Tag: طور خم

  • وزیر داخلہ کا طور خم بارڈر کا دورہ

    وزیر داخلہ کا طور خم بارڈر کا دورہ

    خیبر: وفاقی وزیر داخلہ نے پاک افغان بارڈر طور خم کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امن کی خاطر کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید پاک افغان بارڈر طور خم پہنچ گئے، شیخ رشید نے امن و امان کی صورتحال پر اعلیٰ حکام سے مشاورت کی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نادرا اور ایف سی نے زبردست انتظامات کیے ہیں، طور خم بارڈر پر مہاجروں کا کوئی کیمپ نہیں۔ چمن بارڈر پر بھی جاؤں گا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہندوستان کو بہت بڑی شکست ہوئی ہے، 40 سال سے افغان عوام امتحان سے گزر رہے ہیں، یہ خطہ بدلنے جا رہا ہے۔ عمران خان نے کہا ہے ہماری زمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، افغانستان میں استحکام اور ترقی سے ہماری ترقی وابستہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 4 ہزار لوگ افغانستان سے پاکستان آئے ہیں، دنیا افغانستان کے مسائل کو سمجھے۔ توقع کرتے ہیں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ انخلا کے بعد آنے والے 10 ہزار میں سے 9 ہزار افراد واپس جا چکے ہیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امن کی خاطر کلیدی کردار ادا کیا ہے، افغانستان کے ساتھ بارڈر پر 92 فیصد باڑھ لگ چکی ہے۔ ایران کے ساتھ بارڈر پر 48 فیصد باڑھ مکمل ہوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے افغانستان جانے پر بھارتی میڈیا واویلا مچا رہا ہے، کیا امریکا، برطانیہ اور دیگر ممالک کے لوگ افغانستان نہیں گئے۔ افغانستان میں جو کچھ ہوا اس پر این ڈی ایس اور را کے چہرے لٹکے ہوئے تھے، این ڈی ایس اور را کو ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  • طالبان کابل میں داخل: طور خم گیٹ بند، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    طالبان کابل میں داخل: طور خم گیٹ بند، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    پشاور: افغانستان کی سرحد پر طور خم گیٹ ہر قسم کی آمد و رفت اور مال بردار گاڑیوں کے لیے بند کردیا گیا، افغان طالبان کچھ دیر قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل میں داخلے کے بعد افغانستان کی سرحد پر طور خم گیٹ ہر قسم کی آمد و رفت اور مال بردار گاڑیوں کے لیے بند کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طور خم بارڈر پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، افغان حدود میں طور خم بارڈر گیٹ پر طالبان موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ افغان طالبان کچھ دیر قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہوچکے ہیں۔ افغان وزارت داخلہ نے افغان طالبان کے کابل میں داخلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افغان دارالحکومت میں افغان فورسز اور طالبان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

    افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ کابل کے راستے پرامن طریقے سے داخل ہونے کا ارادہ ہے، کابل میں طاقت کے زور پر داخل نہیں ہوں گے۔

    ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق کابل میں داخلے سے قبل افغان حکومت سے مذاکرات جاری ہیں تاکہ محفوظ طریقے سے حکومت کی منتقلی ہو۔

  • پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستان میں راکٹ حملہ

    پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستان میں راکٹ حملہ

    اسلام آباد: پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستانی علاقے میں راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ آج پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستان میں راکٹ حملہ ہوا ہے، سرحد پار سے 2 راکٹ پاکستانی علاقے میں پھینکے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم راکٹ حملوں کے بعد پاکستان کی جانب سے سیکورٹی وجوہ پر طورخم گیٹ آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے راکٹ حملوں کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھا دیا ہے، اور ایک بیان جاری کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ طورخم گیٹ عارضی بنیادوں پر بند کیا گیا ہے، جلد ہی دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 6 جوان 5 شہری زخمی

    یاد رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا، جس کے بعد طورخم ٹرمینل پورا ہفتہ 24 گھنٹے سہولت فراہم کر رہا تھا، اس ٹرمینل کا قیام پاکستان کی طرف سے افغان عوام کے لیے تحفہ تھا، تاہم سرحد پار سے دہشت گردی کے اس طرح کے واقعات ٹرمینل کے قیام کے مقصد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ 29 اکتوبر کو افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہوئے تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے روایتی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں افغان سیکورٹی فورسز کی بارڈر پوسٹوں کو نقصان پہنچا۔

  • تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ملکوں نے پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا، دونوں ممالک میں دو طرفہ تجارت ہفتے میں ساتوں دن 24 گھنٹے ہوگی۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان آج طور خم بارڈر کا افتتاح کریں گے، وزیر اعظم بارڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھولنے کی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرحد پار افغان حکام بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے، طور خم بارڈر کو 24 گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے طور خم بارڈر کا ہنگامی دورہ کر کے وہاں سرحد کو 24 گھنٹے کھولنے سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    کہا جا رہا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی اور وسطی ایشیا تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    خیال رہے کہ درّہ خیبر کا مقام اس خطے میں صدیوں سے تجارتی مرکز رہا ہے، پاک افغان سرحد کھولنے سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔

    سرحد کھلی رکھنے کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے 79 ملین روپے فراہم کیے گئے تھے۔

    دونوں اطراف کاؤنٹرز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کر دی گئی ہے، ایمیگریشن اور کسٹم حکام کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے، عوام کے لیے پیدل راہ داری پر بھی کام کیا گیا۔

  • طور خم پر تیسرے روز بھی فائرنگ، میجر جواد کی نماز جنازہ ادا، جنرل راحیل شریک

    طور خم پر تیسرے روز بھی فائرنگ، میجر جواد کی نماز جنازہ ادا، جنرل راحیل شریک

    پشاور:پاکستان کے احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے افغان فورسز نے آج ایک بار پھر طور خم سرحد پر بلااشتعال فائرنگ کردی جس کا پاک فورسز نے بھرپور جواب دیا ہے،فائرنگ سے شہید ایف سی کے میجر علی جواد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    اطلاعات کے مطابق آج تیسرے دن منگل کو بھی افغان فورسز نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا پاکستانی سرحدی فورسز نے موثر جواب دیا۔ فائرنگ کے دوران کوئی شہری زخمی نہیں ہوا۔

    فرنٹیر کانسٹیبلری کے ترجمان میجر خان محمد کا کہنا ہے کہ طور خم پر گیٹ کی تعمیر دوبارہ شروع کی گئی تو افغان فورسز نے  تیسری بار فائرنگ کی جو چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے کی گئی۔

    دوسری جانب افغان فورسز کی فائرنگ سے شہید میجر علی جواد کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کردی گئی  جس میں سپہ سالار جنرل راحیل شریف، کور کمانڈر پشاور اور ڈی  جی آئی ایس پی آر سمیت دیگر اعلیٰ عسکری حکام شریک ہوئے۔

    نماز جنازہ میں شہید میجر علی کے بیٹوں اور دیگر رشتہ داروں نے بھی شرکت کی اور شہید کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے میجر علی جواد چنگیزی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور بیٹوں کو دلاسہ دیا۔ شہید کے والد نے آرمی چیف سے کہا کہ ’’ ہمارے پورے خاندان کو اپنے بیٹے کی قربانی پر فخر ہے‘‘۔

    بعدازاں نجی طیارے کے ذریعے شہید کا جسد خاکی کوئٹہ پہنچایا گیا جہاں اُن کی تدفین کوئٹہ بہشت زینب قبرستان میں اعلیٰ فوجی اعزاز کے ساتھ کردی گئی۔

    واضح رہے کہ پیر کی شام طور خم سرحد پر افغان فورسز کی فائرنگ سے میجر علی جواد چنگیزی زخمی ہوگئے تھے جنہیں پشاور کے سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔