Tag: طلحہ محمود

  • میں جے یوآئی اور حکومت میں معاملات طے کرانے میں کردار ادا کرسکتا ہوں، طلحہ محمود

    میں جے یوآئی اور حکومت میں معاملات طے کرانے میں کردار ادا کرسکتا ہوں، طلحہ محمود

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے سابق سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا ہے کہ میں جے یو آئی اور حکومت میں معاملات طے کرانے میں کردار ادا کرسکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے سابق سینیٹر طلحہ محمود نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ جے یو آئی کا معاملہ یہ نہیں ہے کہ انھیں ہرادیا گیا بلکہ یہ ہے کہ جتوایا کیوں نہیں گیا۔

    طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ مجھےنہیں لگتا ان کو ہرایا گیا کیونکہ دودرازعلاقوں میں بھی حالات مختلف تھے، ایساہےتوشہری علاقوں کے جے یوآئی کےجیتےحلقےبھی ہیں کھول کرچیک کرلیں، پشاور کا ہی ایک ان کا جیتا حلقہ ہے،اس کوہی کھول کرچیک کرلیں۔

    انھوں نے پیشکش کی کہ میں جےیوآئی اورحکومت میں معاملات طےکرانےمیں کرداراداکرسکتاہوں، وفاق المدارس کےصدراورمفتی اعظم نےبھی مجھےکہاہےآپ کردار ادا کریں، جے یو آئی میں میرےتعلق والےلوگ ہیں اوررات کوبھی اہم عہدیدارمیرےپاس آئےتھے۔

    جےیوآئی کے احتجاج پر سابق سینیٹر نے کہا کہ جے یوآئی نے احتجاج کس چیز کا کرنا ہے، لوگوں کے سامنے 16 ماہ کی کارکردگی بھی ہے، میں ان کے پہلے احتجاج اوردھرنوں کی بیک گراونڈ کو جانتا ہوں اوریہ بھی جانتاہوں کہ کیا ہوا، پہلے والے احتجاج میں پی ڈی ایم حکومت اور جے یو آئی کارکردگی نہیں تھی۔

  • پیپلز پارٹی کو وفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا، سابق سینیٹر

    پیپلز پارٹی کو وفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا، سابق سینیٹر

    اسلام آباد : سابق سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کووفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا،ن لیگ کہہ رہی ہے مل کر کام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے سابق سینیٹر طلحہ محمود نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں پیپلزپارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کے سوال پر کہا میراذہن کہتاہےکہ پیپلزپارٹی کووفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ ن والے پیپلزپارٹی کوکہہ رہےہیں ملکرکام کریں اورپیپلزپارٹی کو چیلنج قبول کرنا چاہیے۔

    سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام نےمجھےٹکٹ دیا تھا لیکن سینیٹر نہیں بنایا، جےیوآئی کےپاس توووٹ پورےنہیں ہوتے اس لیے مجھےدوسری جماعتوں سے ووٹس لینا پڑے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دباؤوہ لوگ قبول کرتےہیں جن کی کوئی کمزوریاں ہوتی ہیں۔