Tag: طور خم بارڈر

  • طور خم بارڈر پر تجارتی گاڑیوں کے ڈرائیورز کے لئے ویزا لازمی قرار

    طور خم بارڈر پر تجارتی گاڑیوں کے ڈرائیورز کے لئے ویزا لازمی قرار

    پاک افغان طورخم بارڈر پر آنے والی تجارتی گاڑیوں کے ڈرائیورز کے لئے ویزا لازمی قرار دے دیا گیا، اس سے پہلے ڈرائیورز صرف پاسپورٹ کے ساتھ پاکستان میں داخل ہوسکتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے طورخم بارڈر پر تجارتی گاڑیوں کے ڈرائیورز کے لئے ویزہ لازمی قرار دے دیا گیا، اس سے پہلے ڈرائیورز صرف پاسپورٹ کے ساتھ پاکستان میں داخل ہوسکتے تھے۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے اعلان کے بعد پاسپورٹ اور ویزہ کے ذریعے مسافر اور تجارتی قافلوں کو آمدورفت کی اجازت ہے، اس سلسلہ میں طورخم بارڈر پر قانونی طریقہ سے دو طرفہ آمدورفت کے لئے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

    طورخم بارڈر پر دونوں ممالک کے حکام نے گذشتہ دنوں ملاقات میں قانونی طور پر آمدورفت کے لئے سفری دستاویزات پر میٹنگ کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ملکوں سے آمدورفت کے لئے پاسپورٹ اور ویزہ ہونے چاہئے۔

    ان اہم اقدامات کا مقصد قانونی طور پر تجارت کو مستحکم کرنا ، سکیورٹی میں بہتری اور سمگلنگ کی روک تھام ہے۔

    دونوں ممالک کی جانب سے قانونی دستاویزات کے اعلان کے بعد تاجر اور ٹرک ڈرائیورز نے ان اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کو بھی فائدہ ہو گا اور تاجروں کو بھی فائدہ ہو گا، ایسے اقدامات پر ہم بہت خوش ہیں۔

    کسٹم انسپکٹرعالم زیب کے مطابق ویزہ ایمپلیمنٹیشن سٹم پوری دنیا میں قانون کے مطابق رائج ہے، یہاں پر ویزہ سٹم سے تاجروں اور عوام دونوں کو یکساں فائدہ ہے۔

    انچارج ایف آئی اے انعام الحق نے کہا کہ حکومت پاکستان کی نئی ویزہ پالیسی سے باڈر سے آنے جانے والوں کا ریکارڈ رکھنا آسان ہو گا۔

  • پاک فوج کا طور خم بارڈر پر سرچ آپریشن، مزید ایک لاش نکال لی گئی

    پاک فوج کا طور خم بارڈر پر سرچ آپریشن، مزید ایک لاش نکال لی گئی

    طْور خم : پاک فوج کی طُور خم بارڈر پر شب و روز کاوشوں سے ملبے تلے دبی مزید "ایک اور لاش” کو نکال لیا گیا، آپریشن میں اب تک 12 زخمیوں اور 4 جاں بحق افراد کو ملبے سے نکالا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کی طور خم بارڈر پر لینڈ سلائیڈنگ کا ملبہ ہٹانے کیلئے شب و روز کاوشیں جاری ہیں، سرچ آپریشن میں ملبے سے مزید ایک اور لاش نکال لی گئی ہے۔

    ریسکیو آپریشن میں اب تک 12 زخمیوں اور 4 جاں بحق افراد کو ملبے سے نکالا جا چکا ہے،پاک فوج کی امدادی اور ریسکیو ٹیموں کا سرچ آپریشن مزید تیز کردیا گیا ہے تاکہ باقی جاں بحق افراد کی لاشوں کو بھی نکالا جا سکے۔

    گذشتہ شب پاک آرمی کی انجینئرز یونٹ کے علاوہ آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں اپنے متعدد ڈمپرز، ڈوزر اور دیگر آلات و مشینری کے ساتھ متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں کوشاں ہیں۔

    پاک فوج کی انجینئرز، اربن سرچ اینڈ ریسکیوٹیمیں اور ایف سی کے جوان ملبے تلے آخری فرد کو نکالنے تک آپریشن جاری رکھیں گے۔

    دوسری جانب پاک آرمی اور ایف سی کی امدادی ٹیموں کی مسلسل کاوشوں سے طورخم بارڈر پر زیادہ تر راستہ کھول دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 18 اپریل کو طور خم ایکسپورٹ روڈ پر پہاڑی تودہ گرنے سے 20 سے 30 مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز ملبے تلے دب گئے تھے جبکہ 5 کنٹینرز میں میں آگ بھی لگ گئی تھی ، حادثے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی بھی ہوئے تھے

  • اومیکرون کے پھیلاؤ کا خطرہ ، طور خم بارڈر پر صحت کا عملہ دگنا کردیا گیا

    اومیکرون کے پھیلاؤ کا خطرہ ، طور خم بارڈر پر صحت کا عملہ دگنا کردیا گیا

    پشاور: خیبرپختونخواہ حکومت نے اومیکرون کے خطرے کے پیش نظر طورخم بارڈر پر صحت کاعملہ دگنا کردیا،افغانستان سےآنےوالےافرادکی اسکریننگ اورویکسی نیشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت خیبرپختونخواہ نے اومی کرون کے پیش نظر طور خم بارڈر پر صحت کا عملہ دگنا کرتے ہوئے لنڈی کوتل اسپتال میں 130 بستروں پر مشتمل آئسولیشن سینٹر فعال کردیا۔

    ڈائریکٹر ہیلتھ کا کہنا ہے کہ افغانستان سےآنےوالےافرادکی اسکریننگ اورویکسی نیشن جاری ہے اور کورونا ٹیسٹ کروانے کے بعد ہی پاکستان میں داخلے کی اجازت دی جاتی ہے۔

    ڈائریکٹرپبلک ہیلتھ نے کہا کہ آنے والے افراد کو سنگل شاٹ ویکسین لگائی جاتی ہے اور کوروناٹیسٹ مثبت آنےپرپاکستان میں داخلہ روک دیاجاتاہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پشاورایئر پورٹ پربھی محکمہ صحت کاعملہ تعینات کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے ملک بھر میں کورونا کیسز میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے ، ایک روز کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مثبت کیسز کی شرح 7 فیصد سے بڑھ گئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 7 افراد جاں بحق ہوئے، جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28 ہزار 999 ہوگئی ہے۔

  • پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستان میں راکٹ حملہ

    پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستان میں راکٹ حملہ

    اسلام آباد: پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستانی علاقے میں راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ آج پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے پاکستان میں راکٹ حملہ ہوا ہے، سرحد پار سے 2 راکٹ پاکستانی علاقے میں پھینکے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم راکٹ حملوں کے بعد پاکستان کی جانب سے سیکورٹی وجوہ پر طورخم گیٹ آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے راکٹ حملوں کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھا دیا ہے، اور ایک بیان جاری کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ طورخم گیٹ عارضی بنیادوں پر بند کیا گیا ہے، جلد ہی دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 6 جوان 5 شہری زخمی

    یاد رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا، جس کے بعد طورخم ٹرمینل پورا ہفتہ 24 گھنٹے سہولت فراہم کر رہا تھا، اس ٹرمینل کا قیام پاکستان کی طرف سے افغان عوام کے لیے تحفہ تھا، تاہم سرحد پار سے دہشت گردی کے اس طرح کے واقعات ٹرمینل کے قیام کے مقصد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ 29 اکتوبر کو افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہوئے تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے روایتی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں افغان سیکورٹی فورسز کی بارڈر پوسٹوں کو نقصان پہنچا۔

  • وزیراعظم آج طور خم بارڈر 24  گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کریں گے

    وزیراعظم آج طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کریں گے

    پشاور : وزیراعظم عمران خان آج طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کریں گے، افغانستان کا3رکنی وفد بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کرے گا ، اقدام سے وسطی ایشیا تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان تاجروں اور قبائلی عوام سے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے طورخم سرحد کو چوبیس گھنٹے باقاعدہ کھولنے کا آج افتتاح کریں گے۔

    جس کے بعد پاک افغان تجارت ساتوں دن 24گھنٹے ہوگی ، اقدام سےوسطی ایشیاتک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا جبکہ افغانستان کا تین رکنی وفد بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کرے گا۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم گورنر ہاؤس میں اہم ملاقاتیں بھی کریں گے اور انٹی گریٹڈ بارڈر منیجمنٹ سسٹم کا بھی افتتاح کریں گے، انٹی گریٹڈ بارڈر منیجمنٹ سسٹم منصوبہ 2022 میں مکمل ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبےکےلئے 16 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں، انٹی گریٹڈ بارڈر منیجمنٹ سسٹم سے سرحد پر جدید طریقے سے اسکیننگ ہوگی۔

    گذشتہ روز وزیراعلی کے پی محمود خان نے طورخم کےمقام پرپاک افغان سرحد کا ہنگامی دورہ کرکے انتظامات کا جائزہ لیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام سے کیا گیا ایک اوروعدہ کل پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا، اقدام سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئے گی اور وسطی ایشیا تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    مزید پڑھیں : تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    محمود خان نے کہا تھا کہ درہ خیبرکامقام صدیوں سےتجارتی مرکزرہاہے،اقدام سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا، حکومت کی خواہش ہے تجارتی روابط کو فروغ دیا جائے۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2 ارب 60 کروڑ ڈالر سالانہ کی باہمی تجارت ہوتی ہے۔

    خیال رہے رواں سال جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ میں نے متعلقہ افسران کو احکامات جاری کر دیے ہیں کہ 6 ماہ کے اندر طور خم بارڈر کو مکمل طور پر کھلا رکھنے کے لیے انتظامات مکمل کیے جائیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر کا کھلا رہنا دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات اور بارڈر کے دونوں طرف رہائش پذیر افراد کے روزمرہ نجی تعلقات کے لیے بہت فائدہ مند ہوگا۔

  • تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ملکوں نے پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا، دونوں ممالک میں دو طرفہ تجارت ہفتے میں ساتوں دن 24 گھنٹے ہوگی۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان آج طور خم بارڈر کا افتتاح کریں گے، وزیر اعظم بارڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھولنے کی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرحد پار افغان حکام بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے، طور خم بارڈر کو 24 گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے طور خم بارڈر کا ہنگامی دورہ کر کے وہاں سرحد کو 24 گھنٹے کھولنے سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    کہا جا رہا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی اور وسطی ایشیا تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    خیال رہے کہ درّہ خیبر کا مقام اس خطے میں صدیوں سے تجارتی مرکز رہا ہے، پاک افغان سرحد کھولنے سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔

    سرحد کھلی رکھنے کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے 79 ملین روپے فراہم کیے گئے تھے۔

    دونوں اطراف کاؤنٹرز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کر دی گئی ہے، ایمیگریشن اور کسٹم حکام کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے، عوام کے لیے پیدل راہ داری پر بھی کام کیا گیا۔

  • وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی  ایس پی طاہرداوڑ شہید کا جسد خاکی وصول کریں گے

    وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی ایس پی طاہرداوڑ شہید کا جسد خاکی وصول کریں گے

    پشاور: ایس پی طاہرداوڑ شہید کا جسدخاکی لینے کے لیے وزرا کا وفد طور خم بارڈر روانہ ہوگیا ہے ، وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی شہیدکی میت وصول کریں گے، شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ایس پی طاہرداوڑنڈر اوربہادرپولیس افسرتھے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں قتل ہونے والے شہید طاہرداوڑ کی میت وصول کرنے کے لئے وزرا کا وفد طورخم بارڈر روانہ ہوگیا، وفد میں شہریارآفریدی،شوکت یوسفزئی شامل ہیں ، وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی شہیدکی میت وصول کریں گے۔

    وزیرِ اطلاعات کے پی شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ سرکاری اعزاز کے ساتھ طاہرداوڑ شہید کا جسدخاکی پشاور لایا جائے گا، ایس پی طاہرداوڑنڈر اوربہادرپولیس افسرتھے۔

    ایس پی طاہرداوڑکاقتل، افغان ناظم الامورکی دو بار دفترخارجہ طلبی


    اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایس پی طاہرداوڑ افغانستان میں قتل پر افغان ناظم الامور کو 2 بار دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور احتجاج ریکارڈکرایا، شہید کے جسدخاکی کوقونصلیٹ منتقل کرنے کے لیے کہا ہے، مطالبہ کیا ہے جلد جسد خاکی پاکستان کےحوالے کیا جائے۔

    وزیراعظم عمران خان کا نوٹس


    دوسری جانب وزہراعظم عمران خان نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ شہریارآفریدی کوتحقیقات کی نگرانی کا حکم دیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے ، خیبرپختونخواکی پولیس کو تحقیقات میں اسلام آبادپولیس سے تعاون کرنے کی ہدایت کی۔

    دفتر خارجہ کی ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کی تصدیق


    گذشتہ روز دفتر خارجہ نے اسلام آباد سے اغوا ایس پی طاہرداوڑ کے افغانستان میں قتل اور لاش ملنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ شہید کا جسدخاکی جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پشاور پولیس سے تعلق رکھنے والے افسر محمد طاہر خان داوڑ 17 روز قبل اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین سیکٹر میں واک کرتے ہوئے غائب ہوئے تھے، اس کے بعد ان کی کچھ خبر نہیں ملی تھی۔

    جس کے بعد خبریں گردش کرتی رہی کہ 27 اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے پشاور کے ایس پی کو نامعلوم افراد نے اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا ہے، مقتول کی تشدد زدہ نعش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی۔

    اہلِ خانہ کے مطابق ایس پی طاہر داوڑ چھٹیوں پر تھے اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچے تھے،جس کے بعد ان سے اچانک موبائل فون پر رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

    افغان انتہا پسند تنظیم نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔

  • پاک افغان سرحد 2 روز کے لیے بند: دفتر خارجہ

    پاک افغان سرحد 2 روز کے لیے بند: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: افغانستان میں ہفتے کو ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر پاک افغان سرحد بند کردی گئی ہے۔ گزشتہ روز افغان صوبے قندھار میں دہشت گرد حملے میں قندھار کے پولیس چیف جاں بحق ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طور خم اور چمن سرحد افغانستان کی درخواست پر 2 روز کے لیے بند کی گئی ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق فیصلہ افغانستان میں پرامن انتخابات کی حمایت میں کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب افغان الیکشن کمیشن نے افغان شہر قندھار میں انتخاب ملتوی کرنے کی تجویز دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے تجویز گزشتہ روز قندھار میں حملے کے پیش نظر دی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قندھار کے گورنر ہاؤس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس میں جنرل مومن اور قندھار پولیس چیف جنرل عبدالرزاق جاں بحق ہوگئے۔

    حملے میں گورنر قندھار زلمائے شدید زخمی ہوگئے تھے اور ایسے میں ان کی موت کی متضاد اطلاعات بھی پھیل گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں افغان ریسولوٹ مشن کے سربراہ جنرل اسکاٹ ملر کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم وہ محفوظ رہے، جنرل ملر کو گورنر ہاؤس قندھار سے بحفاظت نکال لیا گیا جبکہ حملے میں 2 امریکی سپاہی زخمی ہوئے۔

    گورنر کمپاؤنڈ میں کیے جانے والے حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔