے مہلت کی درخواست کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق حسین نواز کو دیئے گئے سوالات کے جوابات 30 مئی کو پیش کرنے کی ہدایت کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی جس کے بعد حسین نواز اور ان کے وکیل عقبی دروازے سے وزیراعظم ہاؤس کی جانب روانہ ہوگئے۔

    بیان ریکارڈ کرانے سے قبل جوڈیشل اکیڈمی کےباہر میڈیا سےبات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کے بیٹے حسین نوازکا کہنا تھا کہ اپنے وکیل کے ساتھ آئے ہیں اورفی الحال کسی مفروضے پر بات نہیں کرنا چاہتے۔

    حسین نواز کا کہناتھاکہ انہیں کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا اور بغیرسوالات،دستاویزات کے انہیں 24گھنٹے کے اندر طلب کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کے سامنے اپناموقف پیش کروں گا۔

    خیال رہےکہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزاد ے حسین نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں آج صبح جے آئی ٹی میں پیش ہونےکی ہدایت کی تھی۔

    حسین نواز کو اس سے قبل 25 مئی کو طلب کیا گیا جس میں انہیں تمام دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والی چھ رکنی ٹیم کےدو ارکان پراعتراض کیا تھا۔

    حسین نواز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کےافسر بلال رسول اور اسٹیٹ بینک کے عامر عزیز پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    وزیراعظم پاکستان کے بیٹے کی جانب سے دائر درخواست میں موقف یہ اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں افراد کا تعلق سابق فوجی حکمران پرویز مشرف اور سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ق سے ہے جبکہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے اہلکار بلال رسول کی اہلیہ 2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ ق کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر امیدوار بھی تھیں۔

    حسین نواز کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں افسران نے ان کے والد نواز شریف کے خلاف حدیبہ پیپرز ملز کے مقدمے میں تحقیقات کی تھی لہذٰا ایسے حالات میں مذکورہ افسران جانبداری کا مظاہرہ کریں گے اور اس سے نہ صرف مقدمہ اثر انداز ہو گا بلکہ یہ آئین اور قانون کے بھی منافی ہو گا۔

    یاد رہےکہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی پر حسین نواز کےاعتراضات کے حوالے سے سماعت 29 مئی کوجسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرےگا۔


    پاناماکیس:سپریم کورٹ نےسماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی


    واضح رہےکہ 22 مئی کو وزیراعظم اور اُن کے دو بیٹوں کے خلاف پاناما لیکس سے متعلق تحقیقات کرنے والی ٹیم پرسپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے واضح کیا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم کو اپنا کام مکمل کرنے کے لیے 60 روز سے زیادہ کی مہلت نہیں دی جا سکتی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • سابق صدر آصف علی زرداری  نےمر تضیٰ وہاب کو دبئی طلب کرلیا

    سابق صدر آصف علی زرداری نےمر تضیٰ وہاب کو دبئی طلب کرلیا

    کراچی : سابق صدر آصف علی زرداری نےسابق مشیرقانون وزیراعلیٰ سندھ بیرسٹر مر تضیٰ وہاب کو دبئی طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کو سابق صدر آصف علی زرداری نے دبئی طلب کرلیا۔مر تضی وہاب آصف علی زرداری کو سندھ کے مشیروں سےمتعلق ہائی کورٹ کے فیصلے سےآگاہ کریں گے۔

    ذرائع کےمطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی آج دبئی روانہ ہوں گے۔ جہاں وہ سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزیرا علیٰ سندھ آصف علی زرداری کو حکومتی امور سے متعلق آگاہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں:عدلیہ کا احترام ہے پرپابندی صرف سندھ میں کیوں؟ مولا بخش چانڈیو

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے مشیرِاطلاعات مولابخش چانڈیو کا کہنا تھاکہ جب وفاق اورتینوں صوبوں میں مشیررکھے جاسکتے ہیں توسندھ میں پابندی کیوں لگائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں:عدالت نےمشیرقانون سندھ کوکابینہ اجلاس میں شرکت سےروک دیا

    واضح رہے کہ دوروز قبل سندھ ہائیکورٹ نےمشیرقانون مرتضی وہاب کوکابینہ اجلاس میں شرکت سےروک دیاتھا۔عدالت نے مرتضی وہاب کو لاکالجزکےبورڈآف گورنرز کی سربراہی سے ہٹانےکاحکم بھی جاری کیاتھا۔

  • چیئرمین پیمراتعیناتی،لاہورہائیکورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

    چیئرمین پیمراتعیناتی،لاہورہائیکورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

    لاہور: چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پرلاہور ہائی کورٹ نے تعیناتی کے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں آج پیمراکے چیئرمین ابصار عالم کی تعیناتی سے متعلق دائر درخواست پر جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار منیر احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قوانین کے تحت چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لیے کم ازکم تعلیمی قابلیت پوسٹ گریجویٹ مقرر ہے۔

    وفاقی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر ابصار عالم کو اہلیت پر پورا نہ اترنے کے باوجود میرٹ کے برعکس عارضی طور پر اس عہدے پر تعینات کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کے عہدے پر عارضی تعیناتی قوانین کے برعکس ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے اور قوانین کی روشنی میں حکومت اس عہدے پر میرٹ پر پورا اترنے والے امیدوار کو ہی پیمرا کے چیئرمین کے طور پر مستقل بنیادوں پر تعینات کرسکتی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق حکومت ابصار عالم کی میرٹ کے برعکس تعیناتی کے ذریعے من پسند اداروں کو ڈی ٹی ایچ لائسنس فراہم کرنا چاہتی ہے۔عدالت تعیناتی کو کالعدم قرار دے اور قانون کے مطابق میرٹ پر پورا اترنے والے شخص کو تعینات کرے۔

    عدالت نے چیئرمین پیمراکی تعیناتی کے حوالے سے دیے گئےاشتہارات،امیدواروں کی درخواستیں اور شارٹ لسٹ سمیت تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 23 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارا کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات

    مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارا کی مولانافضل الرحمان سے ملاقات

    کراچی: مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ یمن فوج بھیجناآسان نہیں،افغانستان کی دلدل میں آج تک پھنسےہوئےہیں،انہوں نے یمن کےمعاملےپرآل پارٹیزکانفرنس بلانےکی تجویزدے دی۔

    مسلم لیگ فنکشنل کےسربراہ پیرپگارانےمولانافضل الرحمان کوکراچی میں اپنی رہائش گاہ پرظہرانہ دیا، دونوں رہنماؤں میں ملکی سیاسی صورتحال کےعلاوہ یمن میں ہونےوالی لڑائی پربھی بات ہوئی فضل الرحمان فضل الرحمان نے تجویزدی کہ یمن پرآل پارٹیزکانفرنس بلائی جائے۔

     فضل الرحمان پیرپگارا الرحمان مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کراچی کسی مشن پر نہیں آئے،دوستوں سےملاقات ہوجاتی ہے،اختلافات کےباوجودایم کیوایم کے رہنماؤں سےملاقات ہوتی ہے،میں ثالثی اور امن کی بات کرتا ہوں۔

  • جوڈیشل کمیشن پی ٹی آئی کواسمبلی لانےکی کوشش ہے، فضل الرحمان

    جوڈیشل کمیشن پی ٹی آئی کواسمبلی لانےکی کوشش ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن پاکستان تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں لانے کی کوشش ہے گائے کی دم پکڑنے کی بجائے گائے نے خود دم پکڑا دی ۔

     مولانافضل الرحمان نے چین کےدورے سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چین پاکستان میں بے پناہ سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔

     انہوں نے کہا کہ چین ماسکو سے فن لینڈ تک اوروسط ایشیا ء سے فرانس تک رسائی چاہتا ہے پاک چین اقتصادی راہداری چین کی ترجیحات ہے۔

    تحریک انصاف کی اسمبلی میں واپسی پرفضل الرحمان نے کہا کہ ان کاکسی سےجھگڑانہیں لیکن خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی ہوئی۔

     مولانافضل الرحمان دھاندلی کےمعاملےپرپی ٹی آئی کےمطالبات ماننےکےخلاف تھےانہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن پروزیراعظم سے بات کریں گے۔

  • ایک شخص گائےکی دم پکڑ کر گھرمیں داخل ہونا چاہتاہے، فضل الرحمان

    ایک شخص گائےکی دم پکڑ کر گھرمیں داخل ہونا چاہتاہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: حکومتی اتحادیوں پاکستان مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام (ف) میں بائیسویں ترمیم پر مذاکرات تیسری بار بھی کامیاب نہ ہوسکے۔

    مولانا فضل الرحمن نے اکیسیویں ترمیم میں دینی طبقات کو نشانہ بنانے پر تحفظات دور کرنے تک بائیسویں ترمیم کی حمایت سے انکار کردیا،ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بائیسویں ترمیم کو گائے بنا کر اس کے دم پکڑ کر اسمبلی میں داخل ہونا چاہتی ہے اس ترمیم کو گائے نہیں بننے دیں گے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزراء پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ،ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انہوں نے حکومتی ٹیم سے پچھلی ملاقات اور آل پارٹیز کانفرنس میں بھی صاف کہہ دیا تھا کہ ابھی تک تو اکیسویں ترمیم کے دینی طبقات کو لگائے گئے زخم نہیں بھرے تو بائیسویں ترمیم کی حمائت کیسے کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ہم نے اپنے تحفظات حکومتی ٹیم کے سامنے تفصیل سے رکھے ہیں دیکھتے ہیں یہ کیا جواب دیتی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کی بات کی ہے کہ ہم حکومتی اتحادی بھی ہیں مگر ہمارے درمیان اتحاد ایک طرح سے تعطل کا شکار ہے اس تعطل کو دور کرنا چاہتے ہیں ،مگر یہ کیسے تسلیم کرلیں کہ مذہب،فرقہ،مسلک کے خلاف قانون سازی کی جائے اور ہم اس امتیازی قانون سازی کو مان لیں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو تفصیل سے سنا ہے اب یہ سب کچھ وزیر اعظم کے سامنے رکھیں گے ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح سیاست اور جمہوریت مولانا فضل الرحمن کے بغیر مناسب نہیں لگتی اسی طرح دہشتگردی کے خلاف جنگ بھی ان کی مکمل حمائت کے بغیر اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتی ،انہوں نے کہا کہ آمریتوں کا ڈالا ہوا گند صاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن ہمیشہ سے اقتدار کے غلام ہیں،فضل الرحمن کی اخلاقیات ان کو دھاندلی زدہ حکومت میں شرکت سے نہیں روکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اصولی موقف پر اسمبلیوں سے مستعفی ہوئی،مولانا کی پوری سیاست کشمیر کمیٹی اور ایک آدھ وزارت کے گرد گھومتی ہے۔